Jump to content

مسجد میں اذان گستاخی و بے ادبی ہے ۔ اعلی حضرت کا فتویٰ اور اہلسنت پر اعتراض


Abdul wahab

تجویز کردہ جواب

(bis)

یہ نجدی کا بہتان ہے کہ نوے فی صد بریلوی مسجد کے اندر اذان دیتے ہیں، فتاویٰ رضویہ میں یہ مسئلہ جمعہ کی اذان ثانی کے متعلق ہے،ہم نے آج تک یہی دیکھا کہ نماز جمعہ کی اذان ثانی مسجد کے دروازے پر دی جاتی ہے، یا جو دروازہ مسجد کے اندر ہو یعنی مسجد کے ہال اور برآمدے کے درمیان دروازہ کی چوکھٹ پر کھڑے ہوکر اذان دی جاتی ہے،نجدی کے پاس مسجد کے اندر اذان دینے کی کوئی دلیل ہے تو پیش کرے۔

یہ مسئلہ علمائے اہل سنت کے درمیان چلا تھا جس میں بدایوں اور بریلی کے علماء کا اس میں مسئلہ میں اختلاف تھا ، اور یہ علمائے اہل سنت کے درمیان اجتہادی اختلاف ہے۔

مسٹر عبدالوہاب نجدی کو چاہئے تھا کہ اگر امام احمد رضا علیہ الرحمہ کے فتوے پر اعتراض ہے تو دلیل شرعی سے اس کا جواب دیتا،مگر ان میں اتنی ہمت نہیں۔

 

 

  • Like 2
Link to comment
Share on other sites

جزاک اللہ خیراً کثیر خلیل رانا بھائی


اسی لیئے کہتا رہتا ہوں کہ یہ " وہابی پکے بے ایمان " ہیں۔ پوری بات نہیں بتاتے تاکہ لوگوں کو دھوکہ دیا جاسکے۔ کئی بار ایسا ہی ہوا کہ پوری بات سامنے آنے پر اِن کا پول کھلا کہ یہ تو "بہت ہی بڑے ڈنڈی مار" ہیں۔


خلیل رانا بھائی، آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے لوگوں کا ایمان ضائع ہونے سے بچ جاتا ہے۔ اللہ عزّوجل آپ لوگوں کے علم میں اور ہر طرح کی نعمتوں میں بے حد خیر و برکت عطا فرمائے۔ آمین

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

(bis)

یہ نجدی کا بہتان ہے کہ نوے فی صد بریلوی مسجد کے اندر اذان دیتے ہیں، فتاویٰ رضویہ میں یہ مسئلہ جمعہ کی اذان ثانی کے متعلق ہے،ہم نے آج تک یہی دیکھا کہ نماز جمعہ کی اذان ثانی مسجد کے دروازے پر دی جاتی ہے، یا جو دروازہ مسجد کے اندر ہو یعنی مسجد کے ہال اور برآمدے کے درمیان دروازہ کی چوکھٹ پر کھڑے ہوکر اذان دی جاتی ہے،نجدی کے پاس مسجد کے اندر اذان دینے کی کوئی دلیل ہے تو پیش کرے۔

یہ مسئلہ علمائے اہل سنت کے درمیان چلا تھا جس میں بدایوں اور بریلی کے علماء کا اس میں مسئلہ میں اختلاف تھا ، اور یہ علمائے اہل سنت کے درمیان اجتہادی اختلاف ہے۔

مسٹر عبدالوہاب نجدی کو چاہئے تھا کہ اگر امام احمد رضا علیہ الرحمہ کے فتوے پر اعتراض ہے تو دلیل شرعی سے اس کا جواب دیتا،مگر ان میں اتنی ہمت نہیں۔

مسجد کا دروازہ کیا مسجد کے باہر ہوتا ہے یا مسجد کے اندر ہی ۔۔۔۔ ؟

اور پھر خود اقرار کر لیا وہ دروازہ جو مسجد کے اندر ہوتا ہے ۔۔۔

خود اقرار کر کے کوفی کہتا ہے مسجد کے اندر اذان دینے کی دلیل دو !!

کسی بھی بریلوی مسجد میں جا کر بریلویوں کی مسجد کی اندر اذان دینے کی گستاخی ملاحظہ کی جاسکتی ۔۔۔

اور جو میں نے سوال پوچھا اس کا جواب کوئی نہیں ؟؟؟

 

Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...

