Jump to content

ghulamahmed17

Under Observation
  • کل پوسٹس

    452
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    2

پوسٹس ںے ghulamahmed17 کیا

  1.  

    Quote

    جناب آپ نے طلحہ رضی اللہ عنہ کے کسی وارث سے مروان کو الزام علیہ بنائے بغیر اُسے گورنر بنانے کے فعل کو خلافت عادلہ کی نفی کی بنیاد بنایا تھا ۔ ۔ ۔ میں نے جناب کے بارے مسلمہ قاعدہ کلیہ کو الزاما جناب پر لوٹایا ھے ۔ ۔ ۔ میرا وہ مسلک نہیں ہے ۔ ۔ ۔ آپ کا مسلک آپ کو مبارک ہو ۔ ۔ ۔ جناب مرتضیٰ مشکل کشا کو جو FIR پیش ھوئی اُسے پڑھو۔ ۔ ۔ وارثان طلحہ کی ایف آئی آر کی سند پیش کرو تو آپ کو آپ کی مطلوبہ سند بھی پیش کر دیں گے انشاءاللہ ۔

     

     جناب سعیدی صاحب آپ بات کوکیوں غلط رنگ دیتے ہیں 

     

    میں نے سوال کیا تھا کہ کیا اک  خلیفہِ راشد یا خلیفہِ عادل اک صحابی رسولﷺکے قاتل کو مدینہ کا حاکم یا گورنر بنا سکتا

    ہے ؟؟؟

     

    آپ نے لکھا کہ حضرت علی نے محمد بن ابو بکر کو کیوں بنایا ؟

     

    میں نے عرض کیا ہے کہ وہ عثمان کے قاتل نہیں ہیں اور یہ ثابت ہے ۔

    انہوں نے سیدنا عثمان کی داڑھی مبارک پکڑی تھی  جسے حضرت

    عثمان کے شرم دلانے پر وہ چھوڑ کر چلے گئے تھے ۔اور یہی ان کا

    گناہ تھا ۔ مگر اس کےعوض بھی معاویہ نے ان کو بے گناہ قتل کرا کر

    ان کی لاش کی بے حرمتی  کرائی ۔

     

    لہذا میرا سوال وہی ہے کہ آپ کے بقول معاویہ خلیفہِ عادل تھا تو بتائیں کہ قرآن و سنت کی روشنی

    میں اک عادل یا راشد خلیفہِ  مروان جیسے قاتل اور ظالم کو حکمران بنا سکتا ہے ؟؟؟

     

    آپ کنھی بھی دوٹوک جواب نہیں لکھتے  ہمیشہ بات کو الجھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ جناب سعیدی صاحب

    اس میں کونسی میں نے مشکل بات لکھی ہے جو آپ کی سمجھ میں نہیں آ رہی ۔

     

    مروان قاتل اور ظالم تھا اور معاویہ نے حاکم مدینہ بنایا  اس پر آپ کی حضرت علی کے بارے

    کوئی بھی دلیل کارگر ثابت اس لیے نہیں ہو گی کہ وہ تو ہیں ہی خلیفہِ راشد

    مسئلہ تو امیر معاویہ کا ہے جس کو آپ بھی خلیفہِ راشد یا عادل ثابت فرمانا چاہتے ہیں ۔

     

    لہذا  اب پھر پوچھتا ہوں کہ کیا اک عادل اور راشد خلیفہ اک قاتل کو

    مدینہ کا حاکم بنا سکتا ہے ؟ اس کا جواب لکھیں ۔

    --------------------------

     

    ا

     

     

  2. Quote

     

    اس مقدمہ میں آپ کا موقف روافض والا ہے، کیا میں آپ کے مقابلے میں اُن کے حوالے پیش کروں تو وہ آپ پر حُجت ھوں گے؟

    آپ کو رافضی حوالے پیش کرتے ہیں، اس لئے آپ کا اپنا مطالعہ نہیں ہے ورنہ سارا مقدمہ پڑھتے تو آپ کو پتہ چلتا کہ مولا علی مرتضیٰ چل کر عثمان رضی اللہ عنہ کے وارث سے اس کا بیان لینے آئے تھے یا نہیں؟  اور محمد بن ابوبکرؓ نے تسلیمی بیان کیا دیا؟  اور زوجہ عثمان نے اسے کتنا ذمہ دار ٹھہرایا؟

    آپ آل طلحہ کی مروان کے خلاف FIR پیش کریں اور میں یہ حوالہ جناب کے حوالے کر دوں گا ۔

     

     

    سعیدی صاحب کیا بچوں جیسی باتیں لکھ رہے ہیں :   آل طلحہ کی FIR          مجھے پیش کرنے کی ضرورت ہر گز نہیں ہے اس لیے کہ حضرت طلحہؓ حضرت علیؓ

    کے خلاف جنگ لڑنے آئے تھے ۔ اور ان کے  اپنے لشکر  میں موجود بنواُمیہ کے مروان نے تیر مار کر 

    اُن کو قتل کیا ۔   اور انہیں کے حمایتی معاویہ بن ابوسفیان نے اس قاتل کو مدینہ کا حاکم بنا کر ممبر رسولﷺ پر بٹھایا 

    لہذا قاتل اور مقتول دونوں انہیں کے لشکر  کے تھے ،  لہذا ہوش کے ناخن لیں ۔ آپ کے  حواس کام نہیں کر رہے ۔

    آپ کو  بار بار لکھا ہے کہ جنگ جمل والوں اور صفین والوں کا

    حضرت علی سے قصاص طلب کرنا غلط تھا ۔ اس کا ثبوت بھی امام قرطبی سے کتاب کی شکل میں پیش کر چکا

    مگر آپ  چند جملے لکھ کر فرماتے ہیں کہ یہ لیں جی FIR      ہو گئی ہے ۔ او اللہ کے بندے اس کے ثبوت پر کتابیں 

    پیش کیوں نہیں کرتے کہ کب حضرت علی کے سامنے قصاص عثمان کا مقدمہ درج ہوا ۔

      اب  آپ کے حوالوں کے ثبوت کی کتابیں میں تو پیش کرنے کا ذمہ دار ہرگز نہیں ہوں ۔

    آپ  ثبوت پیش کریں یا امام اھل سنت امام قرطبی کی یہ بات مان لیں :

