Jump to content

Aurat Kiske Sath Haj Pe Jasakti Hai?


Alauddin Kolkata

تجویز کردہ جواب

Bismillah hirrahman arrahim,
Salamoalekum rahmatullahi wa barkaatahu.
Kya farmate hain ulma e deen es mamle me ke, zaid aurat hai aur haj karni chaheti hai, oski umar 60sal hai. Oski sohar 70sal ki umar me kamjor, mohtaaz o majboor rahta hai. Haj me jane klye kisi dusre sakhs ki mohtaj hai. Please batayen ke aurat kis ke sath jasakti hai. (meharam aur gair meharm k baare me tora tafsil agar bataden to meharbani hogi). [email protected]

 

Link to comment
Share on other sites

http://www.ziaislamic.com/Interfaces/fatawa/index.php?qid=75

 

 

عورت خواہ جوان ہو یا عمر رسیدہ حج واجب ہونے کے لئے اس کے ساتہ محرم کا ہونا شرط ہے، اسی طرح محرم کے سفر حج کا نفقہ بھی عورت کے ذمہ واجب ولازم ہے،اگر محرم نہ ہوتو عورت پر ازروئے شرع حج

واجب ہی نہیں ہوتا، لہذا کوئی خاتون غیر محرم مردوں کے ساتہ حج کونہیں جاسکتی ونیز بغیر محرم کے خواتین کے قافلہ کے ساتہ بھی نہیں جاسکتی ، محرم سے مراد خوداس کا شوہر ہے یا وہ مرد جس سے اس عورت کا نکاح قرابت، رضاعت یامصاہرت کے سبب ہمیشہ کے لئے حرام ہو اور محرم کے شرائط میں یہ ہیکہ وہ عاقل وبالغ، نیک وصالح اورامانتدارہو، فاسق وفاجر،خائن وبدخواہ نہ ہو- فتاوی عالمگيری ج1 كتاب المناسك، الباب الأول في تفسير الحج وفرضيته ووقته وشرائطه وأركانه وواجباته وسننه وآدابه ومحظوراته، ص219/218 میں ہے :   ( وَمِنْهَا الْمَحْرَمُ لِلْمَرْأَةِ ) شَابَّةً كَانَتْ أَوْ عَجُوزًا إذَا كَانَتْ بَيْنَهَا وَبَيْنَ مَكَّةَ مَسِيرَةُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ هكَذَا فِي الْمُحِيطِ ، وَإِنْ كَانَ أَقَلَّ مِنْ ذَلِكَ حَجَّتْ بِغَيْرِ مَحْرَمٍ كَذَا فِي الْبَدَائِعِ وَالْمَحْرَمُ الزَّوْجُ ، وَمَنْ لَا يَجُوزُ مُنَاكَحَتُهَا عَلَى التَّأْبِيدِ بِقَرَابَةٍ أَوْ رَضَاعٍ أَوْ مُصَاهَرَةٍ كَذَا فِي الْخُلَاصَةِ ۔ وَيُشْتَرَطُ أَنْ يَكُونَ مَأْمُونًا عَاقِلًا بَالِغًا حُرًّا كَانَ أَوْ عَبْدًا كَافِرًا كَانَ أَوْ مُسْلِمًا هَكَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ۔۔۔۔ وَتَجِبُ عَلَيْهَا النَّفَقَةُ وَالرَّاحِلَةُ فِي مَالِهَا لِلْمَحْرَمِ لِيَحُجَّ بِهَا   

 

ترجمہ:وجوب حج کے شرائط میں سے محرم کا ہونا ہے ، چاہے عورت جوان ہویا ہےعمر رسیدہ جبکہ مکہ مکرمہ تک سفرتین دن کا ہو،اور محرم شوہریا وہ شخص ہے جس سے نکاح ہمیشہ کے لئے حرام ہے، یہ ''حرمت '' نکاح کے رشتہ کی وجہ سے ہویا رضاعت کی وجہ سے، یہ بھی ضروری ہیکہ محرم محفوظ کردار کا ہو،عاقل وبالغ ہوخواہ غلام ہو یا آزاد ،محرم کے تمام اخرجات عورت کے ذمہ ہوں گے- واللہ اعلم بالصواب-
سید ضیاء الدین عفی عنہ
  نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ –
وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر  -

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...