Jump to content

Qadri Sultani

مدیرِ اعلیٰ
  • کل پوسٹس

    1,548
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    77

پوسٹس ںے Qadri Sultani کیا

  1. ایک ہی بات کو رنگین کر کے پوسٹ کر دینے سے کیا آپ یہ باور کروانا چاہ رہے ہیں کہ آپ نے کوئی نئی چیز پیش کر دی؟؟؟

    ترجمہ میں بنو امیہ کا لفظ خود ہی ایڈ کر کے ایک بات کو آپ بنو امیہ کی طرف لے کے جارہے ہیں جسپر میں بارہا آپ سے یہ مطالبہ کر چکا ہوں کہ کسی بھی مستند شارح کا قول پیش کر دیں جسمیں انہوں نے یہاں بنو امیہ مراد لیا ہو لیکن آپ ابھی تک لاجواب ہیں۔۔

    ایک حدیث کے بعد جب آپ نے دوسری حدیث پیش کی تو اسکی سند ہم نے ثابت کی کہ وہ ضعیف ہے لیکن اس پر بھی آپ لاجواب ہو چکے ہیں۔۔

    میک اپ کر کے کاپی پیسٹ کرنے سے بات تو نہیں بدلے گی میاں

    آپ نے در منثور کی جو عبارت پیش کی ہے اسکی سند بھی دے دیں

  2. غلام احمد صاحب جناب اس بات کا جواب تو میں کب سے آپ سے مانگ رہا ہوں کہ آپ کسی مستند شارح سے ثابت فرمائیں کہ یہاں بنو امیہ مراد ہیں لیکن آپ ابھی تک لاجواب ہیں اور الٹا مجھ پر سوال کررہے ہیں۔۔۔کیا یہ بوکھلاہٹ نہیں تو کیا ہے؟؟

    آپ کی کوئی پوسٹ ڈیلیٹ نہیں کی گئی سواۓ ایک یا دو کے جو کہ ٹاپک سے ان شاء اللہ ریلیٹڈ تھی اس لیے یہ واویلا نہ کریں

  3. ہاہاہاہاہا باولے ہو گئے ہو میاں 

    الصواعق المحرقہ میں صرف ایک راوی پر بات ہوئی ہے لیکن ہم نے جو جرح پیش کی ہے وہ ہر راوی کے متعلق ہو

    قاسم منہاجی میں جلد ہی ایک پوری لسٹ بناؤں گا جسمیں ان سوالات کو لکھوں گا جنکو تم شیر مادر کی طرح ہضم کر چکے ہو

    کبھی ادھر چھلانگیں لگاتے ہو اور کبھی ادھر

    تم نے سب سے پہلی جو حدیث پیش کی اسکا ترجمہ ایک وہابی نے کیا اور وہابی تمہارے لیے حجت ہوں گے ہمارے لئے ہرگز نہیں لیکن ایک ہی بات کو بار بار پیش کرنا تمہاری ذہنی کیفیت کو ظاہر کررہا ہے۔

    الصواعق المحرقہ میں اس حدیث کا مصداق جس شخص کو بتایا گیا ہے وہ بھی پڑھو

    پھر نام و نسب کے حوالے سے جو آپ نے حدیث پیش کی وہ بھی ضعیف 

    کہاں کہاب بھاگو گے تمہاری اصلیت ساری دنیا دیکھ رہی ہے

  4. مستدرک حاکم کی ایک روایت پرتحقیق! 

    8500 - أخبرني محمد بن المؤمل بن الحسن، حدثنا الفضل بن محمد، ثنا نعيم بن حماد، ثنا الوليد بن مسلم، عن أبي رافع إسماعيل بن رافع، عن أبي نضرة، قال: قال أبو سعيد الخدري رضي الله عنه، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن أهل بيتي سيلقون من بعدي من أمتي قتلا وتشريدا، وإن أشد قومنا لنا بغضا بنو أمية، وبنو المغيرة، وبنو مخزوم» هذا حديث صحيح الإسناد، ولم يخرجاه "

