Ghulam.e.Ahmed 206 Posted May 13, 2011 Report Share Posted May 13, 2011 1 Quote Link to post Share on other sites
Sag e Madinah 33 Posted May 13, 2011 Report Share Posted May 13, 2011 (ja) Buhat achi sharing.... Minhaji logon ke lazmi iss k mutaalq sochna aur ghor karna chahiye. Quote Link to post Share on other sites
Raza11 20 Posted May 13, 2011 Report Share Posted May 13, 2011 (edited) إنا لله وإنا إليه راجعون TAHIR UL QADRI SAB SE SAKHT IHKTALAF KE BAWAJOOD MURDAD OR KAFR QARAR DENA WAQI AJ HI KE DOR KE ULOOMA KA KAM HE. Edited May 13, 2011 by raza11 Quote Link to post Share on other sites
saifali 2 Posted May 13, 2011 Report Share Posted May 13, 2011 (edited) we will start soon, Edited May 13, 2011 by saifali Quote Link to post Share on other sites
Junoon26 11 Posted May 13, 2011 Report Share Posted May 13, 2011 kia hum hazrat esa (a.s) ki wiladat ki khushi nahi mana saktey jab k hum unse esaio se zayada payar kertey hen........ Quote Link to post Share on other sites
Sag e Madinah 33 Posted May 14, 2011 Report Share Posted May 14, 2011 جنون بھائی پہلے تو آپ فتویٰ کو صحیح طرح پڑھیں،مسئلہ یہ نہیں کہ پیدا ئش کی خوشی منائی جائے یا نہیں۔بلکہ اصل مدعا یہ ہے کہ عیسائیوں کے ساتھ مل کر ایسا کام کیا جائے۔انہیں اہل اسلام کہا جائے۔ چلیں آپ یہ ثابت کر دیں کہ سیدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام کا یوم پیدائش ۲۵ دسمبر ہے؟؟؟؟؟ 1 Quote Link to post Share on other sites
غیاث 3 Posted May 15, 2011 Report Share Posted May 15, 2011 اعوذباللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ جنون بھائی پہلے تو آپ فتویٰ کو صحیح طرح پڑھیں،مسئلہ یہ نہیں کہ پیدا ئش کی خوشی منائی جائے یا نہیں۔بلکہ اصل مدعا یہ ہے کہ عیسائیوں کے ساتھ مل کر ایسا کام کیا جائے۔انہیں اہل اسلام کہا جائے۔ چلیں آپ یہ ثابت کر دیں کہ سیدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام کا یوم پیدائش ۲۵ دسمبر ہے؟؟؟؟؟ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آپ بے وقوف ہیں یا جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں۔ پہلے تو آپ فتویٰ کو صحیح طرح پڑھیں،مسئلہ یہ نہیں کہ پیدا ئش کی خوشی منائی جائے یا نہیں۔ یعنی اس معاملے میں تمہیں کوئی اعتراض نہیں۔یہاں تک تو تمہیں قبول ہے۔ اس سے آگے تمہیں اعتراض ہے۔ بلکہ اصل مدعا یہ ہے کہ عیسائیوں کے ساتھ مل کر ایسا کام کیا جائے۔ عیسائیوں کے ساتھ ملکر منانا کہاں نص صریح سےحرام ہوئی؟؟؟پھر یہ اعتراض صرف طاہرالقادری پرکیوں جبکہ اہلسنت کے بہت سارے علماء بھی عیسائیوں کے ساتھ ملکر کرسمس مناتے ہیں ۔ انکی باقاعدہ تصویریں بھی موجود ہیں۔