Jump to content

wasim raza

اراکین
  • کل پوسٹس

    520
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    29

پوسٹس ںے wasim raza کیا

  1. On 5/29/2022 at 11:47 AM, Aquib Rizvi said:

    سند میں عبد الله بن رجاء تک سارے مجھول ہیں ہمیں یہ روایت کسی دوسری سند سے نہیں ملی

     

    IMG_20230719_022456.jpg

    IMG_20230719_023605.jpg

  2. On 4/24/2021 at 8:03 PM, Hanfi-Barelvi said:

    is hadees ka mukamal reference darkar hy?

    ref.jpg

    یہ حدیث کُچھ اس طرح ملی ہے مُجھے

      " لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جس میں آدمی کا اہم مقصد پیٹ پالنا ہوگا اور اپنی خواہش پر چلنا اس کا دین ہوگا۔"

    IMG_20230719_022456.jpg

    IMG_20230719_023605.jpg

  3. On 6/22/2023 at 12:15 PM, عبدالله قادرى said:

    {اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ: یا وہ بہتر جو مجبور کی فریاد سنتا ہے۔ } آیت کے ابتدائی لفظ ’’اَمَّنْ‘‘ کا ایک معنی یہ ہے کہ کیا بت بہتر ہیں  یا وہ جو۔۔۔۔۔۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ مشرکین جنہیں  اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہراتے ہیں  وہ ہر گز بہتر نہیں  بلکہ وہ بہتر ہے جو مجبور و لاچار کے پکارنے پر ا س کی فریاد سنتا اورا س کی حاجت روائی فرماتا ہے اوراس سے برائی ٹال دیتا ہے، کیونکہ اس کے علاوہ کوئی اور ا س بات پر قادر ہی نہیں  کہ وہ فقر دور کر کے مال و دولت عطا کر دے،بیماری ختم کر کے صحت دیدے اور شدت وسختی کی حالت کو آسانی میں بدل دے اور وہ تمہیں  پہلے لوگوں  کی زمینوں  کا وارث بناتا ہے، تم ان میں  تَصَرُّف کرتے ہو اور تمہارے بعد والے تمہاری زمینوں  کے وارث ہوں  گے اور وہ ان میں  تصرف کریں  گے۔ کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی اورمعبود ہے جو تمام مخلوق کو ایسی عظیم نعمتیں  عطا کرے ؟ تم اللہ تعالیٰ کی عظمت اورا س کی آسان ترین حجتوں  سے بہت ہی کم نصیحت اور عبرت حاصل کرتے ہو، اسی لئے تم اوروں  کو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں  شریک کرتے ہو۔( خازن ، النمل ، تحت الآیۃ : ۶۲ ، ۳ / ۴۱۷، روح البیان، النمل، تحت الآیۃ: ۶۲، ۶ / ۳۶۲، طبری، النمل، تحت الآیۃ: ۶۲، ۱۰ / ۶، ملتقطاً 

  4. On 9/22/2015 at 11:29 AM, Raza11 said:

     

    امام ابو القاسم قشیری رحمۃ اللہ علیہ کا شمار اکابر صوفیہ و محدّثین میں ہوتا ہے۔ چوتھی اور پانچویں صدی ہجری میں آپ کی ذات مرجعء اہلِ علم تھی۔ آپ مشہور بزرگ اور ولی کامل حضرت معروف کرخی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں لکھتے ہیں :

     

    کان من المشائخ الکبار، مجاب الدعوة، يستشفي بقبره. يقول البغداديون : قبر معروف ترياق مجرّب.

     

    ’’آپ بزرگ ترین مشائخ میں سے تھے۔ آپ کی دعا قبول ہوتی تھی۔ آج بھی آپ کی قبر مبارک کے پاس کھڑے ہوکر شفایابی کی دعا کی جاتی ہے۔ اہلِ بغداد کہتے ہیں : حضرت معروف کرخی کی قبر مجرّب اکسیر ہے۔‘‘

     

    1. قشيري، الرسالة القشيرية : 41

    2. خطيب بغدادي، تاريخ بغداد، 1 : 122

    3. ابن جوزي، صفة الصفوة، 2 : 214

     

    IMG_20230708_202756.jpg

    IMG_20230708_202919.jpg

    IMG_20230708_204159.jpg

    IMG_20230708_204048.jpg

    • Like 1
  5. On 9/22/2015 at 11:29 AM, Raza11 said:

     

    (7) امام ابراہیم بن اسحاق حربی رحمۃ اللہ علیہ کی قبر سے تبرک

     

    علامہ ابنِ جوزی اولیاء کرام کی سوانح پر اپنی کتاب صفۃ الصفوۃ میں امام ابراہیم بن اسحاق حربی کے بارے میں لکھتے ہیں :

     

    و قبره ظاهر يتبرّک به النّاس.

