Jump to content

محمد حسن عطاری

اراکین
  • کل پوسٹس

    855
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    25

سب کچھ محمد حسن عطاری نے پوسٹ کیا

  1. عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُولُ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم فَقَالَ مَالِیْ اَرَاکُمْ رَافِعِیْ اَیْدِیَکُمْ کَأَنَّھَا اَذْنَابُ خَیْلٍِ شَمْسٍ اُسْکُنُوْا فِی الصَّلوٰۃِ۔ رَوَاہٗ مُسْلِمٌ حضرت جابر بن سمرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہا انہوں نے نکلے ہم پر رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اور فرمایا کیا ہے مجھے کہ میں تمہیں رفع یدین کرتا ہوا دیکھتا ہوں گویا کہ سرکش گھوڑوں کی دم ہیں ۔ نماز میں آرام کیا کرو ۔ الصحیح لمسلم۱ ، ۱۸۱ ، ابوداؤد ۱ ، ۱۴۳ ۔ کَأَنَّھَا اَذْنَابُ خَیْلٍِ شَمْس تہمارے نماز میں اٹھے ہوے ہاتھ ایسے ہیں جیسے شریر گھوڑوں کی دمیں ہوتی ہیں صیح مسلم ، کتاب الصلاة، باب الامر بالسکون فی الصلات والنھی عن الاشارة بالید ، ج 2، ص 29، راقم الحدیث 996
  2. https://alahazrat.net/al-quran-arabic/
  3. سنن ابن ماجہ Sunan-E-Ibn-E-Maja 2 Vol “سنن ابن ماجہ” جلد اول http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_ibn_majah_vol_1.pdf “سنن ابن ماجہ” جلد دوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_ibn_majah_vol_2.pdf ……………,,,,,,,,,,,,,,,
  4. Download Karne ka Liye Open in New Tab Karien سنن نسائی Sunan-E-Nisai 2 Vol “سنن نسائی” جلد اول http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_nasayi_vol_1.pdf “سنن نسائی ” جلد دوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_nasayi_vol_2.pdf ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
  5. Download Karne ka Liye Open in New Tab Karien Jazakallah سنن ابوداؤد Sunan-E-Abu Daud 3 vol “سنن ابوداؤد” جلد اول http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_abu_dawud_vol_1.pdf “سنن ابوداؤد”جلد دوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_abu_dawud_vol_2.pdf “سنن ابوداؤد”جلد سوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sunan_abu_dawud_vol_3.pdf ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
  6. Download Karne ka Liye Open in New Tab Karien Download Shuru Hogae ga Jazakallah صحیح مسلم Sahi Muslim 3 Vol . “مسلم شریف”جلد اول http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sahih_muslim_vol_1.pdf “مسلم شریف”جلد دوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sahih_muslim_vol_2.pdf “مسلم شریف”جلد سوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/sahih_muslim_vol_3.pdf ………………………..
  7. Download Karne ka liye Open in New Tab Krien Download Shuru Hogae ga Jazakallah مشکوٰۃ المصابیح Mishkatul Masabih 3 vol “مشکوٰۃ المصابیح”جلد اول http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mishkat_%20al_masabih_vol_1.pdf “مشکوٰۃ المصابیح” جلد دوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mishkat_%20al_masabih_vol_2.pdf “مشکوٰۃ المصابیح” جلد سوم http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mishkat_%20al_masabih_vol_3.pdf
  8. Download Karne ka Liye Open in New Tab Karien Insallah Download Shuru Ho gae ga ……………………………. 8 مرقات شرح مشکوٰۃ 8 ضخیم جلدیں MIrqat Sharah Mishkat 8 Vol. “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد اول Mirqat sharh Mishkat vol_1 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_1.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد دوم Mirqat sharh Mishkat vol_2 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_2.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد سوم Mirqat sharh Mishkat vol_3 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_3.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد چہارم Mirqat sharh Mishkat vol_4 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_4.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد پنجم Mirqat sharh Mishkat vol_5 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_5.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد ششم Mirqat sharh Mishkat vol_6 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_6.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد ہفتم Mirqat sharh Mishkat vol_7 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_7.pdf “مرقات شرح مشکوٰۃ” جلد ہشتم Mirqat sharh Mishkat vol_8 http://www.razanw.org/data/08-hadith/08B-hadith_pdf/mir%27at_sharh_mishkat_vol_8.pdf …………………….