کیا یہ یکطرفہ پروپیگنڈہ مہم نہیں؟؟؟؟ شریعت اسلامیہ میں یہ تفریق کہاں ہے؟؟؟؟ اگر یہ فتوی ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہے تو باقی اس سے مبرا کیوں ؟؟ انہیں اہل اسلام کہا جائے۔ کس جگہ عیسائٰیوں کو مسلمان کہا۔؟؟؟ یا اہل اسلام کہا؟؟؟ کیا تم اتنے عقل کے اندھے ہو کہ الہامی مذاہب اور غیر الہامی مذاہب کی بات کوتمہارا تنگ ذہن سمجھنے سے قاصر ہے۔ اگر تھوڑا سا غور کرو تو نہوں نے کہا ایک وہ لوگ ہیں جو واضح طور پرکافر اور مشرک ہیں اور دوسرے وہ ہیں جو اللہ تعالی ،انبیاء کرام،آسمانی کتب کو مانتے ہیں اسی وجہ سے انہیں الہامی مذاہب کے ماننے والے اور اہل ایمان بمعنی اللہ تعالی ،انبیاء کرام،آسمانی کتب کو ماننے والا کہناکیا یہ قرآن پاک سے اور شریعت اسلامیہ میں موجود نہیں۔؟؟؟ کیا اہل کتاب نے یہ ساری خرافات آج شروع کی ہیں جو کفار کی صف میں شامل ہو گئے؟؟ یہ تو تمام تعلیمات قرآن مجید میں موجود ہیں اسکے باوجود اللہ تعالی انہیں کہتا ہے یاھل الکتاب اب اگراعتراض ہے تو پہلے قرآن مجید سے یہود ونصاری کو اہل کتاب کہہ کر پکارنے کی آیات پر اعتراض کریں۔ نیز شریعت اسلامیہ میں واضح طوراہل کتاب کے احکام دوسرے کفار سے الگ ہیں۔ باقی یہود و نصاری کا کفر تو نبوت محمدی کے انکار سے ہی ثابت ہو جاتا ہے۔ اس پر مزید گفتگو کی تو ضرورت ہی نہیں۔ اہل کتاب کا ذبیحہ حلال ہے۔ انکی عورتوں سے نکاح جائز ہے۔جبکہ دیگرکفار کے ساتھ ایسا نہیں مگر انکا کھانا کھا سکتےہیں،ذبیحہ نہیں ، نہ ہی انسے نکاح جائز ہے۔ چلیں آپ یہ ثابت کر دیں کہ سیدنا حضرت عیسٰی علیہ السلام کا یوم پیدائش ۲۵ دسمبر ہے؟؟؟؟؟ اگر بے وقوفی اورجہالت کی اتنی انتہا ہے تو پھر سوال ہے کہ کیا یوم پیدائش اسی دن منانا لازم ہے؟؟؟اور یہ کہاں سے ثابت ہوگا کہ 25 دسمبریوم پیدائش نہیں۔؟؟؟ اگر اسی بات پر آتے ہو تو کیا 12 ربیع الاول کو ولادت کونسااجماعی ہے۔ ۔ یار اصل معاملہ یہ نہیں کہ کس دن پیدائش ہوئی بلکہ اصل یہ ہے کہ یوم پیدائش جائز طریقے سے منایا جاسکتا ہے۔ یہ تمام باتیں تم جانتے ہو اور اسی کی بنیاد پر جواز میلادپردلائل بھی دیتے ہو۔ مگر یہود ونصاری اور منافقین کی طرح جب کسی مخالف کی بات آتی ہے تو اعتراض شروع کر دیتے ہو۔ مجھے توان مفتی صاحب کے علم پر حیرت ہوتی ہےکہ انہیں مسلم مسیحی بھائی بھائی ہونے پر اعتراض ہے مگرانہی کی عورت کو ماں بنانے، ماما، نانا اورا سی وجہ سے دیگر رشتوں پر کوئی اعتراض نہیں۔ ایک نئی بات یہ پہنچی ہے کہ مفتی صاحب آج کل سرگودھا میں امن آمہ میں خرابی پیداکرنے کے جرم میں سزا یافتہ ہیں اورفرماتے ہیں کہ عجیب بات ہے لوگوں نے بڑٰی موٹی موٹی کتابیں لکھیں انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ، انکو قادری صاحب نے کچھ نہیں کہا جبکہ ایک چھوٹا ساپمفلٹ لکھنے پر مجھے یہ سزا مل رہی ہے۔ یعنی دوسرے لفظوں میں مفتی صاحب نے یہ رسالہ شہیدوں میں نام لکھوامے کے لیے لکھا نہ کہ خدمت اسلام کے لیے۔ رہی بات مقدمہ کرنے کی تویہ مقدمہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے تو درج نہیں کرایا بلکہ مقامی لوگوں نے درج کرایا ہے۔لہذا بلا وجہ کسی کو لازام دینا بھی درست نہیں۔ باقی انکے دل کا حال اللہ تعالی بہتر جاتا ہے۔ اس کتابچے میں کوئی ایسی علمی بات نہیں جسے موضوع گفتگو بنایا جائے۔ اسکا مقصد بھی واضح کر چکا ہوں۔اسکے اہم نکات پہلے ہی واضح کرچکا ہوں۔ Quote Link to post Share on other sites
Ghulam.e.Ahmed 206 Posted May 16, 2011 Author Report Share Posted May 16, 2011 Quote Link to post Share on other sites
غیاث 3 Posted May 16, 2011 Report Share Posted May 16, 2011 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میرے بھائی بات سمجھ آجائے تو بہتر نہیں تو میرے بس سے باہر ہے۔ نیز شریعت اسلامیہ میں واضح طوراہل کتاب کے احکام دوسرے کفار سے الگ ہیں۔ باقی یہود و نصاری کا کفر تو نبوت محمدی کے انکار سے ہی ثابت ہو جاتا ہے۔ اب میرا سوال ہے کہ یہود ونصاری کو کافر کہنے سے کس نے منع کیا؟؟ جبکہ یہاں تو بات ہی اور انداز میں ہورہی ہے۔ میرے بھاءی جس بات کی سمجح نہ ہو اسمیں رہنمائی لینی چاہئیے۔نہ کہ دوسروں پر خود سے فتوی لگا دینا چاہیے۔ کتنے افسوس کا مقام ہے کہ ہر یارا غیرا ٹھ کر فتوی بازی شروع کر دیتا ہے۔ اس بے تکی فتوی بازی سے دین اسلام کا کیا انجام ہوگا۔؟؟ Quote Link to post Share on other sites
Ghulam.e.Ahmed 206 Posted May 17, 2011 Author Report Share Posted May 17, 2011 Quote Link to post Share on other sites
ExposingNifaq 47 Posted May 18, 2011 Report Share Posted May 18, 2011 (ja) Good book. Quote Link to post Share on other sites
غیاث 3 Posted May 19, 2011 Report Share Posted May 19, 2011 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اپنے علم کے مطابق جو کچھ میں نے سیکھا وہ بیان کر دیا۔ اب تم اس سے کیا مطلب لیتے ہو یہ تمہاری مرضی۔ بات دوٹوک ہے کہ کافر ہیں مگر دوسرے کفار سے الگ ہیں۔ اہل کتاب ہیں۔ امت مسلمہ میں نہیں۔ اب اہل کتاب تمہارے نزدیک جو حکم رکھتے ہیں وہی حکم انکا ہے۔ اگر وہ کافر ہیں تو کافر مسمان ہیں تو مسلمان۔ Quote Link to post Share on other sites
Arslan342 1 Posted May 21, 2011 Report Share Posted May 21, 2011 MUFTI FAZAL RASOOL SIALWI SAHIB NE BICUL THIK KIA. OR YE WAKT KI ZARURAT THI WARNA YE MR TAHIR TO UMMAT KO PATA NAHI KAHA KAHAN ZALIL KARWAEN GE. US K CHAMCHY AAJ KAL BARA UCHAL RAHE HEN UN SE GUZARUSH HE K APNA MUN BEND KR K PLZZZZZ MR TAHIR KO MOKA DEN K WO KOI BOOK LIKHEN APNE DEFEND ME MAGAR SHAID UNHEN PATA HE K KHUD KOI CHAWAL MARI TO ESAAAI OR YAHUDI BHAION KO KIA MUN DHIKHAOON GA.. MR TAHIR KHUD