Jump to content

Search the Community

Showing results for tags 'بغیر علم فتوی'.

  • Search By Tags

    Type tags separated by commas.
  • Search By Author

Content Type


Forums

  • Urdu Forums
    • Urdu Literature
    • Faizan-e-Islam
    • Munazra & Radd-e-Badmazhab
    • Questions & Requests
    • General Discussion
    • Media
    • Islami Sisters
  • English & Arabic Forums
    • English Forums
    • المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
  • IslamiMehfil Team & Support
    • Islami Mehfil Specials
  • Arabic Forums

Find results in...

Find results that contain...


Date Created

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


Filter by number of...

Joined

  • Start

    End


Group


AIM


MSN


Website URL


ICQ


Yahoo


Jabber


Skype



Interests


Found 1 result

  1. فورم پر یا کہیں بھی کوئی فقہی مسئلہ پوچھا جائے تو صرف اسی صورت میں جواب دیں کہ آپ علمائے کرام علیھم الرحمہ سے سن چکے ہوں یا مستند کتابوں میں ٹھیک اور واضح طور پر پڑھ چکے ہوں یا کسی اور طریقے سے مسئلے کا صحیح جواب کامل طور پر جانتے ہوں۔ ۔۔۔۔۔ بغیر علم کے ہرگز ہرگز جواب مت دیں ، اس سے ایک تو پوچھنے والا صحیح راہنمائی نہیں پا سکے گا اور ساتھ جواب دینے والے کی بھی گرفت ہوگی۔ ۔۔۔۔۔ آسان ترین حل یہی ہے کہ جب کوئی مسئلہ آتا ہے تو جس جائز ذریعے سے علمائے کرام سے اس کا جواب پوچھ سکتے ہیں ، پوچھ لیں۔ مثلا دارُالافتاء اَہلسنت سے رابطہ کر لیں یا اگر کوئی مستند دینی فقہی کتب موجود ہیں اور آپ میں اتنی لیاقت ہے کہ خود مسئلہ سمجھ لیں گے تو پہلے وہاں سے مسئلہ اچھی طرح دیکھ لیں اور پھر (کسی بھی شک و شبہ کی صورت میں) لازمََا علمائے کرام سے پوچھ لیں کہ واقعی یہی جواب صحیح ہے اور مُفتیٰ بِہٖ ہے یا نہیں تاکہ بعد میں پریشانی نہ ہو اور پوچھنے والے کو بھی غلط فہمی میں مبتلا نہ کریں۔ ۔۔۔۔۔ نیچے اس حوالے سے چند اہم باتیں دی جا رہی ہیں ، آپ انہیں بغور پڑھیں اور یہ دیکھیں کہ جب مفتیانِ کرام علیھم الرحمہ کیلئے یہ ہدایات لازم ہیں تو عام بندے کو کس قدر احتیاط کرنا لازم ہوگی!۔
×
×
  • Create New...