Jump to content

ghulamahmed17

Under Observation
  • کل پوسٹس

    452
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    2

سب کچھ ghulamahmed17 نے پوسٹ کیا

  1. جی ہاں یہ مجھ سے غلطی ہوئی میں برملا اس کا اقرار کرتا ہوں پہلے بھی مجھ سے جہاں غلطی ہوئی میں نے اس کو مانا ہے لیکن شیطان کا لفظ آپ لوگ استعمال کر چکے ہیں ۔ مجدد والی پوسٹ میں پہلا فقرہ پڑھیے
  2. میں نے ان پوسٹوں میں سواے کچھ سخت الفاظ مثلاً جہالت وغیرہ کے کوئی غلط لفظ جو بد زبانی میں شمار ہو استعمال ہرگز نہیں کیا ۔ رہی بات آپ کے دلائل کےکی تو وہ بھی دیکھ لیں اب کتنے پیارے اور اخلاق سے مزیّن اور دل موہ لینے والے دلائل دیتے ہیں ۔ ماشاء اللہ اپنے خوبصورت دلائل کی اک بار پھر یاد تازہ کریں آب کی آخری پوسٹ کا اب "مولیٰ بمعنیٰ آقا یا ماسٹر سے کوئی تعلق نہیں ہے حضرت عمرؓ کا حضرت علیؓ کو اپنا آقا ، غلام یا خادم کہنا یا مولیٰ کا معنیٰ ماستر یا آقا کرنا صحیح ہے کہ نہیں اور اگرصحیح نہیں تو پھر آپ کا فتویٰ سب کے لیے ایک ہی ہونا چاہیے باقی پوسٹ کل لگاؤں گا انشاء اللہ تب تک اپ اپنے اخلاق سے مزّین ماضی کے چند عظیم دلائل دیکھ لیں
  3. جناب سعیدی صاحب آپ کی پوسٹ کے ٹاپک پر آپ کی پہلی پوسٹ جہاں سے بات کا آغاز ہوا جناب آپ نے حضرت علیؓ کو حضرت عمرؓ کا مولیٰ " معنیٰ آقا یا ماسٹر کرنے پر طاہر القادری کو تفضیلی ثابت کرنا تھا ۔۔ کچھ پوسٹوں کے بعد نے آپ یہی معنیٰ کرنے والے کو رافضی وغیرہ تک کا فتویٰ بھی صادر فرمایا ۔۔۔۔۔۔۔۔ تفضیلی ثابت کرنے کے بعد آپ کو طاہر القادری کو رافضی ثابت کرنا تھا ۔ طاہر القادری کو تفضیلی اور رافضی تو کیا ثابت کرنا تھا اب آپ آپنی ہی پوسٹوں سے بھاگ بھاگ کر کبھی کوئی ڈرامہ کرتے ہیں اور کبھی کوئی کہانی گھڑتے ہیں مثلاً ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کے جس ترجمہ پر آپ نے تفضیلیو رافضی کا فتویٰ لگایا وہ حدیث حدیث نمبر : 47 عن عمر أنه قال : عليّ مولي من کان رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم مولاه. عن سالم قيل لعمر : إنک تصنع بعليّ شيئا ما تصنعه بأحد من أصحاب رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، قال : إنه مولاي. حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس کے مولا ہیں علی رضی اللہ عنہ اس کے مولا ہیں۔ حضرت سالم سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ آپ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایسا (امتیازی) برتاؤ کرتے ہیں جو آپ دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے (عموماً) نہیں کرتے! (اس پر) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے (جواباً) فرمایا : وہ (علی) تو میرے مولا (آقا) ہیں۔ 1. محب طبري، الرياض النضره في مناقب العشره، 3 : 128 2. ابن عساکر، تاريخ دمشق الکبير، 45 : 178 جناب سعیدی صاحب میں نے جب آپ کے اپنے گھر کی حدیث کا ترجمہ پیش کیا جس میں ماسٹر اور آقا ترجمہ کر کے حضرت مولیٰ علیؓ کو سب صحابہ اکرام کا آقا اور ماسٹر ہونا ثابت کیا گیا تو بجائے اس کو مان کر شرمندہ اور اپنی جہالت و کم علمی کا اقرار کرنے کے آپ نے یہ پوسٹ لگائی آپ کو یوں من گھڑت کہانی گھڑتے ہوئے ذرا شرم محسوس نہیں ہوئی آپ ہرگز ایسی حرکت کبھی نہ کرتے اگر آپ سے کوئی پوچھنے والا ہوتا ۔ پھر اس فورم کے آپ کرتا دھرتا ہو آپ کی جو مرضی ہو آپ کریں کونسا کسی نے آپ کو سچ بولنے اور لکھنے کا کہنا ہے "اللہم وال من والاہ" اس کا ترجمہ آپ جب پوچھتے اگر طاہر القادری صاحب نے اس حدیث میں حضرت علیؓ کو سب صحابہ اکرام کا آقا یا ماسٹر کہا ہوتا پہلی بات تو یہ ہے کہ طاہر القادری نے ایسا نہیں کہا کیونکہ ڈاکٹر صاحب جو ترجمہ کر رہے ہیں اور جس پر آپ علامہ بن کر اعتراض فرما رہے ہیں اس میں خود حضرت عمرؓ حضرت مولیٰ علیؓ کو اپنا مولیٰ ،آقا یا ماسٹر مان رہے ہیں نہ کہ ڈاکٹر صاحب حضرت علیؓ کو سب صحابہ کا آقا یا ماسٹر کہہ یا لکھ رہے ہیں ، سب صحابہ اور انبیاء کا آقا یا ماسٹر آپ کے اعتراض سے بنتا ہی نہیں ہے اور نہ ہی اس فقرے کے ترجمہ کا "اللہم وال من والاہ" طاہر القادری سے بغض اور حسد ضرور کرو مگر اس قدر جہالت اپنے ہی فورم کے لوگوں کو مت دیکھاؤ اور کچھ ہوش کرو یہ پوسٹ اپنے فورم اسلامی ایجوکیشن فورم پر لگاؤ تاکہ وہ ہی تمہاری جہالت کو لگام دیں ۔