  9. محمد حسن عطاری

    Dr Jalali Tv

    https://drjalalitv.blogspot.com/?m=1
  10. Bidat Kya hai iss ki Mukhtasar W فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے: مَنْ اَحْدَثَ فِيْ اَمْرِنَا هٰذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ یعنی جس نے ہمارے اس دین میں ایسا طریقہ ایجاد کیا جس کا تعلّق دین سے نہیں ہےتو وہ مَرْدُود ہے۔(بخاری،ج2،ص211،حدیث:2697) یہ حدیثِ پاک ان احادیث میں سے ہے جو شریعتِ اسلامیہ کے لئے بنیادی ارکان اور بنیادی اُصول و ضَوابط کی حیثیت رکھتی ہیں۔ امام یحییٰ بن شَرف نَوَوی رحمۃ اللہ علیہ (سال وفات: 676ھ) فرماتے ہیں: ”هذا الحديث قاعدة عظيمة من قواعد الاسلام“ یعنی یہ حدیثِ پاک اسلام کے اُصولوں میں سے ایک عظیم اُصول ہے۔ (شرح النووی علی مسلم،جز:12،ج 6،ص16) مختصر وضاحت: ہر وہ نیا کام کہ جس کو عبادت سمجھا جائے حالانکہ وہ شریعتِ مطہّرہ کے اُصولوں سے ٹکرا رہا ہو یا کسی سنّت، حدیث کے مخالف ہو تو وہ کام مَرْدُود (یعنی قبول نہ ہونے والا) اور محض باطل ہے۔البتہ اس میں یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ جو چیز شریعت کے دلائل سے ثابت ہو یا دینِ اسلام کے اُصولوں کے خلاف نہ ہو، تو وہ مَردُود نہیں اور نہ اس حدیث کے تحت داخل ہے، چنانچہ علّامہ عبدُ الرَّؤوف مُناوی رحمۃ اللہ علیہ (سالِ وفات:1031ھ) اسی حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں: ”اما ما عضده عاضد منه بان شهد له من ادلة الشرع او قواعده فليس برد بل مقبول كبناء نحو ربط و مدارس وتصنيف علم وغيرها“ ترجمہ: جو چیز دین کے لئے مددگار ہواورہوبھی کسی دینی قانون وضابطےکےتحت، وہ مَردُود نہیں ہے، بلکہ وہ مقبول ہے، جیسا کہ سرحدوں کی حفاظت کے لئے قلعے بنانا، مدارس قائم کرنا اور علم کی تصنیف کا کام کرنا وغیرہ وغیرہ۔(فیض القدیر ،ج 6،ص47،تحت الحدیث:8333) بدعت کی اقسام بنیادی طور پر بدعت کی دو قسمیں ہیں : (1) بدعتِ حسنہ: ایسا نیا کام جو قراٰن و حدیث کے مخالف نہ ہو اور مسلمان اسے اچھا جانتے ہوں، تو وہ کام مَردُود اور باطِل نہیں ہوتا۔ مثلاً: اسلامی سرحدوں کی حفاظت کے لئے قلعے بنانا، مدارس قائم کرنا اور عِلمی کام کی تصنیف کرنا وغیرہ وغیرہ (2)بدعتِ سَیِّئَہ: دین میں ایسا نیا کام کہ جو قراٰن و حدیث سے ٹکراتا ہو۔ مذکورہ بالا حدیثِ پاک میں اسی کی طرف اشارہ ہے۔ مثلاً:اُردو میں خُطْبہ دینا یا اُردو میں اذان دینا وغیرہ، جیسا کہ بدعت کی تقسیم کرتے ہوئے علّامہ بَدْرُ الدِّین عینی رحمۃ اللہ علیہ (سالِ وفات: 855ھ) فرماتے ہیں:’’ثم البدعۃ علی نوعین: ان کانت مما تندرج تحت مستحسن فی الشرع فھی حسنۃ وان کانت مما تندرج تحت مستقبح فی الشرع فھی مستقبحۃ‘‘ ترجمہ: بدعت کی دو قسمیں ہیں: (1)اگر وہ شریعت میں کسی اچھے کام کے تحت ہو، تو بدعتِ حسنہ ہوگی۔ (2)اگر شریعت میں کسی قبیح امر (بُرے کام) کے تحت ہو، تو بدعتِ قَبیحہ یعنی سیئہ ہو گی۔ (عمدۃ القاری،ج 8،ص245، تحت الحدیث:2010) جبکہ علّامہ ابنِ حَجر عَسْقَلانیرحمۃ اللہ علیہ (سالِ وفات: 852ھ) فرماتے ہیں: ”قال الشافعی البدعۃ بدعتان محمودۃ ومذمومۃ فما وافق السنۃ فھو محمودۃ وما خالفھا فھو مذموم“ ترجمہ:امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا:بدعت دو اقسام پرمشتمل ہے: (1)بدعتِ محمودہ یعنی حَسَنہ اور (2)بدعتِ مَذْمُومہ یعنی سَیِّئہ۔