Jump to content

کیا حلال اور کیا حرام


Mughal...

تجویز کردہ جواب

yeh deo kay bando kabhi theek nahi ho saktay main iss poster ka sara background janta hoon yeh poster sajid khan deogandi kay kahney per uss kay aik chelay ney banaya hai.

 

یہ باطل فارم والے حرامی ھیں

جلد اس کا بھی جواب بھی ان کے منہ پڑ مار مار دیا جاے گاے

(ia)

Link to comment
Share on other sites

جناب اسکین پیجز دیں نیز الو کے حوالے سے دیوبندیہ کے مغالطوں کا جواب اس پوسٹ میں موجود ہے . ملاحظہ فرمالیں

http://www.islamimehfil.info//topic/10666-alahazrat-ka-sach-or-deobandioon-ka-jhoot/page__p__62530entry62530

Edited by Abu.Huzaif
Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

چمکادڑ کے متعلق فتوی رضویہ کی اصل عبات

جس پڑھ کر صاف پتہ چلتا ھے کے چمکادڑ کے حکم میں علماء اکرام کا اختلا ف ھے

 

 

 

 

 

 

 

مسئلہ ۱۵۴: ازاوجین مرسلہ حاجی یعقوب علی خاں صاحب ۲۹ جمادی الآخرہ ۱۳۱۲ھ

 

مولٰنا صاحب مجمع فضائل ومنبع فواضل فرید العصر، وحید الزمان، مخدوم مکرمی دام افضالکم بعد تمہید مراسم فدویت وارزوئے حصول سعادت مواصلت کہ عمدۃ مقاصد ہر دو جہاں ہے التماس پرداز ہے کہ حضور نے حرمت بوم کے باب میں جو فتوٰی ارسال فرمایا، اس میں یہ عبارت مرقوم ہے وہ سمجھ میں نہ آئی کہ جن کتابوں میں ذکر اکل ہے ان میں بوم سے مراد الو نہیں بلکہ وہ پرندہ شب مقصود ہے جو پنجہ شکاری نہیں رکھتا جیسے چمگادڑ وغیرہ، یہ معنی عتابی تصریح سے ثابت نہیں،لاباس بمالیس بذی مخلب کالبوم ۱؎ الخ۔جو پرندہ پنجے والا نہ ہو اس کے کھانے میں حرج نہیں ہے جیسا کہ بوم ہے۔ الخ۔ (ت)

 

 

 

(۱؎ جامع الرموز بحوالہ العتابی کتاب الذبائح مکتبہ اسلامیہ گنبد قاموس ایران ۳ /۳۴۹)

 

 

 

تو کیا چمگادڑ اور باگل بھی حلال ہے؟ جواب بالتشریح بیان فرمائیے۔ زیادہ نیاز، بینوا توجروا

 

 

 

الجواب: چمگادڑ چھوٹاہو یا بڑا جسے ان دیار میں باگل کہتے ہیں، اس کی حلت حرمت ہمارے علمائے کرام رحمہ اللہ تعالٰی میں مختلف فیہ ہے بعض اکابر نے اس کے کھانے سے ممانعت فرمائی ہے اس وجہ سے کہ وہ ذی ناب ہے، مگر قواعد حنفیہ کے موافق وہی قول حلت ہے، مطلقا دانت موجب نہیں بلکہ وہ دانت جن سے جانور شکار کرتاہو، ظاہر ہے کہ چمگادڑ پرند شکاری نہیں، ولہذا درمختار میں قول حرمت کی تضعیف فرمائی،

 

 

 

ہندیہ میں ظہیریہ سے ہے :اما الخفاش فقد ذکر فی بعض المواضع انہ یوکل، وفی بعض المواضع انہ لا یوکل لان لہ نابا اھ ۲؎ ورأیتنی کتبت علی ہامشہ مانصہ فیہ انہ لایصید بنابہ، ولایصول ولیس کل مالہ ناب حراما۔

 

 

 

چمگادڑ کے متعلق بعض مواضع میں ذکر ہے کہ کھایا جائے اوربعض مواضع میں ہے کہ نہ کھایاجائے کیونکہ اس کے کیلے ہوتے ہیں اھ، مجھے یاد ہے کہ میں نے اس کے حاشیہ میں لکھا ہے کہ یہ اپنے کےلے سے شکارنہیں کرتا اور نہ ہی یہ حملہ آور ہوتاہے اور ہر کیلے والا حرام نہیں ہوتا۔ (ت)

