Jump to content

AbuAhmad

اراکین
  • کل پوسٹس

    380
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    12

سب کچھ AbuAhmad نے پوسٹ کیا

  1. Allah ap ko aor ap ke family ko khush aor kamyab rakhe.. app Ahle Sunnat ka fakhar hain. Kya khoob hota k app mazeed kitabain terhreer karain
  2. Sultan ul Munazireen Allama Hashmat Ali Khan Qadri Rizvi sahab ka tafseeli jawab https://www.scribd.com/document/225763155/Baratul-Abrar-Ka-Radd-Wahabi-Deobandi-Fraud-Expose
  3. Munazara: Shia vs Sunni in Najaf Iraq Fakhar us Sadaat Fakhar e AhleSunnat Sunnio ka Badshah Syed Muhammad Irfan Mashadi Shah
  4. wa'alykum salaam bhai. Ap taqreer sunte tu yeh ghalat fehmi na hoti. Is video ka source yeh channel hai, jo kai Sunni hai...koe gobar shabi wali na video hai naa baat.
  5. Check out this best ever 9/11 technical analysis by architectural and engineering experts, pretty much proves 9/11 is a lie, even to dyed in the wool deniers.
  6. AbuAhmad

    9/11 WTC the Hidden Truth- Anti Muslim Agenda Busted

    Watch To know the Truth - Inside job by CIA & RAW
  7. Dajjal Ka Fareeb-Must Watch the New Holographic technology
  8. Allama Saeed Ahmad Qadri ke Video- Deobandi mazhab ke mazeed ruswae https://www.youtube.com/watch?v=52e3ibY1yUo
  9. padri parast ye topic perh lai https://www.islamimehfil.com/topic/24942-گھر-کو-آگ-لگ-گئ-گھر-کے-چراغ-سے/ Agar Mufti Muneeb ur Rehman koe ghalat kaam kar dain tu woh unkay Mufti hone ke wajha se sahih nahi ho jae ga.
  10. New Part- Deobandi Bahimi Jang o Jadal https://www.islamimehfil.com/topic/22683-dast-o-gareban-deobandiwahabi-khana-jangi/#comment-108751
  11. استغفراللّٰہیہ طارق جمیل ہے اسکو کون سمجھائے؟ یہ تو ہیرو ہی بنا پھرتا ہے اور اپنی چپڑی چپڑی باتوں سے لوگوں کا ایمان خراب کرتا پھرتا ہےاب تو اسکے نظریات اور اسکی زبان سے خود اسکے دیوبندی بیزار ہورہے ہیں https://www.facebook.com/Ahlesunnat25/photos/a.1014319245254418.1073741827.1014232985263044/1716815401671462/?type=3&theater
  12. #دیوبندی_مضمون_برائے_تبلیغی_جماعت #منقول * موجودہ زمانے میں تبلیغی جماعت کے سبائی اور خوارجی و روافضی افراد * _تحریر - مولنٰا محمد اسماعیل کرخی الندوی _ ۲۳/۹/۲۰۱۷ بعد مغرب مجھے ایک مضمون ملا، جس میں لکھا ہوا تھا کہ مدینہ میں کسی نے خواب دیکھا ہے کہ نبی اکرم علیہ السلام فرمارہے ہیں کہ کوئی ہے جو احمد لاڈ کو یہاں سے نکال سکے؟ اور پھر کسی کو خواب کا اپڈیٹ ملا کہ آپ علیہ السلام فرما رہے ہیں کہ اس شخص احمد لاڈ سے مجھے تکلیف ہورہی ہے، لیکن تھوڑے ہی دنوں بعد خواب میں ہی ایک دوسرا ناٹیفیکیشن ملا کہ جو لوگ نظام الدین چھوڑ چکے ہیں اُنکے لئے دعاؤں کا اہتمام کیا جاے ، اس سے پہلے بھی کسی شخص کو خواب کے ذریعہ Mail کیا گیا تھا کہ مولانا سعد صاحب کو مسجدِ نبوی میں درس دیتا ہوا دیکھ کر نبی علیہ السلام بڑے مسرور ہیں ۔۔ اس کے علاوہ حیرت کی بات ہے کہ پچھلے ۲ سالوں میں لوگوں نے آپ علیہ السلام کو اتنا خواب میں دیکھا کہ جتنا اس سے پہلے پوری امت میں کبھی نہیں دیکھا گیا ، اور خواب دیکھنے والوں کی بھرمار اسی مروجہ تبلیغی جماعت کے لوگوں کی ہے .. (خواب مضمون کے اخیر میں درج کیا جارہا ہے) گذشتہ چند مہینوں سے اس طرح کے مضامین مسلسل موصول ہوتے رہے ہیں ، اور ہر مضمون پڑھ کر ایک عجیب سی کیفیت بنتی ہے ، ۱۴۰۰ سالہ اسلامی دور میں مسلمانوں پر بہت سے پرمشقت و تکلیف دہ حالات آئے ہیں ، یہاں تک کہ جنگ و جدال کا معاملہ بھی بارہا پیش آیا ہے ۔ لیکن کبھی کسی کی اتنی جرأت نہیں ہوئی کہ وہ نبیؐ کے متعلق کوئی جھوٹا خواب گھڑ کر سنادے ، حالانکہ وہ مسائل تبلیغی جماعت کے اختلافی مسائل سے بدرجہا قابلِ توجہ تھے ، تبلیغی جماعت کا بس اتنا مسئلہ ہے کہ اس میں دو نظریات سامنے آئے ہیں ، ایک شوریٰ کی تشکیل پر زور دے رہا ہے ، دوسرا امارت کو مولانا سعد کا خاندانی ورثہ سمجھتا ہے ، جبکہ ایک دوسرے کے نظریات نہ ماننے کی بنا پر دونوں نے علاحدگی اختیار کر لی ہے ، اور اپنے اپنے انداز سے کام کر رہے ہیں ،،، اب آئیں تاریخ کے اُن واقعات کی طرف جو قرنِ اول میں پیش آئے ہیں ،،، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا عظیم الشان دورِ خلافت اپنی شان و شوکت اور عظمت کے ساتھ مکمل ہوتا ہے اور مزید پانچ برس بیت جاتے ہیں کہ خلیفۂ سوم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ پر طرح طرح کے الزامات عائد کئے جانے لگتے ہیں ، کبھی انہیں خلافت پر غیر شرعی طور پر قبضہ جمانے والا کہا جاتا ہے تو کبھی قرآن مجید کو جلا دینے ، اور اصل قرآن سے آیات حذف کردینے کے سنگین الزامات عائد کئے جاتے ہیں ، اس کے علاوہ قرآن میں تحریف کا مرتکب گردانہ جاتا ہے ، لیکن کسی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خواب میں نہیں آتے کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ بے قصور ہے ، اور الزام رکھنے والے جھوٹے ہیں ، یا اُن کے لئے دعائیں کی جائیں ، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کا نام لیکر سبائی فرقہ کے لوگ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو بے دردی کے ساتھ نیزے مار مار کر شہید کر دیتے ہیں ، پھر امی عائشہ رضی اللہ عنہا قصاص کا مطالبہ کرتی ہیں اور ۳۰۰۰۰ کا لشکر لیکر نکلتی ہیں کہ والیئ بصرہ سے قصاص طلب کیا جائے لیکن وہاں خوں ریز جنگ ہوتی ہے ، پھر حضرت علی کا لشکر بھی امی عائشہ کے لشکر سے نبرد آزما ہو جاتا ہے چونکہ شر پسندوں نے جان بوجھ کر امی عائشہ اور حضرت علی کے درمیان صلح ہوجانے کے باوجود ایک دوسرے پر تیر برسانے لگے ، دونوں طرف سے بڑے بڑے صحابہ شہید ہوگئے ، لیکن امی عائشہ نے کوئی خواب نہیں دیکھا، حضرت علی نے کوئی خواب نہیں دیکھا کہ نبی علیہ السلام کو کس سے تکلیف ہو رہی ہے ، حضرت معاویہ اور حضرت علی کے درمیان بہت سی نا اتفاقیوں کے سبب معرکے لڑے گئے لیکن دونوں میں سے کسی بھی فریق کو خواب کے ذریعہ ناٹیفکیشن نہیں ملا ، حالانکہ ان لڑائیوں اور نا اتفاقیوں کے سبب امتِ مسلمہ کا خاصہ نقصان ہوا ، لیکن یہ بھی مسلم بات ہے کہ فریقین میں سے دونوں اپنے اپنے موقف میں درست تھے، اور دونوں عند اللہ مأجور تھے، کیونکہ ایک طرف امی عائشہ بھی فقیہ تھیں تو دوسری طرف علی اور معاویہ رضی اللہ عنہما بھی کبارِ صحابہ اور عظیم فقہاء میں سے تھے، لہذا اپنے اپنے اجتہاد کے مطابق تینوں بھی صحیح تھے ، لیکن سیاسی اور ملی مفاد کے اعتبار سے ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ تینوں میں سے صرف ایک کا موقف درست تھا ،،، خیر یہ ایک طویل بحث ہے جسکا اس دور میں کوئی فائدہ نہیں ،،، لیکن ان واقعات کو نقل کرنے کے بعد میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جو مسئلہ اتنی اہمت کا حامل ہو کہ پورا اسلامی نظام ہی اس پر منحصر ہو اور آپس میں اختلافات اس حد تک بڑھ جائیں کہ فریقین میں سے ہزاروں شہید ہوجائیں لیکن آپ علیہ السلام کسی کے حق اور ناحق ہونے کی طرف اشارہ نہ کریں ؟ اور کسی کو نکال دئیے جانے کا نہ کہیں ؟ اور دوسری طرف تبلیغی جماعت جو ۱۳ سو سال بعد وجود میں آئی ، اور جس سے اختلاف کرنا کوئی شرعی گناہ بھی نہیں ہے اُس میں باہم دو نظریات کا تصادم ہوجاے ، اور آپ علیہ السلام لوگوں کے خوابوں میں آنے لگیں ؟؟؟ یقیناً جن کا دعوی ہے کہ اُنہوں نے آپ علیہ السلام کو خواب میں دیکھا کہ وہ تبلیغی جماعت کے فلاں جتھے کی حمایت کر رہے ہیں وہ اس دور کے سبائی ، منافق اور خوارج و روافض ہیں ،، خدا کی قسم تبلیغی جماعت مسئلہ خلافت کو کبھی چھو نہیں سکتی ، یہ تبلیغی جماعت کے امور صرف مباح کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن خلافت کے امور فرائضِ مدنیہ اور احکامِ سیاسیہ کی حیثیت رکھتے ہیں جس پر اسلامی نظامِ حکومت کی تکمیل ہوتی ہے ،،،، تبلیغی جماعت میں نہ لگنا کوئی برائی نہیں ہے ، لگ جانے میں کوئی بھلائی بھی نہیں ہے ، چونکہ اصل کام جماعت سے لگنا نہیں ہے بلکہ اصل دعوت و تبلیغ ہے ، اور یہ دعوت و تبلیغ کا فریضہ ہر مسلمان ( ذی علم ) اپنے اپنے طور پر ادا کرسکتا ہے ، اور کر رہا ہے ،، لیکن اس پر ضد کرنا کہ مرکز نظام الدین سے جڑجاؤ ، مولوی سعد کو امیر تسلیم کرو ، یا مولانا احمد لاڈ اور اُنکے حامیوں کی شوری تسلیم کرو ، محض دجالوں اور منافقوں کا عمل ہے ، دین سے اس کا کوئی تعلق نہیں ، یہ شخصیت پرستی ہے جو در حقیقت شرک تک لے جانے کی راہ کھولتی ہے ، اور عجب نہیں ہے کہ کل کو کوئی خواب دیکھ لے کہ آپ علیہ السلام فرمائیں ( معاذاللہ ثم معاذاللہ ) مولانا سعد ہی مسیح موعود ہیں ، اور احمد لاڈ دجال ،، یا احمد لاٹ اور انکے حامیان مسیح موعود ہیں اور مولوی سعد دجال ؟... چونکہ مضامین بہت کثرت سے موصول ہورہے ہیں کہ جس میں ایسے بیہودہ خواب نقل کئے جارہے ہیں جنہیں پڑھ کر دل کہتا ہے کہ یہ اس دور کے خوارج و روافض اور منافق ہیں ، نہ ان کا تعلق دین کی کسی تحریک سے ہے نہ ادارہ سے ، بس یہ مسلمانوں میں آپسی انتشار کو فروغ دینے کے لئے پیدا ہوئے ہیں ۔۔۔۔ میری تمام مسلمانوں سے عاجزانہ درخواست ہے کہ براہِ کرم ایسے جھوٹے پروپگنڈوں سے دور رہیں ، تبلیغی جماعت ۔۔ منزل من اللہ ۔۔نہیں ہے ، نہ ہی اس کے مجموعی اصول و ضوابط سنت کی حیثیت رکھتے ہیں ، یہ ایک * اصلاح بین المسلمین * تحریک و تنظیم ہے ، اور اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے ، جس طرح لاکھوں اصلاحی تحریکات ہیں ، بلکل اُسی طرح یہ بھی صرف ایک تحریک ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ اللہ نے اسے زیادہ مقبول کیا ، اور سارے عالم میں پھیلا دیا ، لیکن ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ یہ صرف ایک تحریک ہے ، اس میں جڑنا فرض نہیں ، حدود میں رہ کر اس پر نقد کیا جانا ضروری ہے ، اسکی کوتاہیوں کو واضح کرنا برا نہیں ہے، اس سے نظریاتی اختلاف رکھنا اسی طرح صحیح ہے جیسا کہ انسان کا انسان ہونا درست ہے ، اور یہ بات بھی ہمیشہ ذہن میں ہونی چاہئے کہ مولوی سعد صاحب کی امارت کی حیثیت اس سے زیادہ نہیں ہے کہ وہ مرکز نظام الدین ( عمارت و بلڈنگ ) کے امیر ہیں ، اُنکی امارت صرف وہاں تک درست ہے جہاں تک لوگ اُنہیں تسلیم کرتے ہیں ، اس امارت کا تعلق صرف تحریک تبلیغ سے ہے ، اور اُن لوگوں تک محدود ہے جو اُنکے نظریات سے متفق ہیں ، ( یعنی اس جماعت کی امارت اور شوری کا تعلق صرف اس کے انتظامیہ سے متعلق ہے اور یہ امارت و شوری کی حیثیت اصل اسلامی اور شرعی امارت و شوری جس پر اسلامی نظام خلافت محمول ہے کے مماثل ہرگز نہیں ہے اور نہ ہی وہ درجہ ہی پاسکتی ہے ۔ اس لئے اس جماعت کی امارت و شوری پر اسلامی و شرعی امارت و شوری کے فضائل منطبق کرنا ناجائز ہے ۔ ) امت مسلمہ کے ہر فرد کو حق ہے کہ اُنکی امارت کو تسلیم نہ کرے ، اس میں کوئی برائی نہیں ہے ، کیا اُنکی امارت تسلیم نہ کرنا نبی کی دشمنی بن سکتی ہے ؟ ہرگز نہیں ہرگز نہیں ،،، خدا کے لئے ہوش میں آئیں ، اور ہر چیز کو اُسکے مقام کے اعتبار سے سمجھیں ،،، کیونکہ شریعت اسلامی میں کسی بھی چیز کو اس کے مقام اور مرتبہ سے بڑھا دینا یا گھٹا دینا ہی بدعت اور تحریف دین ہے لہذا اس، سے پرہیز لازمی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایسے شرور و فتن سے بچائے آمین ثم آمین بجاء سیدالمرسلین ۔۔۔۔ **** ناشر **** عالمی مجلس اصلاحِ امت