جو سنّت کے موافق ہو، وہ بدعتِ محمودہ (جس کی تعریف ہویعنی اچھی) اور جو سنّت کے خلاف ہو، وہ بدعتِ مَذْمومہ(جس کی مذمت کی جائے یعنی بُری) ہے۔(فتح الباری،ج14،ص216،تحت الحدیث:7277) بدعت کی یہی دو قسمیں رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کےاس فرمان سے بھی ماخوذ ہیں: ’’مَنْ سَنَّ فِی الْاِسْلَامِ سُنَّۃً حَسَنَۃً فَعُمِلَ بِھَا بَعْدَہٗ کُتِبَ لَہٗ مِثْلُ اَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِھَا وَلَایَنْقُصُ مِنْ اُجُوْرِھِمْ شَیْءٌ وَمَنْ سَنَّ فِی الْاِسْلَامِ سُنَّۃً سَیِّئَۃً فَعُمِلَ بِھَا بَعْدَہٗ کُتِبَ عَلَیْہِ مِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِھَا وَلَا یَنْقُصُ مِنْ اَوْزَارِھِمْ شَیْءٌ“ ترجمہ: جس نے اسلام میں کوئی اچھا کام جاری کیا اور اُس کے بعد اُس پر عمل کیا گیا تو اسے اس پر عمل کرنے والوں کی طرح اَجْر ملے گا اورعمل کرنے والوں کے اَجْر و ثواب میں بھی کوئی کمی نہیں ہوگی اور جس نے اسلام میں کوئی بُرا طریقہ نکالااور اُس کے بعد اُس پرعمل کیا گیا تو اسے اس پر عمل کرنے والوں کی مانند گناہ ملے گا اور عمل کرنے والوں کے گناہوں میں بھی کوئی کمی نہ کی جائے گی۔( مسلم،ص394،حدیث:2351) بدعتِ سیّئہ کی ایک پہچان فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم”مَا ابْتَدَعَ قَوْمٌ بِدْعَۃً فِی دِیْنِھِمْ اِلَّا نَزَعَ اللہُ مِنْ سُنَّتِھِمْ مِثْلَھَا‘‘ ترجمہ:کوئی قوم کسی بدعت کو ایجاد کرے، تو اللہ پاک اس کی مثل سنت کو اٹھا دیتا ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح،ج1،ص56،حدیث:188) مُحدّثِ کبیر حضرت علّامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ (سالِ وفات:1014ھ) اس حدیثِ پاک میں مذکور لفظ ’’بدعت‘‘ کی تشریح میں فرماتے ہیں ’’ای سیئۃ مزاحمۃ لسنۃ‘‘ ترجمہ: یعنی اس سے مراد بدعت سیئہ (بُری)ہے جو کسی سنّت کے مخالف ہو۔(مرقاۃ المفاتیح،ج1،ص433،تحت الحدیث:188) حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یارخان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ حدیثِ مبارکہ کے الفاظ ”لَیسَ مِنہُ“ کی شَرْح میں فرماتے ہیں: ”لَیسَ مِنہُ “سے مراد قرآن و حدیث کے مخالف، یعنی جو کوئی دین میں ایسے عمل ایجاد کرے جو دین یعنی کتاب و سنّت کے مخالف ہوں جس سے سنّت اُٹھ جاتی ہو وہ ایجاد کرنے والا بھی مَرْدُود ایسے عمل بھی باطل جیسے اُردو میں خطبہ و نماز پڑھنا، فارسی میں اذان دینا وغیرہ۔ “(مراٰۃ المناجیح ،ج1،ص146) بدعتِ حسنہ کی چند مثالیں ایسا اچھا نیا کام جو شریعت سے ٹکراتا نہیں ہے، اس کی بہت ساری مثالیں ہیں، جن میں سے پانچ یہ ہیں: (1)حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے قراٰن پاک کو ایک جگہ جمع کروایا اور اس کی تکمیل حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ہوئی (2) حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے تراویح کی جماعت شروع کروائی (3) حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے دور میں جمعہ کی اذانِ ثانی شروع ہوئی (4) قراٰنِ پاک میں نقطے اور اِعراب حجاج بن یوسف کے دور میں لگائے گئے۔ (5)مسجد میں امام کے کھڑے ہونے کے لئے محراب ولید مَرْوانی کے دور میں سیّدنا عمر بن عبد العزیز رضی اللہ عنہ نے ایجاد کی تھی۔ ان کے علاوہ بھی بہت سارے ایسے کام ہیں، جو نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ظاہری حیاتِ طیبہ میں یا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے دورِ مبارک میں نہیں تھے، بعد میں ایجاد ہوئے، تو یہ سارے کے سارے کام کیا مَرْدُود اور باطل ہیں؟ ہرگز ایسا نہیں ہے۔ اللہ کریم عقلِ سلیم عطا فرمائے اور دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ”ماہنامہ فیضان مدینہ“ (ذوالقعدۃ الحرام 1440ھ) صفحہ 25 پر یہ مسئلہ شائع ہوا تھا: ٭دورانِ طواف حاجی صاحبان کی ایک تعداد کی پیٹھ یا سینہ کعبۂ مشرّفہ کی جانب ہوتا رہتا ہے۔ یاد رکھئے! طواف میں سینہ یا پیٹھ کئے جتنا فاصِلہ طے کیا اُتنے فاصلے کا اِعادَہ یعنی دوبارہ کرنا واجب ہےاور افضل یہ ہے کہ وہ پھیرا ہی نئے سرے سے کرلیا جائےلیکن اگر اِعادَہ نہ کیا اور مکّے سے چلے آئے تو دَم لازم ہے۔ اس کی مزید وضاحت یہ ہے: اعادہ نہ کرنے پر دَم لازم ہونے کا حکم طواف زیارت اور طوافِ عمرہ میں ہےجبکہ طواف رخصت اور طواف نفل میں اِعادہ نہ کیا تو ایک صدقہ لازم ہوگا۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
  11. محمد حسن عطاری

    125 Pure Sunni Websities

    Sunni Websites 1 www.dawateislami.net 2 http://sunnitigerscamp.blogspot.in/ 3 http://haqbaat.com/ 4 www.nafseislam.net 5 http://cifiaonline.com/ 6 http://www.correctislamicfaith.com/ 7 www.islamicacademy.org 8 www.aalerasoolahmad.blogspot.com 9 www.alahazrat.net 10 http://armaanmiyan.blogspot.in/ 11 www.thesunniway.com 12 www.sunnidawateislami.net 13 http://www.786sho.blogspot.in/ 14 http://www.ahlesunnat.net/ 15 www.jamiaahsanulbinat.blogspot.com 16 www.nooremadina.net 17 www.yanabi.com 18 http://sunnihaq.com/ 20 www.ahlesunnat.net 21 http://islamicsunnibooks.blogspot.com/ 22 http://www.auliaehind.com 23 http://irshad-ul-islam.com/ 24 www.islamiccentre.org 25 www.sunnah.org 26 www.sunnirazvi.org 27 www.raza.co.za 28 www.razemustafa.net 29 www.nooremadinah.net 30 www.noorulislambolton.com 31 http://truecolorsofislam.com/ 32 www.idaratulmustafa.com 33 www.siratemustaqeem.net 34 www.practicingislam.com 35 http://www.cifiaonline.com/ 36 http://www.jilani.org/ 37 http://thesunniway.com/ 38 http://www.alahazratnetwork.org/ 39 http://imamahmadraza.net/index.php/research 40 http://www.alahazrat.net/events/ursealahazrat/hisimpact.htm 41 http://www.alahazrat.net/.../noor-the-blessed-light-of... 42 http://www.alahazrat.net/alquran/Quran/index.html 43 http://www.nooremadinah.net/UrduBooks/UrduBooksShow.asp... 44 http://www.raza.org.za/ 45 http://www.imamahmadraza.net/ 46 http://markaznews.com/eye.html 47 http://razaislamicmission.webs.com/impactinworldtoday.htm 48 http://ghousia.8m.net/4.htm 49 http://www.alahazrat.net/.../alahazrat-imam-ahmed-raza.../6/ 50 http://islam786books.com/.../page_sufi_books_imam_ahmad... 