 

نجدی صاحب یہ بتائیں کہ مسجد کی دیواریں مسجد میں شمار ہوتی ہیں یا خارج از مسجد ہوتی ہیں ؟

 

کوفی صاحب یہ بتائیں کہ ان کی موذن کیا مسجد کی دیواروں پر چڑھ کر اذان دیتے ہیں ؟؟؟؟

Link to comment
Share on other sites

(bis)

یہ نجدی کا بہتان ہے کہ نوے فی صد بریلوی مسجد کے اندر اذان دیتے ہیں، فتاویٰ رضویہ میں یہ مسئلہ جمعہ کی اذان ثانی کے متعلق ہے،ہم نے آج تک یہی دیکھا کہ نماز جمعہ کی اذان ثانی مسجد کے دروازے پر دی جاتی ہے، یا جو دروازہ مسجد کے اندر ہو یعنی مسجد کے ہال اور برآمدے کے درمیان دروازہ کی چوکھٹ پر کھڑے ہوکر اذان دی جاتی ہے،نجدی کے پاس مسجد کے اندر اذان دینے کی کوئی دلیل ہے تو پیش کرے۔

یہ مسئلہ علمائے اہل سنت کے درمیان چلا تھا جس میں بدایوں اور بریلی کے علماء کا اس میں مسئلہ میں اختلاف تھا ، اور یہ علمائے اہل سنت کے درمیان اجتہادی اختلاف ہے۔

مسٹر عبدالوہاب نجدی کو چاہئے تھا کہ اگر امام احمد رضا علیہ الرحمہ کے فتوے پر اعتراض ہے تو دلیل شرعی سے اس کا جواب دیتا،مگر ان میں اتنی ہمت نہیں۔

 

najdi wahabi ne ye reply nazar-andaaz ker dya kyun keh is me daleel k saath jawab mojood hai... agar sahih maanon me samajh liya hota to bay tukay aiterazaat na kerta.

Edited by Ghulam.e.Ahmed
Link to comment
Share on other sites

 

علمی دلیل یہ کیا دیں گے۔ مشرک نجدی کو مسجد اور فنائے مسجد کے احکام بھی نہیں پتہ۔۔ اور اعتراض کرنے چلا شرعی مسائل پر۔

اللہ سادہ لوح عوام کو جاہل نجدی فتنے سے بچائے۔ آمین

 

کوفی جی ۔۔۔ میں نے اس پوسٹ کے آخر میں جو سوال پوچھا اس کا ابھی تم میں کوئی جواب نہ دے پایا  اور الٹا طعنہ ہمیں دے رہے ہو کہ ہم علمی بات نہیں کرتے ۔۔۔ ذرا بتانا کہ تم لوگوں نے میرے سوال کا علمی جواب کہاں لکھا ہے ؟

Link to comment
Share on other sites

jitna ilam hay us kay mutabiq aur annkhoon daikhee cheez k mutabic jawab day raha hoon.  misaal kay tour par  baramday aur main haal kay darmyaan jo darwaazay hain wo 9 ya 13 inch ke deewaar/bunyaad par lagtay hain  aur issi bunyaad par main haal ke deewaar banti hay.  to darwaazay k  neechay jo deewaar ya bunyaad hay  9 ya 13 inch kee, us parh kharay ho kar  moazzan jumma ke doosri azaan daita hay,jo khutba say pehlay parhee jaati hay.

 

ab aap bata ain soch samjh kar k ya azan masjid main d ja rahee hay ya bairoon masjid.  agar samajh aa gaee hay to CHAKKHAA  hee.

Link to comment
Share on other sites

کم عقل وہابی صاحب۔ فتاوی رضویہ والی عبارت کا جواب تفصیل سے فتاوی رضویہ میں ہی عقلی اور نقلی (فقہ حنفی کی معتبر کتب کے) دلائل سے دیا گیا ہے۔ تمہاری کند عقل میں بات نہ پڑے تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟


دوسرا۔ تم  90 فیصد والا دعوی ثابت کرو۔ ۔مر کر بھی ثابت نہیں کرسکتے۔


تیسرا۔مسئلہ اجتہادی اور اختلافی ہے۔ پس اختلاف کی وجہ سے  جو مسجد میں اذان دے بھی تو گستاخی  نہیں۔


چوتھا۔ جب تم اجتہاد کو مانتے ہی نہیں۔ تو پھر دلیل کا کیا مطالبہ؟


پانچواں۔ مسجد کا اندرونی دروازہ اکثر فنائے مسجد میں ہوتا ہے اور دیواریں چوکھٹ وغیرہ مسجد کا حصہ نہیں۔یہ مسجد کا احاطہ ہیں مگر مسجد نہیں جہاں پر اذان نہ دینے کا حکم ہو۔


اس لئے  اجتہادی شرعی مسائل پر اعتراض کر کے تم اپنی جہالت کے سوا یہاں کچھ بھی ثابت نہیں کر رہے۔


Link to comment
Share on other sites

Guest
مزید جوابات کیلئے یہ ٹاپک بند کر دیا گیا ہے
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...