Jump to content

Faizan-e-Shab-e-Bara'at


Raza

تجویز کردہ جواب

<span style='font-family:urdu naskh asiatype'><span style='font-size:15pt;line-height:100%'><span style='color:blue'><span style="line-height: 180%">

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلوٰةوَالسَّلَامُ عَلیٰ سَیِّدِ الْمُرسَلِیْنَ

اَمّا بَعْدُ فَاَ عُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّ حِیْم ط

فَیضانِ شبِ بَرَات

(از:شیخِ طریقت ،امیرِ اَہلسنّت ،بانیِٔ دعوتِ اسلامی حضرت مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِری رضَوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَّہ

ٍ رسولِ اکرم، نورِ مجسَّم، شاہِ بنیِ آدم، شافِعِ اُمَم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کاشَعْبانُ الْمُعَظَّم کے بارے میں فرمانِ مُکَرّم ہے،شَعبان میرا مَہِیْنہ ہے اور

رَمَضانُ المُبارَک ، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کا مہِیْنہ ہے (الجامعُ الصَّغیر رقم الحدیث٤٧٧٩ ص٣٠١ دارالکتب العلمیۃ بیروت

مرنے والوں کے نام:سَیِّدُتُنا عائِشہ صِدِّیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں،''تاجدارِ رِسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم پوری شَعْبانُ الْمُعَظَّم کے روزے رکھا کرتے تھے ۔ فرماتی ہیں:'' میں نے عرض کی،''یا رسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کیا سب مہینوں میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے نزدیک زیادہ پسندیدہ شَعْبان المعظم کے روزے رکھنا ہے ؟ '' محبوبِ ربُّ الْعِباد صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس سال مرنے والی ہر جان کو لِکھ دیتا ہے اور مجھے یہ پسند ہے کہ میرا وَقْتِ رُخصت آئے اور میں روزہ دار ہوں۔'' (مُسندِ ابویعلٰی ج ٤ ص ٢٧٧ حدیث ٤٨٩٠ دارالکتب العلمیۃ بیروت)

نازُک فیصلے:میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! شَعْبانُ الْمُعَظَّمکی15ویں رات کتنی نازُک ہے! نہ جانے قِسْمت میں کیا لکھ دیاجائے، آہ! بعض اوقات بندہ غَفْلت میں پڑا رہ جاتا ہے اور اُس کے بارے میں کچھ کا کچھ ہوچکا ہوتا ہے۔ چُنانچہ''غُنْیَۃُ الطّالِبِین''میں ہے:''بَہُت سے لوگوں کے کَفَن دُھل کر تیّار ہوتے ہیں مگرکَفَن پہننے والے بازاروں میں گھوم پھر رہے ہوتے ہیں، متعدَّد افراد ایسے ہوتے ہیں کہ اُ ن کی قَبْریں کُھدی ہوئی تیّار ہوتی ہیں مگر اُن میں دَفن ہونے والے خوشیوں میں مَسْت ہوتے ہیں،کئی لوگ ہنس رہے ہوتے ہیں حالانکہ اُنکی ہَلاکت کا وَقت قریب آچکا ہوتا ہے،نہ جانے کتنے ہی مکانات کی تعمیر کا کام مکمَّل ہونے والا ہوتاہے مگر مالِکِ مکان کی مَوت کا وَقْت بھی قریب آچکا ہوتا ہے۔''(غُنْیۃُ الطالبین ج ١ ص ٢٥١)

