Jump to content

اهلِ مغرب كا ايك اور فتنه


Abu.Huzaifa

تجویز کردہ جواب

قارئينِ كرام ، چند برس پهلے ايك فتنه بهت زور و شور سے اٹھا تھا، جس نے پورے عالمِ اسلام كو هلا كر ركھ ديا تھا۔ الله تبارك و تعاليٰ نے تو سركارِ كائنات صلي الله عليه وسلم كا سايه بھي پيدا نهيں فرمايا مگر مغرب كے شدت پسند عناصر كي كوششوں سے يورپ كے ملك ڈنمارك كے ايك اخبار نے سركار كا كارٹون بنانے كي ناپاك كوشش كي، جس كے سبب عالمِ اسلام ميں شديد احتجاجي مظاهرے هوئے اور صرف عالمِ اسلام هي نے نهيں بلكه عالمِ كفر و باطل نے بھي اس پليد حركت كي مخالفت كي۔ هندو شدت پسند تنظيم شو سينا كے سربراه بال ٹھاكرے كے بھتيجے اودھے ٹھاكرے نے بھي ممبئي ميں جلسه عام كو خطاب كرتے هوئے كها كه جب حضرت محمد صلي الله عليه وسلم كا كوئي فوٹو نهيں هے، تب آخر اخبار والے نے حضرت كا كارٹون كيوں بنايا۔

 


اب اسي سے قارئين اندازه لگا سكتے هيں كه جب ايك هندو شدت پسند تنظيم كا ليڈر كارٹونسٹ كي پليد حركتوں كي مخالفت كرتا نظر آرها هے تو پيغمبرِ اسلام صلي الله عليه وسلم كے ماننے والوں كو كس قدر تكليف هوئي هوگي۔ غور طلب بات تو يه هے كه كچھ هي دنوں بعد اخبار ميں آيا كه وه كارٹونسٹ جس نے سركار كا كارٹون بنايا تھا وه آگ ميں جل گيا۔

 


كارٹون والا فتنه ابھي ختم بھي نه هوا تھا كه دوسرا فتنه شروع هو گيا۔ ابھي حال هي ميں 28 مارچ2008ئ كو هالينڈ كے مشهور فلم ساز گستاخِ رسول گيرٹ وائلڈرس نے ايك فلم بنائي جو كه 17 منٹ پر مشتمل هے۔اس انتها پسند كا منصوبه يه تھا كه عالمِ اسلام كو تباه و برباد كيا جائے، مسلمانانِ عالم سڑكوں پر اتر آئيں گے۔ فلم ساز اس نئي فلم فتنه كے ذريعه اسلام مخالفوں اور شدت پسندوں كي ايك ٹولي بنانا چاه رها تھا۔ يورپ كے ذرائع ابلاغ سے پته چلتا هے كه گيرٹ وائلڈرس پولينڈنژاد يهودي هے، صيهوني مشنري سے جڑا هوا هے، اسرائيلي حكومت سے اس كے گهرے تعلقات هيں۔ اس وقت يه فتنه ساز هالينڈپارليمنٹ كا ركن هے جس كے طرزِ روش اور اندازِ گفتگو سے اكثر ممبرانِ پارليمنٹ نالاں هيں۔ وه اپني فلم ٫٫فتنه٬٬كو ايك امريكي كمپني ٫٫يونائٹيڈ امريكن كميٹي٬٬ كے ذريعه منظرِ عام پر لايا هے۔

 


اس سے يه بھي پته چلتا هے كه اس فلم كو امريكه كي بھي منظوري حاصل هے۔ فلم ساز يهودي هے اس ليے مسلمانوں سے زياده تعصب ركھتا هے۔ قرآن كريم كي آيتِ مباركه هے٫٫تم اهلِ ايمان كا سب سے بڑا دشمن اهلِ يهود كو پاو گے۔٬٬

 


