-
کل پوسٹس
205 -
تاریخِ رجسٹریشن
-
آخری تشریف آوری
-
جیتے ہوئے دن
5
سب کچھ Brailvi Haq نے پوسٹ کیا
-
علم غیب کے حوالے سے ایک آیت کی تفسیر
Brailvi Haq replied to Brailvi Haq's topic in مناظرہ اور ردِ بدمذہب
محترم خلیل رانا صاحب.... میں کٹر سنی ہوں...اور ان تمام اعتراضات کے جواب بھی سے سکتا ہوں مگر چونکہ میں کوئی عالم نہیں اس لئے یہاں پوسٹ کئے تاکہ آپ حضرات اس کا تسلی بخش جواب دیں..... -
علم غیب کے حوالے سے ایک آیت کی تفسیر
Brailvi Haq replied to Brailvi Haq's topic in مناظرہ اور ردِ بدمذہب
-
علم غیب کے حوالے سے ایک آیت کی تفسیر
Brailvi Haq replied to Brailvi Haq's topic in مناظرہ اور ردِ بدمذہب
ایک وہابی نے یہ پیجز اپلوڈ کئے ہیں علم غیب کو خبر غیب کہ کر انکار کررہا ہے کہ انبیاء کو علم غیب نہیں ,خبر غیب ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ کسی صحابی کے قول سے ثابےمت کرو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا علم غیب.....حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول یہ کہ کر رد کررہا ہے کہ صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا علم غیب بتانا ہے ..... -
فضل حق خیر آبادی نے بھی امکان کذب تسلیم کیا ہے وہ لکھتا ہے کہ الله کی خبر میں کذب ممتنع بالغیر ہے اس کتاب کا ترجمہ اور حاشیہ شرف قادری بریلوی نے لکھا ہے شرف قادری بریلوی اس عبارت کے حاشیہ میں لکھتا ہے کہ یہ صحیح نہیں ہے اور صحیح عقیدہ اس معاملے میں دیکھنے کیلئے وہ سبحان السبوح پڑھنے کا مشورہ دیتا ہے اپنے بندے کیلئے صرف یہ کہہ دیا کہ یہ صحیح نہیں ہے حالانکہ انصاف تو یہ ہوتا کہ اس پر بھی کفر کا فتوی لگاتا جیسا کہ مولانا رشید پر لگایا ہے گستاخی تو گستاخی ہوتی ہے چاہئے کوئی بھی کرے اس میں اپنے اور پرائے کا خیال نہیں رکھا جاتا اور یہ عقیدہ سبحان السبوح کے بر عکس ہے اسلئے شرف قادری صحیح عقیدہ دیکھنے کیلئے سبحان السبوح پڑھنے کا مشورہ دے رہا ہے اور سبحان السبوح میں احمد رضا نے مولانا رشید کے امکان کذب والے معاملے کی رد کرنے کی کوشش کی ہے تو مولانا فضل حق پر بھی وہی فتوی لگاؤ جو مولانا رشید پر لگایا ہے دہرا معیار اور منافقت ترک کرو
-
آپ جس عبارت کا حاشیہ دکھارہے ہونا یہ اس عبارت کا ہے جو اوپر فان قیل سے شروع ہورہا ہے اور اس پر نمبر4 بھی لکھا ہوا ہے جو میں نے سب سے اوپر لال رنگ سے انڈر لائن کردیا ہے یہ معتزلہ کا اعتراض نقل کررہے ہیں اور قلنا سے جواب دے رہے ہیں اس اعتراض کا جو میں نے ہرے رنگ سے انڈر لائن کردیا ہے اور اوپر جو 4 نمبر جہاں لکھا ہے اسی کو حاشیے میں 4 نمبر ڈال کر معتزلہ کے عقیدے کی وضاحت کررہے ہیں کہ یہ معتزلہ کا عقیدہ ہے شرح المواقف کا جواب یعنی عقاب میں دو بحثیں ہیں اول یہ کہ تمام معتزلیوں اور خارجیوں نے صاحب کبیرہ کے عقاب کو جب کہ وہ بلا توبہ مرجائے واجب قرار دیا ہے اور وہ دو وجہ سے تجویز نہیں کرتے کہ الله انہیں معاف کرسکے گا.