    نبی کریمﷺ نے فرمایا : عنقریب میری اهل بیت میری امت كی جانب سے قتل وغارت اور بے سرو سامانی کا سامنا کرے گی۔ہم سے سب زیادہ بغض بنو امیہ ، بنو مغیرہ اور بنو مخزوم والے کرتے ہیں ۔
    امام حاکم نے اس کو صحیح کہا ہے ۔

    اولا :امام حاکم تصحیح میں متساہل تھے ان کا ایسا کہنا تبھی مانا جائے گاجب سند میں کوئی راوی ضعیف نہ ہو ۔
    ثانی : اس روایت کا دوسرا راوی فضل بن محمد اگرچہ فی نفسہ ہی ثقہ ہے لیکن غالی شیعہ تھا ۔
    حافظ ذہبی لکھتے ہیں :
    وَقَالَ أَبُو عَبْدِ اللهِ بنُ الأَخْرَمِ: صَدُوْقٌ غَالٍ فِي التَّشَيُّعِ.
    ابو عبداللہ بن خرم کہتے ہیں صدوق تھا لیکن غالی شیعہ تھا ۔

    سير أعلام النبلاء
    جلد 13 صفحہ 318

     ثالثاً:اسماعیل بن رافع ضعیف ہے ۔
    بعض اہل علم نے ضعیف کہا،علی بن حسین کے نزدیک متروک الحدیث ،ابن ابی حاتم رازی کے نزدیک ابو رافع ضعیف ،قصہ گو ہے،یعقوب بن سفیان کہتے ہیں کون ہے جو اس کی روایت سے رغبت رکھے ،ہمارے اصحاب اسے ضعیف کہتے تھے۔۔تفصیل نیچے دیکھیے ۔

     إكمال تهذيب الكمال في أسماء الرجال
    جلد 2 صفحہ 168
     خلاصہ کلا م: 
    حدیث ضعیف ہے اور قابل احتجاج نہیں۔
    اگر بالفرض مان بھی لیا جائے تو بھی یہ روایت عموم پر دلالت نہیں کرتی کہ مذکورہ قبائل میں جلیل القدر صحابہ پائے جاتے تھے جیسا کہ بنو امیہ میں جناب عثمان غنی رضی اللہ عنہ داماد رسولﷺ بنو مغیرہ میں حضور نبی کریم ﷺ کی زوجہ ام سلمہ رضی اللہ عنہاتھیں اور اسی طرح بنو مخزوم میں قدیم الاسلام صحابی جناب ارقم بن ابی الارقم رضی اللہ عنہ جن کا گھر دار ارقم کے نام سے مشہور ہے انہی کے گھر بہت سے کبار صحابہ  نے اسلام قبول کیا ۔مطلق ماننے سے ان پر اعتراض لازم آئے گا ۔

     

    فرحان رفیق قادری عفی عنہ۔

    ***********************************************************
     483 -إسماعيل بن رافع بن عويمر.
    ويقال: ابن أبي عويمر أبو رافع الأنصاري المدني.
    قال أبو علي الحافظ الطوسي في كتاب «الأحكام»: ضعفه بعض أهل العلم.
    وقال علي بن الحسين بن الجنيد: متروك الحديث.
    وفي «التاريخ» لابن أبي حاتم الرازي: أبو رافع الضعيف القاص.
    وذكره يعقوب بن سفيان في «باب: من يرغب عن الرواية عنهم، وكنت أسمع أصحابنا يضعفونهم».
    وذكره العقيلي، وأبو العرب في «جملة الضعفاء» قال: وقد روى إسماعيل بن عياش عن أبي رافع، وهو: إسماعيل بن رافع، وقال العجلي: ضعيف الحديث.
    وقال الآجري: سألت أبا داود عنه فقال: ليس بشيء، سمع من الزهري فذهبت كتبه، فكان إذا رأى كتابا قال: هذا قد سمعته.
    وفي كتاب «الكنى» للحاكم: ليس بالقوي عندهم، وقال محمد بن أحمد المقدسي: ليس بالقوي فيما ذكره عنهما ابن عساكر.
    وقال أبو بكر الخطيب: كان ضعيفاً.
    وقال ابن عمار: ضعيف.
    وذكره ابن شاهين في كتاب «الضعفاء والكذابين»، والحاكم في «المستدرك».
    وفي كتاب أبي محمد بن الجارود: ليس بشيء.
    وقال أبو عمر: هو عندهم ضعيف جداً، منكر الحديث، ليس بشيء.
     إكمال تهذيب الكمال في أسماء الرجال
    جلد 2 صفحہ 168

