محترم بھائی ۔ مجھے یہ علم نہ تھا کہ کامران بھائی اس جواب کو یہاں شیئر فرما دیں گے ۔ جس فورم پر یہ سوال پوچھا گیا تھا وہاں میں تھا اور مفتیان کرام تھے ۔ اس سوال کی بنیاد ہی تقوی پر ہے ۔ یعنی میں سمجھتا تھا کہ منہاجی پادری پہ فتاوی کا انکار کر کے شاید ڈاکٹر فیض صاحب بدمذہبی کی حد تک نہ پہنچ گئے ہوں ۔ شرعی تقاضوں کو پورا کرنے کیلیے میں نے یہ سوال کیا تھا ۔ یعنی اگر بدمذہبی تک پہنچ گئے ہوں گے تو اس کے مطابق رویہ اختیار کروں گا اور اگر ابھی بد مذہبی تک نہ پہنچے ہوں گے تو اس کے مطابق رویہ اختیار کروں گا ۔ جو بندہ شرعی تقاضوں کو مد نظر رکھنے کے لیے سوال کرے گا وہ جھوٹ کیوں بولے گا ؟