Jump to content

M Afzal Razvi

مدیر
  • کل پوسٹس

    393
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    61

سب کچھ M Afzal Razvi نے پوسٹ کیا

  1. Salam.. Hazrat ye book remove ho chuki Dusri website se.. Kindly isy Dobara upload kar dijiye..
  2. Hazrat Jab Same topic ho toh New Link ko Previous link k sath merge kar diya krain..yani post ko wahan shift kar diya krain.. Aur baqi admins etc ko bhi yahi kaha krain..
  3. Scan Page Deobando ka bnaya gaya hy. Isliye Marhoom Likha hy is Gustakh wahabi k name k sath..warna Badmazhaob ko marhoom kehna theak nahi hy ulma k nazdeek
  4. Bro Kindly you Can Post All Material about this topic In One Thread "Hadhir Nazir Objection".. It will easy to search and read in one place..
  5. Wa Alaikum salam.. Bhai Ye Tarjuma aur tafseer kin Sahib ka hy..?
  6. Us Jahil se kahiye k pehly Apni website pe upload hui kitab parhy.. Jahan Imam sahib k manaqib pe book majood hy.. https://ia600407.us.archive.org/29/items/ImamMuhammadBinHasanShaibaniAurUnkiFiqhiKhidmat/Imam-Muhammad-Bin-Hasan-Shaibani-Aur-Unki-Fiqhi-Khidmat.PDF
  7. Hazrat Link deny ki bjaye pehly waly thread mein merge kar diya Ikrain.. Jis mein Answer majood ho.
  8. مولانا ظہور الحسن درس صحیح العقیدہ سنی حنفی تھے ۔ آپ کے والد ماجد شیخ الحدیث مولانا عبد الکریم درس مدرسہ درسیہ صدر کراچی کے بانی تھے ۔ ہوا یوں کہ پیر سید ظہور الحسن بٹالوی مدرسہ درسیہ میں تشریف لائے ہوئے تھے اور کسی علمی بحث میں مصروف تھے کہ اطلاع ملی کی مولانا عبد الکریم درس کے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی ہے ۔ آپ نے سب چھوڑ چھاڑ کر نو مولود کو لانے کا حکم دیا پھر خود ہی اس کے کان میں اذان اور اقامت پڑھی اور اپنے نام پر اس کا نام ظہور الحسن تجویز فرمایا ۔والد ماجد مولانا عبد الکریم درس اور صوفی محمد عبد اللہ درس سے درسی نصاب میں تکمیل کے بعد فارغ التحصیل ہوئے ۔روحانی اعتبار سے خانوادہ گیلانیہ بغداد شریف کے ایک بزرگ سید عبد السلام الگیلانی القادری کے ہاتھ پر بیعت ہوئے اور سلسلہ قادریہ کی خلافت سے سرفراز ہوئے ۔سنی کانفرنس بنارس کے موقع پر صدر الافاضل حضرت مولانا سید نعیم الدین مراد آبادی نے آپ کو جماعتِ اہلِ سنت کے احیاء کے لیے 50 روپے کا فنڈ عنایت فرمایا جس میں سے 23 روپے خرچ ہوئے اور باقی 27 روپے یہ کہہ کر حضرت صدر الافاضل کو واپس کر دئیے کہ جماعت اب خود کفیل ہو گئی ہے ۔تقسیم ہند سے قبل کراچی میں عید کا مرکزی اجتماع صرف جامع مسجد قصاباں بندر روڈ کے ساتھ ملحق عید گاہ میں ہوا کرتا تھا جہاں عید کی نماز آپ خود پڑھایا کرتے تھے ۔ مادری زبان سندھی تھی البتہ اردو بھی بولا کرتے تھے ۔ شعر وشاعری کے بھی شوقین تھے اور کچھ تصانیف بھی آپ کی یادگار ہیں ۔اہلِ سنت کی مذہبی وسیاسی تحریکات میں نمایاں طور پر شریک ہوا کرتے تھے ۔ 1948ء کو JUP کے قیام کے لیے علمائے اہلِ سنت نے غزالی زماں رازی دوراں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی کی صدارت میں ملتان میں ایک نمائندہ اجلاس منعقد کیا تو اس میں علامہ عبد الحامد بدایونی، مولانا ناصر جلالی، پیر احمد صدیق کے علاوہ آپ بھی شریک ہوئے ۔ 