Jump to content

میلاد النبی ﷺ یوم عید ہے


Toheedi Bhai

تجویز کردہ جواب

  • 11 months later...

جزاک اللہ خیراً کثیر توحیدی بھائی
اگر جمعۃ المبارک حضرت آدم علیہ السّلام کی پیدائش کی وجہ سے "یومِ عید" ہوسکتا ہے تو اور اسے کوئی بھی غلط نہیں کہہ سکتا تو پھر سارے نبیوں کے سردار، سب سے افضل و اعلیٰ اللہ کے پیارے حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم جس دن دنیا میں تشریف لائے وہ "یومِ عید" کیوں نہیں ہوسکتا۔
اللہ عزّوجل صحیح معنوں میں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Link to comment
Share on other sites

  • 2 years later...
  • 4 weeks later...

السلام علیکم

 

اور تمام اہل سنہ حضرات عید میلاد نبوی مبارک ہو

،گزارش یہ کے ایک وہابی صاحب شدید پیٹ کا درد آٹھا اس میلاد شریف پر جیسا کے عموما ہوتا ہے اور اس نے پوسٹ شئیر کردی آپ لوگوں سے التماس ہے کہ اسکی پوسٹ کا جواب دیں تاکہ کچھ آفاقہ ہو

 

یہ کیسی تیسری عید ھے۔

کہ تفاسیر کی کتب در منثور ۔ تفسیرکبیر ۔ روح المعانی ۔ جلالین اور ابن کثیر میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کے تذکرے اور فضائل تو موجود ھیں مگر بارہ ربیع الاول کی عیدمیلادالنبی کا کوئی ذکر ھی نہیں۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

بخاری شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسلم شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ترمذی شریف میں میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابوداؤد شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

نسائی شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

ابن ماجہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

مسند احمد میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مسند امام اعظم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

موطا امام مالک میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مستدرک حاکم میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بیہقی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

مشکاہ شریف میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

اب آجاؤ فقہ کی کتب کی طرف ۔ ۔ ۔

فقہ حنفی کی سب سے مستند کتاب ھدایہ میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

قدوری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی عالمگیری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

کنزالدقائق میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

فتاوی شامی میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

بدائع الصنائع میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دور میں بارہ ربیع الاول 63 مرتبہ آیا

پھر حضور کے دنیا سے تشریف لیجانے کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رض کے دور میں 2 مرتبہ بارہ ربیع الاول آیا پھر حضرت عمر رض کے دور میں 12 ربیع الاول شاید 4 مرتبہ آیا اسی طرح عثمان رض اور حضرت علی رض کے دور میں کئی مرتبہ 12 ربیع الاول کا دن آیا اسی طرح جنت کے سرداروں حضرت حسن و حسین رض کی زندگیوں میں 12 ربیع الاول کئی مرتبہ آیا پھر امام ابوحنیفہ اور شیخ عبدالقادر جیلانی رح کے دور میں بہت مرتبہ بارہ ربیع الاول آیا ۔ ۔ کیا ان تمام محترم ھستیوں نے بارہ ربیع الاول کو عید کہہ کر جشن منائے؟؟؟ ھرگز نہیں ورنہ حوالہ دو

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

امام مالک کی فقہ کی کتاب المدونہ الکبری میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام شافعی کی فقہ کی کتاب " الام " میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

امام ابوحنیفہ رح کی کتاب مسندالامام الاعظم۔ کتاب الاثار ۔ سیرکبیر اور سیرصغیر میں عیدالاضحی اور عیدالفطر کا عنوان تو ھے مگر عیدمیلادالنبی کا کوئی عنوان نہیں ۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

اور آخر یہ بارہ ربیع الاول کی کیسی عید ھے کہ مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی پر کوئی لائٹنگ اور ھلہ گلہ نہیں ھے حالانکہ عیدالفطر اور عیدالاضحی وھاں جوش و جذبے سے منائی جاتی ھے۔

سعودی عرب ۔ ترکی ۔ملائشیا انڈونیشیا عراق افغانستان کویت سوڈان بحرین سمیت بہت سے ممالک کے مسلمان عیدالفطر اور عیدالاضحی پر تو مکمل سرکاری چھٹی کرتے ھیں مگر بارہ ربیع الاول کو وھاں کوئی چھٹی اور جشن نہیں منائے جاتے۔

خانہ کعبہ و مسجدنبوی کے ائمہ ۔ لاکھوں دیوبندی علما لاکھوں سلفی علماء(غیر مقلد نہیں سلفی)جماعت اسلامی والے جامعہ ازھر مصر والے دارالعلوم دیوبند والے ۔ شافعی علما ۔ حنبلی علما ۔ مالکی علما عیدالفطر اور عیدالاضحی تو مکمل اھتمام سے مناتے ھیں مگر یہ جشن عیدمیلادالنبی والی عید یہ سب کیوں نہیں مناتے؟ آخر سوچنے کی بات ھے۔

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

بریلوی فرقہ کے علاوہ پاکستان میں بارہ ربیع الاول والے دن تیسری عید کوئی نہیں مناتا ۔ کیا وجہ ھے؟

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پھر کہتے ھیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیدائش والے دن روزہ رکھا تھا مگر بریلوی اس دن تیسری عید مناتے ھیں تو کیا عید والے دن روزہ رکھنا جائز ھے کیا؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

۔

پھر کہتے ھیں کہ ابلیس کے سوا سب یہ تیسری عید مناتے ھیں اسکا مطلب ھے کہ نبی پاک صحابہ اور ائمہ اربعہ اور شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ. ....؟ ۔ ؟؟۔ ۔ ؟؟؟

 

آخر بریلوی مکتبہ فکر کے علماء کیا کہناچاہ رہے ھیں۔؟ھم نے یہ سب دلائل سمجھنے کے لئے دئیے ھیں آپ ھمیں بھی دلائل سے سمجھا دیں کسی پر تنقید نہیں آخرت کی کامبابی کا سوال ھے بابا ـــــــــــ مقتبس

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...