51 http://www.faizaneraza.org/book-detail/60 52 http://sunnah.org/articles/Imam_raza_ahmed_khan.htm 53 http://sunnah.org/ 54 http://books.ahlesunnat.net/.../alahazrat-imam-ahmed.../10/ 55 http://books.ahlesunnat.net/.../alahazrat-imam-ahmed.../10/ 56 http://faizaneraza.org/ 57 www.raza.co.za 58 http://www.raza.org.za/deviant_sects_and_scholars... 59 http://www.nooremadinah.net/razaemustafa/main.asp 60 AlaHazrat Network - books by and on A'la Hazrat Imam Ahmed Raza Khan R.A. in English, Arabic and Urdu. http://www.razanw.org/ 61 www.raza.org.za , Raza Academy South Africa(bookstore) 62 http://www.ahlesunnat.biz/ 63 http://www.islam786.com/ 64 http://www.noori.org/ 65 http://www.noorenabi.com/ 66 http://www.hazrat.org/ 67 http://www.livingislam.org/n/pku_e.html 68 http://www.scribd.com/.../30401279-Imam-Ahmad-Raza-Khan... 69 http://www.barkati.net/ 70 http://www.ahlesunnat.org/ 71 http://www.taajushshariah.com/Bank%20Interest.htm 72 www.taajushshariah.com 73 http://www.jamiaturraza.com/ 74 http://www.razaacademy.com/ 75 http://www.trueislam.info/ 76 http://raza-e-khushtar.org/ 77 http://www.ahlesunnat.net/ 78 http://www.multimediaquran.com/ 79 http://www.baharemadinah.com/index.php?option=com_content... 80 http://www.faizaneraza.org/islamic-audio.php?a_id=6 81 http://www.sunnispeeches.com/ 82 http://www.naatsharif.com/ 83 http://www.naatonline.com/ 84 http://www.members.tripod.com/okarvi/ 85 http://www.ahlesunnat.net/about-us.php 86 http://www.aljamiatulashrafia.org/index.asp 87 http://www.ashrafjahangir.com/index.asp 88 http://www.faizaneattar.net/ 89 http://www.faizahmedowaisi.com/home 90 http://www.islam786.org/ilmalghayb.htm 91 http://www.afzalbiabani.org/ 92 http://www.algillani.com/ 93 www.dawateislami.net 94 http://www.wimnet.org/ 95 http://www.sunnidawateislami.net/index.php... 96 http://www.noorifoundation.com/ 97 www.aulia-e-hind.com 98 http://www.ja-alhaq.com/ 99 http://www.ahya.org/ 100 http://www.muhammadiya.com/ 101 http://www.falaah.co.uk/ 102 http://irshad-ul-islam.com/ 103 http://www.ahadees.com/quran.html 104 Site In Arabic & English From Syria::http://www.sunna.info/Lessons/cat_26.html 105 http://www.islamieducation.com/.../shaking-foundation-of... 106 http://www.seekingilm.com/ 107 http://www.nafseislam.com/en/BooksList.php?Cat=32&Rctr=1... 108 http://www.islamicacademy.org/ 109 http://www.faizaneislam.org/about.shtml 110 http://www.ahlus-sunna.com/index.php?option=com_content... 111 http://www.islamieducation.com/en/7 112 http://madinasharif.wordpress.com/79 113 http://www.shaikulislam.com/80 114 www.ziaislamic.com 115 http://www.almustafa.org.uk/Default.aspx82 116 http://gauseazam.wordpress.com/about/83 117 http://www.dargahajmer.com/84 118 http://www.chishtiamission.com/home.html#85 119 http://www.kgn786.com/86 120 http://www.hazratbakhtiyarkaki.com/87 121 http://www.habibia.com/index.php89 122 www.quthbiyamanzil.org 123 http://www.ashrafitimes.com/90 124 http://www.internationalsuficentre.org/ 125 http://islamtreasure.blogspot.in