تیرے پاس منہ چھُپانے اور سوائے شرمندگی کے اور کچھ نہیں کبھی اجمال کی جنگ لڑتے ہو اور کبھی تفضیل کے جھنڈے لہراتے ہیں ان باتوں کا آپ کے عنوان اور آپ کی پہلی پوسٹ سے دور دور کا تعلق بھی نہیں ۔ سیدھی سی بات ہے کہ آپ کا اعتراض تھا کہ ڈاکٹر صاحب نے مولائی کا ترجمہ آقا یا ماسٹر کیوں کہا؟ کیا ہے اس لیے تفضیلی و رافضی ہیں ۔ میں نے آپ کے اپنے فورم سے مکمل حدیث مبارکہ پیش کردی اور وہ حدیث پیش کی جس میں حضرت عمرؓ حضرت علیؓ کو خود آقا نہیں کہہ رہے بلکہ حضرت علیؓ کو سب صحابہ اکرام کا آقا اور ماسٹر کہا گیا ہے ،اب آپ کر لیں جو کرنا ہے اُن کا ۔۔۔ اور مختصراً میں اتنا کہتا ہوں کہ چپ کر کے اپنے فرم والوں سے معذرت کر لیں۔ دیت والی بات بھی یاد رکھنا
  4. جناب بالکل اس میں جواب نہیں ہے آپ اپنی پہلی پوسٹ کے مطابق جواب عنایت فرمائیں جس طرح آپ نے اپنی پوسٹ لگائی جس طرح آپ جناب نے یہاں اپنے عظیم فتویٰ سے نوازا بالکل اسی طرح اسلامی ایجوکیشن فورم پر اپنا فتویٰ صادر فرمائیں خطاء کے پردے میں نہ چھپے پوری ایک حدیثِ مبارکہ کا ترجمہ ہے پڑھیے اور اپنا خوب صورت پہلے کی طرح کھل کر فتویٰ دیں ۔ اس لیے یہ عام فورم نہیں ہے آپ کے اسی فورم کا حصہ ہے اور یہ خطاء آج کی نہیں 9 ،10 سال سے ہے ۔ اس لیے اپنا صاف اور واضع فتویٰ لگائیں
  5. جناب سعیدی صاحب میں نے ابھی آپ کی پوسٹ سے پہلے پوسٹ لگائی ہے اس کے جواب سے محترم آگاہ فرمائیں نوازش ہو گی ۔
  6. سب سے پہلے ٹاپک تھا"سعیدی نام کا بندہ عالم یا جاہل" اس کے آپ لوگ وہاں سے جوتے اتار کر بھاگ نکلے ۔۔۔۔۔ پھر جناب لوگوں نے ٹاپک کا نام رکھا " Lafz Aqaa ke Maana" وہاں سے جوتے تو جوتے کپڑے بھی چھوڑ کر جناب بھاگے ہیں اور پھر اب صاحبوں کو اس ٹاپک میں لگتا ہے پناہ مل جائے گی ۔۔۔ نہیں ملے گی انشاء اللہ بغضِ علیؓ والے کو خدا کی قسم کبھی پناہ نہیں ملے گی در بدر ہو گا ،ذلیل ہو گا اور خوار ہو گا مگر پناہ نہیں ملے گی ۔۔۔۔۔ وہ جتنا مرضی ہے بھاگ لے ، وہ جتنا چاہے روپ بدل لے ہر گز ہر گز پناہ نہیں ملے گی ۔۔۔۔۔ بھاگتے وقت آپ جانے یا انجانے میں میری پوسٹ بھی پیچھے ہی چھوڑ ائیں ہیں ۔ خیر کوئی بات نہیں آپ نے اچھا کیا جو یہاں چلے آئے اب کچھ تفصیل سے بات ہونا ممکن ہو پائیں گے اور انشاء اللہ " عورت کی دیت " سے بھی بدتر حالت ہو گی ۔ مجھے فقط سب سے پہلے اس سوال کا جواب دیں ۔ میں اصل بات سے کسی صورت نہیں باگھنے دوں گا بس صرف اس کا جواب کیا اسلامی ایجوکیشن فورم اہل سنت کا ایک مستند فورم ہے یا تفضیلی اور رافضی فورم ہے
  7. یہ حق یا وہ سچ لو جی اُردو معنیٰ کی حسرت بھی پوری کر لو ۔۔۔ میرا خیال ہے کہ حضرت سید محمد امیر شاہ قادری گیلانیؒ اھل سنت ہی تھے جو عمر کے آخری ایام میں شاہ احمد نورانیؒ کے لیے دُعا فرما رہے یقیناً شاہ احمد نورانیؒ اک رافضی سے اپنے لیے دُعا نہیں کرا سکتے ۔۔۔ اگر اردو میں اور معنیٰ کی ضرورت ہوئی تو اور حسرت بھی پوری کی جا سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  8. ہاں جی سعیدی صاحب آج آپ خود اپنے ہی فورم پر موجود حدیث شریف کے ترجمہ کی وجہ سے رافضی ثابت ہو رہے ہیں کیا میں ٹھیک کہہ رہا ہوں نہ آپ نے کب سے اپنے ہی فورم پر صرف ڈاکٹر طاہر القادری کے حسد اور بغض کی وجہ سے اپنے ہی لوگوں کو کس قدر گمراہ کیا ہے ۔ اور اس گمراہی کا نشانہ صرف ڈاکٹر طاہر القادری ہی کی ذات نہیں رہی بلکہ آپ وہ بد نصیب اور بدبخت انسان ہیں جنہوں نے حضرت مولیٰ علیؓ کی ذات سے بھی لوگوں کو گمراہ کیا دیت کے مسئلہ پر بھی ڈاکٹر طاہر القادری کو گمراہ بناتے بناتے آپ خود گمراہ ثابت ہوئے تھے اس لیے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے وہی کچھ کہا تھا جو حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمیؒ نے کہا تھا ۔ کیا میں درست کہہ رہا ہوں نا ؟ اور آج مولیٰ کے معنیٰ پر بھی ڈاکٹر طاہر القادری کو لوگوں کی نظر میں گمراہ کرتے کرتے آپ خود گمراہ ثابت ہو چکے ہو ۔ کیا میں صحیح کہہ رہا ہوں نا ؟ توبہ کر لو اور حق کی طرف لوٹ جاؤ ڈاکٹر طاہر القادری کی علمی حثیت کو چیلنج کرنا چھوڑ دو ۔ خدا کی اس زمین پر وہ اللہ کا بندہِ خاص ہے اس لیے کہ اس سے اختلاف کرنے والے ، گالیاں دینے والے سب ایک ایک کر کے نگے ہو رہے ہیں ۔۔۔ www islamimehfil. com پر لگائی گئی اپنی پوسٹوں کا موازنہ اپنے ہی فورم پر موجود اپنے ہی لوگوں کیطرف سے لگائی گئی اس پوسٹ سے موازنہ کر کے اپنے ہی لوگوں کو بتائیں کہ سچ اور حق کہاں پر ہے ۔ رافضی آپ ہیں یا رافضی اسلامی ایجوکیشن فورم والے ہیں ۔ جناب محترم سعیدی صاحب آج صرف سچ اور حق بولنے اور لکھنے کے سوا آپ کے پاس کوئی چارہ نہیں ۔۔۔۔ لیجیے اک بار اس حدیث، مبارکہ کا پھر مطالعہ فرمائیں اور اپنی سابقہ پوسٹوں سے مِلائیں اور اپنے ہی لوگوں کو سچ بتائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ Sunan Tirmidhi November 20, 2009/0 Comments/in Hadith's Jirah wal Tadi'l Shu‘bah relates it from Salmah bin Kuhayl: I heard it from Abu Tufayl that Abu Sarihah or Zayd bin Arqam (Shu‘bah has doubts about the narrator) — relates that the Prophet (Peace Be Upon Him) said: One who has me as his master has Ali as his master. [Sunan Tirmidhi Volume 005, Page No. 833, Hadith Number 3713] — Abu Isa Tirmidhi said: This hadith is Hassan – Sahih (i.e Handsome and Sound) — Shu‘bah has related the tradition from Maymum Abu Abdullah, who related it on the authority of Zayd bin Arqam and he has related it from the Holy Prophet (Peace Be Upon Him)
  9. جناب سعیدی صاحب آپ نے جس طرح ٹاپک " عورت کی دیت" میں لفظ "یکساں" کا معنیٰ کیا تھا آج بھی بالکل اُسی طرح لفظ مولیٰ کا معنیٰ کر رہے ہیں ۔ دیکھیں آپ اپنی پوسٹ میں کیا کر رہے ہیں ۔ WWW.islamieducation.com پر موجود لنک جہاں پر یہ حدیث مبارکہ اسی طرح پڑھی اور دیکھی جا سکتی ہے ۔ اس فورم پر موجود لوگوں کےسامنے لا إله إلا الله محمد رسول الله پڑھ کر کہتا ہوں کہ یہی سچ ہے میں اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا یہ نیچے وہ حدیث مبارکہ ہے جس کا ترجمہ آپ پڑھ سکتے ہیں Sunan Tirmidhi November 20, 2009/0 Comments/in Hadith's Jirah wal Tadi'l Shu‘bah relates it from Salmah bin Kuhayl: I heard it from Abu Tufayl that Abu Sarihah or Zayd bin Arqam (Shu‘bah has doubts about the narrator) — relates that the Prophet (Peace Be Upon Him) said: One who has me as his master has Ali as his master. [Sunan Tirmidhi Volume 005, Page No. 833, Hadith Number 3713] — Abu Isa Tirmidhi said: This hadith is Hassan – Sahih (i.e Handsome and Sound) — Shu‘bah has related the tradition from Maymum Abu Abdullah, who related it on the authority of Zayd bin Arqam and he has related it from the Holy Prophet (Peace Be Upon Him) کلک کیجے اور لفظ مولیٰ کا معنیٰ ماسٹر خود پڑھیےlink : http://www.islamieducation.com/sunan-tirmidhi/
