Jump to content

کمیونٹی میں تلاش کریں

Showing results for tags 'بڑی'.

  • ٹیگ میں سرچ کریں

    ایک سے زائد ٹیگ کاما کی مدد سے علیحدہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • تحریر کرنے والا

مواد کی قسم


اسلامی محفل

  • اردو فورم
    • اردو ادب
    • فیضان اسلام
    • مناظرہ اور ردِ بدمذہب
    • سوال و درخواست
    • گفتگو فورم
    • میڈیا
    • اسلامی بہنیں
  • انگلش اور عربی فورمز
    • English Forums
    • المنتدی الاسلامی باللغۃ العربیہ
  • اسلامی محفل سے متعلق
    • معلومات اسلامی محفل
  • Arabic Forums

تتیجہ ڈھونڈیں...

وہ نتیجہ نکالیں جن میں یہ الفاظ ہوں


تاریخ اجراء

  • Start

    End


Last Updated

  • Start

    End


نمبرز کے حساب سے ترتیب دیں...

Joined

  • Start

    End


Group


AIM


MSN


Website URL


ICQ


Yahoo


Jabber


Skype


مقام


Interests


پیر

  1. 💪 بڑی جماعت💪 (سواد الاعظم) 1✍️پہلی بات قابل غور ہے بڑی جماعت کو ہی سواد الاعظم کہا جاتا ہے۔ 2✍️شروع سے لے کر قیامت تک بڑی جماعت اھلسنہ والجماعہ تھی، رہی ہے، رہے گی۔ 3✍️اگرچہ ان میں فروعی مسائل میں اختلاف ہوگا۔ لیکن عقائد میں اختلاف نہی ہوگا۔ 4✍️جیسے کہ حنفی شافعی حنبلی مالکی۔ان سب کے عقائد ایک ہیں۔ بس فروعی مسائل میں اختلاف ہے جو کہ:۔ افضل، الاولی، مستحب، مستحسن اور مباح کا اختلاف ہوتا ہے بس۔ 5✍️لیکن عقائد کی بات کی جاۓ تو سب کے ایک ہیں۔ ✍️جیسا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہنا۔✍️ :اب آتے ہیں حدیث کی طرف جو سندا ضعیف ہے۔ لیکن متناََ بالکل ٹھیک ہے۔ :1📘حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُعَانُ بْنُ رِفَاعَةَ السَّلَامِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنِي أَبُو خَلَفٍ الْأَعْمَى،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ أُمَّتِي لَنْ تَجْتَمِعُ عَلَى ضَلَالَةٍ،‏‏‏‏ فَإِذَا رَأَيْتُمُ اخْتِلَافًا فَعَلَيْكُمْ بِالسَّوَادِ الْأَعْظَمِ . ابن ماجہ 3950 میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: میری امت گمراہی پر کبھی جمع نہ ہو گی، لہٰذا جب تم اختلاف دیکھو تو سواد اعظم ( یعنی بڑی جماعت ) کو لازم پکڑو۔ (محمد عمران علی حیدری) ✍️اس میں دو راوی ہیں جس کی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف کہا گیا ہے لیکن اس کا متن ثابت شدہ ہے۔ ✍️سواد الاعظم کے الفاظ ابو خلف الاعمی کی وجہ سخت ضعیف ہیں اور دوسرا راوی معان بن رفاعہ ضعیف ہے۔ ✍️اس کی سند ضعیف ہی ہے لیکن اسکا متن ٹھیک ہے۔ جو کہ دوسری احادیث سے ثابت شدہ ہے۔ 💞 اب آتے ہیں متن حدیث کی طرف💞 ✍️سواد الاعظم سے مراد بڑی جماعت ہے میں بتا چکا ہوں اوپر الفاظ کی تبدیلی ہےبس۔ مطلب ایک ہی ہے بہت بڑی جماعت۔ یعنی عام الفاظ میں بولا جا سکتا ہے سواد الاعظم۔ ✍️آپ صرف جماعت، بڑی جماعت بولیں بہت بڑی جماعت بولیں اور یاسواد الاعظم بولیں مراد ایک ہی ہے۔ (✍️ محمد عمران علی حیدری) :2✍️(۸۷۷۷)۔ عَنْ أَ بِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {ثُلَّۃٌ مِنْ الْأَ وَّلِینَ وَقَلِیلٌ مِنْ الْآخِرِینَ} [الواقعۃ: ۱۳۔ ۱۴] شَقَّ ذٰلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ، فَنَزَلَتْ: {ثُلَّۃٌ مِنْ الْأَ وَّلِینَ وَثُلَّۃٌ مِنْ الْآخِرِینَ} [الواقعۃ: ۳۹۔۴۰] فَقَالَ: ((اَنْتُمْ ثُلُثُ اَھْلِ الْجَنَّۃِ، بَلْ اَنْتُمْ نِصْفُ اَھْلِ الْجَنَّۃِ، وَتُقَاسِمُوْنَہُمُ النِّصْفَ الْبَاقِیْ۔)) (مسند احمد: ۹۰۶۹) ھذا حدیث صحیح ۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: {ثُلَّۃٌ مِنْ الْأَ وَّلِینَ وَقَلِیلٌ مِنْ الْآخِرِینَ}… (سبقت لے جانے والوں) کا بہت بڑا گروہ (سواد الاعظم) تو اگلے لوگوں میں سے ہو گا اور تھوڑے سے پچھلے لوگوں میں سے۔ تو یہ بات مسلمانوں پر بہت گراں گزری، پس یہآیات نازل ہوئیں: {ثُلَّۃٌ مِنْ الْأَ وَّلِینَ وَثُلَّۃٌ مِنْ الْآخِرِینَ} … (دائیں ہاتھ والوں کا) جم غفیر(سواد الاعظم) اگلوں میں سے ہے اور بہت بڑی جماعت(سواد الاعظم) پچھلوں میں سے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم جنت والوں میں سے تیسرا حصہ ہو گے، بلکہ اہل جنت کا نصف حصہ تم ہو گے اور باقی نصف میں بھی تم ان کے حصہ دار ہو گے۔ (محمد عمران علی حیدری) ✍️اس حدیث بھی یہی الفاظ استعمال ہوۓ ہیں بڑی جماعت یعنی سواد الاعظم بولیں آپ بڑی جماعت بولیں یا پھر اھلسنہ والجماعۃ بولیں یا پھر صرف جماعت کہیں کیونکہ یہی بڑی اہل سنت و جماعت ہی ہے۔ 3📘 الفصل الثانیدوسری فصل حدیث نمبر 256 روایت ہے حضرت عمر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے کہ میرے صحابہ کی عزت کرو کیونکہ وہ تمہارے بہترین ہیں ۱؎ پھر وہ جو ان کے قریب ہیں پھروہ جو ان کے قریب ہیں۲؎ پھر جھوٹ ظاہر ہوگا حتی کہ آدمی قسم کھائے گا حالانکہ قسم لیا نہ جاوے گا اور گواہی دے گا حالانکہ گواہی لیا نہ جاوے گا آگاہ رہو کہ جو جنت کا وسط چاہے وہ جماعت کو مضبوط پکڑے۳؎ کیونکہ شیطان اکیلے کے ساتھ ہوتا ہے۴؎ اور وہ دو سے دور رہتا ہے ۵؎ کوئی شخص کسی اجنبی عورت