  5. یہ کیسا ڈر کے اسلام قبول کرنا تھا کہ ساری زندگی اس سے نہ ہٹے ظالم شخص

    قرآن پاک میں اللہ نے فرمایا دیا کہ اللہ انسے راضی اور وہ اللہ سے راضی

    مشاجرات صحابہ کے بارے میں بولنے کا حق کس نے تمہیں دیا ہے؟

    چلوفرض کریں کہ ڈر کے ہی اسلام قبول کیا لیکن ایمان مقبول ہے یا مردود اسکا فیصلہ آپ کون ہوتے ہو کرنے والے؟؟

     

    اتنا جاہل اور لچر آدمی میں نے زندگی میں نہیں دیکھا جتنا اپ ہو۔۔علیہ السلام کا ذکر کفریہ کلمات والی کتاب میں کر دینے سے کیا وہ کلمہ کفریہ ہو جاۓ گا؟؟میں نے تم سے پھر سوال پوچھا تھا کہ کیا الیاس عطار قادری صاحب نے ایسا کہنے والے شخص پر کوئی حکم لگایا ہے یا نہیں لیکن تم مر تو سکتے ہو جواب نہیں دے پاؤ گے

  6. یقین مانو مجھے یقین ہو گیا ہے کہ تم ذہنی طور پر مفلوج شخص ہو۔۔جب حدیث میں صراحت کے ساتھ لکھا ہوا ہے کہ وہ آپ صلی الله عليه وآلہ وسلم کے بعد مرتد ہو گئے تو پھر وہ صحابی کیسے رہے؟؟میں نے آپ سے پہلے بھی مطالبہ کیا تھا کہ مجھے صحابی کی تعریف بتا دو لیکن آپ ابھی تک صم بکم بنے بیٹھے ہیں

    کیا آپ اس حدیث سے مراد سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو لے رہے ہو؟؟اگر ایسا ہے تو تم پر حدیث شریف کے مطابق لعنت ہو گی

    دوسرا سعیدی صاحب نے سکین دے کر یہ واضح کیا ہے کہ اس بات پر کوئی حکم نہیں لکھا گیا کتاب میں لیکن آپ ایک سیدھی سی بات کو غلط طرف لے کر جارہے ہو

  7. ویسے یہ سوال میں آپ سے پہلے کر چکا ہوں جسکو آپ حسب عادت اگنور کر گئے تھے

    اوپر جو بخاری کی حدیث پیش کی وہی حدیث وہابی دیوبندی حضرت حضور سید عالم صلی الله عليه وآلہ وسلم کے علم غیب شریف کی نفی کے لیے پیش کرتے ہیں لیکن تم نے اس حدیث کو بغض سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی روشنی میں انپر فٹ کرنے کی بے جا کوشش کی اور ذلیل خوار ہوۓ الحمدللہ

  8. ولاحول ولاقوۃ الا باللہ العلی العظیم

    یہ وہ اعتراض ہے جو وہابی لعین کب سے کرتے آرہے اور ہمارے علماء انکو منہ توڑ جواب دیتے آرہے اسی لیے ایک مفہوم ہے کہ منافق کی مثال اس بکری کی طرح ہے جو کبھی ایک بکرے کے پاس جاتی اور کبھی دوسرے آپ لوگوں کا بھی یہی حال ہے کہ کبھی دیوبندیوں شیعوں کی جھولی میں جا بیٹھتے ہو اور کبھی وہابی

  9. یہ کلابازیاں نہیں یہ آپ کی اصلیت کو ظاہر کررہی ہے ہر چیز۔۔سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ بھی صحابئ رسول صلی الله عليه وآلہ وسلم ہیں۔آپ کی ہمشیرہ حضور سید عالم صلی الله عليه وآلہ وسلم کی زوجہ محترمہ اور ہماری ماں ہیں۔حضور صلی الله عليه وآلہ وسلم کے کاتب ہیں۔

×
×
  • Create New...