  12. قیامت کے دن اولیاءِ کرام، علماء، حفاظ، حجاج سب شفاعت کریں گے بلکہ ہر وہ شخص کہ جسے دینی منصب عطا کیا گیا ، اپنے متوسلین و متعلقین کی شفاعت کرے گا۔ سیّدی اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرَّحمہ نے یہاں ایک نفیس نکتہ یہ بیان فرمایا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حضورشفاعت کرنے والے، نبیِّ مکرَّم، رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہوں گے اور مخلوق میں شفاعت کرنے والے باقی سب اپنے متعلقین کی شفاعت،حضور کی بارگاہ میں پیش کریں گے۔ بہر صورت وہ بھی شفاعت ضرور فرمائیں گے کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں شفاعت لانا بھی شفاعت ہی ہے، اس سے خارج نہیں ۔ المعتقد المنتقد میں ہے :”ویجب الایمان بانہ یشفع غیرہ ایضا من الانبیاء و الملائکۃ و العلماء و الشھداء و الصٰلحین و کثیر من المومنین وغیرھم من القرآن و الصیام و الکعبۃ وغیرھا مما ورد فی السنۃ۔ اور اس بات پر ایمان بھی واجب ہے کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے علاوہ دیگر انبیاء، فرشتے، علماء، شہداء، نیک لوگ اور کثیر مومنین اور ان کے علاوہ قرآن پاک، روزہ، کعبہ، وغیرہا وہ چیزیں کہ جن کی شفاعت کا احادیث میں ذکر ہوا ، وہ تمام بھی شفاعت کریں گی۔“(المعتقد المنتقد، صفحہ 129) صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرَّحمہ محشر کے حالات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :اب(یعنی شفاعت کا دروازہ کھلنے کے بعد ) تمام انبیاء اپنی امت کی شفاعت فرمائیں گے، اولیائے کرام، شہدا، علما، حفاظ، حجاج ، بلکہ ہر وہ شخص جس کو کوئی منصبِ دینی عنایت ہوا ، اپنے اپنے متعلقین کی شفاعت کرے گا۔ نابالغ بچے جو مرگئے ہیں، اپنے ماں باپ کی شفاعت کریں گے، یہاں تک کہ علما کے پاس کچھ لوگ آکر عرض کریں گے، ہم نے آپ کے وضو کے لیے فلاں وقت میں پانی بھردیا تھا، کوئی کہے گا :کہ میں نے آپ کو استنجے کے لیے ڈھیلا دیا تھا ،علما ان تک کی شفاعت کریں گے۔(بہار شریعت،ج1،ص139تا141) حضور جانِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے علاوہ باقی تمام مخلوق حتّٰی کہ انبیاءِ کرام علیہمُ السَّلام بھی اپنی شفاعت،حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں پیش کریں گے کہ ان کی شفاعتوں کے مالک بھی حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہیں۔چنانچہ اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :”اذا کان یوم القیٰمۃ کنت امام النبیین و خطیبھم و صاحب شفاعتھم غیر فخر۔“ترجمہ :جب قیامت کا دن ہوگا تو میں انبیاء کا امام اور ان کا خطیب ہوں گا اور میں ان کی شفاعت کرنے والا ہوں ۔ یہ بات بطورِ فخر نہیں فرما رہا۔ (ترمذی،ج5،ص353، حدیث:3633 ) اس حدیثِ پاک کا نفیس و لطیف معنی بیان کرتے ہوئے سیدی اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرَّحمہ فرماتے ہیں:”و المعنی الآخر الالطف الاشرف ان لاشفاعۃ لاحد بلاواسطۃ عند ذی العرش جل جلالہ الا للقرآن العظیم و لھذا الحبیب المرتجی الکریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم، واما سائر الشفعاء من الملائکۃ والانبیاء والاولیاء والعلماء و الحفاظ و الشھداء و الحجاج و الصلحاء ،فعند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فینھون الیہ و یشفعون لدیہ وھو صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم یشفع لمن ذکروہ ولمن لم یذکروا عند ربہ عزوجل وقد تاکد عندنا ھذا المعنی باحادیث۔ وللہ الحمد“ ترجمہ:اس حدیث پاک کادوسرا معنیٰ کہ جو زیادہ لطیف و شریف ہے وہ یہ ہے کہ مالکِ عرش اللہ جلَّ جلالہ کی بارگاہ میں بلا واسطہ شفاعت کا حق صرف قرآنِ عظیم اور حبیبِ کریم کہ جن سے امیدیں لگی ہوئی ہیں اِنہی کو حاصل ہے، ان کے علاوہ کسی کو نہیں ۔اس کے علاوہ باقی شفاعت کرنے والے یعنی ملائکہ، انبیاء، اولیاء، علماء، حفاظ، شہداء، حجاج ، صالحین کی شفاعت تو وہ اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں ہوگی تو وہ حضور کی بارگاہ میں بات پہنچائیں گے اور شفاعت لائیں گے اور حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ان مذکورین اور ان کے علاوہ جو مذکور نہیں، ان کی شفاعت، اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں فرمائیں گے ۔ہمارے نزدیک یہ معنی کئی احادیث سے مؤکدہے۔وللہ الحمد(المستند المعتمد مع المعتقد المنتقد، ص127) فتاویٰ رضویہ شریف میں اعلیٰ حضرت علیہ الرَّحمہ فرماتے ہیں :احادیث سے ثابت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم صاحبِ شفاعت ہیں، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حضوروہ شفیع ہوں گے اور ان کے حضور علماء و اولیاء اپنے متوسلوں کی شفاعت کریں گے۔ (فتاویٰ رضویہ،ج21،ص464 ) صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرَّحمہ ارشاد فرماتے ہیں:”قیامت کے دن مرتبۂ شفاعتِ کبریٰ حضور(صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم)کے خصائص سے ہے کہ جب تک حضور (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم)فتحِ بابِ شفاعت نہ فرمائیں گے کسی کو مجالِ شفاعت نہ ہوگی بلکہ حقیقۃ ً جتنے شفاعت کرنے والے ہیں،حضور( صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )کے دربار میں شفاعت لائیں گے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حضور، مخلوقات میں صرف حضور (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) شفیع ہیں ۔ “ (بہار شریعت،ج1،ص70 )
  13. نوٹ:غیبت سے متعلق مزید شرعی مسائل جاننے کیلئے،بہار شریعت جلد3ص532تا539کا مطالعہ فرمائیں ۔
  14. جس کے سامنے کسی کی غیبت کی جائے اسے لازم ہے کہ زبان سے انکار کردے مثلاً کہدے کہ میرے سامنے اس کی برائی نہ کرو۔ اگر زبان سے انکار کرنے میں اس کو خوف و اندیشہ ہے تو دل سے اسے برا جانے اور اگر ممکن ہو تو یہ شخص جس کے سامنے برائی کی جارہی ہے وہاں سے اٹھ جائے یا اس بات کو کاٹ کر کوئی دوسری بات شروع کردے ایسا نہ کرنے میں سننے والا بھی گناہ گار ہوگا، غیبت کا سننے والا بھی غیبت کرنے والے کے حکم میں ہے۔( بہار شریعت، حصہ شانزدہم، ۳ / ۵۳۷-(۵۳۸) غیبت سے توبہ اورمعافی سے متعلق5شرعی مسائلـ: یہاں غیبت سے توبہ اور معافی سے متعلق 5شرعی مسائل بھی ملاحظہ ہوں (1)…جس کی غیبت کی اگر اس کو اس کی خبر ہوگئی تو اس سے معافی مانگنی ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے سامنے یہ کہے کہ میں نے تمھاری اس اس طرح غیبت یا برائی کی تم معاف کردو، اس سے معاف کرائے اور توبہ کرے تب اس سے بریٔ الذمہ ہوگا اور اگر اس کو خبر نہ ہوئی ہو تو توبہ اور ندامت کافی ہے۔ (2)…جس کی غیبت کی ہے اسے خبر نہ ہوئی اور اس نے توبہ کرلی اس کے بعد اسے خبر ملی کہ فلاں نے میری غیبت کی ہے آیا اس کی توبہ صحیح ہے یا نہیں ؟ اس میں علما کے دوقول ہیں ایک قول یہ ہے کہ وہ توبہ صحیح ہے اللہ تعالیٰ دونوں کی مغفرت فرمادے گا، جس نے غیبت کی اس کی مغفرت توبہ سے ہوئی اور جس کی غیبت کی گئی اس کو جو تکلیف پہنچی اور اس نے درگزر کیا، اس وجہ سے اس کی مغفرت ہوجائے گی۔ اور بعض علما یہ فرماتے ہیں کہ اس کی توبہ مُعَلَّق رہے گی اگر وہ شخص جس کی غیبت ہوئی خبر پہنچنے سے پہلے ہی مرگیا تو توبہ صحیح ہے اور توبہ کے بعد اسے خبر پہنچ گئی تو صحیح نہیں ، جب تک اس سے معاف نہ کرائے۔ بہتان کی صورت میں توبہ کرنا اور معافی مانگنا ضروری ہے بلکہ جن کے سامنے بہتان باندھا ہے ان کے پاس جا کر یہ کہنا ضرور ہے کہ میں نے جھوٹ کہا تھا جو فلاں پر میں نے بہتان باندھا تھا۔ (3)…معافی مانگنے میں یہ ضرور ہے کہ غیبت کے مقابل میں اس کی ثنائِ حسن (اچھی تعریف) کرے اور اس کے ساتھ اظہارِ محبت کرے کہ اس کے دل سے یہ بات جاتی رہے اور فرض کرو اس نے زبان سے معاف کردیا مگر اس کا دل اس سے خوش نہ ہوا تو اس کا معافی مانگنا اور اظہارِ محبت کرنا غیبت کی برائی کے مقابل ہوجائے گا اور آخرت میں مُواخَذہ نہ ہوگا۔ (4)…اس نے معافی مانگی اور اس نے معاف کردیا مگر اس نے سچائی اور خلوصِ دل سے معافی نہیں مانگی تھی محض ظاہری اور نمائشی یہ معافی تھی، تو ہوسکتا ہے کہ آخرت میں مُؤاخذہ ہو، کیونکہ اس نے یہ سمجھ کر معاف کیا تھا کہ یہ خلوص کے ساتھ معافی مانگ رہا ہے۔ (5)…امام غزالی عَلَیْہِ الرَّحْمَۃ یہ فرماتے ہیں ، کہ جس کی غیبت کی وہ مرگیا یا کہیں غائب ہوگیا اس سے کیونکر معافی مانگے یہ معاملہ بہت دشوار ہوگیا، اس کو چاہیے کہ نیک کام کی کثرت کرے تاکہ اگر اس کی نیکیاں غیبت کے بدلے میں اسے دے دی جائیں ، جب بھی اس کے پاس نیکیاں باقی رہ جائیں ۔( بہار شریعت، حصہ شانزدہم، ۳ / ۵۳۸-۵۳۹) نوٹ:غیبت سے متعلق مزید شرعی مسائل جاننے کیلئے،بہار شریعت جلد3ص532تا539کا مطالعہ فرمائیں ۔
  15. اور اگر مَنی نہ ہونے پر یقین کرتا ہے اور مذی کا شک ہے تو اگر خواب میں اِحْتِلام ہونا یاد نہیں تو غُسل نہیں ورنہ ہے
  16. کتاب کا صحفہ نمبر 321 اور ایپ کا صحفہ 324 ہے
  17. اِحْتِلام یعنی سوتے سے اٹھا اور بدن یا کپڑے پر تری پائی اور اس تری کے مَنی یا مَذی ہونے کا یقین یا احتمال ہو تو غُسل واجب ہے اگرچہ خواب یاد نہ ہو اور اگریقین ہے کہ یہ نہ مَنی ہے نہ مذی بلکہ پسینہ یا پیشاب یا وَدی یا کچھ اورہے تو اگرچہ اِحْتِلام یاد ہو اور لذّتِ اِنزال خیال میں ہو غُسل واجب نہیں اور اگر مَنی نہ ہونے پر یقین کرتا ہے اور مذی کا شک ہے تو اگر خواب میں اِحْتِلام ہونا یاد نہیں تو غُسل نہیں ورنہ ہے بہار شریعت جلد 2 صفحہ 324 اگر اِحْتِلام یاد ہے مگر اس کا کوئی اثر کپڑے وغیرہ پر نہیں غُسل واجب نہیں بہار شریعت جلد 2 صحفہ 324
  18. تلخیص اصول الشاشی_1.pdf تلخیص اصول الشاشی_1.pdf
  19. AnwaarUlQuduriUrduSharhAlQuduriVol2.pdf
  20. AnwaarUlQuduriUrduSharhAlQuduriVol1.pdf
  21. محمد حسن عطاری

    تفسیر سورہ نور

    tafseer-surah-noor.pdf
×
×
  • Create New...