    02qq.png.f78f76c40289eb419238135c643664d2.png.73dcc82bce1230493e6bba17cc8eca21.png

     

    سعدی صاحب آپ  کے لکھ دینے کی کوئی اہمیت ہے اور نہ کوئی حقیقت  لکھے ہوئے  کوثابت کیا جاتا ہے جیسے

    یہ میں ثابت کر چکا ہوں ۔ آپ بھی میرے دوست کوشش کریں اور ایسا کوئی ثبوت کتاب کی شکل میں پیش

    فرمائیں اور ثابت کریں کہ ہے FIR  کی نقل ۔ اب فلاں نے کہا اور فلاں نے کہا سے آپ کی جعلی FIR  ہر گز نہیں مانی جا سکتی ۔

    اور یہی حقیقت اور سچ ہے کہ حضرت علی سے  خون عثمان سے ان لوگوں

    کا مطالبہ درست نہیں بالکل غلط تھا ۔ میں آپ کے ثبوت کی کتابوں کا منتظر رہوں گا اور دیکھو گا

    -------------------------------

  3.  

     

     

    Quote

     

    آپ کا  اپنا نشان زدہ حصہ(میں نے اسے ایسی تلوار ماری کہ ٹھنڈے ہوگئے) آپ کی روایت کی سچائی پر  بہت بڑاسوالیہ نشان(؟) ہے۔کیونکہ طب قانونی  کی کتابوں میں پوسٹ مارٹم کے باب میں  لکھا ہوا ملتاہے کہ( مرنے کے ساتھ ہی جسمانی درجہ حرارت 1.6 ڈگری فیرن ہائیٹ (0.89 ڈگری سینٹی گریڈ) فی گھنٹہ کی شرح سے کم ہونے لگتا ہےیہاں تک کہ وہ ارد گرد کے درجہ حرارت جتنا ہوجاتا ہے۔ )تلوار مارتے ہی ٹھنڈے ہو جانے کے الفاظ ہرگز صحیح نہیں ہو سکتے۔

    جناب سعیدی صاحب لگتا ہے لفظ  ٹھنڈے پڑنے سے آگے پیچھے اصل

     

    لفظ آپ کع نظر نہیں آ رہا تھا ۔ اس لیے میں نے اصل الفاظ

    پر اب نشان لگا دیا ہے لہذا جناب سعیدی صاحب پھر سے پڑھیں کہ

     

    ابو الغادیہ صحابی رسولﷺ 

     

    ہی عمار بن یاسر کا اصل قاتل ہے ۔ قتل کا لفظ اک دفعہ نہیں بہت دفعہ موجود ہے ،

     

    اب قتل کے بھی کوئی نئے معنیٰ نہ تلاش کرنے لگ جائیے گا پلیز ۔

     

    پڑھییے 

    TabqatIbneSaad2Of4_0266.png.b10ee7d896da9f8126e60c8e0408df13.png

  4.  

    Quote


    آپ کی روایت میں قتل سے مراد قاتلانہ حملہ ہے اور ابوالغادیہ سے قتل کی کوشش تو منقول ہے۔عمار کی موت کی تصدیق کرنا ابوالغادیہ سے منقول نہیں۔اورکوئی بھی شخص مرکر گرتے ہی  فوری طور پرٹھنڈا نہیں ہو جاتا۔

    کیاآپ  کے نزدیک ابوالغادیہ کے صحابی ہونے پر اجماع ہے؟

    کیا آپ کے نزدیک ابوالغادیہ کے قاتل عمارؓ ہونے پر اجماع ہے؟

     آپ اقوال رجال اور ضعیف حدیث میں اختلاف کے وقت کس کو ترجیح دیتے ہیں؟

     

     جناب سعیدی صاحب میں ہمیشہ آپ کا جواب پڑھ کر حیران ہو جاتا ہوں

    اور ساتھ ہی پریشان بھی ۔

    آپ اگر یہ مکمل بغور ایک بار پڑھ لیتے 

    تو شاید آپ کو اوپر لکھا ہوا نہ لکھنا پرتا ۔

    پڑھیے تو ذرا جناب 

     

    TabqatIbneSaad2Of4_0266.jpg

  5. Quote

    ابن کثیر نے دوسرا قول لکھا ہے کہ مروان کے علاوہ  حضرت طلحہ کوکسی اور کا تیر لگاتھا۔اور ابن کثیر نے اُسی دوسرے قول کو ترجیح دی ہے۔اگر معاملہ اتنا واضح ہوتا تو حضرت طلحہ کے وارث کسی کو قصاص کے لئے نامزدکرتے۔ اگر حضرت معاویہ کے سامنے حضرت طلحہ کے کسی وارث نے مروان کو قصاص کے لئے نامزد کیا ہو اور حضرت معاویہ نے اس کے بعد مروان کو گورنر بنایا ہوتو ثبوت پیش کرو۔

     

    ابن کثیر جس کا اپنا رجحان ناصبیت کی طرف تھا اس 

    کے دوسرے قول کو ترجیح دینے سے کیا مروان بے گناہ ثابت ہو جاتا ہے ؟

     ایسے اقوال کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی جبتکہ آپ سند سے ثابت نہ کریں ۔آپ ہر پوسٹ پر ہی 

    ضعیف و کمزور حوالہ جات لکھ کر وقت گزاری کر رہے ہیں ۔ ہرگز یہ مروان کی بےگناہی کا کوئی ثبوت

     نہیں ہے جو آپ پیش فرما رہے ہیں  اور نہ ہی اسے قبول کیا جا سکتا ہے ۔

     

     

    Quote


     

    حضرت علی نے محمد بن ابوبکر کو مصر کا گورنر بنا کر بھیجا حالانکہ حضرت نائلہ نے  حضرت علی کے سامنےاُسے قاتلانِ عثمان کا شریکِ کار نامزد کیا تھا۔اس کلیہ کے ہوتے ہوئے آپ حضرت علی کو  خلیفہ راشد کس منہ سے ماننے کا دعویٰ کرتے ہیں؟

     

     