28 مارچ2008ئ كوايك ڈچ ويب سائٹ پر اس فلم فتنه كي نمائش كي گئي۔ آپ كسي بھي ويب سائٹ پر Film Fitnaلكھ كر Clickكريں تو بلا تاخير فلم فتنه آپ كي نظروں كے سامنے هوگي۔ يه فلم 17منٹ كے دورانيه پر مشتمل هے جس كي ابتدا قرآن كريم كي تصوير نمائي سے هوتي هے، پھر ڈنمارك كے گستاخانه كارٹون كو دكھايا جاتا هے جس ميں سركارِ كائنات كي ذات اقدس كو ايك جابر و ظالم سلطان كے طور دكھايا جاتا هے، اس كے بعد 9 11كے مناظر دكھائے جاتے هيں، پھر لندن ميں هوئے بم دھماكے اور ميڈرڈ كي هلاكتيں دكھائي جاتي هيںاور ساتھ هي ساتھ قرآن مجيد كي آيتوں كي تلاوت بھي هوتي هے، تاكه لوگوں ميں يه تاثر ديا جا سكے كه يه ساري حركتيں، كارروائياں قرآن شريف كي رو سے كي گئي هيں اور مسلمان قرآن كے حكم كے مطابق اس قسم كي حركتيں كر رهے هيں۔ اس فلم ميں برطانيه كے ايك مولانا كو دكھايا جاتا هے جو ايك انگريز سے كهتا هے كه ٫٫جتنے غير مسلم هيں سب كو هلاك كر دو٬٬ ايك اور اسكالر كو يه كهتے هوئے دكھايا گيا هے كه٫٫هر مسلمان دهشت گرد بنے گا۔٬٬ پھر اس فلم ميں كئي خوني مناظر دكھائے جاتے هيںاور يه عبارت لكھي هوئي هوتي هے كه ٫٫قرآن ميں هے كه جتني عورتيں اور جتنے بچے هيں، جتنے جانور هيں سب كو قتل كر دو۔٬٬

 


فلم ميں بدنام زمانه مرتد سلمان رشدي كي واهيات شيطاني آيات پر مبني دھمكيوں كو جگه دي گئي هے۔ مسلم علما و ائمه كے يهوديوںكے خلاف پر تشدد بيانات كو دكھانے كے ساتھ ساتھ ان علما كے كردار پر سوالات اٹھائے گئے هيں۔ اس فلم ميں ايك جگه يه بھي دكھايا گيا هے كه ايك پرده نشين نو عمر دوشيزه سے يهوديوں كے بارے ميں پوچھا گيا تو اس نے كها كه يه بندر اور سور هيں۔ يه قول قرآن ميں موجود هے۔ اس فلم كے ذريعه پوري دنيا اور بالخصوص اهلِ يورپ كو يه باور كرانے كي كوشش كي گئي هے كه اسلام يورپ كے ذريعه ايك مستقل خطره هے۔

 


اهلِ يورپ كو هالينڈ ميں بڑھتي هوئي مسلم آبادي سے ڈرايا گيا هے۔ فلم كا خاتمه انتهائي گستاخانه منظر پر كيا جاتا هے۔ ايك هاتھ دكھائي ديتا هے جس ميں قرآن مجيد كا ايك صفحه دكھائي ديتا هے، پھر فلم بين ايك آواز سنتا هے، آواز اسي قرآن كے ورق كو پھاڑنے كي سي هوتي هے۔ اسي درميان پردے پر يه تحرير دكھائي ديتي هے كه٫٫يه صفحه جو پھاڑا گيا ٬٬غائبانه آواز تھي٫٫كيوں كه يه ميري ذمه داري نهيں هے، بلكه يه ذمه داري خود مسلمانوں كي هے كه وه خود قرآن كي ان آيتوں كو پھاڑ ديں جن سے نفرت پھيلتي هے۔٬٬ فلم ساز نے اتنے هي پر بس نهيں كيا بلكه وه يه كهتا هے كه٫٫اسلام هم پر قبضه كرنا چاهتا هے اور مغربي تهذيب كي اينٹ سے اينٹ بجا دينا چاهتا هے٬٬۔ اس فلم كے خلاف يورپ ، بالخصوص هالينڈ ميں مسلمانوں نے شديد ناراضي كا اظهار كيا اور اس فلم كے ريليز هوتے هي رنج و الم كا ماحول بن گيا۔ البته يه امر قابلِ تعريف هے كه اس حالت ميں بھي مسلمانوں نے صبر كا دامن هاتھ سے نه چھوڑا۔ ان كا ردِ عمل نهايت هي پر سكون اور مدبرانه رها۔ جس كا نتيجه يه رها كه سياسي حضرات، وكيلوں، سياست دانوں اور عيسائي مبلغوں نے بھي مسلمانوں كي حمايت كي اور فلم ساز كو شدت پسند سے تعبير كيا اور ايسي آواز كو صرف هالينڈ هي نهيں بلكه پوري دنيا كے ليے خطرناك قرار ديا۔ هالينڈ كے وكيلوں نے ايسي آواز كو دبانے كے ليے قانوني چاره جوئي شروع كر دي۔ اقوامِ متحده كے سكريٹري جنرل نے بھي اس فلم ساز كي اس حركت كي سخت لفظوں ميں مذمت كي، مگر افسوس كه همارے هندوستان كي حكمراں جماعت كانگريس امريكه اور يورپ كو خوش كرنے كے ليے خاموش تماشائي بني هوئي هے۔ نه وزير اعظم هي كي طرف سے كوئي بيان آيا اور نه هي كانگريس صدر سونيا گاندھي كي طرف سے۔ هماري حكومت كو تسليمه نسرين جيسي آبرو باخته عورت كي خوشنودي حاصل كرنے سے فرصت هي نهيں۔ آج بھي هماري حكومت كروڑوں مسلمانوں كے جذبات سے كھيلتے هوئے تسليمه نسرين كو پناه دينے كے ليے كوشاں هے۔

