Jump to content

Qadianat Ki Sachi Tahriren


Raza11

تجویز کردہ جواب

by Voice of Pakistan on Wednesday, April 18, 2012 at 9:11pm ·

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

 

 

اللہ سبحان تعالیٰ اور اللہ کے دین کے باغی ، خدا کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری نبوت کے منکرگروہ کے بنیادی عقائد سے پردہ اٹھانے کیلئے ایک مفصل اور جامع تحریر پیش کر رھا ھوں تاکہ ھراس مسلمان کو ان کی خود ساختہ سوچ اور مذھب کے بارے آگاھی ھو جو اس مذھب کے زندیقانہ عقائد اوران کی اسلام دشمن فکر سے ابھی تک پوری طرح واقف نہیں ھیں ۔ ان قادیانی حضرات کو خود ان کے پیشوا مرزا قادیانی کی لکھی ہوئی تحریروں کے آئینے میں دیکھئے، سوچئے اور فیصلہ کیجئے کیا یہ ہمارے دوست ہیں یا بد ترین دشمن ۔ کیا یہ دل آزار، توہین آمیز اوراشتعال انگیز تحریریں مسلمانوں کیلئے قابل برداشت ہیں اورکیا امت مسلمہ ایسے لوگوں کو گوارا کر سکتی ہے ؟ قادیانیت کے ان عقائد کو پڑھ کرآپ دوستوں کو بڑی حد تک اس بات کا بھی اندازہ ھو جائے گا کہ پاکستان سے فرار ھو کر مغربی ممالک میں اپنے گورے آقاؤں کی گود میں بیٹھے شاتم ِ اسلام اور گستاخ ِ قرآن مرزائی اور جعلی آئی ڈیوں میں چھپے دینی و ملی ھستیوں کی توہین کرنے والے قادیانی مختلف سائیٹس پر کھلے عام اللہ سبحان تعالی کی شان، قرآن حکیم کی عظمت ، انبیا اکرام، صحابہ اجمعین اوراھل ِ بیت کی توھین میں غلاظت کیوں لکھتےھیں اوروہ مسلمان برادرز جو ترویج ِادب اور باھمی اخوت ، بھائی چارے کے نام پران سے دوستیاں نبھا کرنا چاھتے ہوئے بھی ان کے دائرہ کارمیں اضافے کا باعث بن رھے ہیں یا ان کے آلہ کار بن کر نیٹ پراسلام دوست اورمحب الوطن مسلمانوں کے بارے شر پھیلاتے ہیں ان کی دینی اورقومی غیرت کس روشن خیالی میں گم ہے؟

 

قسطوں میں فراڈ اور عیارانہ دعوے

مرزا جی نے اپنی تصانیف میں اتنا جھوٹ لکھا ہے جو ایک صحیح الدماغ شخص لکھ ہی نہیں سکتا۔ اس نے قسطوں میں بہت سے دعوے کئے اور یہ بات مد نظر رھے کہ ھر جھوٹے دعوے سے مکر جانے کے بعد اگلے منصب کا دعویٰ اس کے پہلے دعوے کو باطل اور فراڈ ثابت کرتا رھا ۔

 

دعوی نمبر ۱مجدد ہونے کا دعویٰ کیا۔۔۔۔ تصنیف الاحمدیہ ج ۳ ص ۳۳ ۔۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۲ دوسرا دعویٰ محدثیت کا کیا۔۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۳ تیسرا د?عویٰ مھدیت کا کیا ۔۔۔ تذکرہ الشہادتین ص ۲۔۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۴ چھوتھا دعویٰ مثلیت مسیح کا کیا ۔۔۔۔ تابلیغِ رسالت ج ۲ ص ۲۱۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۶ پانچواں دعویٰ مسیح ہونے کا کیا ۔۔۔ جس میں کہا کہ خود مریم بنا رہا اور مریمیت کی صفات کے ساتھ نشو و نما پاتا رہا اور جب دو برس گزر گئے تو دعوی نمبر عیسیٰ کی روح میرے پیٹ میں پھونکی گئی اور استعاراً میں حاملہ ہو گیا اور پھر دس ماہ لیکن اس سے کم مجھے الہام سے عیسیٰ بنا دیا گیاکشتیِ نوح ۔۔۔ ص ۶۸ ۔ ۶۹۔۔۔۔۔۔دعوی نمبر ۶ چھٹا دعویٰ ظلی نبی ہونے کا کیا ۔۔۔ کلمہ فصل ۔۔۔ ص ۱۰۴۔۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۷ ساتواں دعویٰ بروزی بنی ہونے کا کیا ۔۔۔ اخبار الفصل۔۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۸ آٹھواں دعویٰ حقیقی نبی ہونے کا کیا۔۔۔۔۔۔