    سعیدی صاحب   میں نہیں سمجھتا تھا کہ آپ  فتح مکہ کے طلقاء

    کے مقابلہ میں خلیفہِ راشد سیدنا علیؓ پر  اتنا بڑا الزام لگائیں گے ۔

    آپ نے تو کمال ہی کر دیا ہے ۔

    وہ خلیفہِ راشد جس نے خلافت کو زینت بخشی ، وہ خلیفہِ راسد

    حق جس کے ساتھ تھا اور  قرآن جس کے ساتھ تھا وہ اتنا ظالم بھی

    ہو سکتا ہے کہ حضرت عثمان کے قاتل کو گورنر بھی بنا سکتا ہے ۔

    یہ آپ کی بہت بڑی ہمت ہے جناب

    اب آپ پر لازم آتا ہے کہ آپ محمد بن ابو بکر کو حضرت عثمان

    کا صحیح اسناد کے ساتھ  قاتل ثابت فرمائیں ۔

    ہمت کیجیے جناب

    اور ثابت فرمائیں کہ محمد بن ابی بکر حضرت عثمان کا

    قاتل تھا اور حضرت علی

    نے قصاص لینے کی بجائے اک قاتل کو گورنر یا حاکم بنا دیا ۔

    مجھے امید ہے کہ آپ  اپنے لگائے گئے الزام

    کو اھل سنت کی کتابیں پیش فرما کر ثابت فرمائیں گے ۔

    -----------------------------------

     

  6. Quote

     

    قتلِ عثمان کی ایف آئی آر ہوچکی اور قاتلوں کا شریکِ کار بھی تسلیمی بیان دے چکا۔ اب حضرت علی مرتضیٰ نے  عثمان کے خون کاقصاص کیوں نہ لیا؟ اگر یہ خود ہی قصاص لے لیتے تو جمل وصفین کی جنگوں کا موقع ہی پیش نہ آتا۔

    آپ جن جنگوں کو دھوکہ پر مبنی قرار دے رہے ہیں،نبی کریم ﷺ نے ان جنگوں کو تاویلِ قرآن پر مبنی بتایا ہے۔اور ظاہر ہے  کہ یہ اجتہادی جنگیں ہیں اوران کو دھوکہ پر مبنی بتانا حدیث کے خلاف ہے۔

    اور نواب صدیق حسن بھوپالی کا حوالہ کسی غیرمقلد کے سامنے پیش کرنا ،میں اس کو کچھ نہیں جانتا۔

     

     

    ہر سب کچھ ہو چکا  تو اس جناب پھر مجھے  حضرت علیؓ سے قصاص

    طلب کرنے کو ہرگز غلط نہیں کہنا چاہیے ،

    مگر اس ایف آئی آر  کے اندارج پر

    حوالہ جات کی کتابیں پیش فرما دیں ، بالک میں اس کو

    پڑھنا چاہوں گا ۔ اور دیکھو گا کہ اھل سنت کے کن کن عملماء نے

    اس مقدمہِ عدالت کی توثیق کی ہے ۔

    اور جہاں تک آپ نے اھل حدیث محدث کا لکھا کہ اھل حدیث کے سامنے

    پیش کیے جائیں محترم آپ سراسر غلط کہ رہے ہیں ۔

    حضرت عثمان غنی کے قصاص پر کوئی اھل اھل حدیث ، دیوبندی اور بریلوی

    اختلاف نہیں ہے کہ ان کے حوالہ جات اور کتابیں پیش نہیں کی جا سکتی ۔

    مگر جناب  آپ کتابیں پیش فرما دیں ۔

    میں منتظر ہوں  کہ یہ مقدمہ کب  پیش ہوا اور ایف آئی آر کاٹی گئی 

    --------------------------------------

  7. Quote

     

    البدایہ والنہایہ ابن کثیر میں  بعد میں یہ  بھی لکھا ہے۔(وَكَانَ لَا يَزَالُ يَجِيءُ رَجُلٌ فَيَقُولُ لِمُعَاوِيَةَ وَعَمْرٍو: أَنَا قَتَلْتُ عَمَّارًا. فَيَقُولُ لَهُ عَمْرٌو: فَمَا سَمِعْتَهُ يَقُولُ؟ فَيَخْلِطُونَ فِيمَا يُخْبِرُونَ، حَتَّى جَاءَ ابْنُ جَوْی فَقَالَ: أَنَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ:
    الْيَوْمَ أَلْقَى الْأَحِبَّةْ ... مُحَمَّدًا وَحِزْبَهْ ۔فَقَالَ لَهُ عَمْرٌو: صَدَقْتَ أَنْتَ، إِنَّكَ صَاحِبُهُ
    )۔یعنی جو بھی معاویہ اور عمرو کے پاس آکرکہتا کہ میں نے عمارؓ  کو قتل کیا ہے تو عمرو اُس سے پوچھتا کہ جب تونے اُسے قتل کیا تو تُو نے اُسے کیا کہتے سنا؟تو وہ خلط ملط کرنے لگتے(بوکھلا جاتے) ،یہاں تک کہ ابن حوی (سکسکی) آیا تو اُس نے کہا۔ اُسوقت میں نے اُسے یہ کہتے سنا کہ:۔

    آج  ہم اپنے پیاروں سے ملیں گے۔احمد سے اور آپ کے یاروں سے ملیں گے۔

    پس عمرو نے اُس کو کہا: تو سچ کہہ رہا ہے اورتو ہی اُس کا قتل کرنے والا صاحب ہے۔

     

     جناب سعیدی صاحب اپنی روایات کی حالت دیکھ لیں  ، ابوالغادیہ جو اصل قتل ہے

     اس کا مکمل قصہ ابن سعد سے پڑھیں کہ کیسے اس نے حضرت عمار

    کو قتل کیا ۔

    پھر اک نظر اپنی روایت پر ڈالیں ۔

    اس کی حالت محققین کے نزدیک کیا ہے وہ میں ابھی بیان نہیں کرتا مگر جناب 

    اپنی روایات کا اندزہ لگا لیں ۔

    میری روایات جن پر تین تین محدثین کا حکم موجود ہوتا ہے کہ

    حدیث صحیح ہے آپ اس کا بھی بڑی بےدردی سے رد  فرما دیتے ہیں ۔

    پلیز پڑھیے 

    TabqatIbneSaad2Of4_0000.thumb.jpg.6d4c084961bde87c7ef25667e4230c0d.jpg

     

    TabqatIbneSaad2Of4_0266.thumb.jpg.fa0ea061db6639615179769db58a5004.jpg

     

    Quote

     

