Jump to content

Sybarite

مدیر
  • کل پوسٹس

    628
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    46

سب کچھ Sybarite نے پوسٹ کیا

  1. الملل والنحل تو مجھے مل گئی لیکن یہ عبارت نہیں مل رہی۔ عربی متن اگر مل جائے تو شاید آسانی ہو جائے۔ یہ لنک دیکھ لیں دونوں جلدیں ہیں یہاں۔ https://archive.org/details/MilalWaNihal_373
  2. دیو کے بندوں سے کہیں کہ پہلے اپنے گھر کی خبر لیں۔
  3. علماء نے ہمیشہ لوگوں کی تصحیح کرنے کی کوشش کی ہے۔ رہی بات عوام کی تو اس میں سے بیشتر ایسے کام مسائل کا علم نہ ہونے کی بناء پر کرتے ہیں لیکن علم ہونے پر رک جاتے ہیں۔ مزارات پر ہونے والی خرافات کا رد علماء ہمیشہ سے کرتے آئے ہیں۔ اسی لئے جو مزارات اہلسنت کی انتظامیہ میں ہیں وہاں اس قسم کی خرافات نہیں ہوتی۔ ہاں محکمہ اوقاف پر قابض خبیث وہابی کی انتظامیہ میں جو مزارات ہیں وہاں یہ خرافات عروج پر ہیں کیوں کہ انہی کے باعث ان کے پیٹ بھرتے ہیں۔
  4. آپ جیسے دیوبندی علمی یتیم یہاں پہلے بھی اپنی رسوائی کروا کر جاچکے ہیں۔جس کتاب پر اعتراض کررہے ہیں یہ کتاب آپ نے تو کیا آپ کی نسل میں شاید کسی خود نہ پڑھی ہوگی۔ دیوبندی فورم سے اعتراض نقل کرکے تیس مار خان بننے سے پہلے ذرا خود بھی تحقیق کرلیا کریں تو اس طرح ذلیل ہونے سے شاید بچ جائیں۔ آپ نے اسکین پیج لگانے کے بعد جو تبصرہ لکھا وہ یقیناً آپ کا نہیں لیکن اس کی شروعات ان الفاظ سے ہے کہ بریلویوں کا عقیدہ ہے کہ ۔۔۔۔ اب آپ پہلے تو یہ بتائیے کہ کتاب کے مصنف عبدالقادر بن محی الدین اربلی بریلوی کیسے ہوئے۔ پھر مزید یہ کہ خود کتاب کے مصنف پر آپ کے دارلافتاء کا فتوٰی کیا ہے؟ رہی بات کتاب کا ترجمہ کرنے والی کی تو مسلمانوں کی کتب کا ترجمہ تو کافروں، اسی طرح کفار کی کئی کتابوں کا ترجمہ مسلمانوں نے بھی کیا ہے۔ کیا اس سے یہ تسلیم کرلیا جائے گا کہ ان کفار کا وہی عقیدہ ہے جو کتاب کے مصنف کا ہے؟ آپ وہ اصول بیان کردیں کہ جس کے تحت یہ قرار پاتا ہو کہ مترجم کا عقیدہ وہی ہوگا جو مصنف کا ہے۔ پھر مزید یہ کہ اس طرح کی غلط روایات کبھی کبھار نقل ہوجاتی ہے اور نشاندہی کرنے پر ان کی تصحیح بھی کی جاتی ہے۔ اگر کسی کتاب میں مصنف کی تحقیق کی غلطی کی بناء پر کوئی غلط روایت ہو تو کیا دیوبند سے فتویٰ کفر جاری ہوجاتا ہے؟ اگر نہیں تو پھر یہاں یہ واویلہ کیوں؟ جبکہ اس غلط روایت کی تردید تو اس مترجم کی پیدائش سے بھی قبل اعلیحضرت رضی اللہ عنہ نے اپنے فتوٰ ی میں کردی۔