دعوی نمبر ۹ نواں دعویٰ کیا کہ میں نیا نبی نہیں خود محمد ہوں اور پہلے والے محمد سے افضل ہوں انہیں ۳۰۰۰ معجزات دیے گئے جب کہ مجھے ۳ لاکھ معجزات ملے روحانی خزائن ۔۔۔ ج ۱۷ ص ۱۵۳۔۔۔۔۔۔

 

دعویٰ خدائی

 

نمبر ١ میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔(آئینہ کمالات صفحہ ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )نمبر٢ خدا نمائی کا آئینہ میں ہوں ۔(نزول المسیح ص ٨٤)نمبر ٣ ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظہر ہو گا ، گویا خدا آسمان سے اترے گا ۔ (تذکرہ ط ٢ص ٦٤٦(انجام آتھم ص ٦٢)نمبر ٤ مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)

 

نبوت کے جھوٹے دعوے

 

نمبر ١ پس مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) خود محمد رسول اللہ ہے جو اشاعت اسلام کے لیے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے ۔ اس لیے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں ہاں! اگر محمد رسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی ۔ (کلمہ الفصل صفحہ ١٥٨مصنفہ مرزا بشیر احمد ایڈیشن اول )

 

نمبر ٢ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تین ہزار معجزات ہیں ۔ (تحفہ گولڑویہ صفحہ ٦٧مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی ) میرے معجزات کی تعداد دس لاکھ ہے۔ (براہین احمدیہ صفحہ ٥٧ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )

 

نمبر ٣ انہوں نے (یعنی مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہو گئے ۔۔۔۔۔۔ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی ۔۔۔۔۔۔ قدر کو ہی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے ورنہ ایک نبی تو کیا میں تو کہتا ہوں ہزاروں نبی ہونگے ۔ (انوار خلافت، مصنفہ بشیر الدین محمود احمد صفحہ ٦٢)

 

نمبر ٤ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں ۔ (بدر٥مارچ 190نمبر ٥ میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا اور میرا نام نبی رکھا ۔ (تتمہ حقیقۃ الوحی ٦٨)

 

نمبر ٦ اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے یہ کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اسے ضرور کہوں گا کہ تو جھوٹا ہے کذاب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آسکتے ہیں ۔ ( انوار خلافت صفحہ ٦٥)

 

نمبر ٧ یہ بات بالکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہے ۔ (حقیقت النبوت مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ قادیان ص ٢٢٨)نمبر ٨ مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا ، میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں ، اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں ۔ بد قسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے۔ (کشتی نوح صفحہ ٥٦، طبع اول قادیان ١٩٠٢)

 

 

دعویٰ ِ نبوت سے انکار اور پھر مکر کر دعویٰ ِ نبوت

 

 

مرزا فروری ۱۸۹۴ کو اپنی کتاب روحانی خراین جلد۹ میں خود لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔” میں نے نہ نبوت کا دعوی کیا اور نہ ہی اپنے آپ کو نبی کہا ؛ یہ کیسے ھو سکتا تھا کہ میں دعوی نبوت کر کے اسلام سے خارج ھو جاوں اور کافر بن جاوں” اور پھرہے نبوت کا جھوٹا دعوی کرکے اپنے ہی لکھے اور کہے کے مطابق خود کو کافر ثابت کرتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتا ھے ۔۔۔۔۔۔

 

” سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ” دافع البلاء صفحہ ۱۱؛ خزایین جلد ۱۸ صفحہ ۲۳۱

 

اور پھرایک اور جگہ لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

 

”مجھے ہر گز ہر گز دعویٰ نبوت نہیں، میں امت سے خارج نہیں ہونا چاہتا۔میں لیلہ القدر ، ملائکہ کا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں کا انکاری نہیں۔حضور سلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبین ہونے کا قائل ہوں اور حضور کو خاتم الانبیائ مانتا ہوں اور حضور کی امت میں بعد میں کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نہ نیا آئے گا نہ پرانا آئے گا ”آسمانی نشانی ص ۲۸

 