    حافظ ابن حجر عسقلانی نے ابویعلیٰ کے حوالہ سے روایت لکھی ہے کہ ابوالغادیہ اور ابن حوی دونوں اپنے بیان سے منحرف ہوگئے تھے۔الاتحاف الخیرہ اور المطالب العالیہ میں  ابن حجرعسقلانی نے  ابوالغادیہ کی زبان سےروایت یوں نقل فرمائی ہے کہ(7386 / 5 - وَرَوَاهُ أَبُو يَعْلَى الْمَوْصِلِيُّ وَلَفْظُهُ: عَنْ أَبِي غَادِيَةَ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: "حَمَلْتُ عَلَى عَمَّارِ بْنِ ياسر يوم صفين، فَأَلْقَيْتُهُ عَنْ فَرَسِهِ وَسَبَقَنِي إِلَيْهِ رَجُلٌ مِنْ أهل الشام فاجتز رَأْسَهُ، فَاخْتَصَمْنَا إِلَى مُعَاوِيَةَ فِي الرَّأْسِ، وَوَضَعْنَاهُ بَيْنَ يَدَيْهِ، كِلَانَا يَدَّعِي قَتْلَهُ، وَكِلَانَا يَطْلُبُ الْجَائِزَةَ عَلَى رَأْسِهِ، وَعِنْدَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٌو: سَمِعْتُ رسولَ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - يَقُولُ لِعَمَّارٍ: تَقْتُلُكَ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ، بَشِّرْ قاتل عمار بالنار. فتركته مِنْ يَدَي، فَقُلْتُ: لَمْ أَقْتُلْهُ، وَتَرَكَهُ صَاحِبِي مِنْ يَدِهِ، فَقَالَ: لَمْ أَقْتُلْهُ

    اب ابوالغادیہ کے قاتلانہ حملہ کے بعد عمارؓ کے زندہ  ہونے اور کلام کرنے کا ثبوت سننے کے بعد ابوالغادیہ کا یہ کہنا کہ  (میں نے اسے قتل نہیں کیا) درست ہو گیا مگر ابن حوی سکسکی کا اپنے بیان سے منحرف ہونا جھوٹ کہا جا سکتا ہے

     

     

    01.png.9fa6185a43337935acbdeceb9374922a.png02.png.46dd48c268509c2be84aca549fff256e.png

     

    جناب سعیدی صاحب  اپنی روایت پر بھی نظر فرما لیں ۔

    میں زیادہ اب کی لکھو ۔

    آپ کی تیسری روایت کی حالت بھی انہیں کی سی ہے 

    اس میں واقدی ہے اور بھی بہت کچھ غلط ہے ۔

     

    پلیز جناب محترم سعیدی صاحب اگر آپ کے پاس 

    ابوالغادیہ کو  بے گناہ ثابت کرنے پر کوئی درست روایت ہے تو

    آپ بخوشی پیش فرما سکتے ہیں ۔

    ورنہ آپ میری پیش کردہ صحیح  روایات کو مان لیں ۔

    ---------------------------------

     

  8. Quote

     

    بہرحال جنابِ عدالت مآب حضرتِ اقضیٰ مولا علی مرتضیٰ خود ھی حضرت نائلہ زوجہ عثمان کا بیان لینے تشریف لے آئے اور پوچھا کہ عثمان کو کس نے قتل کیا؟  جواب آیا کہ میں نہیں جانتی وہ دو شخص تھے اُن کے ساتھ محمد بن ابوبکرؓ تھا ۔ ۔ ۔ حضرت علی نے محمد بن ابوبکرؓ کو بلایا، اس نے تصدیق کی ۔ پھر حضرت نائلہ نے کہا کہ قاتلوں کو یہی اندر لایا تھا ۔

    اب فرمایا جائے کہ وارث کی طرف سے FIR بھی ھو گئی اور گواہ بھی گزر چکا تو اب تو عثمان کے خون کا قصاص دلوانے کا مطالبہ کرنے میں ھر شہری حق بجانب تھا۔

     

    33.thumb.png.fdb22b921a809cb6ff37c258a14462e6.png

     

    5da463374950c_44089941_1571040796332525_1990700664337989632_n(1).jpg.86e2221fb070126993a50be2cab07ab6.jpg

     

    44026548_1571040736332531_6708929295072362496_n.jpg.18c62e3dc99154421dcc981aadee708b.jpg

     

    Picture2PPP.thumb.png.890e262c455ee74ffe8ff799a08e22f2.png

     

    جناب سعیدی صاحب 

    حضرت علیؓ سے معاویہ بن ابوسفیان کا قصاص طلب کرنا

    بالکل غلط تھا ۔

     

    بلکہ اھل شام کو خونِ عثمان کا بدلہ کہ کر دھوکا دیا ۔

    آپ اوپر پڑھ سکتے ہیں ۔

    ------------------------------

  9. Quote

    ویسے تو جب جناب کو جناب کے شیخ کا حوالہ دیا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ مجھے طاہر صاحب کے حوالے نہ دو اور یہاں دفاع کررہے ہیں

    جناب میں نے کسی  جگہ نہیں لکھا کہ فلاں عالم دین کا حوالہ نہ دیا جائے ، میرے کہنے کا مطلب یہ لیا جائے  کہ امام احمد رضا بریلویؒ سے

    لے کر ڈاکٹر طاہر القادری تک علماء کی کتابوں میں بہت سی ضعیف ، موضوع اور باطل روایات درج ہیں اور ایسا تقریباً تمام بڑے عالم کی کتاب میں

    ہو جاتا ہے مگر میرے لیے حجت وہی بات ہو گی جو درست ہو گی ، چاہے وہ ڈاکٹر طاہر القادری ہوں یا امام احمد رضا  ۔

  10. Quote

    ایک مہربانی کر دیں جناب کہ طبقات ابن سعد کی سند دے دیں بس اور کوئی مطالبہ نہیں

    سلطابی صاحب بار بار عرض کیا ہے کہ

    میں آپ کی کسی بھی بات کا جواب اس لیے دینے کا پابند نہیں 

    ہوں کہ میری آپ سے نہیں سعیدی صاحب سے بات ہو رہی ہے ،    میں آپ کو جواب دوں گا تو پھر آپ جواب لکھیں گے جو کہ

    مناسب نہیں ، آپ مہربانی فرمائیں جو بھی سوال ہو سیعیدی صاحب کو کہا کریں وہ اپنے جواب میں