  5. سوال: امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ سے سوال کیا گیا کہ کہا جاتا ہے کہ زنبیل ارواح کی عزرائیل علیہ السلام سے حضرت پیران پیر نے ناراض اور غصہ میں ہوکر چھین لی تھی؟ جواب: امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ زنبیل ارواح (روحوں کا تھیلا) چھین لینا خرافات جہال سے ہے۔ حضرت عزرائیل علیہ السلام رسل ملائکہ سے ہیں اور رسل ملائکہ اولیاء بشر سے بالاجماع افضل ہیں تو مسلمانوں کو ایسی اباطیل واہیہ سے احتراز لازم ہے (فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 28 ، ص 419، مطبوعہ رضا فائونڈیشن لاہور)۔ ایک ہی ٹاپک میں مختلف مسائل پر بحث کرنا اصل مسئلہ سے فرار کرنے والی بات ہے۔ یہاں آپ نے سیدنا غوثِ اعظم کے متعلق ایک روایت پیش کی جس کا جواب دے دیا گیا۔ اور کوئی اعتراض ہے تو علیحدہ ٹاپک بنا کر پیش کردیں۔
  6. سعودی وزیر صالح بن عبدالعزیز کی دیوبند آمد پر استقبال اور اسی ڈاڑھی منڈھے سے اعزازت حاصل کرتے دیوبندی۔ فتوٰی دیجیئے۔
  7. امْصَصْ بَظْرَ اللات جس قول کو مولانا نقل کررہے ہیں یہ قول سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا ہے۔ یقین نہ آئے تو اس کی تفصیل از عمرفاروق لوہاروی، ماہنامہ دارالعلوم ‏، شمارہ 7 - 8 ‏میں پڑھ لیجیئے۔ مغلظات پڑھنی ہو تو بیمار امت تھانوی کے ملفوظات دیکھ لیجیئے ۔ اعلیحضرت رضی اللہ عنہ کا فتویٰ جو کہ یقیناً ہمارے لئے معتبر ہے آپ نے اوپننگ پوسٹ میں خود ہی پیش کردیا ہے لہذا ادھر ادھر کی ہانکنے سے پرہیز کریں۔
  8. دوسرا اسکین سیف اللہ صاحب نے پیش کیا ہے پیرنصیرالدین صاحب کا جو کہ خود صلاحِ کلی ہونے کی وجہ سے جمہور علماء کے نزدیک مستند نہیں۔ اس حوالے سے پہلے سے اس فورم پر پوسٹ موجود ہیں سرچ کرکے پڑھ لیں۔ دوئم یہ کہ پیرنصیرالدین صاحب بھی سکوت کا ہی بتا رہے ہیں۔ اور یہ بات بھی اسی ضمن میں آئی ہے کہ ان کے کچھ اشعار پر کسی دیوبندی کے کہا کہ آپ نے ہم پر کڑی تنقید کی ہے۔ جس کے جواب میں موصوف نے یہ بات کہی ہے۔ مطلب خود پیرنصیرالدین صاحب کے نزدیک بھی دیوبندی حضرات لائقِ تحسین مسلمان نہیں۔ اور آگے یہ بھی تحریر کرتے ہیں کہ باوجود اس کے پیرصاحب نے دیوبندیوں کی تکفیر نہیں کی، دیوبندی ان کے اکابر کو برا بھلا کہتے ہیں اور ان کے مریدین کو کافر اور مشرک کہتے ہیں۔ اگر پیرصاحب نے واقعی دیوبندیوں کو سچا پکا مسلمان سمجھا ہوتا تو دیوبندیوں کو غیظِ و غضب میں ان کو برا بھلا کہنے یا ان کے مریدین کو کافر و مشرک کہنے کی نوبت ہی کیوں آتی؟
  9. ہم نے اس فورم پر ایک سے ایک دیوبندی عجوبہ دیکھا ہے۔ اب یہ سیف اللہ صاحب تشریف لائے ہیں۔ جناب آپ نے پہلا اسکین پیش کیا سیف العطا کا۔ اور آپ کا استدلال ہے کہ پیرصاحب نے دیوبندیوں کی تکفیر نہیں کی۔ جبکہ خود مصنف اقرار کررہا ہے کہ بعض دیوبندیوں نے آنحضرتﷺ کی توہین کی (العیاذباللہ)۔ مطلب آپ کے پیش کردہ اسکین کا مصنف بھی اقرار کررہا ہے کہ ہاں دیوبندیوں نے توہینِ رسالتﷺ کی۔ جس پیر کا مرید دیوبندیوں کو گستاخ قرار دے رہا ہے اس مرید کا پیر ان دیوبندیوں کو عین مسلمان سمجھے! سلام ہے دیوبندیوں کی عقل کو! آگے یہی مصنف اعلیحضرت علیہ رحمۃ کے لئے یہ الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ اور فاضلِ بریلوی قدس سرہ اور علماء حرمین شریفین نے ان گستاخ دیوبندیوں کی تکفیر کی۔ مطلب جس نے تکفیر کی ان کے ساتھ تعظیمی القابات لگا رہے ہا یہ مصنف اور دیوبندیوں کے لئے لفظ گستاخ کا استعمال اس کے بعد یہ دیوبندیوں کے نزدیک یہ اسکین ان بےچاروں کی نجات کا سامان ہے۔ آپ دیوبندیوں کے پاس اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں کہ پیر سامنے علماءدیوبند کی عبارات متنازعہ فیہا پیش کی گئیں اور انہوں نے ان کو صحیح قرار دیا یا تکفیر سے سکوت فرمایا۔ اگر ایسا نہیں کرسکتے تو سکوت کے معنی اپنے حق میں کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہونا۔
  10. لچر زبان؟ مطلب اب آپ سے جواب نہ بن پڑا تو لگے بیوہ عورتوں کی طرح کوسنے؟ حضرت کنویں کا مینڈک کا ہونا تو اردو اصطلاح ہے۔ خیر جواب دیجیئے بکواس کرنے کے لئے دیوبندی فورمز موجود ہیں وہاں تشریف لے جائیے۔ ورنہ میری طرف سے آپ کو کھلا چیلنج ہے کہ میری پوسٹ میں لچر الفاظ کی نشاندہی کردیں۔ وضاحت کے لئے بتلا دوں کہ آپ جیسے کئی دیوبندی یہاں اپنی علمیت کے باجے بجا کر رسوا ہونے کے بعد منہ چھپائے رخصت ہوچکے ہیں۔ آپ جیسوں کا لاجواب ہوکر واویلا مچانے کوئی نئی بات نہیں۔ اور ویسے بھی بدمذہب گستاخِ رسولﷺ خبیثوں سے سخت الفاظ میں بات کرنا سنتِ صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ ہے۔
  11. اور یہ ہر پوسٹ میں ایک لطیفہ چھوڑنا آپ کی عادت ہے یا مجبوری؟ یہ آپ کی اوپننگ اسٹیٹمنٹ ہے۔ آپ کہیں تو دیوبندی حضرات کا خود کو وہابی کہنے کا ثبوت بھی ہم پیش کریں یا آپ خود ڈھونڈ لیں گے؟
  12. آپ کا یہاں دعوٰی یہ کہ مولانا انس رضا نے الیاس گھمن کی تردید کرتے ہوئے یہ کہا کہ شاہ صاحب پر تنقید کرنے والوں نے انہیں کہیں بھی گستاخ نہیں کہا۔ لیکن وہابی کہا۔ اور اس سے آپ یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ ہمارے نزدیک وہابی گستاخ نہیں۔ تو جناب جس طرح ہر اس شخص کو ہمارے علماء کافر قرار نہیں دیتے جو فقط خود کو دیوبندی کہتا ہو، تکفیر اس کی ہے جو دیوبندیوں کے کفریہ عقائد کو جان کر انہیں حق سمجھتا ہو۔مقصد یہ کہ علماء کسی کو کافر یا گستاخ نہیں بناتے۔ جو اپنے عقائد کی بناء کافر یا گستاخ ہوتا ہے علماء صرف اسے کافر یا گستاخ بتاتے ہیں، کافر یا گستاخ وہ شخص بنتا خود ہی ہے۔ خود اپنے بیمار حکیم تھانوی کا اس ضمن میں بیان پڑھ لیں۔ اسی طرح شاہ ولی اللہ کے نام سے منسوب کچھ جعلی اور تحریف شدہ تصانیف کے باعث کچھ علماء نے ان پر تنقید کی کیوں کہ ان کتب میں تقلید سے متعلق غلط رائے پائی گئی تھی لہذا اسے وہابیت یعنی غیرمقلدیت سے مشروع کیا گیا۔ یہ تمام تفصیل اسی کتاب میں موجود ہے جس کے اسکین آپ نے پیش کیئے۔ صفحہ 141-142 پورا پڑھ لیں انشاء اللہ آپ کی کھجلی ختم ہوجائے گی۔