  13. #نانوتوی_و_گنگوہی_کی_عاشقانہ_کہانی_پر_ساجدخان_کی_تاویلات_کا_جواب افاضاتِ استاد علی معاویہ رضویمرتب: سیفِ رضا قارئینِ کرام! جھوٹ بولنے اور بھگوڑا نمبر ون ہونے میں دیابنہ کا کوئی ثانی نہیں ہے اور یہی کام آج کل اعظم بستی کا ساجد کاذب خائن کررہا ہے اپنے اکابرین کی فحش گوئی کا دفاع کرنے کا شوق لئے موصوف نے اپنے زعم میں کتاب لاجواب داڑھی والی دلہن کا سوشل میڈیا پر جواب لکھا مگر یہ بھول گئے کہ دائی سے پیٹ چھپتا نہیں ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ داڑھی والی دلہن کے پاکستانی ایڈیشن میں موجود لاجواب حاشیہ کا جواب لکھتے مگر دیوبندیوں نے وہی سالوں پُرانا مضمون جسکا جواب استاد علی معاویہ رضوی حفظہ اللّٰہ لکھ چکے اس ہی کو کچھ اضافوں کے ساتھ دہرا دیا ساجد خان نے اپنے اس مضمون میں کچھ اضافے کئے ہیں ہم ان اضافوں کے جواب ساتھ استاد جی کے جوابات بھی دیتے ہیں اور یہ مکمل جواب استاد جی کے افاضات ہیں دیوبندی اکابرین کے آپ حضرات نےدیوبندیوں سے ہی بہت قصے کہانیاں سنے ہونگے۔ لیکن ذیل میں لکھی کہانی پڑھ کرآپ سوچنے پہ مجبور ہوجاؤ گے کہ ”محبت بھی عجب شئ ہے جو کیا کیا کروا دیتی ہے“ دیوبند کے قاسمِ علومِ شیطانیت اور امامِ کوا کھانی کا ایک خواب جس میں قاسمِ علومِ شیطانیت دلہن اور امامِ کوا کھانی خوابوں کی بارات کے ساتھ دولہا تھے دیو کے بندوں نے اپنی بھڑاس مٹانے کے لئے بے ربط و بے محل باتوں کا اندراج کر کے عوام کو بھی دھوکا دینے کی کوشش کی ہے ہم اپنے قارئین کو ان حوالوں کی حیثیت اور دیو کے بندوں کے استدلال کا ابطال بتانا چاہتے ہیں دیو کے بندوں نے اپنے اکابرین کی صفائی میں علمائے اسلام کی کتب میں سے دو کتب تعطیر الانام اور تعبیر الرؤیا کو پیش کیا اور کہا کہ، اعتراض: اولا گذارش ہے کہ یہ واقعہ خواب کا ہے خواب ایک حقیقت طلب چیز ہے اس کی ظاہری کیفیت کچھ اور ہوتی اور باطنی کیفیت کچھ اور, جسے تعبیر کہتے ہیں جواب: قارئین کرام دیاںنہ کے پیش کردہ حوالہ جات پر غور کیا جائے تو مسئلہ واضح ہو جاتا ہے۔ وجوہات پیش خدمت ہیں اولا:ً امامین نے جو تحریر فرمایا اس میں ”انه ينكح“ کے الفاظ موجود ہیں اور نکاح بمعنی وطی ہوتا ہے۔ فریق مخالف سے اس پہ حوالہ ملاحظہ ہو فقہ حنفی کی مشہور کتاب "مختصر القدوری" کا محشی غلام مصطفی قاسمی سندھی دیوبندی لکھتا ہے ”النکاح بالکسر لغۃ الضم والجمع ومن افرادہ وطی الزوجۃ ولذا قیل انہ حقیقۃ فی الوطی لغتہ واختلفوا فی معناء الحقیقی شرعاً فنسب الی الشافعی انہ شرعاً حقیقتہ فی العقد مجاز فی الوطی والصحیح عند اصحابنا انہ حقیقتا شرعاً ایضاً فی الوطی مجاز فی النکاح“ [مختصر القدوری مع الحواشی النافعة القیمة، ص: ١٦٠] اس عبارت میں ”والصحیح عند اصحابنا انہ حقیقتا شرعاً ایضا فی الوطی مجاز فی النکاح“ وطی کے معنی ہونے میں صریح ہے اور اسی پر احناف کا اتفاق ہے ثانیاً: تعطیر الانام میں ”فان الفاعل یفعل بالمفعول“ کے الفاظ اور تعبیرالرؤیا میں ”فان الفاعل یصیب من الفاعل“ کے الفاظ نکاح کو وطی کے معنوں میں متعین بھی کررہے ہیں. اب ان دونوں حوالوں کا مطلب یہ ہوا کہ اگر کوئی شخص کسی معروف نوجوان کو خواب میں دیکھنے والا ...... کررہا ہو تو اس کی تعبیر یہ ہے کہ فاعل (کرنے والا) مفعول (کروانے والے) سے خیر کریگا اب آیئے یہ دیکھئے کہ دیابنہ کے امامِ کوا کھانی آنجہانی کے خواب میں فاعل و مفعول والی بات ہے یا نہیں؟؟ ملاحظہ ہو "ایک بار ارشاد فرمایا میں نے ایک بار خواب میں دیکھا تھا کہ مولوی محمد قاسم صاحب عروس کی صورت میں ہیں اور میرا ان سے نکاح ہوا ہے سو جس طرح زن و شوہر کو ایک کو دوسرے سے فائدہ پہنچتا ہے اسی طرح مجھے ان سے اور ان کو مجھ سے فائدہ پہنچا ہے" [تذکرۃالرشید، جلد:٢، ص: ٢٨٩] اس خواب میں کہیں بھی لواطت کا ذکر نہیں اور یہاں لواطت کا نہ ہونا اور قاسم نانوتوی کو دلہن کے روپ میں دیکھنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ معبرین کی جو بیان کردہ تعبیریں پیش کی گئی ہیں وہ اس پر صادق نہیں آتیں_ غیر مہتدی و رشید گنگوہی کا یہ کہنا ”سو جس طرح زن و شوہر کو“ الخ میں فاعل و مفعول دونوں کا ایک دوسرے کو نفع پہنچانا کہا ہے جبکہ امامین (علامہ نابلسی و ابن سیرین رحمھما اللہ تعالی ) کی بیان کردہ تعبیروں میں فاعل کا مفعول کے ساتھ بھلائی کرنا ہے, اس سے بھی فرق واضح ہے اب آئیے دیکھتے ہیں کہ گنگوہی صاحب نے نانوتوی صاحب کو عالم رؤیا میں نانوتویہ دیکھ کر عالم دنیا میں کیا کیا_ حکیمِ اَمت تھانویہ لکھتے ہیں کہ: "حضرت گنگوہی اور حضرت نانوتوی کے مرید و شاگرد سب جمع تھے اور یہ دونوں حضرات بھی وہیں مجمع میں تشریف فرماتے تھے کہ حضرت گنگوہی نے حضرت نانوتوی سے محبت آمیز لہجہ میں فرمایا کہ یہاں لیٹ جاؤں حضرت نانوتوی کچھ شرما سے گئے مگر حضرت نے پھر فرمایا تو بہت ادب کے ساتھ چت لیٹ گئے اور مولانا کی طرف کو کروٹ لے کر اپنا ہاتھ ان کے سینے پر رکھ دیا جیسے کوئی عاشق صادق اپنے قلب کو تسکین دیا کرتا ہے مولانا ہر چند فرماتے ہیں کہ میاں کیا کر رہے ہو یہ لوگ کیا کہیں گے حضرت نے فرمایا کہ لوگ کہیں گے کہنے دو " [حکایات اولیاء, ص :٢٢٨] یہ ہے گنگوہی صاحب کی جو مجمع میں بھی قابو نہ کرسکے۔ یہ تو جلوت کا ایک قصہ ہے جو تھانوی صاحب نے بیان کرکے اپنے آقاؤں کی کردارکشی کردی ورنہ خلوت کے معاملات کا کسی کو کیا پتہ؟ قاسم صاحب اگرچہ شرماتے ہیں لیکن یہاں یہ بات تو مترشح ہوتی ہے کہ وہ گنگوہی صاحب کے عادی تھے ورنہ کیا وجہ ہے کہ شرماتے ہوئے لوگوں کا خیال آیا؟ ظاہر ہے لوگ نہ ہوتے تو نانوتوی صاحب معمول کے مطابق لیٹ جاتے۔ تمام غرابیہ گلابیہ وہابیہ کو غور کرنا چاہیئے کہ انکے گنگوہی کا فرمان ”لوگ کہتے ہیں کہنے دو“ حکمت سے خالی نہیں اور دیوبندیوں کو اس ہی پر عمل کرنا چاہیئے اور آج لوگ (سنی) کہتے ہیں (گنگوہی, نانوتوی باز اور نانوتوی........