    اس سوال کا مطالبہ کریں ، امید ہے آپ غور فرمائیں گے ۔

    ----------------------------------

  11. Quote

     


    پھر ہماری گفتگو مطلق لفظِ خلیفہ میں نہیں تھی(جو بمعنی حاکم ہے) بلکہ عادل وراشد خلیفہ ہونے کے متعلق تھی ۔

    رہا صلحِ حسن سے پہلے کا معاملہ تو وہ تاویل(اجتہاد) کی خطا ہے،اور اُس وقت جناب معاویہ اپنے اجتہاد وتاویل میں خطا  کے باعث بغاوت کے مرتکب تھے۔

     

     

     میں جانتا سعیدی صاحب  آپ سیدھی بات کا کبھی سیدھا جواب دینے کی ہمت  نہیں رکھتے

    میں نے حوالہ میں اوپر امام جلال الدین سیوطی کی  کتاب کا 

    حوالہ لگا رکھا ہے ، آپ طبری کی طرف بھاگ رہے ہیں ۔

     میں دس بار  اس سوال کا جواب مانگ چکا ہوں مگر آپ ہر بار ٹال مٹول فرماتے ہیں ۔ چلیں میں 

    اس کو کسی دوسرے وقت کے لیے  آپ کے سر قرض  کے طور پر چھوڑتا ہوں ۔

    آپ نے لکھا کہ عادل اور راشد پر بات کی جائے ۔

     

    کتنی کتابوں میں لکھا پڑا ہے کہ مروان نے حضرت  ظلحہؓ کو قتل کیا ۔

     

    اب جس بندے نے عشرہ مشرہ صحابی رسولﷺ کو قتل کیا تھا اس کو

     

      عادل اور راشد معاویہ نے مدینہ کا حاکم بنا کر ممبر رسولﷺ پر بیٹھا دیا ۔

     

     جناب سعیدی صاحب کیا اک عادل اور راشد خلیفہ  کسی قاتل اور ظالم کو مدینہ  کا گورنر بناتا ہے ؟ 

     

    چلیں اگر آپ پہلے عادل اور راشد پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ثابت فرمائیں کہ

     

    اک عادل و راشد خلیفہ اک قاتل اور ظالم کو مدینہ کا حاکم بنا سکتا ہے ؟

    --------------------------

  12.  

    حضرت علیؓ کے خلاف ہتیار اُتھانے  والے ظالم اور باغی ہیں یہ میں تین محدثیں سے 

    صحیح ثابت کر چکا ، اب  آپ مانیں یا نہ مانیں مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا 

    جب مجھے  کہیں ثابت کرنا ہوا تو میں مزید اھل سنت

    کے حوالہ جات سے ثابت کر لوں گا ، اس وقت مجھے اس روایت 

    پر مزید حوالہ جاے کی ضرورت نہیں ۔ 

     

    جناب سعیدی صاحب جب آپ حوالہ جات پر چھلانگیں لگاتے گزرے

    گے تو پھر اسی طرح ہی ہوتا ہے ، میں بار بار عرض کر چکا ہوں جو

     میرے سوالات ہوں ان کا جواب لکھا کریں مگر آپ خود ہی سوال کرتے ہیں اور

    خود ہی جواب لکھتے ہیں ۔ان کا میرے سوال کے جواب سے کوئی تعلق نہیں 

    ہوتا ، آپ نے لکھا کہ 

    Quote


     کیا آپ نے بحوالہ قرطبی یہ تسلیم نہیں کیا کہ حضرت عثمان کا بیٹا ابان جنگ جمل میں حضرت عائشہ وطلحہ وزبیر کے ساتھ تھا۔اور آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ طلحہ وزبیر نے حضرت علی کی بیعت کی تھی۔ اب بیعتِ علی کے بعد وہ  دونوں پسرِ عثمان کے ساتھ قصاصِ عثمان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کی بیان کردہ دونوں باتیں(بیعت علی کریں، عثمان کا بیٹا قصاص کا طالب ہو) یہاں پائی جاتی ہیں  ،اب آپ بتائیں کہ قصاص عثمان کا مطالبہ اب کیونکر ناجائز ہوگا؟ 


     

    جناب سعیدی صاحب اگر آپ مکمل بات پڑھتے تو جواب دیتے اس لیے

    اب دوبارہ پڑھیں ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے اگر سارے بیٹے بھی جمل میں ہوتے

    تو بھی اس سے   قصاص کا مطالبہ درست نہ ہوتا ،  میں نے جو امام قرطبی کا حوالہ اوپر لگایا

    تھا پھر لگا رہا ہوں اس میں کیا لکھا ہے اب بغور پڑھیں 

    کیا حضرت عثمان غنی کے بیٹوں میں سے  کسی ایک نے  بھی قصاص کا

    مقدمہ عدالت میں  کیا   ؟؟؟

    لہذا ثابت ہوا کہ جمل والوں اور صفین والوں کا حضرت علیؓ

    سے قصاص کا  طلب کرنا ہی غلط تھا ۔

    آپ مکمل حوالہ پڑھ  کر جواب لکھیں ۔ 

     

    02qq.png

  13. Quote


    جناب ابوالغادیہ کے علاوہ اور لوگ بھی آپ کے پیش کردہ حوالہ میں موجود تھے،وہ سب کہاں  چلےگئے؟ پھر ابوالغادیہ سے قاتلانہ حملہ کرکے زخم پہنچنا اور گرنا آپ کے حوالہ میں تھا، سر قلم کرکے موت کے گھاٹ اتارنا دوسرے بندے کا کام لکھا تھا۔  آپ کا پیش کردہ مفصل حوالہ موجود ہے جو اجمالی حوالوں کی تٖفصیل کرے گا اور (لا یقتلک اصحابی) کی ضعیف روایت کی تائید کرتا رہے گا۔ قاتلانہ حملہ کرنا اور سر قلم کرکے موت کے گھاٹ اتارنا میں بہرحال فرق ہے۔

    آپ کا یہ جواب میرے صحیح حوالہ جات کا رد نہیں

    کر رہا ۔

     

    جناب سعیدی صاحب اگر آپ سمجھے ہیں کہ ابوالغادیہ قاتل عمار

    نہیں ہے تو آپ کو ثابت فرمانا ہو گا ، یا صحیح روایت

    سے میرے صحیح حوالہ کا رد کیجے ۔ آپ کی ان باتوں کا میرے صحیح

    حوالہ جاتک  کے  لیے  حیثیت و اہمیت نہیں رکھتا ۔

    آپ کس قدر بے بسی کے ساتھ محدث اھل سنت

    امام کبیر امام مسلم کی بات کو  نظر انداز کر رہے ہیں ۔

    جناب سعیدی صاحب کیا امام مسلم ضعیف ثابت ہو چکے ہیں ذرا جواب 

    تو عنایت فرمائیں ۔

     

    Picture5hhj.thumb.png.cea3f3dbde68e0ac8ab07f537444a4ed.png

     

  14.  