  13. رمضان المبارک کی مصروفیات کی وجہ فورم سے تھوڑا سا دھیان ہٹا اور ادھر یہ مینڈک برآمد ہوگئے۔ آپ دیوبندی حضرات ذرا خود اپنی حرکات پر غور کریں تو اپنے آپ کو ایک مسخرہ کے روپ میں ہی پائیں گے۔ مثلاً اسی ٹاپک کا نام دیکھ لیجیئے۔ نام رکھا ہے "آخر بریلوی پیرکرم علی شاہ صاحب پر فتوٰی کیوں نہیں لگاتے"۔ اور اسی ٹاپک میں خود ہی اپنے تئیں بریلویوں کی طرف سے پیرکرم علی شاہ صاحب پر فتوٰی کے اسکین پیش کررہے ہیں۔ مطلب اپنے ہی دعویٰ کا خود ہی رد کرکے گردن اکڑائی جارہی ہے کہ دیکھو جی ہم نے میدان مار لیا۔ کچھ شرم کچھ حیا تو ہونی ہی چاہئیے! خیر دیوبندی حضرات عرصہ دراز سے اپنی لٹی ہوئی عزت کو بچانے کے لئے ہاتھ پیر مارتے آرہے ہیں لیکن بیچارے کامیاب کبھی نہ ہوئے۔ پیرکرم علی شاہ صاحب کا دیوبندیوں پر تکفیری فتوٰے کا مطالبہ کوئی نیا نہیں لیکن اس کا تو جواب دئیے ہوئے بھی عرصہ ہوگیا۔ پیرکرم علی شاہ صاحب نے دیوبندیوں کی تکفیر کی اور بےشک کی جس کا اعتراف خود دیوبندیوں کو بھی ہے۔ اس لئے حوالہ آپ دیوبندیوں کے گھر سے حاضر ہے۔ پیرصاحب کو شروع میں دھوکا ضرور دیا گیا لیکن بعد میں حق کو جان کر انہوں نے وہی کیا جو ہر اہل ایمان کو کرنا چاہئے۔
  14. ہم سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے امام ابو عمرو اوزاعی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے اسحاق بن عبد اللہ بن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قحط پڑا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ ایک دیہاتی نے کہا یا رسول اللہ! جانور مر گئے اور اہل وعیال دانوں کو ترس گئے۔ آپ ہمارے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھائے، اس وقت بادل کا ایک ٹکڑا بھی آسمان پر نظر نہیں آرہا تھا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میری جان ہے ابھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں کو نیچے بھی نہیں کیا تھا کہ پہاڑوں کی طرح گھٹا امڈ آئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی منبر سے اترے بھی نہیں تھے کہ میں نے دیکھا کہ بارش کا پانی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ریش مبارک سے ٹپک رہا تھا۔ اس دن اس کے بعد اور متواتر اگلے جمعہ تک بارش ہوتی رہی۔ ( دوسرے جمعہ کو ) یہی دیہاتی پھر کھڑا ہوایا کہا کہ کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! عمارتیں منہدم ہوگئیں اور جانور ڈوب گئے۔ آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا کیجئے۔ آپ نے دونوں ہاتھ اٹھائے اور دعا کی کہ اے اللہ! اب دوسری طرف بارش برسا اور ہم سے روک دے۔ آپ ہاتھ سے بادل کے لیے جس طرف بھی اشارہ کرتے، ادھر مطلع صاف ہوجاتا۔ سارا مدینہ تالاب کی طرح بن گیا تھا اور قناة کا نالا مہینہ بھربہتا رہا اور ارد گرد سے آنے والے بھی اپنے یہاں بھر پور بارش کی خبر دیتے رہے۔
