Jump to content

Syed_Muhammad_Ali

اراکین
  • کل پوسٹس

    209
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    27

سب کچھ Syed_Muhammad_Ali نے پوسٹ کیا

  1. اویس بھائی آپ کی پیش کردہ حدیث کا حوالہ مل گیا ہے۔ کتاب شعب الایمان جلد ۳ صفحہ ۱۹۴ میں امام بیہقی نے اس حدیث کو حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اور اسکی سند کو ضعیف بتایا ہے۔ اسکین پیج ملاحظہ ہو -----------------------------------------------------------------
  2. :D :D Sybarite bhai Bohat hi tyt formula share kia hai. Kisi Wahabi pe hath saaf krne ka moqa mila to ise zarur try krun ga.
  3. جناب حنیف صاحب۔۔۔ آپ کی فرمائشیں بھی خوب ہیں! آپ کا مطالبہ ہے کہ قرآن و سنت سے جواب ھونا چاھیئے۔ پھر دوسری قید یہ لگائی کہ غیر نبی غیر صحابی کے وسیلے کا ثبوت ھونا چاہیئے۔ آپ کو حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ والی حدیث بھی سمجھ نہیں آئی۔ آپ کو ایک اور حدیث بتاتے ہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقرا مھاجرین کے وسیلے سے فتح و نصرت کی دعا مانگتے تھے۔ المعجم الکبیر طبرانی باب امیہ بن خالد بن اسید بن ابی جز ۱ حدیث ۸۵۷ صفحہ ۲۹۲ پر ھے حدثنا محمد بن إسحاق بن راهويه، ثنا أبي، ثنا عيسى بن يونس، حدثني أبي، عن أبيه، عن أمية بن عبد الله بن خالد بن أسيد، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يستفتح بصعاليك المهاجرين ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقرا مھاجرین کے وسیلے سے فتح و نصرت کی دعا مانگا کرتے تھے۔ یہ حدیث شرح السنۃ باب فضل الفقرا اور مشکوۃ شریف میں بھی ھے۔ حضرت ملا علی قاری مرقاۃ المفاتیح میں اس حدیث کے تحت فرماتے ھیں۔ وقال ابن الملك: بأن يقول: اللهم انصرنا على الأعداء بحق عبادك الفقراء المهاجرين ترجمہ: ابن الملک فرماتے ھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح دعا مانگتے تھے: اے اللہ اپنے فقیر اور مھاجر بندوں کے طفیل ھمیں دشمنوں کے خلاف مدد عطا فرما۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی محبوب ترین ھستی ہیں۔ فقرا مھاجرین کا وسیلہ پیش کرنے کا ھرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ وسیلہ کے محتاج ھیں۔۔۔ بلکہ امت مسلمہ کہ یہ بتانا ھے کہ بارگاہ الہی میں دعا کرتے وقت میرے غلاموں کا وسیلہ بھی پیش کر سکتے ہو۔ اس سے ثابت ھوا کہ بارگاہ الہی میں صالحین کا وسیلہ پیش کرنا بھی جائز ہے۔ اگر اب بھی آپکے ذھن میں کچھ شک و شبہات ہیں تو آپ خود ہی بتا دیں آپ کو کس ٹائپ کا ثبوت چاھیئے۔
  4. صحیح البخاری باب من استعان بالضعفا حدیث ۲۸۹۶ حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا محمد بن طلحة، عن طلحة، عن مصعب بن سعد، قال رأى سعد رضي الله عنه، أن له فضلا على من دونه، فقال النبي صلى الله عليه وسلم هل تنصرون وترزقون إلا بضعفائكم ترجمہ۔ تم کو نہیں فتح ملتی اور نہیں رزق ملتا مگر ضعیف مومنوں کی برکت اور وسیلے سے۔