APNA DEFEND KARO KHUD DMARD BANO MARD TUM AIK GHALAT HO SAKTY HO 99% IJMA E UMAT NAHI....... HAR KOI TO MR TAHIR KO GUMRAH KEH RAHA HE EVEN K US K APNY USTAD B OR PURANE YAAAR B. KHUDA KA KHOOF KARO KISI DOSRY MULK ME DANCE CLUB KHOL LO OR DHOOOL PITO KHUB YAHAN KA SAKUN NA BARBAD KARO AWAAM YAHAN KI JAHIL HE APNE PEER SE HAMESHA DO HATH AAGE HI JATI HE USY KHUSH KARNE K LIYE.. Quote Link to post Share on other sites
Ghulam.e.Ahmed 206 Posted May 23, 2011 Author Report Share Posted May 23, 2011 Quote Link to post Share on other sites
Saeedi 668 Posted May 23, 2011 Report Share Posted May 23, 2011 786 Quote Link to post Share on other sites
غیاث 3 Posted May 24, 2011 Report Share Posted May 24, 2011 اپنی عزت بچانے کے لیے اگر مگر کرنے کی کیاضرورت ہے۔ساری حقیقت تیرے سامنے ہیں حرف بحرف بات لکھی ہوئی ہے۔پھر بھی اگر مگر اوردوغلہ پن۔ زخمی اندھے سانپ والی حرکت کی ہے اسکے علاوہ اس پوسٹ میں کوئی عقل و دانش اور فہم کی بات نہیں کی۔ یہ ساری حرکتیں اپنی جھوٹی عزت کا بھرم رکھنے کی خاطر ہیں۔کیونکہ اگر تم نے یہ سب نہ کیا توفورم پر تمہاری ریپوٹیشن نہیں بنے گی۔یاد رکھ یہ ساری باتیں اور کارنامے یہیں رہ جائیں گے۔ یوم عدل بارگاہ رسالت میں شرمندگی کا سامنا ہوگا۔ اتنا تعصب اچھا نہیں ہوتا،۔ اسی بات پر نہ رہنا کہ وہاں گلو خلاصی ہوجائیگی۔اللہ تعالی کی پکڑ اس دنیا میں بھی ہوتی ہے مگربندے کو خبر نہیں ہوتی۔ قبرمیں اور روز محشرجو کچھ ہوگاوہ اگرچہ فضل کی امید پر توہے مگرمعاملہ عدل ہونے کی بھی خبر نہیں۔ ساری توانائی جھوٹ کے فروغ کے لیے خرچ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔جھوٹ اور مکر چھوڑ کر سیدھا صراط مستقیم اختیار کرو۔ Quote Link to post Share on other sites
Ghulam.e.Ahmed 206 Posted May 24, 2011 Author Report Share Posted May 24, 2011 Quote Link to post Share on other sites
Qadri Sultani 164 Posted May 24, 2011 Report Share Posted May 24, 2011 جناب غیاث صاحب کیا ہو گیا ہے؟؟زخمی سانپ کی طرح کون حرکتیں کر رہا ہے؟قبلہ سعیدی صاحب کی پوسٹ اگر علمی نہیں تو اسکا رد کریں یا خاموش رہ کر حق برداشت کرنے کی کوشش کریں۔ یہ بھی بتائیں کہ جن باتوں کا ذکر کیا گیاہے کیا یہ باتیں آپ کے شیخ الاسلام نے کی ہیں یا نہیں؟؟ہاں یا نہ میں جواب دیں۔ Quote Link to post Share on other sites