13 فروری 1949ء کو جہانگیر پارک صدر کراچی میں جمعیت علمائے پاکستان کے قیام کے بعد اس کے سالانہ اجلاس میں جمعیت علمائے پاکستان کی سالانہ کارکردگی بحیثیت ناظم عمومی پیش کی ۔67 سال کی عمر میں انتقال ہوا اور مزار دھوبی گھاٹ قبرستان لیاری میں ہے ۔قیامِ پاکستان کے بعد بندر روڈ پر عید الفطر کی نماز کے لیے امامت سفیر اسلام مولانا عبد العلیم صدیقی (قائد ملتِ اسلامیہ مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی کے والد ماجد) کے حصے میں آئی اور عید الاضحی کی نماز کی امامت آپ نے فرمائی ۔ دونوں موقعوں پر قائد اعظم نے نماز عید گاہ میں ہی ادا فرمائی ۔ https://www.facebook.com/ShehzadAhmedMujjaddi/posts/1972952759648922
  9. Wa Alaikum salam. Bhai bary bary Aima pe aisi jarah majood hain bhai.. Imam Hakim Rehmatullah Ahl-e-Sunnat k imam thy.. Muhaddis thy.. ilm-e-hadees mein unki khidmaat ko aaj bhi Sunni, Wahabi, deobandi sabhi tasleem karty hain. Jahan tak Mawlood-e-Kaba ka Masla hy toh Moula Ali Razi Allahu anhu k bary mein Ikhtilaaf hy..Aur jahan tak Imam Hakim Rehmatullah ki ye baat hy toh unki isi baat ko Hazrat Shah Waliullah aur dusry aima karam ne bhi naqal kiya hy.. Main yahan un hazrat k dalail bhi likh dyta hun jo Moula Ali ko mawlood-e-kaba tasleem karty hain.. مولود کعبہ حضرت علی حاکم نیشاپوری جو اہل سنت کے بزرگ علما میں شمار ہوتے ہیں اپنی کتاب مستدرک ،ج۳،ص۴۸۳ پر اس حدیث کو باسندو متواتر لکھا ہے : لکھتے ہیں ” وَقَد تَوَاتِرَتِ الاَخبٰارُ اَنَّ فَاطِمَۃَ بِنتِ اَسَد وَلَدَت اَمِیرَ المُومِنِینَ عَلِی ابنُ اَبِی طَالِبٍ کَرَّمَ اللّٰہُ وَجہَہُ فِی جَو فِ الکَعبَۃ “ ”امیر المومنین علی ابن ابی طالب کرم اللہ وجہ ،فاطمہ ابنت اسدکے بطن مبارک سے خانہ کعبہ کے اندر پیدا ہوئے “ دلیل نمبر ۲ :حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے اپنی کتاب ” ازالۃ الخفائ“ صفحہ ۲۵۱ پر اس حدیث کو اور واضح طور پر تحریرکیا ہے کہ حضرت علی سے پہلے اور نہ ان کے بعد کسی کو یہ شرف نصیب نہیں ہوا چنانچہ لکھتے ہیں: ” تواتر الاخبار ان فاطمۃ بنت اسد ولدت امیر المومنین علیاً فی جوف الکعبۃ فانہ ولد فی یوم الجمعۃ ثالث عشر من شہر رجب بعد عام الفیل بثلاثین سنۃ فی الکعبۃ و لم یولد فیھا احد سواہ قبلہ ولا بعدہ“ متواتر روایت سے ثابت ہے کہ امیر المومنین علی روز جمعہ تیرہ رجب تیس عام الفیل کو وسط کعبہ میں فاطمہ بنت اسد کے بطن سے پیدا ہوئے اور آپ کے علاوہ نہ آپ سے پہلے اور نہ آپ کے بعد کوئی خانہ کعبہ میں پیدا ہوا دلیل نمبر ۳ علامہ ابن جوزی حنفی کہتے ہیں کہ حدیث میں وارد ہے : ”جناب فاطمہ بنت اسد خانہ کعبہ کا طواف کررہی تھیں کہ وضع حمل کے آثار ظاہر ہوئے اسی وقت خانہ کعبہ کا دروازہ کھلااورجناب فاطمہ بنت اسد کعبہ کے اندر داخل ہو گئیں ۔اسی جگہ خانہ کعبہ کے اندر حضرت علی پیدا ہوئے۔“ (تذکرت الخواص ص ۲۰) دلیل نمبر ۴ شیخ عبد الحق محدث دہلوی: حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی اپنی کتاب ” مدارج النبوہ“ میں تحریر فرماتے ہیں: جناب فاطمہ بنت اسد نے امیر المومنین کا نام حیدر رکھا ،اس لئے کہ معنی کے اعتبار سے باپ (اسد) اور بیٹے کا نام ایک ہی رہے۔ لیکن جناب ابو طالب نےاس نام کو پسند نہیں کیا،یہی وجہ ہے کہ انھوں نے آپ کا نام ” علی “ رکھا۔ اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے آپ کو ”صدیق “ کہہ کر پکارا اور آپ کی کنیت ” ابو ریحانتین“ رکھی۔ ” امین، شریف، ہادی کے القاب سے آپ کو نوازا۔اس کے بعد عبد الحق بن سیف الدین دہلوی تحریر فرماتے ہیں : ” حضرت علی کی ولادت باسعادت خانہ کعبہ کے اندر ہوئی“ (مدارج النبوہ ج۲ ص۵۳۱) دلیل نمبر ۵ علامہ برہان الدین حلبی شافعی: علامہ برہان الدین حلبی شافعی نے حضرت علی ابن ابی طالب کی ولادت کے سلسلہ میں کافی طول بحث کی ہے مختصر یہ کہ حضرت علی خانہ کعبہ کے اندر پیداہوئے ۔ اس وقت حضرت رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی عمرمبارک تیس سال تھی۔ (السیرت الحلبیہ ج۱ ص۱۳۹) دلیل نمبر ۶ ۔ علّامہ سعید گجراتی: علامہ سعید گجراتی ” خدا یا ! تو بہتر جانتا ہے کہ یہ بہتان دشمنان اہلبیت کی طرف سے ہے۔ دشمنان علی نے اس واقعہ کو گڑھا ہے ۔ جب کہ متواتر روایتیں دلالت کرتی ہیں کہ حضرت علی خانہ کعبہ کے اندر پیدا ہوئے۔ خدایا ! تو مجھے رسول اکرم کی سنت پر باقی رکھ اور ان کے اہلبیت کی دشمنی سے دور رکھ “ (الاعلام باعلام مسجد الحرام ص۷۶) اس کے علاوہ دیوبندی مولوی اشرف علی تھانوی نے بھی یہ قول کیا ہے حضرت عبدالمصطفی اعظمی نے بھی اپنی کتاب کرامات صحابہ کے صفحہ۴۴ پر حضرت علی کی ولادت خانہ کعبہ میں ہونے کا قول کیا ہے شیخ سعدی فرماتے ہیں کسے را میسر نہ شد ایں سعادت بکعبہ ولادت بمسجدشہادت کتاب آل رسول مصنف پیر سید خضر حسین چشتی ص۱۲۸ (۱) مستدرک حاکم نیشاپوری ،ج۳ص۴۸۳۔۵۵۰( حکیم ابن حزام کے شرح میں)و کفایۃ الطالب،ص۲۶۰ ۲ کفایۃ الطالب ، ص۴۰۷ ۳ ۔الفصول المہمۃ ،ص۳۰ ۴ ۔ ازالۃ الخلفاءج۲ص۲۵۱ ۵۔ تذکرۃ الخواص ،ص۲۰ ۶۔ مناقب ابن مغازلی ،ص ۶، ۷۔الفصول المہمۃ ،ص۳۰ ۸۔ محاضرۃ الاوائل ،ص۷۹ ۹۔ وسیلۃ النجاۃ ،محمد مبین حنفی ،ص۶۰( چاپ گلشن فیض لکھنو ) ۱۰۔ وسیلۃ المآل ،حضرمی شافعی ، ص۲۸۲ ۱۱۔ تلخیص مستدرک ج۲ص۴۸۳ ۱۲ غالیۃ المواعظ ،ج ۲ص۸۹ و الغدیر ،ج۶ ، ص۲۲ ۱۳۔ازاحۃ الخلفاءعن خلافۃ الخلفا ،۱۴۔ مدارج النبوہ ج۲ص۵۳۱ ۱۵۔ کفایۃ الطالب ، ص۴۰۷ ۱۶۔ نور الابصار ، ص۸۵ ۱۷۔ عبقریۃ الامام علی(ع) ،ص۴۳ ۱۸ نزھۃ المجالس ،ج۲ص۴۵۴ ۱۹ السیرۃ الحلبیۃ ،ج۱ص۱۳۹و ج۳ص۳۶۷ ۲۰۔ سیرہ خلفاءج ۸ ص ۲ ۲۱۔ وسیلۃ المال ،ص۱۴۵ ۲۲۔ ریاض الجنان ،ج۱ص۱۱۱ ۲۳الاعلام الا ¾ علام مسجد الحرام خطی بہ نقل علی و کعبہ،ص۷۶ ۲۴۔ قصیدہ علویہ ص۶۱ شمس الزماں خان جامعی صابری Magar Jo Tasleem nahi karty Unka kehna ye hy k Bas Aima karam k Aqwaal hain jinho ne Imam Hakim Rehmatullah ka hawala diya hy.. Jab k Is silsaly mein koi Sahih Hadees naqil nahi ki unho ne aur na hi is pe ijmaa ummat hy... Ye Masla aisa nahi k iski wajah se kisi ko Sunniyat se bahar kardiya jaye ya usy shia kaha jaye..Is bary mein toh khud shia hazrat mein bhi ikhtilaaf hy مشہور شیعه ابن ابی الحدید لکھتا ہے کہ:واختلف فی مولد علی علیه السلام این کان؟ فکثیر من الشیعة یزعمون انه ولد فی الکعبة والمحدثون لا یعترفون بذٰلک، ویزعمون ان المولود فی الکعبة حکیم بن حزام بن خویلد بن اسد بن عبد العزیٰ بن قصی ۔ (شرح نہج البلاغة لابن ابی الحدید 9:1 القول فی نسب امیر المؤمنین علی علیه السلام، دار الکتاب العربی بغداد)ترجمه: حضرت علی کرم اللہ وجهہ کی ولادت گاہ کے بارے میں اختلاف ہے ۔ کثیر شیعوں کا خیال ہے کہ آپ کعبه میں متولد ہوئے ہیں لیکن محدثین اس بات کو نہیں مانتے، ان کے نزدیک "مولود فی الکعبة" صرف حکیم بن حزام (حضرت خدیجه رضی اللہ عنہا کے بھتیجے) ہیں ۔.
  10. https://mega.nz/#F!DFlGjTgb!YxupGjXow0yPZ4LZWBVIaw
  11. Download Link.. https://mega.nz/#F!DFlGjTgb!YxupGjXow0yPZ4LZWBVIaw
  12. Wa Alikum salam.. Hazrat mery naqis ilam k mutabiq ye Wahabiyon ki bohat moutbar website hy.. Social media pe Aksar wahabi isi website k andhy muqallid hain.
  13. (حديث مرفوع).حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ : ثنا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ : ثنا غَالِبٌ الْقَطَّانُ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : حَيَاتِي خَيْرٌ لَكُمْ ، تُحَدِّثُونَ وَيُحَدَّثُ لَكُمْ ، فَإِذَا أَنَا مُتُّ كَانَتْ وَفَاتِي خَيْرًا لَكُمْ ، تُعْرَضُ عَلَيَّ أَعْمَالُكُمْ ، فَإِنْ رَأَيْتُ خَيْرًا حَمِدْتُ اللَّهَ ، وَإِنْ رَأَيْتُ غَيْرَ ذَلِكَ اسْتَغْفَرْتُ اللَّهَ لَكُمْ . . الراوي : بكر بن عبد الله المزني المحدث : الألباني - المصدر: فضل الصلاة - صفحة 26 خلاصة الدرجة : جيدة رجالها رجال مسلم . . السيوطي - المصدر: الخصائص الكبرى الصفحة أو الرقم: ٢/٤٩١ خلاصة الدرجة: إسناده صحيح... . ترجمہ: حضرت بکر بن عبدللہ المزنی سے روایت ہے، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : 'میری حیات بهی تمہارے لئے بہتر ہے کہ تم حدیثیں بیان کرتے ہو اور تمہارے لئے حدیثیں (دین کے احکام)بیان کیے جاتے ہیں، اور میری وفات بھی تمہارے لئے بہتر ہے کہ تمہارے اعمال مجھ پر پیش کیے جاتے ہیں ، تمہارا جو نیک عمل دیکھتا ہوں اس پر الله کا شکر ادا کرتا ہوں، اور اگر برے اعمال پاتا ہوں تو تمہارے لئے اللہ سے مغفرت کی دعا کرتا ہوں" . سند کی تحقیق ................... . . . . . ١. سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ . ثقة إمام حافظ https://library.islamweb.net/hadith/RawyDetails.php?RawyID=3579. . ٢. حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، . ثقة ثبت فقيه إمام كبير مشهور. https://library.islamweb.net/hadith/RawyDetails.php?RawyID=2491 . ٣.غَالِبٌ الْقَطَّانُ ثقة . https://library.islamweb.net/hadith/RawyDetails.php?RawyID=6350 4.بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ . ثقة ثبت https://library.islamweb.net/hadith/RawyDetails.php?RawyID=1933
  14. Wahabi ko asool-e-hadees nahi aty hain. pehli baat toh ye k ye ahadees zaeef nahi hain.. Jaisa k bohat se aima ne inhy sahih/hassan kaha hy jin mein Imam Suyuti rehmatullah bhi aty hain.. Agar farz kiya in ahadees mein koi mamooli zauf majood bhi toh jab 1 se ziada sand hain toh ab wahabi ko chahiye k wo isk bary mein muhadseen ka asool parhy..
