Jump to content

فقہ کی لغوی واصطلاحی تعریف


Shareef Raza

تجویز کردہ جواب

فقہ کا لغت کے اعتبار سے معنی ہے(فھم) یعنی سمجھنا جیساکہ شاگرد نے استاد کا سمجھایا سبق سمجھ لیا تو کہا جاتا ہے ۔ (فھم التمیز الدرس)یعنی شاگرد نے سبق سمجھ لیا اور اصطلاح شریعت میں اس کو مختلف الفاظ سے تعبیر کیا گیا ہے ۔ امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ نے فقہ کی تعریف یوں کی ہے ۔ (معرفتۃ النفس مالھا وما علیھا ) یعنی انسان کو جو جو اعمال ضروری ہیں اور جن جن سے بچنا ضروری ہے ان کے جاننے کا نام فقہ ہے علم فقہ صرف صرف نماز روزہ کے مسائل کو ہی شامل نہیں ہے ۔ اس کا دائرہ بہت وسیع ہے اعتقادیات ہوں یا اخلاقیات ، مسائل تصوف ہوں یا مسائل روزہ مرہ فقہ ان تمام کو شامل ہے ۔ امام محمد بن ادریس الشافعی علیہ الرحمۃ نے فقہ کی تعریف ان الفاظ سےکی ے۔

ھو معرفۃ الاحکام التی تتوقف علی

یعنی ایسے احکام کے جاننے کا نام فقہ ہے جو کہ قراآن وحدیث سے حاصل ہوتے ہوں اور بعض نے یوں تعریف کی ہے۔(ھو الطریق بمعرفۃ الحلال والحرام من عند اللہ تعالیٰ ) یعنی فقہ ایسے راستے کا نام ہے جس سے اللہ تعالیٰ کی طرف حلال اور حرام کی معرفت حاصل ہوتی ہے گویا انسان کے لئے فقہ ایک منھج اور راستے کا نام ہے جس پر چل کر انسان مقصود کو پاسکتا ہے۔

Link to comment
Share on other sites

  • 4 weeks later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...