سے خلوت نہ کرے کیونکہ شیطان ان کا تیسرا ہوتا ہے ۶؎ اور جس کو اس کی نیکی خوش کرے اور اس کی برائی غمگین کرے تو وہ مؤمن ہے۷؎ : شرح ۱؎ جن صحابہ نے حضور انور کی صحبت پائی،حضور سے علم و عمل حاصل کیے،حضورکی تربیت پائی وہ تو انسان کیا فرشتوں سے بڑھ گئے مگر جن کی صرف ایک نظر جمال جہاں آرا پر پڑ گئی انہیں ایمان شہودی حاصل ہوگیا۔حضور کے جمال پر ایک نظر وہ کام کرتی ہے جو عمر بھر کے چلے خلوتیں عبادتیں نہیں کرسکتیں کوئی اس جیسا نہیں ہوسکتا۔(از اشعۃ اللمعات)۲؎ یعنی تابعین و تبع تابعین بعد والوں سے افضل ہیں کہ ان میں اکثر عادل یا مستور الحال ہیں فاسق تھوڑے مگر ان کے بعدکے لوگ اس کے برعکس ہیں کہ ان میں فاسق زیادہ عادل کم ہیں بلکہ ان زمانوں کے فاسقوں میں جتنی حمیت دینی تھی بعد کے بعض عادلوں میں اتنی نہیں غیرت ایمان برابر گھٹ رہی ہے جیساکہ آگے ارشاد ہے،محمد ابن قاسم کا سندھ فتح کرنا حجاج ابن یوسف کی ایک غیرت اسلامی کی بنا پر ہوا۔۳؎ یعنی جماعت صحابہ کے عقیدے اختیار کرے ان کے سے اعمال کرنے کی کوشش کرے،نیز عامۃ المؤمنین کی راہ چلے ہمیشہ عام مسلمانوں کی راہ چلے تا ابد بڑا گروہ اہل سنت والجماعت ہی کا رہے گا اسی لیے اس کے نام میں جماعت داخل ہے اہل سنت و الجماعت۔۴؎ یعنی جو عقائد و اعمال میں مسلمانوں کی جماعت سے الگ رہا وہ شیطان کا ساتھی ہے دوزخی ہے۔۵؎ شیطان انسان کا بھیڑیا ہے اور بھیڑیا بکریوں کے گلہ پر رحم کم کرتا ہے دور والی یا کنارے والی بکری کو جلد پھاڑتا ہے،یہ مضمون کتاب الاعتصام میں گزر چکا۔۶؎ عورت سے مراد اجنبی عورت ہے لہذا اپنی ذی رحم ماں بہن بیٹی ساری ذی رحم محرمہ یوں ہی اپنی بیوی اس حکم میں داخل نہیں بلکہ جوعورت صرف محرمہ تو ہو کہ اس سے نکاح ہمیشہ کے لیے حرام ہو مگر ذی رحم نہ ہو جیسے ساس اس سے بھی خلوت بہتر نہیں جب کہ وہ جوان ہو۔(دیکھو شامی)خیال رہے کہ دودھ کے بھائی بہن دودھ کے چجا تائے سے پردہ فرض نہیں مگر خلوت ان سے بھی بہتر نہیں جب کہ دونوں جوان ہوں کیونکہ وہ اگرچہ محرم تو ہیں مگر ذی رحم نہیں۔۷؎ یعنی علامت ایمان یہ ہے کہ آدمی کو اپنی برائیاں اپنے گناہ برے معلوم ہوں،ان پر وہ غم کرے اور اپنی نیکیاں اچھی معلوم ہوں ان پر خوشی کرے اس کا دل مفتی ہوتا ہے جو اسے برے بھلے کاموں کا فتوی دیتا رہتا ہے اللہ ایسا ایمان نصیب کرے۔ مصنف کو اس حدیث کا حوالہ نہیں ملا،یہ حدیث نسائی شریف کی ہے اس کی اسناد کے سارے راوی قوی ہیں سواء ابراہیم ابن حسن خثعمی کے اس سے مسلم،بخاری نے احادیث نہیں لیں مگر وہ بھی ثقہ ہیں لہذا حدیث صحیح ہے اور اس مضمون کی احادیث احمد ابن حبان،طبرانی،حاکم،بیہقی نے بھی روایت کیں۔