ایک یہ کہ اس نے کبائر پر عقاب کا وعدہ کیا ہے اور اس کی خبر دی ہے.لہزا اگر عقاب نہ کرے اور معاف کردے تو اس کی وعید میں خلف اور اس کی خبر میں کذب لازم آئے گا اور وہ محال ہے.جواب اس کا یہ ہے کہ غایت اس کی وقوعِ عقاب ہے پھر وہ وجوب کہاں ثابت ہوا جس میں کلام ہورہا ہے اسلئے کہ بلا شک اگر وقوع عقاب ہو مگر وجوب نہ ہو اس سے خلف اور کذب لازم نہیں آتا اور یہ بھی نہ کہا جائے کہ اس صورت میں ان کا جواز تو لازم آتا ہے اسلئے کہ ہم کہتے ہیں کہ ان کا محال ہونا غیر مسلم ہے کیونکہ وہ دونوں(خلف و کذب) ان ممکنات میں سے ہیں جن کو قدرت باری تعالی شامل ہے
-
طوالع الانوار کا جواب جس کا مطلب یہ ہے کہ اگر یہ بھی تسلیم کرلیا جائے کہ فعل قبیح مطلقا قبیح ہے تاہم اس سے صرف اس فعل کے مانع کا تحقق ہوگا نہ یہ کہ قدرت بھی زائل سمجھی جائے اسلئے کہ ایسی صورت میں فعل مزکور محال لغیرہ ہوگا جو ممکن لذاتہ اور مقدور ہوتا ہے اور اس کا تحت قدرت ہونا محال لغیرہ ہونے کے منافی نہیں
-
-
ﻧﻈﺎﻡ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺧﺪﺍ ﻗﺒﯿﺢ ﺍﻓﻌﺎﻝ ﭘﺮ ﻗﺎﺩﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺟﮩﺎﻟﺖ ﭘﺮ ﺩﻻﻟﺖ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺟﺐ ﻧﺴﺒﺖ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻗﺒﺎﺣﺖ ﻧﮩﯿﮟ( ﻃﻮﺍﻟﻊ ﺍﻻﻧﻮﺍﺭﻋﻼﻣﮧ ﺑﯿﻀﺎﻭﯼ )..............علامہ بیضاوی کی اس عبارت سے تو غیر مسلموں کو اللہ کی طرف بدگوئی کرنے کا کھلا لائسنس مل جائے گا...کہ ہر کوئی اللہ پہ بدزبانی کرکے یہ دکھادے گا کہ قبیح افعال کی نسبت خدا کی طرف کرنے سے وہ قبیح نہیں رہتے.......اور دیوبندی اسے اللہ کے لئے امکان کذب ماننے کی دلیل کے طور پہ لارہا ہے اس کا جواب دے دیں
-
علم غیب کے حوالے سے ایک آیت کی تفسیر
Brailvi Haq replied to Brailvi Haq's topic in مناظرہ اور ردِ بدمذہب
محمد علی صاحب....بالکل آپ نے صحیح بات کی.....میں سمجھ گیا آپ کی بات .....آپ لگے ہاتھ یہ بھی بتادیں کہ کیا اطلاع علی الغیب کو علم غیب کہنا صحیح ہے یا نہیں؟ جیسے ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پہ کھڑے ہوکر قیامت تک کے واقعات بیان کردیئے ......وہابی کا دعوہ ہے کہ اس وقت ہر چھوٹا بڑا واقعہ نہیں بتایا گیا صرف اہم واقعات بتائے گئے......کیونکہ ایک دن میں سب کچھ بتانا ناممکن ہے اور یہ بھی اللہ نے اطلاع دی تھی ان واقعات پہ نا کہ قیامت تک کا علم غیب دے دیا........اس بارے میں کچھ وضاحت کردیں -
" وما ھو علی الغیب بضنین " : یہ نبی غیب کے بتانے میں بخیل نہیں القــرآن الکــریــم (۸۱ /۲۴) اس آیت کی تفسیر میں مفسرین نے کیا مؤقف اپنایا ہے......آیا وہ اخبار الغیب مراد لیتے ہیں یا علم غیب؟ اگر مفسرین نے علم غیب مراد لیا ہے تو ان تفاسیر کا حوالہ سکین پیج کے ساتھ عنایت فرمائیں.