  10. حدیث نمبر: 3235 حدثنا حدثنا محمد بن بشار، حدثنا معاذ بن هانئ ابو هانئ اليشكري، حدثنا جهضم بن عبد الله، عن يحيى بن ابي كثير، عن زيد بن سلام، عن ابي سلام، عنعبد الرحمن بن عايش الحضرمي انه حدثه ، عن مالك بن يخامر السكسكي، عن معاذ بن جبل رضي الله عنه ، قال : احتبس عنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات غداة عن صلاة الصبح حتى كدنا نتراءى عين الشمس ، فخرج سريعا فثوب بالصلاة فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وتجوز في صلاته ، فلما سلم دعا بصوته ، فقال لنا : " على مصافكم كما انتم " ، ثم انفتل إلينا ، ثم قال : " اما إني ساحدثكم ما حبسني عنكم الغداة اني قمت من الليل فتوضات وصليت ما قدر لي ، فنعست في صلاتي حتى استثقلت فإذا انا بربي تبارك وتعالى في احسن صورة ، فقال : يا محمد ، قلت : " لبيك رب " ، قال : فيم يختصم الملا الاعلى ؟ قلت : " لا ادري " ، قالها ثلاثا ، قال : " فرايته وضع كفه بين كتفي حتى وجدت برد انامله بين ثديي ، فتجلى لي كل شيء وعرفت " ، فقال : يا محمد ، قلت : " لبيك رب " ، قال : فيم يختصم الملا الاعلى ؟ قلت : " في الكفارات " ، قال : ما هن ؟ قلت : " مشي الاقدام إلى الجماعات ، والجلوس في المساجد بعد الصلوات ، وإسباغ الوضوء في المكروهات " ، قال : فيم ؟ قلت : " إطعام الطعام ، ولين الكلام ، والصلاة بالليل والناس نيام " ، قال : سل ، قلت : " اللهم إني اسالك فعل الخيرات ، وترك المنكرات ، وحب المساكين ، وان تغفر لي وترحمني ، وإذا اردت فتنة قوم فتوفني غير مفتون ، اسالك حبك ، وحب من يحبك ، وحب عمل يقرب إلى حبك ، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " إنها حق فادرسوها ، ثم تعلموها " . قال ابو عيسى : هذا حديث حسن صحيح ، سالت محمد بن إسماعيل ، عن هذا الحديث ، فقال : هذا حديث حسن صحيح ، وقال : هذا اصح من حديث الوليد بن مسلم ، عن عبد الرحمن بن يزيد بن جابر ، قال : حدثنا خالد بن اللجلاج ، حدثني عبد الرحمن بن عائش الحضرمي ، قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم ، فذكر الحديث ، وهذا غير محفوظ ، هكذا ذكر الوليد في حديثه ، عن عبد الرحمن بن عايش ، قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم ، وروى بشر بن بكر ، عن عبد الرحمن بن يزيد بن جابر هذا الحديث بهذا الإسناد ، عن عبد الرحمن بن عائش ، عن النبي صلى الله عليه وسلم وهذا اصح ، وعبد الرحمن بن عائش لم يسمع من النبي صلى الله عليه وسلم . ´معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` ایک صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھانے سے روکے رکھا، یہاں تک کہ قریب تھا کہ ہم سورج کی ٹکیہ کو دیکھ لیں، پھر آپ تیزی سے(حجرہ سے) باہر تشریف لائے، لوگوں کو نماز کھڑی کرنے کے لیے بلایا، آپ نے نماز پڑھائی، اور نماز مختصر کی، پھر جب آپ نے سلام پھیرا تو آواز دے کر لوگوں کو (اپنے قریب) بلایا، فرمایا: اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ جاؤ، پھر آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے، آپ نے فرمایا: ”میں آپ حضرات کو بتاؤں گا کہ فجر میں بروقت مجھے تم لوگوں کے پاس مسجد میں پہنچنے سے کس چیز نے روک لیا، میں رات میں اٹھا، وضو کیا، (تہجد کی) نماز پڑھی جتنی بھی میرے نام لکھی گئی تھی، پھر میں نماز میں اونگھنے لگا یہاں تک کہ مجھے گہری نیند آ گئی، اچانک کیا دیکھتا ہوں کہ میں اپنے بزرگ و برتر رب کے ساتھ ہوں وہ بہتر صورت و شکل میں ہے، اس نے کہا: اے محمد! میں نے کہا: میرے رب! میں حاضر ہوں، اس نے کہا: «ملا ٔ الأعلى» (فرشتوں کی اونچے مرتبے والی جماعت) کس بات پر جھگڑ رہی ہے؟ میں نے عرض کیا: رب کریم میں نہیں جانتا، اللہ تعالیٰ نے یہ بات تین بار پوچھی، آپ نے فرمایا: میں نے اللہ ذوالجلال کو دیکھا کہ اس نے اپنا ہاتھ میرے دونوں کندھوں کے درمیان رکھا یہاں تک کہ میں نے اس کی انگلیوں کی ٹھنڈک اپنے سینے کے اندر محسوس کی، ہر چیز میرے سامنے روشن ہو کر آ گئی، اور میں جان گیا (اور پہچان گیا) پھر اللہ عزوجل نے فرمایا: اے محمد! میں نے کہا: رب! میں حاضر ہوں، اس نے کہا: «ملا ٔ الأعلى» کے فرشتے کس بات پر جھگڑ رہے ہیں؟ میں نے کہا: «کفارات» کے بارے میں، اس نے پوچھا: وہ کیا ہیں؟ میں نے کہا: نماز باجماعت کے لیے پیروں سے چل کر جانا، نماز کے بعد مسجد میں بیٹھ کر (دوسری نماز کے انتظار میں) رہنا، ناگواری کے وقت بھی مکمل وضو کرنا، اس نے پوچھا: پھر کس چیز کے بارے میں (بحث کر رہے ہیں)؟ میں نے کہا: (محتاجوں اور ضرورت مندوں کو) کھانا کھلانے کے بارے میں، نرم بات چیت میں، جب لوگ سو رہے ہوں اس وقت اٹھ کر نماز پڑھنے کے بارے میں، رب کریم نے فرمایا: مانگو (اور مانگتے وقت کہو) کہو: «اللهم إني أسألك فعل الخيرات وترك المنكرات وحب المساكين وأن تغفر لي وترحمني وإذا أردت فتنة قوم فتوفني غير مفتون أسألك حبك وحب من يحبك وحب عمل يقرب إلى حبك» ”اے اللہ! میں تجھ سے بھلے کاموں کے کرنے اور منکرات (ناپسندیدہ کاموں) سے بچنے کی توفیق طلب کرتا ہوں، اور مساکین سے محبت کرنا چاہتا ہوں، اور چاہتا ہوں کہ تجھے معاف کر دے اور مجھ پر رحم فرما، اور جب تو کسی قوم کو آزمائش میں ڈالنا چاہے، تو مجھے تو فتنہ میں ڈالنے سے پہلے موت دیدے، میں تجھ سے اور اس شخص سے جو تجھ سے محبت کرتا ہو، محبت کرنے کی توفیق طلب کرتا ہوں، اور تجھ سے ایسے کام کرنے کی توفیق چاہتا ہوں جو کام تیری محبت کے حصول کا سبب بنے“، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حق ہے، اسے پڑھو یاد کرو اور دوسروں کو پڑھاؤ سکھاؤ“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے، اور یہ بھی کہا کہ یہ حدیث ولید بن مسلم کی اس حدیث سے زیادہ صحیح ہے جسے وہ عبدالرحمٰن بن یزید بن جابر سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا خالد بن لجلاج نے، وہ کہتے ہیں: مجھ سے بیان کیا عبدالرحمٰن بن عائش حضرمی نے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آگے یہی حدیث بیان کی، اور یہ غیر محفوظ ہے، ولید نے اسی طرح اپنی حدیث میں جسے انہوں نے عبدالرحمٰن بن عائش سے روایت کیا ہے ذکر کیا ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، جبکہ بشر بن بکر نے، روایت کیا عبدالرحمٰن بن یزید بن جابر سے، یہ حدیث اسی سند کے ساتھ، انہوں نے روایت کیا، عبدالرحمٰن بن عائش سے اور عبدالرحمٰن نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (بلفظ «عن» اور یہ زیادہ صحیح ہے، کیونکہ عبدالرحمٰن بن عائش نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنا ہے۔ تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف : ۱۱۳۶۲) (صحیح) قال الشيخ الألباني: صحيح مختصر العلو (119 / 80) ، الظلال (388) یہ اھلحدیث والوں ترجمہ ہے
  11. جناب محمد علی صاحب یہ ایک وڈیو نہیں اس ویڈیو میں تین ویڈیوز ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3 مختلف مواقع ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک جملہ غلطی سے نکل جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اگر غلطی سے جملہ زبان سے نکل جائے تو اگلے لمحے انسان جو کہنا چاہتا ہے وہ اصل جملہ ضرور دھرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کا احساس ہو جاتا ہے کہ میرے منہ سے غلط جملہ ادا ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بےشک وہ پھر اسی وقت اس جملے کی تردید نہ کرے سامع خود سمجھ جاتا ہے کہ خطیب سے جملہ غلطی سے ادا ہوا لیکن اگلے ہی لمحے اس نے اصل اور حقیقی جملہ اور عقیدہ بیان کیا ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن تین مختلف مواقع پر مختلف سٹیجوں اور جگہوں پر مختلف سامیعین کے سامنےجوکچھ ایک ہی بار کہا جائے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا جائے کہ جس نے اس پر بات کرنی ہے کر لے میں ثابت کروں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب بتائیں جو چیز ثابت کرنے کا کہا جائے وہ غلطی ہوتی ہے یا عقیدہ ،میں پھر کہہ رہا ہوں کہ جوبات ثابت کی جائے وہ غلطی ہوتی ہے یا عقیدہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں تیسری بار پھر کہتا ہوں کہ جو بات کسی دوسرے پر ثابت کی جائے وہ غلطی ہوتی ہے یا عقیدہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اوپر کی تین ویڈیوز میں سے میں نے شاہ صاحب کی ایک ویڈیو بنائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر دوسری ملی پھر تیسری ملی اب میں نے تینوں میں سے مخصوص حصے کاٹ لیے اور ان تین حصوں کی ایک ویڈیو آپلوڈ کر دی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب اگر شاہ صاحب نے کہیں یہ کہا کہ مجھ سے غلطی ہوئی ہے میرا ایسا جملہ بولنے کا کوئی اردہ نہیں تھا تو سمجھ لیں کہ شاہ صاحب جہاں پہلے بڑے بڑے جھوٹ بولتے ہیں اسی طرح یہ بھی جھوٹ بولولا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کہ جو بات لوگوں میں ثابت کی جائے وہ غلطی ہوتی ہی نہیں بلہ عقیدہ ہی ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب شاہ صاحب کو یہ اعلان کرنا پڑے گا کہ تین مختلف تقاریر میں کہے گے تین مختلف جملے میرا عقیدہ تھا اب میں یہ عقیدہ چھوڑتا ہوں اور اپنے اس جوبھی وہ فرنائیں اس عقیدے پر آتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر شاہ صاحب اس کو غلطی کہ کر معافی مانگے یا توبہ وغیرہ کریں تو سمھنا چاہیے کہ یہی منافقت اور بہت سارے مُلاؤن میں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی منافقت نے بیڑا غرق کیا ہے ہر چیز کا ۔۔ یہ ان لوگوں کا اصل حقیقی چہرہ ہے یہ ویڈیو میرا نہیں ہے کسی دوسرے نے یہ ویڈو آپلوڈ کیا ہے اور ان تین میں سے ایک ہے
  12. کتنے خوب صورت نام رکھتے ہو تم لوگ مگر کتنے گندے اور جاہلانہ خیالات ہوتے ہیں تم لوگوں کے اسی وقت کسی کو منہاجی ،کسی کو شیعہ کا ٹائٹل دے دیتے ہو ۔ مگر جہالت ،بغض اور حسد میں سب حدود ایک ہی بار عبور کر جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کے پلے علم نام کی کوئی چیز ہے ہے ہی نہیں پگڑیاں باندھ لینا، قبے ،جبّے پہن لینا اور ہاتھوں میں عصا پکڑ لینے سے عالم نہیں بن جاتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی حالت تم لوگوں کی ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر مولی علیؓ سے تو تم لوگوں کو ویسے ہی بغض اور حسد ہے اس کی نشاندھی اوپر کی گئی پوسٹ سے واضع ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ چلْو بھر پانی میں ڈوب مرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر وہ بندہ جو عالم ہو جناب سعیدی اور تمہاری طرح جاہل نہ ہو وہ مولی کا ترجمہ Master ہی کرے گا ۔۔۔۔۔۔ تم لوگوں کی طرح ناصبیت ظاہر نہیں کرے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حدیث ( من کنت مولاہ فعلی مولاہ the Prophet (Peace Be Upon Him) said: One who has me as his master has Ali as his master. یہ پڑھ کر تم لوگوں کو موت کیوں پڑ جاتی ہے کل اھل بیت کو کیا منہ دیکھاؤ گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی ناصبیت والا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خدا کی قسم تم جیسے ناصبیوں سے یہ لوگ بہت اچھے ہیں جو کم از کم اس حدیث میں وہی ترجمہ کر رہے جو تم لوگ کو ڈستا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب ڈوب مرو بے شرمو Like this
  13. آپ کے پاس سوائے شرمندگی کے اور کچھ نہیں ہے ۔ اب آپ جو بھی لکھ رہے ہیں جو بھی کہہ رہے ہیں نری شرمندگی ہے ۔۔۔ چلیں محترم آپ بھی لکھیں کہ مفتی اعظم پاکستان اھل سنت سے خارج اب اور کسی دوسری دلیل کی بھی ضرورت ہے کیا ؟۔۔۔۔۔۔۔ چلیں شاباش لکھیں
  14. آپ کے پاس سوائے شرمندگی کے اور کچھ نہیں ہے ۔ اب آپ جو بھی لکھ رہے ہیں جو بھی کہہ رہے ہیں نری شرمندگی ہے ابھی تو دیکھوں میں آپ لوگوں سے کرتا کیا ہوں ، اب کہیں بھی بھاگنیں کا موقع نہیں دوں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلیں محترم آپ بھی لکھیں کہ مفت اعظم پاکستان اھل سنت سے خارج اب اور کسی دوسری دلیل کی بھی ضرورت ہے کیا ؟۔۔۔۔۔۔۔ چلیں شاباش لکھیں