غیاث 3 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 بسم اللہ الرحمن الرحیم یہ رہا کنز الایمان اورتفسیرخزائن العرفان کاحوالہ اور اسکے بعدتفسیر در منصور کے اصل صفحات دے رہا ہوں۔جس مرضی تفسیر میں دیکھ لیں اس آیت کا پس منظر اور مفہوم یہی لکھیں گے۔ اسکے بعد میرا سوال ہے کہ اگرواقعی ہر طرح کی دوستی حرام ہے توبھائی چارہ منع ہے تورشتہ داری اس سے بدرجہ اتم حرام ہونی چاہیے مگر اسی اللہ کے کلام قرآن مجید کی رو سے اہل کتاب کی عورتوں سے شادی کی اجازت ہے اور اس جواز پر امت کا اجماع ہے۔ شادی سے انکی عورت آپکی بیوی بنی تمہارے بچوں کی ماں بنی ۔اسکا باپ تمہارا سسر بنا اسکے بھائی تمہارے بچوں کے ماموں بنے ۔ ان ساارے رشتوں کو کس کھاتے میں ڈالو گے۔؟؟ آیا یہ اس آیت کی خلاف ورزی نہیں؟؟ اور اسطرح قرآن مجید میں تضاد نہیں پیدا ہوگا؟؟ جبکہ اللہ کا ہر طرح کی کمی نقص عیب کمزوری سے پاک ہے۔ اب تمہیں بتاتا ہوں کونسے تعلقات دوستیاں حرام ہیں۔ اس بات کی وضاحت خود قرآن مجید کی اسی آیت کے بعد والی آیت کر رہی ہے۔اور اسکے ضمن میں بیان کردہ روایات میں واضح موجود ہے۔ کوئی ایسی دوستی جسکی وجہ سے مسلمانوں کو دفاعی مشکلات ہوں، راز افشا ہونے کا خدشہ ہو، اپنے جنگی راز انتک منتقل وہتے ہوں۔ یا انکو بتانا۔ حالات کی سختی کے خوف سےانکی پناۃ گاہ حاصل کرنا۔مسلمانوں کے خلاف انکی مدد کرنا۔ ہر دور زوال میں مسلمانوں کو انہی باتوں نے نقصان پنچایا۔یہ تمام تاریخی ثبوت موجود ہیں کہ مسلمانوں نے اپنے مسلمان بھائیوں پر اعتماد نہیں کیا مگردشمنوں پر اعتماد کر کے مسلمانوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ انسے مالی مدد اور قرضے حاصل کیے خود مختار ہوکرغلامی کی زندگی گزاری۔برابری کی بجائے تنزلی کا راستہ اختیار کیا۔ یہ وہ تمام باتیں جنکا اختیار کرنا حرام ہے۔ کوئی بھی تفسیر ایسی نہیں جسمیں ان باتوں کو جائز کہا ہو۔ اور کسی تفسیر میں حلال اور جائز کو حرام نہیں کہا گیا۔ بقیہ حصے کاجواب بھی ایک ایک کرکے دیتا رہوں گا۔ Quote Link to post Share on other sites
Saeedi 668 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 (edited) جناب غیاث صاحب ھم شادی کی تقریب کی نہیں بلکہ کرسمس کی تقریب کی بات کر رھے ھیں۔ پھر شادی میں بھی مغلوب صنف سے جائز ھے جو اُسے اسلام قبول کرنے کا باعث بن سکتی ھے۔ پھر شادی سے جو بھائی چارہ جنم لیتا ھے وہ مذھبی نہیں ھوتا مگر آپ کے قائد مذھبی بھائی بندی کی طرف گامزن ھیں۔ اور آپ نے ایک بات کا دفاع کرنے کی کوشش کی مگر باقی باتوں کو قسطوں پر ٹرخا گئے۔ اور ابھی تو مجدد کا ٹاپک آپ کو فروری سے آج تک ایفائے عہد کے لئے یاد کرتا ھے۔ اور آپ جب غائب ھوتے ھیں تو غیبت کبریٰ میں چلے جاتے ھیں اور آتے ھیں تو بونگیاں ھی مارتے چلے جاتے ھیں۔ کیا منہاجیوں میں کوئی علمی گفتگو کرنے والا نہیں ھے؟ Edited May 25, 2011 by Saeedi Quote Link to post Share on other sites
