Jump to content

لیڈر بورڈ

مشہور مواد

Showing content with the highest reputation on 14/07/2017 in all areas

  1. امام اجل محدث جلیل حضرت ابو جعفر احمد بن محمد طحاوی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے طحاوی شریف میں ان روایات کو نقل فرمایا ہے. ?عبیداللہ بن مقسم فرماتے ہیں: *ان ابن عمر قال لہ اذا صلیت وحدک فاقرا فی الرکعتین الاولین من الظهر و العصر بام القرآن و سودة سورة و فی الرکعتین الاخریین بام القرآن ...الخ* ? یعنی حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنهما نے ان سے فرمایا: جب تم تنہا نماز پڑهو تو ظہر اور عصر کی پہلی رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور کوئی دوسری سورت پڑهو اور پچهلی دو رکعتوں میں صرف سورہ فاتحہ پڑهو ( شرح معانی الآثار المعروف طحاوی، باب القرآءة فی الظہر والعصر) اس کے علاوہ اور بهی روایات اسی باب میں موجود ہیں. ?امام عبدالله بن محمد بن ابی شیبہ نے *مصنف* میں باب قائم کیا *من کان یقراء فی الاولیین بفاتحة الکتاب و سورة و فی الآخرين بفاتحة الکتاب* ?اس باب میں متعدد روایات نقل فرمائیں ?ابن سیرین رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں : *نبئت ان ابن مسعود کان یقراء فی الظہر والعصر فی الرکعتین الاولین بفاتحة الکتاب و ما تیسر و فی الآخریین بفاتحة الکتاب* ? یعنی مجهے خبر دی گئی ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑهتے اور جتنا قرآن آسانی سے پڑهه سکیں ، اور بعد کی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑهتے ? *( مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب الصلوٰہ جلد 1 صفحہ 406)* ?اسی باب میں سیدنا فاروق اعظم، حضرت ابو درداء ، حضرت جابر ، ام المومنین سیدہ صدیقہ، شیر خدا علی المرتضی رضی اللہ تعالٰی عنهم کے معمول اور ارشادات درج ہیں جن کا خلاصہ یہی ہے کہ فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت یا آیات کو پڑها جائے اور بعد کی دو رکعتوں میں فقط سورہ فاتحہ
    2 points
  2. ایک غیر مقلد کی جہالت چیک کریں دعا کے کے سلسلے میں کفایت اللہ وہابی محدث فورم پر ایک وہابی کے سوال کے جواب میں لکھتا ہے۔ دیکھیں کتنی جہالت سےوہابی کسی اور کے دعا کے تجربے کو کہہ رہا کہ یہ بات کسی روایت میں نہیں ہےاور یقین نہ آئے تو جب جب آپ کی کوئی چیز گم ہو جائے ان الفاظ کو پڑھ کر دیکھیں۔ پتہ چل جائے گا کہ یہ نسخہ کتنا مجرب ہے۔ پھر آگے لکھتا ہے: آدمی کو چاہئے کہ قرآن و حدیث سے ثابت شدہ اذکار و ادعیہ کی پابندی کرے ا ور مجرب کے نام پر خود ساختہ ادعیہ و اذکار کی دوکان چلانے والوں سے ہوشیا ر رہے۔اگرکسی کو مسنون دعائیں یاد نہیں تو وہ اپنے الفاظ میں بھی جب چاہے اللہ سے دعاء کرسکتا ہے۔ اس وہابی کے میرے چند سوالات مندرجہ ذیل ہیں: 1۔ اگرایک بندہ قرآن وحدیث والے اذکار کو پڑھتا ہے لیکن پھر بھی اس کی دعا قبول نہ ہو تو کیا معاذاللہ قرآن و حدیث کو جھٹلا دیں ؟؟؟ 2۔اگر دو بندے ایک ہی ذکر والے کلمات کو پڑھتے ہیں ایک کی دعا قبول ہو جاتی ہے اور دوسرے کی نہیں ہوتی تو کیا اس میں دعا قبول ہونے والےشخص کے تجربے کو جھوٹا کہا جائے گا؟؟ 3۔ جب بندہ اپنی طرف بنائے ہوئےکلمات سےاللہ عزوجل سے دعا مانگ سکتا ہے توکیا کسی ولی یا کسی نیک بندے کے تجربے والی دعااللہ عزوجل سے کیوں نہیں مانگ سکتا ؟؟ مرتے دم تک کوئی وہابی ان سوالات کے جواب نہیں دے پائے گا۔(ان شاء اللہ)
    1 point
×
×
  • Create New...