    Quote

    منہاج القرآن کی جتنی مسجدیں ہیں سب میں عیسائیوں کو بلاکرہرسال کرسمس مناؤ اور اُن کی مشرکانہ عبادت کراؤ تاکہ تمہاری منہاجی سنت کا مسلمانوں کو پتہ چلے اور اُن کو بتاؤ کہ یہودونصاریٰ کوبھی کافروں میں شمار نہ کرو۔ یہ بھی بیلیورزہیں اور یہ نان بیلیورز نہیں۔

    اس سے مجھے تو جواب نہیں ملا ڈئیر سعیدی صاحب

  15. Quote

    5d9da960d4c0a_whokilledammar.jpg.b37e34179debdf44efd2437bfa4bb299.jpg.3d19393729574582d8bb23b82426d50d.jpg

     جناب محترم سعیدی صاحب  میں جب بھی حوالہ لگاتا ہوں تو اسے  مخصوص کرنے

    کے لیے نشان لگاتا ہے ۔ آپ نے جو ان ناموں کی طرف اشارہ کیا ہے یہ درست نہیں ہیں ۔

    میں مختصراً لکھتا ہوں کہ آپ نے لکھا کہ 

    حدیث میں ہے کہ حضرت عمار کو باغی قتل کریں گے صحابی نہیں

    تو جناب میں نے صحیح حوالہ جات سے ثابت کر دیا ہے کہ

    حضرت عمار کا قاتل ابو غادیہ جھنی تھا اور وہ صحابی رسولﷺ تھا ۔

     

    طبقات میں سے میں نے صرف  ایک ہی حوالہ پر نشان لگایا 

     جس  پر آپ نے اعتراض اٹھایا کہ ابوالغادیہ مزنی ہے یا جھنی ہے تو اس کا

    جواب میں نے مختصراً ابن حجر عسقلانی کے قلم سے لکھ دیا ہے ۔

     

    اب میں نے صحیح حوالہ جات سے ثابت کر دیا کہ عمار کا قاتل ابوالغادیہ ہی ہے اور صحابی 

    رسولﷺ بھی ہے ۔  

    اختلاف رائے ہمیشہ سے ہوتا ہے اور ہوتا رہے گا ۔

    لیکن اگر آپ بضد ہیں کہ قاتل ابوالغادیہ نہیں کوئی دوسرا فرد ہے تو اس کا

    آپ کتاب کی شکل میں ثبوت لگائیں گے  اگر مجھ سے رد ممکن ہوا تو میں کروں گا  ورنہ پھر آپ کی بات درست تسلیم ہو گی ۔

     اسی طرح صحابیت پر بھی  اگر اختلاف ہے تو وہ بھی کتابیں لگا دیں ۔

    پھر جس طرف ثقہ اور جمہور علماء ہوں گے وہی سچ

    اور وہی حق ہو گا ۔

     

    --------------------------------

    Picture5hhj.thumb.png.513d433c97bd43c981076d1ec69887c5.png

     

    2.png.b2183d096cf752c3a902c1a58b6cd312.png

     

  16. Quote

    جناب سے گزارش ہے کہ طبقات ابن سعد والی روایت کی سند لکھ دیں

     سعدی صاحب کو لکھنے دیں ، آپ  صرف دیکھا کریے اور پڑھا کریں ۔

    سعیدی صاحب کو جواب دینے دیا کریں پلیز ۔

    ---------------------------

  17. Quote

     

    یسار بن سبع کو قاتل عمار کا ثبوت تو پہلے دیں پھر آگے چلتے ھیں۔

    صحیح روایت میں ھے کہ دو بندے جھگڑ رھے تھے اور دونوں میں سے ھر ایک یہ دعویٰ کرتا تھا کہ عمار کو میں نے قتل کیا ہے ۔ تو آپ نے یسار بن سبع کو کیسے متعین کیا؟

    لا یقتلک اصحابی (اے عمار تجھے میرے اصحاب قتل نہیں کریں گے)کے الفاظ کو العقدالفرید میں کمزور سند کے ساتھ روایت کیا گیا ہے ۔

    مگر یسار بن سبع کو قاتل عمار متعین کرنا تو اُس صحیح و اِس ضعیف دونوں کے خلاف ھے۔

     

     

    TabqatIbneSaad2Of4_0000.thumb.jpg.f28e8b7a3485f6bf07cd81dcf7fa33f0.jpgTabqatIbneSaad2Of4_0264.thumb.jpg.e75bd566ee424d9f2ee060c5df83cbba.jpgTabqatIbneSaad2Of4_0265.thumb.jpg.5676396c7da7f22f84ff9204f1e9f31d.jpgTabqatIbneSaad2Of4_0266.thumb.jpg.b1152e56686651561c0a5d7d06009fc5.jpg

     

    Picture16t.thumb.png.eee542a5292f30dafbef986562ce3add.png6qs.thumb.png.720ba5b9a0082c7f10295f55b3a175a2.png

     

    لیں جی جناب سعیدی صاحب ثابت ہو گیا کہ صحابی رسولﷺ

     

    ابو الغادیہ ہی نے حضرت عمارؓ کو  قتل کر کے شہید کیا ۔

     

    اور یوں یہ صحابی رسولﷺ   کریم آقاﷺ کے

     

    فرمان کے مطابق  سیدھا اور ڈائرکٹ جہنم گیا ۔

    ----------------------

    اب محترم سعیدی صاحب  آپ یہ بتائیں کہ یہ کونسا باغی 

     

    گروہ تھا جس کو حضرت عمارؓ جنت کی طرف اور وہ

     

    باغی گروہ حضرت عمارؓ کو جہنم بلا رہا تھا ؟

     