 


بهر حال اس فلم فتنه كا چونكا دينے والا رد عمل يه هوا كه هالينڈ كے دار الحكومت ايمسٹرڈم كے كتب خانوں پر هالينڈ كے شهريوں كي ايك بھيڑ لگ گئي جو هالينڈ كي زبان ميں قرآن كريم كا ترجمه، سي ڈيز اور كيسيٹ كے طلب گار تھے۔ فلم فتنه كے ريليز هونے كے اگلے هي دن هالينڈ كے تجارتي اداروں سے قرآني نسخے راتوں رات خريد ليے گئے اور كتب خانے خالي هو گئے۔ هالينڈ كے اخبار نے مسلمانوںكے مثبت رد عمل اختيار كرنے كي وجه سے كئي ستائشي مضامين شائع كيے۔ هالينڈ كے روز نامه ٫٫ٹيلي گراف٬٬ نے اپنے كئي صفحات اس فلم پر ردِ عمل كے ليے پيش كيے، جس كے باعث هالينڈ كي مسجدوں سے قرآن كريم كے تعلق سے سوال و جواب چھپنے لگے۔ اسلام كے بارے ميں معلومات عام هونے لگي۔ يهي نهيں بلكه مسلم دانش وروں كو بلا كر اس اخبار نے انٹرويو كا سلسله بھي جاري كيا جس ميں فلم فتنه كي فتنه گيري پر تنقيد كي گئي اور اس فلم ساز كي حركت كو شيطاني حركت قرار ديا گيا۔

 


دل چسپ امر يه هے كه فلم ريليز هونے كے ايك هفته كے اندر اندر چار لوگ مشرف به اسلام هو گئے، جب كه اس فلم ساز بد بخت نے اهلِ يورپ كو اسلام سے بد ظن كرنے كے ليے يه حركت كي تھي۔هالينڈ كے ڈچ قانون ساز ممبر پارليمنٹ گيرٹ وائلڈرس كا يه الزام هے كه قرآن كريم تشدد كو هوا ديتا هے، اسلام كي اشاعت تلوار كے زور پر هوئي هے۔ فلم ميں يه پيغام دينے كي كوشش كي گئي هے كه يورپ ميں مسلمانوں كي تعداد ميں غير معمولي اضافه سے جمهوري معاشرت كو خطره لاحق هے۔ فلم ميں يه بھي مطالبه كيا گيا هے كه قرآن كي ان تمام آيتوں كو مسلمان پھاڑ ڈاليں جن سے نفرت ٹپكتي هے۔ سركارِ كائنات صلي الله عليه وسلم نے ارشاد فرمايا هے كه:٫٫وضو ميں اتنا هي پاني خرچ كرو جتنا كه تمھيں ضرورت هو اگرچه بهتے هوئے دريا كے كنارے كيوں نه وضو كر رهے هو۔ قارئينِ كرام غور كا مقام هے كه الله كا ايك مخلص بنده نماز جيسي اهم عبادت كي ادائيگي كے ليے وضو بنانے جا رها هے تو اتني سخت پابندي عائد كر دي جا رهي هے كه وضو ميں اتنا هي پاني خرچ كرو جتني تمھيں ضرورت هے، اگرچه بهتے هوئے دريا كے كنارے كيوں نه وضو كر رهے هو۔جس رسول كي نظر ميں دريا كے پاني كے ايك ايك قطرے كي اتني قيمت هے تو اس رسول كي نظر ميں انساني خون كے قطرات كي كتني قيمت هوگي وه كيسے برداشت كر سكتا هے كه اس كا ماننے والا انسانيت پر ناحق ظلم و زيادتي برپا كرے۔

 


اب راقم الحروف مضمون كے اخير ميں اهلِ اسلام سے اپيل كرتا هے كه وه اب بيدار هو جائيں، جتنے مسلم ممالك هيں، سب بيدار هوں اور آپس ميں متحد هو جائيں، جلالۃ العلم حافظ ملت عليه الرحمه نے فرمايا هے كه ٫٫اتحاد زندگي هے اور اختلاف موت٬٬۔ صرف قلم سے ايك مضمون لكھ دينے سے احتجاج نهيں هوتا بلكه پورا عالمِ اسلام اپنے مخالفوں كے خلاف صف بسته هو۔

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...