بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
جس کا وُضو نہ ہو یا نہانے کی ضرورت ہو اور پانی پر قدرت نہ ہو تو وُضو و غُسل کی جگہ تیمم کرے۔ پانی پر قدرت نہ ہونے کی چند صورتیں ہیں
ایسی بیماری ہو کہ وُضو یا غُسل سے اس کے زِیادہ ہونے یا دیر میں اچھا ہونے کا صحیح اندیشہ ہو خواہ یوں کہ اس نے خود آزمایا ہو کہ جب وُضو یا غُسل کرتا ہے تو بیماری بڑھتی ہے یا یوں کہ کسی مسلمان اچھے لائق حکیم نے جو ظاہراً فاسق نہ ہو کہہ دیا ہو کہ پانی نقصان کریگا
الفتاوی الھندیۃ۔، کتاب الطہارۃ، الباب الرابع في التیمم، الفصل الأول، ج۱، ص۲۸.
محض خیال ہی خیال بیماری بڑھنے کا ہو تو تیمم جائز نہیں۔ یوں ہی کافر