     

    ’’اور ان کی قبر (اپنے فیوض و برکات کے اعتبار سے) ظاہر ہے۔ لوگ اس سے برکت حاصل کرتے ہیں۔‘‘

     

    ابن جوزي، صفة الصفوة، 2 : 266

     

    IMG_20230708_194203.jpg

    IMG_20230708_194127.jpg

  6. On 9/22/2015 at 11:29 AM, Raza11 said:

    امام المحدّثین شاہ عبد الحق محدّث دہلوی (م 1052ھ) اشعۃ اللّمعات میں حضرت موسیٰ کاظم رحمۃ اللہ علیہ کی قبرِ انور کے حوالے سے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا درج ذیل قول نقل کرتے ہیں :

     

    ’’حضرت موسیٰ کاظم رحمۃ اللہ علیہ کی قبرِ انور قبولیتِ دعا کے لیے تریاقِ مجرّب ہے۔‘‘

     

    عبدالحق محدّث دهلوي، أشعة اللمعات شرح مشکوٰة المصابيح، 2 : 923

     

    Asheatul lmaat urdu 2_0000.jpg

    IMG_20230708_173408.jpg

  7. On 9/22/2015 at 11:29 AM, Raza11 said:

    سید المحدّثین امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی قبر سے تبرک

     

    امام ذہبی (م 748ھ) نے امیر المؤمنین فی الحدیث اور سید المحدّثین امام محمد بن اسماعیل بخاری (م 256ھ) کی قبر مبارک سے تبرک کا ایک واقعہ درج کیا ہے :

     

    ابو الفتح نصر بن حسن السکتی سمرقندی نے بیان کیا کہ ایک بار سمرقند میں کچھ سالوں سے بارش نہ ہوئی تو لوگوں کو تشویش لاحق ہوئی پس انہوں نے کئی بار نمازِ استسقاء ادا کی لیکن بارش نہ ہوئی۔ اسی اثناء اُن کے پاس ایک صالح شخص جو ’’صلاح‘‘ کے نام سے معروف تھا، سمر قند کے قاضی کے پاس گیا اور اس سے کہا : میں آپ سے اپنی ایک رائے کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ قاضی نے کہا : وہ کیا ہے؟ اس نے کہا :

     

    أري أن تخرج ويخرج الناس معک إلي قبر الإمام محمد بن إسماعيل البخاري، وقبره بخرتنک، ونستسقي عنده فعسي اﷲ أن يسقينا. قال : فقال القاضي : نعم، ما رأيت. فخرج القاضي والناس معه، واستسقي القاضي بالناس، وبکي الناس عند القبر وتشفعوا بصاحبه. فأرسل اﷲ تعالي السماء بماء عظيم غزير، أقام الناس من أجله بخرتنک سبعة أيام أو نحوها لا يستطيع أحد الوصول إلي سمرقند من کثرة المطر وغزارته، وبين خرتنک وسمرقند نحو ثلاثة أميال.

     

    ’’میری رائے ہے کہ آپ کو اور آپ کے ساتھ تمام لوگوں کو امام محمد بن اسماعیل بخاری کی قبر مبارک پر حاضری دینی چاہیے، ان کی قبر خرتنک میں واقع ہے، ہمیں قبر کے پاس جا کر بارش طلب کرنی چاہیے عین ممکن ہے کہ اﷲتعالیٰ ہمیں بارش سے سیراب کردے۔ قاضی نے کہا : آپ کی رائے بہت اچھی ہے۔ پس قاضی اور اس کے ساتھ تمام لوگ وہاں جانے کے لئے نکل کھڑے ہوئے قاضی نے لوگوں کے ساتھ مل کر بارش کے لئے دعا کی اور لوگ قبر کے پاس رونے لگے اور اللہ کے حضور صاحبِ قبر کی سفارش کرنے لگے۔ اﷲ تبارک وتعالیٰ نے اسی وقت (اپنے صالح بندہ کی برکت کے سبب) وافر پانی کے ساتھ بادلوں کو بھیج دیا، تمام لوگ تقریباً سات دن تک خرتنک میں رکے رہے، اُن میں سے کسی ایک میں بھی کثیر بارش کی وجہ سے سمرقند پہنچنے کی ہمت نہ تھی حالانکہ خرتنک اور سمرقند کے درمیان تین میل کا فاصلہ تھا۔‘‘