  15. جناب محمد آصف اشرف جلالی صاحب کے چاہنے والوں کے نامکلک کیجیے جناب
  16. ہائے اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا مفتی منیب الرحمن صاحب سے جا کر منت ترلہ کریں اور اس کا کوئی جواب مانگےنا جی ۔۔۔۔۔۔۔اور انہیں کہیے کہ بے بسی یہ نہیں کہ بے بس ہیں ہم بات یہ ہے کہ بے بس کیا تم نے :اور آپ کے لیے عرض ہے کہ کھلا ہے جھوٹ کا بازار ، آؤ سچ بولیں نہ ہو بلا سے خریدار ، آؤ سچ بولیں سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر یہی ہے موقع اظہار ، آؤ سچ بولیں ہمیں گواہ بنایا ہے وقت نے اپنا بنامِ عظمت کردار ، آؤ سچ بولیں چھپائے سے کہیں چھپتے ہیں داغ چہروں کے نظر ہے آئینہ بردار ، آؤ سچ بولیں
  17. خاموش ہو کیوں داد جفا کیوں نہیں دیتے بسمل ہو تو قاتل کو دعا کیوں نہیں دیتے وحشت کا سبب روزن زنداں تو نہیں ہے مہر و مہ و انجم کو بجھا کیوں نہیں دیتے اک یہ بھی تو انداز علاج غم جاں ہے اے چارہ گرو درد بڑھا کیوں نہیں دیتے منصف ہو اگر تم تو کب انصاف کرو گے مجرم ہیں اگر ہم تو سزا کیوں نہیں دیتے کلک کرنے کے بعد فوٹو پر ڈبل کلک کیجیے اور اک خوب صورت نظارہ لیجیے
  18. اب ذرا مفتی اعظم جناب محترم منیب الرّحمن سے پوچھو نہ کہ حسام الحرمین کا فتویٰ درست ہے کہ نہیں ۔۔۔۔۔۔ شاباش پوچھیں کتنے ماہ گزر گئے اس نماز پر تم لوگ ایسے خاموش ہو جیسے تم لوگوں کو موت آ گئی ہو ۔ کسی نے مفتی صاحب سے نہیں پوچھا کہ آپ نے یہ کیا ظلم ڈھایا ہے اور کچھ نہیں اتنا تو ان سے پوچھتے کہ ہم طاہر القادری کو کیا جواب دیں گے ؟؟؟ جسے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا بھی نہیں پھر بھی اسے گمراہ کہا ، اسے شیعہ کہا ، اسے یہودی و عیسائی نہ جانے کیا کیا کہا ، ایک نہیں چار چار صوبوں کے مُلاؤں سے اس کے خلاف فتوے لیے اور اپنے بغض و حسد کی آگ کو ان جھوٹے فتوؤں سے بھجایا پھر بھی چین نہیں پایا میرا خیال ہے اب تم سب کو ہے بہت مزہ آیا رہبروں کے ضمیر مجرم ہیں ہر مسافر یہاں لٹیرا ہے معبدوں کے چراغ گُل کر دو قلب انسان میں اندھیرا ہے جامِ عشرت کا ایک گھونٹ نہیں تلخی آرزو کی مینا ہے زندگی حادثوں کی دنیا میں راہ بھولی ہوئی حسینہ ہے نور و ظلمت کا احتساب نہ کر وقت کا کارو بار سانجھا ہے اس طلسمات کے جہاں میں حضور کوئی کیدو ہے کوئی رانجھا ہے ۔۔۔۔
  19. لَّقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُواْ إِنَّ اللّهَ ثَالِثُ ثَلاَثَةٍ وَمَا مِنْ إِلَـهٍ إِلاَّ إِلَـهٌ وَاحِدٌ وَإِن لَّمْ يَنتَهُواْ عَمَّا يَقُولُونَ لَيَمَسَّنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بیشک ایسے لوگ (بھی) کافر ہوگئے ہیں جنہوں نے کہا کہ اللہ تین (معبودوں) میں سے تیسرا ہے، حالانکہ معبودِ یکتا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اور اگر وہ ان (بیہودہ باتوں) سے جو وہ کہہ رہے ہیں بازنہ آئے تو ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب ضرور پہنچے گا اشرف جلالی نے پہلے تو بہت بڑا بہتان لگایا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلہ العالی نے آیات میں گڑ بڑ کی ہے استغفراللہ پھر اس آیت کے ترجمہ کو غلط کہتا ہے کہ یہ ترجمہ غلط کیا گیا ہے اور یہ سب اس نے ممبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر بیٹھ کر ہاتھوں میں قرآن پاک پکڑ کرکہا ہے، اور یہ جھوٹ اپنے والد صاحب کو سامنے بیٹھا کر بول رہا ہے، اب اگر یہ ویڈیو اس کے والد صاحب کو سنا دی جائے تو وہ بھی سوچیں گے کہ میرا یہ عظیم بیٹا اس دن کس کس طرح لوگوں اور مجھے خوش کر رہا تھا مگر حقیقت تو یہ ہے کہ میرا یہ بیٹا کتنا بڑا جھوٹ بول رہا تھا تو اس کے پلے کیا رہ جائے گا،پھر لوگوں کو خوش کرنے کے لیے کنزالایمان کا ترجمہ پیش کرتا ہے، ہم نے کبھی عرفان القرآن کا موازنہ پیش