Jump to content

محمد عویدص

اراکین
  • کل پوسٹس

    50
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

پوسٹس ںے محمد عویدص کیا

  1. [right]السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ

    الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ

    وعلٰی آلک و اصحابک یا حبیب اللہ

    سوال علماء کرام سے یہ ہے کہ کیا مسجد کے معاملے میں بد مذہبوں یعنی شعیوں ، دیو بندیوں ، وہابیوں وغیرہ سے چندہ وغیرہ لینا جائز ہے ۔۔۔۔۔

    سوال نمبر 2 ۔ زید ہر سلام میں (یعنی ہر چار یا دو رکعتوں میں) کم از کم ایک بار سورۃ اخلاص شریف (سورتوں کی ترتیب کا لیحاظ رکھتے ہوئے) ضرور تلاوت کرتا ہے۔ جو عموماً آخری رکعت میں ہی آتی ہے۔ تو کیا اس کا یہ عمل درست ہے۔

     

    والسلام[/right]

  2. ماشاء اللہ عزوجل

    اللہ آپ کو اس کار خیر کا اجر عظیم عطا فرائیں

    "جس نے کسی کو نماز کا ایک مسئلہ بتایا تو گویا اس نے زمین اور زمین میں موجود تمام اشیاء کو اللہ کی راہ میں صدقہ کرنے سے افضل کام کیا"

    سبحان اللہ عزوجل

  3. کتاب: مکاشفۃ القلوب

     

    مصنف: امام محمد غزالی رضی اللہ تعالٰی عنہ

     

    باب 87: علم اور علماء کی فضیلت

     

    اس سلسلہ میں بہت ہی کثرت سے احادیث وارد ہیں جنانچہ حضورﷺ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالٰی جس شخص سے بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی سمجھ دیتا ہے اور اسے راہ راست کی ہدایت فرماتا ہے ۔ نیز ارشادِ گرامی ہے کہ علماء ، انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے وارث ہیں اور یہ بدیہی بات ہے کہ انبیاء کرام سے بڑھ کر کسی کا رتبہ نہیں اور انبیاء کرام کے وارثوں سے بڑھ کر کسی وارث کا مرتبہ نہیں ہے۔

    فرمان نبوی ہے کہ سب لوگوں سے افضل وہ مومن عالم ہے کہ جب اس کی طرف رجوع کیا جاۓ تو وہ نفع دے اور جب اس سے بے نیازی برتی جاۓ تو وہ بھی بے نیاز ہوجاۓ۔ نیز ارشاد فرمایا کہ مرتبہ نبوت سے سب سے زیادہ قریب، عالم اور مجاہد ہیں، علماء اس لۓ کہ انہوں نے رسولوں کے پیغامات لوگوں تک پہنچاۓ اور مجاہد اس لۓ کہ انہوں نے انبیاء کرام کے احکامات کو بزورِ شمشیر پورا کیا اور ان کے احکامات کی پیروی کی، مزید ارشاد ہے کہ پورے قبیلہ کی موت ایک عالم کی موت سے آسان ہے۔ اور فرمایا کہ قیامت کے دن علماء کی سیاہی کی دواتیں شہداء کے خون کے برابر تولی جائیں گی۔

    حضورصلی اللہ علیک وسلم کا فرمان ہے کہ عالم علم سے کبھی سیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ جنت میں پہنچ جاتا ہے ، مزید فرمایا کہ میری امت کی ہلاکت دو چیزوں میں ہے ، علم کا چھوڑنا دینا اور مال جمع کرنا۔ ایک اور ارشاد ہے کہ عالم بن یا معلم ، یا علمی گفتگو سننے والا یا علم سے محبت کرنے والا بن اور پانچواں یعنی علم سے بغض رکھنے والا نہ بن کہ ہلاک ہوجائیگا۔

    حکماء کا قول ہے کہ سرداری کے حصول کے لۓ علم حاصل کرتا ہے وہ توفیق اور رعیت داری کا احساس کھو دیتا ہے ۔ فرمانِ الٰہی ہے:

    ساصرف عن ایتی الذین یتکبرون فی الارض بغیر الحق۔ (پ۹، العراف: آیت ۱۴۲ )

    اور ترجمہ کا بھی یہی حکم ہے۔ اور میں اپنی آیتوں سے انہیں پھیردونگا جو زمین میں ناحق اپنی بڑائی چاہتے ہیں۔

    حضرت شافعی رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ جس نے قرآن کا علم سیکھا اس کی قیمت بڑھ گی، جس نے علم فقہ سیکھا اس کی قدر بڑھ گئ، جس نے حدیث سیکھی اس کی دلیل قوی ہوئی، جس نے حساب سیکھا اس کی عقل پختہ ہوئی، جس نے نادر باتیں سیکھیں اس کی طبیعت نرم ہوئی اور جس شخص نے اپنی عزت نہیں کی اسے علم نے کوئی فائدہ نہ دیا۔

    حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا ارشاد ہے کہ جو شخص علماء کی محفل میں اکثر حاضر ہوتا ہے اس کی زبان کی رکاوٹ دور ہوتی ہے ، ذہن کی الجھنیں کھل جاتی ہیں اور جو کچھ وہ حاصل کرتا ہے اس کے لۓ باعثِ مسرت ہوتا ہے ۔ اس کا علم اس کے لۓ ایک ولایت ہے اور فائدہ مند ہے۔

    فرمانِ نبوی ہے کہ اللہ تعالٰی جس بندے کو رد کردیتا ہے ۔ علم کو اس سے دور کردیتا ہے ، ایک اور ارشاد میں ہے کہ جہالت سے بڑھ کر کوئی فقر نہیں ہے ۔

     

    والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ

    والصلوۃ والسلام علیک وآلک واصحابک یا رسول اللہ

  4. السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ!

    الصوۃ والسلام علیک یارسول اللہ

    ماشاء اللہ عزوجل ایک بہت ہی اہم مسئلہ حل ہوگیا۔ اور اگر کسی اسلامی بھائی یا بہن کو دوسرے مسئلے کے بارے میں کچھ پتا ہوتو جزاک اللہ خیر۔ میں بہت مشکور ہونگا۔

    اور ایک مسئلہ یہ ہے کہ " چادر پہن کے نماز پڑھتے وقت ہاتھ چادر سے باہر باندھتے ہے اور سر پر بھی تھوڑی سے لے لیتے ہے۔ یہ تو معلوم ہے کہ ہاتھ چادر سے باہر ہی باندھتے ہے ۔ معلوم یہ کرنا تھا کہ کیا چادر وغیرہ سر پر لینا بھی ضروری ہے۔ کیا سر پر چادر اوڑھے بغیر نماز ہوجاتی ہے مطلب یہ کہ سر پر نہ اوڑھنا مکروہ تو نہیں۔ "

    والسلام

    وعلی آلک واصحاب یا نور اللہ

  5. <span style="font-family: urdu naskh asiatype; font-size: 17px; line-height: 170%">

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ صلی اللہ علی محمد

    جناب کچھ فتوے ضرورت ہیں اگر کسی اسلامی بھائی یا بہن کو ملے تو برائے مدینہ ضرور پوسٹ کردیں۔ جزاک اللہ خیر سب سے پہلے تو یہ ارشاد فرمائے کہ

    1۔ مسجد یا مدرسے کے باہر جو نام عموماً ہم استعمال کرتے ہیں وہ کسی صحابی ولی اللہ یا کسی نسبتی شخص کے نام سے رکھے جاتے ہیں اور ان کے آگے رضی اللہ عنہ رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ وغیرہ بھی لکھ دیتے ہیں۔ حالانکہ وہاں مراد وہ شخص ہر گز نہیں بلکہ مسجد یا مدرسہ ہیں۔

    2. وہ عورت جس کا صرف نکاح ہوا تھا رخصتی نہیں ہوئی تھی کیا اس پر طلاق کے بعد عدت ہوتی ہے یا نہیں۔

    اس کے علاوہ اور بھی بہت سے باتیں ہیں جو باوجود ذہن پر زور دینے کے یاد نہیں آرہی۔ جیسے جیسے یاد آتی جائیں گی میں یہاں پوچھتا جاؤنگا۔ والسلام

    واللہ تعالٰی عالم ورسولہ عالم عزوجل وصلی اللہ علیک وسلم

    </span>

  6. صلو علی الحبیب صلی اللہ تعالی علی محمد ۔ یا اللہ عزوجل اگر مجھ سے

    کوئی کفر صادر ہوگیا ہو تو میں اس سے توبہ کرتا ہوں (لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ) صلی اللہ علیہ وسلم ۔ یا اللہ عزوجل میرے سارے گناہ معاف فرما۔یا اللہ عزوجل میری، میرے ماں باپ کی اورساری امت کی مغفرت فرما۔یااللہ عزوجل مجھے زیرِ گنبدِ خضرا جلوہ محبوب صلی اللہ علیہ اآلہ وسلم میں شہادت ،جنت البقیع میں مدفن اور جنت الفردوس میں اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پڑوس نصیب فرما۔یااللہ عزوجل یہ دعائیں ہر دعوت والے اور والی کے حق میں قبول فرما۔اٰمین بجاہ النّبی الامین صلی االہ علیہ وآلہ وسلم ۔

     

  7.  

    اسلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالی و برکاتہ و مغفرہ

     

     

    جنت کا جمعہ بازار

     

     

    امام مسلم روایت کرتے ہیں : ـ

     

    حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا : جنت میں ایک بازار ہے جس میں جنتی ہر جمعہ کو آیا کریں گے ، پھر شمال کی ہوا چلے گی جس سے ان کے چہرے اور کپڑے بھر جائیں گے اور ان کا حسن اور جمال اور بڑھ جائے گا ، پھر وہ اپنے اہل کی طرف لوٹ جائیں گے تو وہ کہیں گے : اللہ کی قسم ! ہمارے ( پاس سے جانے کے ) بعد تمہارا حسن اور جمال بہت زیادہ ہو گیا ہے ، وہ کہیں گے : اللہ کی قسم ! ہمارے بعد تمارا حسن اور جمال بھی بہت زیادہ ہو گیا ہے ـ

     

    ( صحیح مسلم ج 17 ص 170 ، سنن الدارمی ج 2 ص 339 ، البغوی ج 15 ص 227 )

     

    امام ترمذی روایت کرتے ہیں : ـ

     

    حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے ملاقات کی ـ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا : میں اللہ تعالی سے سوال کرتا ہوں کہ وہ ہم دونوں کو جنت کے بازار میں اکٹھا کرے ـ حضرت سعید بن مسیب نے پوچھا : کیا اس میں بازار ہوں گے ؟ حضرت بو ہریرہ نے فرمایا : " ہاں " ( ہوں گے ) مجھے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے بتایا کہ ( جنت میں بازار ہوں گے ) جنتی جب بازاروں میں داخل ہوں گے تو اپنے اعمال کی فضیلت کے مطابق اس میں اتریں گے پھر دنیاوی جمعہ کے دن کے برابر وقت میں اجازت دی جائے گی تو یہ لوگ اپنے رب کی زیارت سے مشرف ہوں گے ، ان کے لیے عرش الہی ظاہر ہو گا اور اللہ تعالی جنت کے باغات میں سے ایک باغ میں تجلی فرمائے گا ، جنتیوں کے لیے منبر بچھائیں جائیں گے جو نور ، موتی ، یاقوت ، زبرجد، سونے اور چاندی کے ہوں گے ، اس میں سے ادنی مشک اور کافور کے ٹیلے پر بیٹھیں گے اور وہاں کوئی شخص ادنی نہیں ہو گا ـ ( وہ کرسیوں پر بیٹھنے والوں کو اپنے سے افضل نہیں سمجھیں گے ) پھر انہوں نے طویل حدیث ذکر کی ، آگے چل کر اس حدیث میں ہے : پھر ہم بازار میں آئیں گے جہاں فرشتے ہی فرشتے ہوں گے ، ایسا بازار نہ تو کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل میں اس کا خیال گزرا ہو گا ، جو چیز ہم چاہیں گے ہماری طرف اٹھائی جائے گی اور خرید و فروخت نہ ہو گی ، اس بازار میں جنتی ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے ، نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا : بلند مرتبے والا آگے بڑھ کر ادنی مرتبے والے سے ملے گا اور وہاں کوئی ادنی درجہ کا نہ ہو گا ، وہ اس کا لباس دیکھ کر پریشان ہو جائے گا ، ابھی انکی گفتگو ختم ہوگی کہ اپنے جسم پر اس سے بھی خوبصورت لباس دیکھے گا یہ اس لیے کہ وہاں کسی کو رنج و غم نہ ہو گا ـ

     

    (ترمزی رقم الحدیث : 2549 ، ابن ماجہ رقم الحدیث : 4336 ، الالبانی تخریج المشکاۃ رقم الحدیث : 5647

    )

     

     

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ!

    الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ

    جزاک اللہ

    واللہ تعالٰی عالم وسولہ عالم عزوجل و صلی اللہ علیک وسلم

    والسلام

     

  8.  

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبارکۃ!

    الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ

    جزاک اللہ خیر۔ آپ نے میری بہت بڑی مشکل حل کردے۔ اللہ تبارکۃ وتعالٰی آپ کو دونوں جہانوں کا اجرِعظیم عنایت فرمائے۔ (امین ثم امین)۔

    ماشاء اللہ عزوجل۔۔۔۔ الحمد اللہ عزوجل یہ حدیث مبارکہ میں نے اپنے ریکارڈ میں رکھ لی ہے تاکہ تمام بد مذہبوں جو جواب دیے سکو جن کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے اللہ اور اس کے رسول کے ذکر سے۔

    واللہ تعالٰی عالم وسولہ عالم عزوجل و صلی اللہ علیک وسلم

    والسلام

     

  9. 16324.gif

     

     

     

    الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ

    دعاؤں کا طلب گار ۔۔۔

    محمد عویدص عطاری

    (برائے مہربانی متنظمین سے گزارش ہے کہ اس فتویٰ کا مضمون وغیرہ ٹھیک کردیں۔ غلطی سے "کپڑو "کی جگہ "کھڑو" لکھ دیا ہے۔ جزاک اللہ خیر والسلام)۔ ۔۔۔۔

     

     

     

×
×
  • Create New...