 

 

 

(۲؎ فتاوٰی ہندیہ کتاب الذبائح الباب الثانی نورانی کتب خانہ پشاور ۵ /۲۹۰)

 

 

 

برجندی میں ہے :ذکر فی المحیط ان فی الخفاش اختلاف العلماء اھ ۱؎۔محیط میں مذکور ہےکہ چمگادڑ میں علماء کا اختلاف ہے اھ (ت)

 

 

 

(۱؎ شرح النقایہ للبرجندی کتاب الذبائح نولکشور لکھنؤ ۳ /۱۹۳)

 

 

 

درمختارمیں ہے :وقیل الخفاش لانہ ذوناب ۲؎۔بعض نے کہا چمگادڑ حرام ہے کیونکہ یہ کیلے والا ہے۔ (ت)

 

 

 

(۲؎درمختار کتاب الذبائح مطبع مجتبائی دہلی ۲ /۲۲۹)

 

 

 

ردالمحتارمیں ہے :قال الاتقانی وفیہ نظرلان کل ذی ناب لیس بمنہی عنہ اذا کان لایصطاد بنایہ ۳؎ اھ اتقانی نے کہا ہے اور اس میں اعتراض ہے کیونکہ ہرکیلے والا حرام نہیں ہے جبکہ وہ اپنے کیلے سے شکار نہ کرتاہو اھ (ت)

 

 

 

(۳؎ ردالمحتار کتاب الذبائح داراحیاء التراث العربی بیروت ۵ /۱۹۴)

 

 

 

برجندی میں ہے :المراد الناب الذی ھو سلاح وذوالناب الحیوان الذی ینہب بالناب ۴؎ اھ واﷲ سبحانہ وتعالٰی اعلم وعلمہ جل مجدہ اتم واحکم۔ناب (کیلے) سے مراد وہ ہے جو ہتھیار بنے، اور کیلے والا جانور وہ ہے جو کیلے کے ساتھ حملہ اور ہو، واللہ سبحانہ وتعالٰی اعلم وعلمہ جل مجدہ اتم واحکم (ت)

 

 

 

(۴؎ شرح النقایہ للبرجندی کتاب الذبائح نولکشور لکھنؤ ۳ /۱۹۳)

 

 

 

 

اعلحضرت (ra) نے حنفی کتب کے حوالے بھی لکھیں ھیں

اصل میں یہ دیوکےبندے

بھی غیر مقلد ھیں اس لیے اس قسم کے بھودہ اعتراض کرتے ھیں

اگر ان میں عقل ھوتی اور یہ حنفی ھوتے تو کھبی بھی اعتراض نھیں کرتے

 

Edited by Mughal...
Link to comment
Share on other sites

post-4540-12823557124017.jpg

 

 

اعلیٰ حضرت نے مذکورہ وضاحت جملہ فقہی کتب سے کی ہے فقہی کتب پر اعتراض مذہب حنفی سے ارتداد ہے

 

 

Ye Akhri Hawala Mai likha hy Batooor Dawa Pehsaab Pakhana Khana Jaizy hy( ftawa Dedaraia )

 

ye konsi Fiqha ki kitaab sy masla bian howa hy ????

 

Kia Peshaab pakana Dawai hy >>??

Link to comment
Share on other sites

اس پوسٹ مں اس کا جواب موجود ہے.کھانے کے حوالے سے کہاں لکھا ہے. اسکین پیجز دیں

http://www.islamimehfil.info//topic/10693-fatawa-e-dedaria-per-deobandio-k-ilzam-sureh-fatiha-peshaap-se-likhna-maazallah-ka-jawab/page__p__62667__hl__dedaria__fromsearch__1entry62667

 

post-4540-12823557124017.jpg

 

 

 

 

 

Ye Akhri Hawala Mai likha hy Batooor Dawa Pehsaab Pakhana Khana Jaizy hy( ftawa Dedaraia )

 

ye konsi Fiqha ki kitaab sy masla bian howa hy ????

 

Kia Peshaab pakana Dawai hy >>??

Edited by Abu.Huzaif
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...