نہیں کیا، ہاں اتنا ضرور کہیں گے کہ آپ دیکھیں گے کہ ہر مترجم نے وہی ترجمہ کیا جو شیخ الاسلام نے عرفان القرآن میں کیا اور کسی ایک مترجم نے وہ ترجمہ نہیں کیا جو اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ نے کیا ہے، خاص طور پر سید اشرف جہانگیر سمننانی رحمتہ اللہ نے ۷۲۷ ہجری میں جو فارسی ترجمہ کیا آج سے تقریبا" ۳۰۰ سو سال پہلے اس میں اس آیت کا ترجمہ انہوں نے بالکل وہی کیا ہوا ہے جو قبلہ شیخ الاسلام نے عرفان القرآن کے اندر اس آیت کا کیا ہے سید اشرف جہانگیر سمنانی رحمتہ اللہ علیہ کا ترجمہ: اگر وہ باز نہ آئیں اس سے جو کہتے ہیں تو ان میں سے کافروں کو تکلیف دینے والا عذاب ضرور پہنچے گا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد طلہ العالی کا ترجمہ:اگر وہ ان (بیہودہ باتوں) سے جو وہ کہہ رہے ہیں بازنہ آئے تو ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب ضرور پہنچے گا آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ اس انسان نے کتنا بڑا جھوٹ بولا ہے جبکہ سچ بالکل اس کے دوسری طرف ہے، مولا علی علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ: جھوٹ بول کر جیتنے سے بہتر ہے کہ تم سچ بول کر ہار جائو مگر یہ بدبخت قرآن پاک پر جھوٹ بول کر ہی جیتنا چاہتا ہے اشرف جلالی کو کنزالیمان سے پیار نہیں وہ صرف اپنے جھوٹ، حسد اور بغض کے اظہار کے لیے کنزالایمان کو پیش کرتا ہے کہ اس بہانے اس کے جزبات کا اظہار ہو سکے آپ مکمل ویڈیو سنیں اور اس کو عام کیجیے تاکہ اس جلالی فتنہ سے بچا جا سکے
  20. [ سگ مدینہ صاحب آپ سےگزارش کی تھی کہ اس تحریر کا جواب اور وضاحت فرما دیں مگر آپ نےلکھا کہ میں ساری باتوں کا پہلے جواب دے چکا ہوں ۔ آخر آپ ایسی بات کیوں لکھ رہے ھیں اور کیا ضرورت ھے غلط بیانی کی۔آپنے دوستوں کی حمایت ضرور کریں مگر جھوٹ سے بچتے ھوئے۔ اور جہاں تک آپ کے قبلہ سعیدی کی پوسٹ کا تعلق ہے تو جناب ان باتوں کی اب کوئی ضرورت نہیں اس لیے کہ ان کا جھوٹ ہم ثابت کرچکے ھیں ۔ہاں ابھی بھی وہ آپنا دعوی ثابت کریں تو ان کی کسی باپ کو کوئی اہمیت دی جاسکتی ہے ۔آخر وہ نہیں تو آپ ہی اک صریح عبارت کیوں نہیں دیکھاتے ھو کہ یہ ہے لکھا کہ خلفائے ثلاثہ کے لیے مولی کا معنی آقا کرنا تفضلیت ھے. ۔ہائے بے بسی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ جیسا کہ آپ کو لکھا کہ اس تحریر کا جواب اور وضاحت فرما دیں مگر آپ نےلکھا کہ میں ساری باتوں کا پہلے جواب دے چکا ہوں تو میرے بھائی فورم کو دیکھا دیں کہ اس تحریر کا جواب کہاں ھے۔۔۔۔۔۔۔ چلیں سگ مدینہ صاحب اب آپ فورم کو دیکھائیں کہ اس بہت ہی اہم تحریر اور سوال کا جواب کہاں ہے ۔ آپ دیکھ سکتے ھیں کہ اس کے جواب اور وضاحت کا کس قدر اصرار کیا ھے آخر علماء کی کتابوں سے اپنی مرضی کی عبارت لے کر اگلی عبارت چھپاکر اور اپنی طرف سے اس کاعقیدہ بنا کر تفضلیت اور رافضیت کا فتوی لگا کر آپ اسلام کی کون سی خدمت سر انجام دے رہے ھیں۔آپ اس عبارت کا جواب فورم کے سامنے لائیے تاکہ سب کو علم ھو کہ ھم مسلمانوں کی کیا حالت ہو گئی ھے کہ اپنی انا کی خاطر اپنا نام سگ مدینہلکھ کر بھی حق بات کو جھٹلاتے ھیں طرح طرح کی غلط بیانیاں کرتے ھیں اور پھر کریم آقا صلی الله علیہ وسلم سے آپنی حد سے بڑھی ھوئی محبت کا اظہار بھی کرتے ھیں۔ اگلے سوال اس لیے نہں کر رہا کہ آپ تسلی سے اپنا جواب لوگوں کو دیکھا سکیں۔ اور اگر آپ سے غلط بیانی ھوئی تو الله پاک اور اس کے حبب صلی الله علیہ وسلم سے معافی مانگے کیوں کہ میں نے آپ کو لکھا تھا کہ الله اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کو سامنے رکھتے ھوئے بات کرنا جو بھی کرنا ۔۔۔۔۔ کاش۔۔۔۔۔ آپ میرے ان الفاظ کو ھی سامنے رکھتے۔۔۔۔۔۔ میں پھر آپ سےمطالبہ کرتا ھوں کہ اس بات کو آپ واضح بیان فرمائیں کہ اس عبارت سے کیا مراد ھے ۔۔۔۔ الله ہم پر رحم فر مائے آمین
×
×
  • Create New...