(مرقات) (مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد8.صفحہ 256) (از: حکیم الامت مفسر شہیر علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ) (محمد عمران علی حیدری) : 4📘 6045 - ابن عمر، رفعه: ((لن تجتمع أمتى على ضلالة، فعليكم بالجماعة فإن يد الله على الجماعة)). للكبير (1). : (1)الطبراني جلد12 صفحہ 447 (13623)، وقال الهيثمي 5/ 218: رواه الطبراني بإسنادين رجال أحدهما ثقات رجال الصحيح خلا مرزوق مول طلحة وهو ثقة (محمد عمران علی حیدری) ✍️اگر حدیث کو دیکھیں تو اس میں جماعت کے لفظ استعمال ہوا ہے۔ ✍️جبکہ اس سے مراد بھی بڑا گروہ جماعت بھی ایک گروہ کی شکل ہوتی ہے اب آپ بیشک اس کو سواد الاعظم بھی بول سکتے ہیں۔ ✍️اچھا اس حدیث میں دیکھیں تو پتہ چلتا جماعت(سواد الاعظم) پر اللہ کا ہاتھ ہے۔ اور جس پر اللہ کا ہاتھ ہو وہ ہدایت پر ہوتی ہے۔ 📘✍️اور جماعت اس میں لکھا ہے کہ لن تجتمع امتی علی ضلالۃ یعنی میری امت گمراہی پر جمع نہی ہوگی اور پھر فرمایا جماعت کے ساتھ ہو جاو اور پھر فرمایا کہ اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے۔✍️ ✍️جس نے سواد الاعظم نہی کہنا وہ جماعت بول لے اگر جماعت نہی کہنا بڑا گروہ بول لے اگر یہ نہی بولنا تو سواد الاعظم بول لیں۔✍️۔ امید کرتا ہوں سمجھ لگ گئی ہوگی۔ اس پر مزید دلائل دیے جا سکتے ہیں لیکن وقت کی قلت اور حق شناس کے لیے اتنا کافی ہے۔ اعتراض وہابیہ بعض احادیث میں آیا کہ حق والوں کی تعداد کم ہوجاۓ گی۔ الجواب اس مراد ہ نہی کہ ہمیشہ کے لیے کم رہے گی جناب بلکہ کچھ عرصہ کے لیے کم ہو سکتی جیسا آپ جانتے ہیں جب عیسیؑ بطور امتی بن کر آئیں گے تو سب ان کے ساتھ ہوجائیں گے اور وہ حق پر ہی ہوں گے۔ اور دوسری بات تعداد ہماری اہل سنت کی کم ہوگی تو پوری بھی ہوجاۓ گی۔ جیسا کہ تم لوگ ان کو بھولے بھالے سنیوں کو ورغلہ کے لے جاتے ہو جب ان کو سمجھ لگتی ہے تو وہ لوگ اکثر سنی ہوجاتے ہیں۔ اور آپ لوگوں کے بڑے علماء سنی ہوتے ہیں اور ہمارے اکثر جاہل کم علم وہابی ہوتے ہیں۔ جہالت ایک جگہ اور اہل علم الگ تو ہونے ہیں نہ۔ ورنہ بعدوار کی پیدا تو آپ لوگ ہیں وہابیہ جی کوئی بنا 1860. میں تو کوئی۔1886. میں کسی نے لیا انگریز سے نام بھیک مانگ کے تو کسی نے ہندوں کے تلوے چاٹ کے جو کہ آج بھی اپنے مدرسہ میں ہندوؤں کو بلوانے سے نہی رکتے۔اپنی کم عقلی کم سمجھی اپنے پاس رکھو۔ (طالب دعا: محمد عمران علی حیدری) 22.08.2021. 13محرم الحرام 1443
×
×
  • Create New...