    اس جہنم کی طرف بلانے والے باغیوں کا گروہ واضح فرمائیں 

    ---------------------------------

  18. Quote

    ضعیف روایت ہے  ،نیزخون ناحق کے قصاص دِلوانے کے مطالبہ کو ظلم کہنا ہرگز درست نہیں۔

     

    Picture7ty.thumb.png.48fad034b38aef1cea9626edf4b29210.png

    71771490_2457519267617184_45603588013031

     

     

    یہاں امام جلال الدین سیوطیؒ خود امام حاکم

    کی روایت کو صحیح بتا کر  کر اس غیبی خبر  اور معجزہ مصطفیﷺ کو اپنی  میں لکھ رہے ہیں ۔ امام حاکم کی تصدیق تو صاحب کتاب اور اھل سنت کا

    اتنا بڑا امام کررہا ہے اور محترم آپ کیا کر رہے ہیں ؟
     

     

    72049197_2457519007617210_32138379822219

     

    71587957_2457518787617232_39117073023856

     

    72053941_2457518900950554_63199341629082

     

    71075186_2457518820950562_36792023058334

     

    72164244_2457518837617227_51600960257880

     

    ------------------------------------------------------------------

    09_73659_0000.thumb.jpg.737750aa39e59c2641be1b67d185ab34.jpg09_73659_0485.thumb.jpg.fdfc123cae3b26973bce2e1343bca9e4.jpg09_73659_0486.thumb.jpg.3f8087412aeec82b9ca0d7b30e418df5.jpg09_73659_0487.thumb.jpg.4801243054cb74b22f607a3925b6716b.jpg

     

    01p.thumb.png.d31063b44fe44489c19463fae616f665.png02p.thumb.png.2baff96add0ab23b1bb9abef170cb299.png03p.thumb.png.0da98ab918dd135492820f9f066fc8c9.png04p.thumb.png.c044568f3f14a98c10802bd810d96b44.png

     

    اگر آپ اب بھی کریم آقﷺ کے معجزہ اور غیبی خبر کا انکار فرمائیں 

    گے تو پھر  میں علیؓ پر ہتیار اُٹھانے والے کے بارے میں اس لفظ

    ظالم کے بارے مذید علمائے اھل سنت کی کتابیں بھی دکھا سکتا ہوں مگر

    یہ میں نے آپ کو صرف  اس روایت اور معزہِ مصطفیﷺ کی حقانیت 

    پیش کی ہے ۔ ورنہ اس روایت کو  آپ مانیں یا مانیں اس ٹاپک پر مجھے کوئی 

    فرق نہیں پڑتا ۔

    اس ٹاپک پر آپ کی پوسٹ کا جواب میں بعد میں لکھتا ہوں 

     

    -----------------------------------------

    جناب سعیدی صاحب میں نے کہیں نہیں لکھا کہ حضرت عثمان غنیؓ

    کا قصاص طلب ہی نہیں کیا جا سکتا بلکہ لکھا کہ جمل والوں اور صفین

    والوں  کا یوں حضرت علیؓ سے قصاص طلب کرنا غلط تھا جس طریقہ سے

    وہ قصاص طلب  کر رہے تھے ۔

    اگر حضرت علیؓ کے سامنے بحثیتِ خلفہِ راشد عدالت میں مقدمہ دائر کیا جاتا

    اور معاویہ اور اہل شام خلیفہِ راشد کی بیعت کر تے تو پھر یہ قصاص لینا سیدنا علیؓکے ذمہ تھا ۔

    01qq.thumb.png.4ab3b404d44f9ee9305ab207616ebd51.png02qq.png.f78f76c40289eb419238135c643664d2.png03qq.thumb.png.96b9afe22a773df5e65d765deee7214a.png04qq.thumb.png.e329445d1478411072d4e099c346999e.png

     

    ---------------------------------------------------------

  19. Quote

     

    Quote

     

    تفسیر کبیر میں ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے مولا علی علیہ السلام سے کہا کہ قسم بخدا ابوسفیان کا بیٹا معاویہ تم پر غالب آ جائے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جو ناحق (ظلما)   مارا جائے تو بے شک ہم نے اس کے وارث کو قابو دیا۔(سورۃ الاسراء:۳۳)۔

    ترجمان القرآن حضرت عبداللہ بن عباسؓ توحضرت عثمان کے قتل کو ظلم بھی مان رہے ہیں،معاویہ کو آپ کا ولی بھی مان رہے ہیں،اور معاویہ کو اللہ کی طرف سے قوت وغلبہ ملنا بھی مان رہے ہیں۔

     

     

    سعیدی صاحب کچھ خدا کا خوف کریں اس روایت کا  حضرت علی سے حضرت عثمان

    کے قصاص  کے مطا لبے سے  دور دور کا تعلق نہیں ۔

     لہذا حضرت علی سے قتل عثمان کا  قصاص طلب کرنا ہی غلط تھا ۔

    اگر روایت پیش فرما کر ثابت کرنا ہے تو ایسی روایت پیش فرمایں 

    جس میں صاف ، واضح اور دوٹوک لکھا ہو کہ حضرت علیؓ سے

    ان لوگوں کا قصاص طلب کرنا درست یا جائز تھا ۔

     

    حضرت طلحہؓ اور حضرت زبیرؓ بھی قصاص لینے کو  ہی آئے تھے کوئی حضرت علیؓ

    سے خلافت  لینے نہیں  آئے تھے  اگر وہ قصاص کے مطالبے پر حق پر تھے تو چھوڑ

    کر کیوں چلے گئے  ؟

    بتائیے گا ضرور ؟

    کریم آقاﷺ کو قتل عثمان اور قصاص عثمان

    کی سب خبر تھی   اور انہیں معلوم تھا کہ

    زبیرؓ قتل عثمان کا مطالبہ لے کر جمل میں جائیں گے

    اسی لیے کریم آقاﷺ 

    نے زبیرؓ کو فرمایا کہ اے زبیر تو علی کے خلاف خروج(بغاوت) کرے

    گا اور علی کے حق میں ظالم ہو گا ۔

     جناب محترم سعیدی صاحب کیا

    حضرت زبیر اور حضرت طلحہ قتل عثمان

    کے لیے ہی نہیں گئے تھے  کیا ؟

    اسی لیے حضرت علی نے

    جمل میں زبیرؓ کو فرمایا تھا کہ کریم آقاﷺ نے

    فرمایا تھا کہ زبیر تو علی سے قتال و بغاوت کرے

    گا اور علی کے حق میں ظالم ہو گا ۔

    اس کے بعد حضرت زبیر میدان جنگ میں ہی قصاص کا

    مطالبہ چھوڑ کر چلے گئے تھے ۔

     

