Jump to content

کمیونٹی میں تلاش کریں

Showing results for tags 'رد مذہب دیوبند'.

  • ٹیگ میں سرچ کریں

    ایک سے زائد ٹیگ کاما کی مدد سے علیحدہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • تحریر کرنے والا

مواد کی قسم


اسلامی محفل

  • اردو فورم
    • اردو ادب
    • فیضان اسلام
    • مناظرہ اور ردِ بدمذہب
    • سوال و درخواست
    • گفتگو فورم
    • میڈیا
    • اسلامی بہنیں
  • انگلش اور عربی فورمز
    • English Forums
    • المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
  • اسلامی محفل سے متعلق
    • معلومات اسلامی محفل
  • Arabic Forums

تتیجہ ڈھونڈیں...

وہ نتیجہ نکالیں جن میں یہ الفاظ ہوں


تاریخ اجراء

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


نمبرز کے حساب سے ترتیب دیں...

Joined

  • Start

    End


Group


AIM


MSN


Website URL


ICQ


Yahoo


Jabber


Skype


مقام


Interests


پیر

  1. دیوبندی وہابی اپنے منہ آپ کافر .pdf
  2. اکابرین دیوبند کا پیرو مرشد حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی لکھتا ہے ’’اولیاء اور مشائخ کی قبروں کی زیارت سے مشرف ہوا کرے اور فرصت کے وقت ان کی قبروں پر آ کر روحانیت سے ان کی طرف متوجہ ہو اور ان کی حقیقت کو مرشد کی صورت میں خیال کرکے فیض حاصل کر لے اور کبھی کبھی عام مسلمانوں کی قبروں پر جا کر اپنی موت یاد کیا کرے اور ان پر ایصالِ ثواب کرے اور مرشد کے حکم اور ادب کو خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم اور ادب کی جگہ سمجھے کیونکہ مرشدین خدا اور رسول کے نائب ہیں ۔‘‘ (کلیاتِ امدادیہ : ص72) حاجی کے اس ارشاد سے معلوم ہوا کہ: ۱) اپنے پیر و مرشد کے حکم اور ادب کو اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم اور ادب کی جگہ ہی سمجھنا چاہیے۔ ۲) عام مسلمانوں کی قبروں کا حکم تو یہ ہے کہ ان پر کبھی کبھی جا کر ایصالِ ثواب کیا جائے اور ان زیارتِ قبور سے موت کو یاد کیا جائے۔ ۲) مگر اولیاء و مشائخ کی قبروں کی زیارت جب فرصت ملے کرنی چاہیئے اور ان کی قبروں پر آ کر عام مسلمانوں کی قبروں سا سلوک نہیں ہونا چاہیے کہ ایصال ثواب کیا جائے یا موت کو یاد کیا جائے بلکہ بزرگوں کی قبروں پر آنے کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ روحانی طور پر ان کی طرف توجہ کی جائے اور ان سے فیض حاصل کیا جائے ۔ اس چیز سے ان بزرگوںکی قبروں سے وہی فائدہ حاصل ہو گا جو ان کی زندگی میں ہوتا تھا۔اگر یقین نہ ہو تو ملاحظہ فرمائیے: حاجی امداد اﷲصاحب اپنے پیر و مرشد میاں جی نور محمدصاحب کے آخری وقت کاتذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’حضرت نے تشفی دی اور فرمایاکہ فقیر مرتا نہیں ہے۔صرف ایک مکان سے دوسرے مکان میں انتقال کرتا ہے فقیر کی قبر سے وہی فائدہ حاصل ہو گا جوزندگی ظاہری میں میری ذات سے ہوتا تھا۔‘‘ (امداد المشتاق:ص118 )
×
×
  • Create New...