گناہگاروں پر کرم؛میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شبِ بَرَاء َت بے حد اَہَم رات ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اس کی قسمت میں کیا لکھ دیا گیا ۔ لہٰذا کسی صورت سے بھی اس رات کو غفلت میں نہیں گزارنا چاہئے۔ اس رات خُصوصیَّت کے ساتھ رَحمتوں کی چَھماچھم بارِشیں ہوتی ہیں۔اِس مُبارَک رات میں اللّٰہ تبارَک وَتعالٰی''بَنی کلب''کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ اُمَّتیوں کی مغفِرت فرماتاہے۔کِتابوں میں لکھا ہے کہ''قبیلۂ بنی کَلب'' قبائلِ عَرَب میں سب سے زیادہ بکریاں پالتا تھا۔آہ!کچھ بدنصیب ایسے بھی ہیں جن پر اِس شب بَرَائَ ت یعنی چھٹکارا پانے کی رات بھی نہ بخشے جانے کی وَعید ہے چُنانچہ حُجَّۃُالاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد غَزالی علیہ رحمۃ الوالی فرماتے ہیں(١)شراب کا عادی(٢)زِنا کا عادی(٣)ماں باپ کا نافرمان(٤) قَطْعِ تعلُّق کرنے والا (٥) فِتنہ بازاور (٦)چُغل خور کی اس رات بخشش نہیں۔ ایک روایت میں فتنہ باز کی جگہ تصویریں بنانے والا آیا ہے۔(مُکاشفۃ القُلُوب ص ٣٠٤ دارالکتب العلمیۃ بیروت)اِسی طرح کا ہِن، جادوگر، تکبُّر کے ساتھ پاجامہ یا تہبَندٹخنوں کے نیچے لٹکانے والے، دو مُسلمانوں کے درمیان پُھوٹ ڈلوانے والے، اور کسی مُسلمان سے کِینہ رکھنے والے پر بھی اِس رات مغفِرت کی سعادت سے محرومی کی وعید ہے۔ چُنانچہ تمام مُسلمانوں کو چاہئے کہ مُتَذَکَّرہ گُناہوں میں سے اگر مَعَاذَ اللّٰہ(عَزَّوَجَلَّ ) کسی گُناہ میں مُلَوَّث ہوں تو وہ اِس شب بَرَائَ ت کے آنے سے پہلے ہی بالخصوص ان گناہوں سے اور بالعموم تمام گناہوں سیسچّی توبہ کرلیں اور حقوقُ العباد کے تمام مُعاملات صاف کرلیں۔

پندرہ شعبان کا روزہ:حضرتِ سَیِّدُنا علیُّ المُرتضیٰ کرَّمَ اللّٰہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے مَروی ہے، نبیِّ کریم، رئُ وْف رَّحیم علیہِ اَفْضَلُ الصّلوٰةِ وَالتَّسْلِیْم کا فرمانِ عظیم ہے:''جب شعبان کی15 ویںرات آجائے تو اس رات کو قِیام کرو اور دن میں روزہ رکھو کہ َربّ تبارک وَ تعالیٰ غُرُوبِ آفتاب سے آسمانِ دنیا پر خاص تَجَلِّی فرماتا اور کہتا ہے:ہے کوئی مجھ سے مغفِرت طَلَب کرنے والا کہ اُسے بَخش دوں ! ہے کوئی روزی طلب کرنے والا کہ اُسے روزی دوں! ہے کوئی مُصیبت زدہ کہ اُسے عافیَّت بخشوں! ہے کوئی ایسا! ہے کوئی ایسا!اور یہ اُس وَقْت تک فرماتا ہے کہ فَجْر طُلُوع ہوجائے۔'' (سُننِ ابنِ ماجہ ج ٢ ص ١٦٠حدیث ١٣٨٨ دارالعرفۃ بیروت)

قابلِ توجُّہ:شبِ بَرَائَ ت میں اعمال نامے تبدیل ہوتے ہیں لہٰذا ممکِن ہو تو چودَھویں شَعبانُ الْمُعَظّم کو بھی روزہ رکھ لیا جائے تاکہ اَعمال نامے کے آخِری دن میں بھی روزہ ہو۔ ١٤شَعبانُ الْمُعَظّم کو عَصر کی نَماز پڑھ کر مسجِدمیں نَفلی اعتِکاف کی نیّت سے ٹھہرا جائے تاکہ اعمال نامہ تبدیل ہونے کے آخِری لمحات میں مسجد کی حاضِری اور اعتِکاف لکھا جائے۔اور شبِ برائَ ت کا آغاز مسجِد کی رحمت بھری فَضائوں میں ہو۔