    اب بتائیں کریم آقاﷺ نے تو جمل میں قصاص کا

    مطالبہ لے کر آنے والوں کو ظالم کہا ہے ۔

    لہذا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ علی سے قصاص

    عثمان کا مطالبہ غلط تھا ۔

    ------------------------------
    ---------------------------------------- 

  20. Quote

     

    آپ کے عقیدے میں

    کیا حضرت علی مرتضیٰ کے نزدیک

    حضرت عثمان کے خون کا قصاص نہیں بنتا تھا؟

     

     

    جناب سعیدی صاحب آپ میرے سوال کا  مکمل حلیہ بگاڑ کر

     

    من مرضی کا سوال بنا کر جواب لکھتے ہیں جو کہ بالکل غلط طریقہِ کار ہے۔

     

    جناب سعیدی صاحب میں نے سوال کیا تھا کہ

     

     حضرت علیؓ سے حضرت عثمان کے قتل کا مطالبہ درست تھا یا غلط تھا ؟

     

    یہ لوگ حضرت علی سے حضرت عثمان کا قصاص طلب ہی اس لیے

     

    کر رہے تھے کہ انہیں حضرت عثمان کے قتل میں ملوث جانتے

     

    تھے لہذا حضرت علی سے حضرت عثمان کا قصاص طلب کرنا 100 ٪ غلط تھا ۔

     

    ------------------------------

     

  21. Quote

     


    رہ گیا بعض صحابہ سے لغزش یا گناہ ہونا تو وہ ممکن بلکہ واقع ہے اور ہم ان کو معصوم نہیں مانتے۔

    عبدالرحمٰن بن عُدَیس البلوی مخالفین عثمان ؓ میں تھا،دنیا میں ہی بدلہ دے گیا۔

    یسار بن سبع حضرت عمار کا قاتل تھاتو صحابی نہ ہوگا اور اگرصحابی تھا تو عمار کا قاتل کیونکر ہوسکتا ہے

    جب کہ حدیث منقول ہے کہ

    عمار تجھے میرے صحابی قتل نہیں کریں گے بلکہ باغی گروہ قتل کرے گا۔

     


     

     

     

    جناب محترم سعیدی صاحب آپ نے لکھا ہے۔

     

    "   حدیث میں ہے کہ


     عمار تجھے میرے صحابی قتل نہیں کریں گے بلکہ باغی گروہ قتل کرے گا  ۔ "


     جناب محترم سعیدی صاحب


    یہ حدیث  پیش کریں ۔

     

    -------------------------

     

  22.  

    Quote

    میں نے حضرت علی کی خلافت کے دوران یا حضرت حسن کی خلافت کبھی بھی امیرمعاویہ کو خلیفہ نہیں بتلایا تو مجھ سے آپ کا  یہ سوال کرنے کا جواز ہی نہیں بنتا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ یا تو میرا جواب ہی نہیں پڑھتے یا  دھوکہ دہی کے لئےجان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہیں ۔

     

    Picture2.png

     

    جناب سعیدی صاحب 
    میں نے آپ کے بارے کہیں نہیں لکھا کہ آپ نے حضرت علیؓ

    کی خلافت کے دوران امیر معاویہ کی خلافت کا لکھا ہے ۔

    آپ اگر میرا سوال نہیں سمجھ  پا رہے جبکہ میں نے کتاب آپ کے سامنے رکھی ہے ۔

    آپ نے لکھا کہ حضرت حسن کے بعد امیر معاویہ خلیفہ بنیں

    میں نے عرض کیا اگر حضرت حسن کے بعد

    امیر معاویہ خلیفہ بنے تو یہ  اس خلافت کا کیا کریں گے ؟
    امیر معاویہ کی یہ خلافت کس قسم کی خلافت تھی جو وہ خود:

    " حضرت علیؓ کے دور خلافت میں صفین ( حکمین فی صفین " کا

    واقع پیش آیا اور امیر معاویہ نے اسی دن اپنے آپ کو خلیفہ سے
    موسوم کیا "

    جناب محترم سعیدی صاحب پہلے بھی

    میرا سوال واضح اور دوٹوک تھا  اور اب پھر لکھ دیا ہے ۔

    یہ جو امیر معاویہ نے حضرت علیؓ کی خلافت کے

    دوران ہی خود کو خلیفہِ موسوم کیا مجھے اس کا جواب چاہیے کہ :
    کیا یہ بھی امیر معاویہ کی خلافتِ راشدہ ہی تھی ؟
    بس اس کا جواب لکھ دیں کہ یہ خلافت
    کی کونسی قسم ہے ؟
    --------------------------- 

     

  23. ۔

    25507677_1543390209030099_90049454158171

     

    استاذ حسن فرحان #المالکی کے دو عمدہ ٹیوٹس #اردو میں۔

    1_جس اسلام کو نبی اکرم ﷺ لے کر تشریف

    لاۓ اس میں #عقل بنیادی #رکن ہے "لعلکم تعقلون"

    لیکن آج جو اسلام موجود ہے اس میں عقل کو #گالی دی جاتی ہے

    اور کسی کا عقل سے #استدلال کرنا اس کی #گمراہی کہلاتا ہے۔

     

     

    2_ جس اسلام کی #تعلیم رسالت مآب ﷺ نے فرمائی

    اس میں #یہود و #مسیحی مسلمانوں

    کی مسجدوں میں عبادت کے لیے آتے تھے جبکہ

    آج کے اسلام میں ہر #مسلمان گروہ کی اپنی الگ #مسجد ہے

     

    53649978_2111302018905579_45248287616563

     

    2_ جس اسلام کی #تعلیم رسالت مآب ﷺ نے فرمائی

    اس میں #یہود و #مسیحی مسلمانوں

    کی مسجدوں میں عبادت کے لیے آتے تھے جبکہ

    آج کے اسلام میں ہر #مسلمان گروہ کی اپنی الگ #مسجد ہے

     

    25591618_1544047548964365_69786277224668

     

×
×
  • Create New...