تھا) کہنے دیا جائے...... قاسم و رشید کی اس جسمانی تقرب و تعلق کا اظہار, دیابنہ کی مالٹے والی سرکار یعنی محمودالحسن گاندھوی صاحب اپنے اشعار میں کچھ یوں کرتے ہیں کہ قربِ جسمانی پہ ہے انکے تعلق کا مدار قربِ روحانی سے یہ یک دل یک جان دونوں [کلیاتِ شیخ الہند, ص: ٥٩] اس شعر سے ہمارے دعوے تائید آپ حضرات پر ظاہر ہے اور مزید تشریح کی حاجت نہیں صلائے عام ہے یارانِ نکتہ کےلئے قارئین کرام! اسی واقعے کو دیوبندی تبلیغی جماعت کے مولوی زکریا کاندھلوی صاحب نے اپنی کتاب "اکابر کا تقویٰ، ص: ١٤" پر بھی اپنے اکابرین کے تقوے کی امثال کے ضمن میں نقل کیا ہے مولوی کاذب خائن نے محض خواب کے واقعے کو لیکر تو لفاظی کردی مگر یہ حقیقت جو تھانوی صاحب نے بیان کی اسے کوا بریانی سمجھ کر ہڑپ کر گئے صرف یہی نہیں بلکہ اس واقعے کا ذکر نہ کر کے کاذب خائن نے ثابت کردیا کہ اس کے اکابرین ہرگز متقی نہ تھے ورنہ کاذب خائن کا اس واقعے کو نقل نہ کرنا چہ معنی؟ آپ احباب یقینا دیابنہ کے ایسے تقوی پر لعنت بھیج رہے ہونگے تو ضرور بھیجیں کیونکہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مفہوم ہے کہ جب تو "بے حیاء ہو جائے تو جو چاہے وہ کر" اور یہ تمام ہی اکابرین و اصاغرین بے حیاء و بے غیرتوں کا ٹولہ ہی تو ہیں نیز کاذب خائن کا مولانا ظفر رضوی صاحب حفظہ اللّٰہ اور مولانا محمد علی حنفی صاحب حفظہ اللّٰہ کا ذکر کرنا محض اپنے دل کو بہلانے کے مترادف ہے کیونکہ ہم پہلے ہی ان حوالوں کی حقیقت واضح کرچکے اب کاذب خائن کو چاہیئے کہ وہ مفتری نجیب کیساتھ دارالعلوم کراچی کے میدان میں اپنے اساتذہ اور وہاں کے طلباء کے درمیان ایک چارپائی پر لیٹ جائے اور خود مثل نانوتوی اور نجیب کو مثل گنگوہی بننے کا موقع دے (ویسے نجیب گنگوہی ہی بن سکتا ہے کیونکہ وہ اندھا تھا اور یہ کانا ہے) اور اپنے اکابرین کے تقوے پر عامل ہو کر متقی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے جہلاء سے داد اور ہم سے چار حرف حاصل کرے ہے یہ گنبد کی صداء جیسی کہے ویسی سنے آخر میں اس جاہل مطلق نے ایک حدیث رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نقل کی اور کہا کہ بریلوی اس عبارت پر بھی کوئی عنوان قائم کریں جس میں نبی علیہ السلام کی جانب دلہن کی نسبت کی گئی ہے جوابا عرض ہے کہ قاسم نانوتوی کا دلہن بن کر گنگوہی کو اور گنگوہی کا دولہا بن کر نانوتوی کو مرد و زن کیطرح فائدہ دینا اس میں اور حدیث رسول میں واضح بلکہ بہت واضح فرق ہے اشرف علی تھانوی نے لکھا کہ "عرس" نم کنومۃ العروس سے ماخوذ ہے جاہل انسان یہ بتاؤ کہ یہاں تھانوی نے عروس سے دلہن مراد کیوں نہ لی؟ حدیث رسول ہے کہ سورہ الرحمن عروس القرآن ہے یہاں کیا مراد لو گے؟ بات صرف یہ ہے کہ دیوبند ایک گندہ پلید اور بدبودار مذہب ہے اسی لئے انکا ذہن ہر وقت انہی برائیوں کی جانب ہی مائل رہتا ہے اللّٰہ کریم دیوبندی شریروں کے شر سے مسلمانوں کو محفوظ فرمائے مجھی سے سب یہ کہتے ہیں کہ رکھ نیچی نگاہ اپنی کوئی ان سے نہیں کہتا, نہ نکلو یوں عیاں ہوکر
  14. #جہادِ_برما_اور_دیوبندی_پروپگنڈہمحرر: استادِ محترم علی معاویہ رضوی سلمہ اللّٰہ القوی Deobandiyo Ka Iqrar Ulmae Bareli Ny Jihad Kia https://www.islamimehfil.com/topic/22519-deobandiyo-ka-iqrar-ulmae-bareli-ny-jihad-kia/
×
×
  • Create New...