     

    ذهبي، سير أعلام النبلاء، 12 : 469

     

    IMG_20230708_172153_329.jpg

    IMG_20230708_172152_617.jpg

    IMG_20230708_172153_493.jpg

    IMG_20230708_172153_361.jpg

  8. ‏مشہور سیاح ابن جبير الأندلسي (وفات614 هـ) اپنی کتاب "رحلة ابن جبير" میں لکھتے ہیں

    بلال بن حمامہ الحبشی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن ہیں۔ اور قبر مبارک کے اوپر آپ کے نام کے ساتھ ایک تاریخ ہے، اور اس مبارک جگہ پر دعا قبول ہوتی ہے، بہت سے اولیاء اور نیک لوگوں نے ان کی زیارت کرکے یہ تجربہ کیا ہے۔

    IMG_20230708_163001.jpg

    IMG_20230708_163201.jpg

    IMG_20230708_163248.jpg

  9. On 11/3/2017 at 4:01 PM, umar ali salfi said:

    کی نسبت مسجد میں زیادہ قبول ہوتی ہے۔۔۔

    emoji27.png اگرچہ ہم اس نظریے سے بھی اتفاق نہیں رکھتے، لیکن اسے گھسیٹ کر قبر سے توسل بنا دینا کتنا بڑا ظلم ہ

    کیا آپ وہابی لوگ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی طرح ہو؟ کبھی انصاف نہیں کروگے؟ یہی کام اگر کوئی سُنّی مسلمان کسی ولی کی قبر پر کریگا تو آپ لوگ شرک و بدعت کے فتوے لگاتے نہیں تھکتے۔ جب بات امام ابنِ حبان کی آئی تو کہتے ہیں " انکے نظریئے سے اتفاق نہیں رکھتے"۔ 

  10. On 11/3/2017 at 4:01 PM, umar ali salfi said:

     

    emoji16.png بعض بدعتیوں نے اپنی مطلب برآری کے لیے اس واقعہ میں قبر سے توسل کی بات خود گھڑ کر داخل کر دی ہے، عربی متن میں یہ الفاظ قطعا نہیں ہیں

     

    امام ابن حبان فرماتے ہیں کہ

    "

    ’’میں نے اُن کے مزار کی کئی مرتبہ زیارت کی ہے، شہر طوس قیام کے دوران جب بھی مجھے کوئی مشکل پیش آئی اور حضرت امام موسیٰ رضا رضی اللہ عنہ کے مزار مبارک پر حاضری دے کر، اللہ تعالیٰ سے وہ مشکل دور کرنے کی دعا کی تو وہ دعا ضرور قبول ہوئی، اور مشکل دور ہوگئی۔ یہ ایسی حقیقت ہے جسے میں نے بارہا آزمایا تو اسی طرح پایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور نبی اکرم اور آپ کے اہلِ بیت صلی  اﷲ وسلم علیہ وعلیہم اجمعین کی محبت پر موت نصیب فرمائے۔

     

    IMG_20230612_012329.jpg

  11. زید کہتا ہے کہ جب قیامت قائم ہوگی تب اللہ کا ذِکر کرنے والا کوئی نہیں ہوگا۔ لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذِکر کرنے کے لئے خدا کی ذات ہوگی۔ کیا یہ بات دُرست ہے ( ذکر خدا میں مٹ جائے گا ذکر مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم  نہیں مٹے گا)؟

  12. امام غزالی رضی اللہ نے فرمایا: کہ جس سے زندگی میں مدد طلب کی جاتی ہے اس سے اس کی وفات کے بعد بھی مدد طلب کی جاسکتی ہے

    Scan Page chahiye۔۔۔

×
×
  • Create New...