  5. امام شافعی رحمۃ اللہ کے نزدیک جلسہ استراحت کرنا چاھیئے۔ احناف اور جمہور کا موقف یہ ھے کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمل عذر کی بنا پر تھا۔ ھدایہ جو کہ فقہ حنفی کی مشہور کتاب ھے، کے باب صفۃ الصلوۃ میں مذکور ھے۔ ترجمہ: سجدہ ثانیہ کے بعد سیدھا اپنے قدموں پہ کھڑا ھو جائے۔۔۔ نہ بیٹھے اور نہ زمین پر ھاتھوں سے ٹیک لگائے۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ھیں کہ تھوڑا سا بیٹھ کر اٹھے اور زمین پر ھاتہ کا سہارا لے کر اٹھے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کیا ہے اور ھماری یعنی احناف کی دلیل حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث ھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنے پائوں پر سیدھے کھڑے ھوتے تھے اور جس حدیث میں جلسہ استراحت کا فعل مذکور ھے وہ بڑھاپے پر محمول ھے۔ متعدد احادیث میں اسکا ثبوت ملتا ھے۔ طوالت کے باعث ایک پر ہی اکتفا کرتا ہوں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا عمل حدیث سے ثابت ھے۔۔۔ مصنف عبدالرزاق باب کیف انھوض من السجدۃ 2966 میں ھے۔ عن ابن عيينة، عن ابن أبي ليلى قال: سمعت عبد الرحمن بن يزيد يقول: رمقت عبد الله بن مسعود في الصلاة فرأيته ينهض ولا يجلس قال: ينهض على صدور قدميه في الركعة الأولى والثالثة راوی کہتے ھیں کہ میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ آپ کھڑے ھو جاتے ھیں بیٹھتے نہیں۔ آپ اپنے قدموں کے پنجوں کے بل کھڑے ھوتے تھے پہلی اور تیسری رکعت کے بعد۔ یہ روایت طبرانی معجم الکبیر اور اور سنن الکبری بیہقی میں بھی موجود ھے۔
  6. Ovais bhai ahadees ki aur bi beyshumar kitaben mojud hain... apne ilm ko Siha e Sitta tk mehdood na kijiye. Hadees chahay kisi bi kitab mein mojud ho wo hadees hi hoti hai.
  7. آپکی علمی کاوشوں اور دینی خدمات کا کوئی جواب نہیں۔ آپکی موجودگی ھم سب کے لئے باعث برکت ھے۔
  8. بھائی بالکل بجا فرمایا آپ نے۔ بے شک سنیوں کی اکثریت کو اپنے عقائد کا صحیح علم نہیں ہوتا۔ اور مطالعہ کی توفیق ہی تب حاصل ہوتی ہے جب کسی وھابی سے واسطہ پڑتا ہے۔ اور کافی لوگوں کو تب بھی توفیق حاصل نہیں ہوتی اور کم علمی کے باعث وہابیوں کی باتوں میں آکر اپنا ایمان گنوا بیٹھتے ہیں۔ ایک بات میں اپنی ذات کے متعلق کرنا چاہوں گا کہ میں الحمدللہ سنی ماحول میں پیدا ہوا۔ اور میں نے بھی کبھی اپنے عقائد کا مطالعہ کرنے کی زحمت نہیں کی۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس پر فتن دور میں مجھے وھابی ایمان کے لٹیروں کی ھوا لگ ہی گئی۔ لیکن اس اللہ پاک ذات کا کروڑہا شکر ہے کہ جس نے ہدایت کی روشنی سے نوازا اور اسلامی محفل ویب سائٹ کو میرے لئے ذریعہ بنایا۔ اللہ اس فورم میں برکت دے۔ یہاں یہ بات بتانے کا مقصد یہ تھا کہ بہت سے لوگ ان وھابیوں کی باتوں میں آکر پھسل جاتے ہیں۔ آج کے دور میں بس یہی دعا ہے کہ بندہ دنیا سے اپنا ایمان سلامت لے جائے۔ اللہ ہم سب کو عقیدہ اھل سنت پر ثابت قدم رکھے۔ آمین
  9. جزاک اللہ بھائی بہت اچھی کتب شیئر کی ہیں۔
  10. توحیدی بھائی آپ نے استغاثہ کے موضوع پر بہت اچھی کتاب دی ھے۔ یہ وھی کتاب ھے جس کا آپ نے ذکر کیا تھا؟
  11. الحمدللہ حضرت سید احمد سعید کاظمی علیہ الرحمۃ کی تصانیف تسکین الخواطر اور الحق المبین پڑھ کر کافی متاثر ہوا ہوں اور اسی وجہ سے ان کی مزید کتب پڑھنے کا شوق ہوا ہے۔ اللہ ان کے درجات بلند فرمائے۔۔ توحیدی بھائی آپکا بہت شکریہ۔ مجھے کتاب کا انتظار رہے گا۔
  12. Waseem Bhai aap please "HAYAT UN NABI SALLALLAH O ALAIHI WASALLAM" by Allama Syed Ahmed Saeed Kazmi ka link share krden. Main ne is book ko kafi search kia hai... aik scribd ka link nazar se guzra hai lekin wo premium account mang rha hai.
×
×
  • Create New...