  15. Inbox Check kijiye.. jald hi Yahan bhi new link dy dijiye ..
  16. Logon k zehno mein shakook toh ap khud hi paida karty hain.. Jab bhi apki koi post daikhi Forum pe us mein Tehqeeq ka keh k Sunni logon k zehno mein shakook hi paida kiye hain
  17. Open this link. Yahan jo Links aur mobiles numbers diye gye hain wo muftiyan karam k hain.. Ap un se apna masla poch sakty hain detail k sath..
  18. Bhai apny Wahabi ki ibarat toh naqal kardi, Magar na ye maloom k baat shuru kahan se hui hy, ye kis tehreer k jawab mein tehreer hy. aur ap Sunni Hazrat ko toh scan pages ka keh rahy hain.. Jin ki ye ibartain hain un se scan pages kun nahi mangty hain..? Yar har koi unki website se copy kar lyta per kabhi koi un se scan page kun nahi mangta hy..? Jab k Scan page mein hi ziada tar jawab majood hota hy aur wahabi adhi ibarat pesh kar dety hain.. Aur koi un se pochta tak nahi hy..
  19. اس تھریڈ میں صرف ڈیڈ لنکس اور تصاویر والی پوسٹ کی رپوٹ کریں۔۔ تا کہ انہیں ٹھیک کیا جا سکے۔
  20. M Afzal Razvi

    Islam Zindabad (Kitab)..

    اسلام پر بائیس اعتراضات کا جواب' علامہ پیر غلام رسول قاسمی صاحب نے لکھ کر سرگودھا کے مکتبہ رحمۃ اللعالمین سے شائع کروا دیا ہے۔ اس کتاب میں ان اعتراضات کے جواب کے ساتھ ساتھ نبوت مصطفیٰ ﷺ کے دلائل نیز الحاد کی تاریخ اور عصر حاضر کے اہم انسانی مسائل کے حل پر بھی بحث ہے۔ https://drive.google.com/file/d/0B-i4oEf62HSuMDFpbURPYmFvY00/view http://www.mediafire.com/file/zx9lvaq3o9ujm18/ISLAM_ZINDA_BAAD.pdf
  21. Darulifta Burnley Uk Mobile/WhatsApp No. 00447853292843 Isk ilawa Ap Allama Muhammad Shahid Mehmood Sahib se FB pe unki Post pe Comments kar k Apny Sharyi masail ka Jawab Poch sakty hain.. https://www.facebook.com/profile.php?id=100009012692076
  22. قبر والوں کو سلام کرنا تو صحیح مسلم سے ثابت ہے۔ صحیح مسلم میں بریدہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی، کہ رسول اﷲصلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم لوگوں کو تعلیم دیتے تھے کہ جب قبروں کے پاس جائیں یہ کہیں۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ اَھْلَ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَاِنَّا اِنْ شَآءَ اللہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ نَسْأَلُ اللہَ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَۃَ .(''صحیح مسلم''،کتاب الجنائز،باب ما یقال عند دخول القبور...إلخ،الحدیث:۱۰۴۔(۹۷۵)،ص۴۸۵. و''سنن ابن ماجہ''،کتاب ماجاء في الجنائز،باب ماجاء فیما یقال إذا دخل المقابر،الحدیث:۱۵۴۷،ج۲،ص۲۴۰. ترجمہ:اے قبرستان والے مومنو اورمسلمانو! تم پر سلامتی ہو اور انشاء اﷲ عزوجل ہم تم سے آملیں گے ،ہم اﷲ عزوجل سے اپنے لئے اور تمہارے لیے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔ تفصیل کے لیے اس لنک کو اوپن کریں۔
×
×
  • Create New...