  15. ایک ہی ٹاپک میں متفرق مسائل پر اسکین مانگنے کی بجائے علیحدہ علیحدہ ٹاپک بنائیے تاکہ بعد میں اگر کسی کو اسی اسکین کی ضرورت ہو تو آسانی سے تلاش کرسکے۔
  16. Sybarite

    مرثیہ ابن تیمیہ

    ابن تیمیہ وہابیوں میں کتنا مستند ہے اس کی تفصیل پیش کرنے کی تو ضرورت ہی نہیں۔ اب ان وہابیوں سے جواب مطلوب ہے کہ معمولاتِ اہلسنت پر بےجا بدعات کے فتوے جاری کرنے والوں کے نزدیک اپنے وہابی امام کا مرثیہ وہ بھی حرفِ ندا کے ساتھ کیونکر جائز ہے؟
  17. امام تاج الدین سبکی علیہ الرحمۃ سلف الصالحین کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے توسول پر پورا باب باندھتے ہیں حضورﷺ کو وسیلہ بنانے اور حضورﷺ سے مدد اور شفاعت چاہنے کے بیان میں یاد رکھو حضورﷺ کو وسیلہ بنانا اور حضورﷺ سے مدد اور شفاعت چاہنا جائز ہی نہیں بلکہ امرمستحسن ہے۔ اس کا جائز اور مستحسن ہونا ہر دیندار کے لئے ایک بدیہی امر ہے جو انبیاء رسولوں اور سلف صالحین اور علماء سے ثابت ہے۔ اور کسی مذہب والے نے ان باتوں کا انکار نہیں کیا اور نہ کسی زمانے میں ان چیزوں کی برائی کی گئی ہے۔ حتٰی کہ ابن تیمیہ پیدا ہوا اور ان چیزوں کا اس نے انکار شروع کردیا اور ایسی باتیں کہیں جن سے ایک بھولا بھالا مسلمان دھوکے میں پڑ جائے اور ایک ایسی نئی بات کہنی شروع کردی جو اب تک کسی نے نہ کہی تھی۔
  18. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بنی قریظہ اور بنی نضیر کے یہود حضورِاکرمﷺ کی بعثت سے قبل کفار پر غلبہ پانے کی دعا مانگا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ "اے اللہ! ہم اُمّی نبی ﷺ کے وسیلے سے تجھ سے مدد طلب کرتے ہیں کہ ہمیں ان پر غلبہ عطا فرما۔ پس ان کی مدد کی جاتی۔ یہی تفسیر روح المعانی میں بھی ہے؛ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا۔ جب حضرت آدم علیہ السلام خطا کے مرتکب ہوئے تو انہوں نے عرض کیا "اے پروردگار! میں تجھ سے محمدﷺ کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں کہ میری مغفرت فرما۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب قحط پڑ جاتا تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کے وسیلہ سے بارش کی دعا کیا کرتے تھے اور (بارگاہِ الٰہی میں) یوں عرض کرتے : اے اللہ! ہم تیری بارگاہ میں اپنے نبی مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وسیلہ بنایا کرتے تھے اور تُو ہم پر بارش برسا دیتا تھا اور اب ہم تیری بارگاہ میں اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا جان کو وسیلہ بناتے ہیں. پس ہم پر بارش برسا۔ راوی نے بیان کیا پس ان پر بارش برسا دی جاتی۔
  19. اس لنک پر تو امجد صابری کو شہید کہنے یا نہ کہنے پر بات ہو رہی ہے۔ خیر یہ فیسبک کی ڈسکشن ویسے ہی میری سمجھ نہیں آتی۔ آپ کو جو بھی حوالہ جات درکار ہیں یہاں ٹاپک بنا کر پوسٹ کردیں انشاء اللہ جلد از جلد جواب دینے کی کوشش کریں گے۔
×
×
  • Create New...