سال بھر جادو سے حفاظت:شَعبانُ الْمُعَظّم کی پندَرہویں رات بَیری (یعنی بَیر کے دَرَخْت) کے سات پَتّے پانی میں جوش دیکر (حسبِ ضرورت سادہ سادہ پانی ملا کر)غسل کریں ۔اِن شائَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ تمام سال جاود کے اثر سے مَحْفوظ رہیں گے۔ (اسلامی زندگی ص ١١٣ مکتبہ اسلامی مرکز الاولیاء لاہور)

مغرب کے بعد چھ نوافل:مغرب کے فرض و سنّت وغیرہ کے بعدچھ رکعت خصوصی نوافِل ادا کرنامعمولاتِ اولیا ئے کرام رَحِمَھُمُ اﷲسے ہے۔مغرِب کے فَرض وسنَّت وغیرہ ادا کر کیچھ رَکْعَت نفل دو دو رَکْعَت کر کے ادا کیجئے۔پہلی دو رَکْعَتیں شروع کرنے سے قَبل یہ عرض کیجئے: یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ!ان دو رَکْعَتوں کی بَرَ کت سے مجھے درازی عُمر بالْخَیر عطا فرما۔دوسر ی دو رَکْعَتیں شروع کرنے سے قَبل یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ!ان دو رَکْعَتوں کی بَرَ کت سے بلاؤں سے میری حفاظت فرما۔تیسری دو رَکْعَتیں شروع کرنے سے قَبل اِس طرح عرض کیجئے: یااللّٰہ عَزَّوَجَلَّ!ان دو رَکْعَتوں کی بَرَ کت سے مجھے صرف اپنا محتاج رکھ اور غیروں کی محتاجی سے بچا۔ ہر دو رَکْعَت کے بعداکیس بارقُل ھُوَاﷲ یا ایک بار سُورۂ یاسین پڑھئے بلکہ ہو سکے تو دونوں ہی پڑھ لیجئے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک اسلامی بھائی یاسین شریف بُلند آواز سے پڑھیں اور دوسرے خاموشی سے سُنیں اس میں یہ خیال رکھئے کہ دوسرا اس دَوران زَبان سے یا سین شریف نہ پڑھے اِن شاءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ رات شروع ہوتے ہی ثواب کا انبارلگ جائے گا۔ ہر بار یا سین شریف کے بعد دعائے نصف شَعبان بھی پڑھئے:

سگِ مدینہ کی مَدَنی التِجائیں:اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرا سالَہا سال سے شبِ بَرَا ئَ ت میں مذکورہ طریقے کے مطابق چھ نَوافِل و تلاوت کا معمول ہے۔ مغرِب کے بعدکی جانے والی یہ عبادت نَفلی ہے۔ فَرض وواجِب نہیں اور مغرِب کے بعد نوافِل و تِلاوت کی شَرِیْعَت میں کہیں مُمانَعَت بھی نہیں لہٰذا مُمکِن ہو تو تمام اسلامی بھائی اپنی اپنی مساجِد میںاس کا اہتِمام فرمائیں اور ڈھیروں ثواب کمائیں۔ اسلامی بہنیں اپنے اپنے گھر وں میں یہ نوافل ادا کریں۔اللّٰہ و رَسُول عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی رِضا کیلئے اپنے شہر میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت ، مَدَنی قافلوں میں سفر اور باکردار مسلمان بننے کیلئے مَدَنی انعامات کا پاکٹ سائیز رِسالہ حاصل فرماکر روزانہ پُر کیجئے ۔نیز'' دعائے نصفِ شعبان ''اور مزید معلومات کے لئے رسالہ'' آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا مہینہ'' مکتبۃ المدینہ کی کسی بھی شاخ سے حاصل کر کے ضَرور مطالَعَہ فرمائیے۔

دعائے عطار:یااللّٰہ! عزوجل جو کوئی یہ پمفلٹ کم ازکم 15 عدد تقسیم کرے یامُناسِب جگہ پر آویزاں کردے اس کا دونوں جہاں میں بیڑا پارکردے۔ ٰٰامین بِجاہِ النَّبِیِّ الْامِیْن صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم

٢٧ رَجبُ المُرَجَّب١٤٢٧ھ

</span></span></span></span>

sign_bapa_jan.gif

Edited by Sag-e-Attar
Signature Edited
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...