saifali 2 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 (edited) جناب غیاث صاحب ھم شادی کی تقریب کی نہیں بلکہ کرسمس کی تقریب کی بات کر رھے ھیں۔ پھر شادی میں بھی مغلوب صنف سے جائز ھے جو اُسے اسلام قبول کرنے کا باعث بن سکتی ھے۔ پھر شادی سے جو بھائی چارہ جنم لیتا ھے وہ مذھبی نہیں ھوتا مگر آپ کے قائد مذھبی بھائی بندی کی طرف گامزن ھیں۔ اور آپ نے ایک بات کا دفاع کرنے کی کوشش کی مگر باقی باتوں کو قسطوں پر ٹرخا گئے۔ اور ابھی تو مجدد کا ٹاپک آپ کو فروری سے آج تک ایفائے عہد کے لئے یاد کرتا ھے۔ اور آپ جب غائب ھوتے ھیں تو غیبت کبریٰ میں چلے جاتے ھیں اور آتے ھیں تو بونگیاں ھی مارتے چلے جاتے ھیں۔ کیا منہاجیوں میں کوئی علمی گفتگو کرنے والا نہیں ھے؟ Edited May 25, 2011 by saifali Quote Link to post Share on other sites
Saeedi 668 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 جناب منہاجی صاحب حکومتی لوگوں کی بعض مجبوریاں ھوتی ھیں۔ کیا ان لوگوں نے عیسائیوں کو کافر ماننے انکار کیا؟ اُن کو بی لی ورز میں شمار کیا؟ اُن کو مساجد میں عیسائی عبادت کی اجازت دی؟ خدا کا خوف کرو۔ تکفیر کس بات پر کی تھی۔ اور تم کس بات پر تکفیر چاھتے ھو۔ Quote Link to post Share on other sites
Junoon26 11 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 (edited) جناب منہاجی صاحب حکومتی لوگوں کی بعض مجبوریاں ھوتی ھیں۔ کیا ان لوگوں نے عیسائیوں کو کافر ماننے انکار کیا؟ اُن کو بی لی ورز میں شمار کیا؟ اُن کو مساجد میں عیسائی عبادت کی اجازت دی؟ خدا کا خوف کرو۔ تکفیر کس بات پر کی تھی۔ اور تم کس بات پر تکفیر چاھتے ھو۔ tu iska matleb he saeedi sb k ap is baat se itefaq kertey hen k esaion k sath chrismas mana koi bura fail nahi...... or dosra sawal kia siyasi log sheriat k dairey se bahir hotey hen..."yahood or nasara se dosti na kerna" wali ayat siyasi logon per lago nahi hoti..? Edited May 25, 2011 by junoon26 Quote Link to post Share on other sites
saifali 2 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 (edited) جناب منہاجی صاحب حکومتی لوگوں کی بعض مجبوریاں ھوتی ھیں۔ کیا ان لوگوں نے عیسائیوں کو کافر ماننے انکار کیا؟ اُن کو بی لی ورز میں شمار کیا؟ اُن کو مساجد میں عیسائی عبادت کی اجازت دی؟ خدا کا خوف کرو۔ تکفیر کس بات پر کی تھی۔ اور تم کس بات پر تکفیر چاھتے ھو۔ Edited May 26, 2011 by saifali 2 Quote Link to post Share on other sites
Kaamran 11 Posted May 25, 2011 Report Share Posted May 25, 2011 (edited) saifli sahib say 1 sawal ilm kay liay (1)hamed saeed kazmi sahib kiya esaio ka shumar believers may kartay hay? sabot kay sath jawab chahiay jub کیکkata ja raha tha to kiya hamed saeed kazmi sahib naY US WAQAT UN ESAIO KO AHLAY IMAN KAHA THA ?ya unho nay کرسمس منانےکو eid miladun nabi منانےjaysa kaha ? Edited May 25, 2011 by kaamran Quote Link to post Share on other sites
Recommended Posts
Join the conversation
You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.