کیا یہ روایت اصول حدیث کے تحت صحیح ہے جبکہ امام اعمش مدلس بھی ہے
أخرج بسند جيد إلى عمرو بن مرة «كانوا يستحبون إذا وضع الميت في القبر أن يقولوا : اللهم أعذه من الشيطان
اس روایت کو اکثر محدثین نے سند جید لکھا مگر وہابیوں کا اعتراض اس پر یہ ہے کہ عن والی روایت مردود ہے امام اعمش کی
یہ بتاؤ اس روایت کی حقیقت کیا ہے