حتی کہ ۱۷ میی ۱۹۰۸ تک مرزا خود بنوت کا انکاری ہے اور اپنی کتاب ملفوظات جلد ۱۰ صفحہ ۲۰ میں کھلا دھوکہ دیتے ہویے یا مکاری سے دعوی نبوت سے انکار کرتے ہویے لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔” مجھ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ میں نبوت کا دعوی کرتا ہوں ۔ سو اس تہمت کے جواب میں بجز اسکے کہ لعنت اللہ علی الکازبین کہوں اور کیا کہوں؟ ” 

 

اور پھر خود ہی قلابازی کھاتا ہے اور کہتا ہے کہ۔۔۔۔۔

 

” اللہ نے مجھ پر وحی بھیجی اور میرا نام رسل رکھا یعنی پہلے ایک رسول ہوتا تھا اورپھر مجھ میں سارے رسول جمع کر دیے گئے ہیں۔میں آدم بھی ہوں۔ شیش بھی ہوں۔ یعقوب بھی ہوں اور ابراہیم بھی ہوں۔اسمائیل بھی میں اور محمد احمد بھی میں ہوں” 

 

حقیقت الوھی ۔۔۔ ص ۷۲

 

 

تمام انبیاء کے مجموعہ ھونے کا دجالی دعویٰ 

 

دنیا میں کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ۔ میں آدم ہوں ۔ میں نوح ہوں ، میں ابراہیم ، میں اسحاق ہوں ، میں یعقوب ہوں ، میں اسماعیل ہوں ۔ میں داود ہوں ، میں موسیٰ ہوں ، میں عیسیٰ ابن مریم ہوں ، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں ۔ ( تتمہ حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد ص ٨٤)

 

 

نبوت مرزا غلام احمد قادیانی پر ختم ( نعوذ باللہ) ۔ 

 

اس امت میں نبی کا نام پانے کیلئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں ہیں ۔ (حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد صفحہ ٣٩١)

 

سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین

 

نمبر ١ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤ )

 

نمبر ٢ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تھا ۔ ( بحوالہ قادیانی مذہب صفحہ ٢٦٦، اشاعت نہم مطبوعہ لاہور )نمبر ٣ اسلام محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا اور مرزا قادیانی کے زمانہ میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہو گیا ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٨٤)

 

نمبر ٤ مرزا قادیانی کی فتح مبین آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٩٣)

 

نمبر ٥ اس کے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیے چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لیے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو انکار کرے گا ۔ ( اعجاز احمدی مصنفہ غلام احمد قادیانی ص ٧١)

 

نمبر ٦ محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شان میں ۔ ۔ ۔ محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (قاضی محمد ظہور الدین اکمل اخبار بدر نمبر ٤٣، جدل ٢قادیان ٢٥اکتوبر ١٩٠٦)

 

نمبر ٧ دنیا میں کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا ۔ (حقیقت الوحی ص ٨٩ از مرزا غلام احمد قادیانی )

 

نمبر ٨ اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اللہ تعالیٰ نے پھر محمد صلعم کو اتارا تا کہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔ (کلمہ الفصل ص ١٠٥، از مرزا بشیر احمد )

 

نمبر ٩ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ ( دافع البلاء کلاں تختی ص ١١، تختی خورد ص ٢٣، انجام آتھم ص ٦٢)

 

نمبر ١٠ مرزائیوں نے ١٧جولائی ١٩٢٢ کے ( الفضل) میں دعویٰ کیا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر

 

سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ سکتا ہے ۔

نمبر١١ مرزا غلام احمد لکھتا ہے : خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہ

اور مجھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی وجود قرار دیا ہے۔ ( ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ١٠)نمبر ١٢ منم مسیح زماں و منم کلیم خدا منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد ۔ ۔ ۔ ترجمہ ! میں مسیح ہوں موسی کلیم اللہ ہوں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور احمد مجتبیٰ ہوں ۔ (تریاق القلوب ص ٥ )

 

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین

 

 

نمبر١ آپ کا (حضرت عیسیٰ علیہ السلام )خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناء کار اور کسبیعورتیں تھیں ، جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ، حاشیہ ص ٧ مصنفہ غلام احمد قادیانی )نمبر ٢ مسیح (علیہ السلام ) کا چال چلن کیا تھا ، ایک کھاؤ پیو ، نہ زاہد ، نہ عابد نہ حق کا پرستار ، متکبر ، خود بین ، خدائی کا دعویٰ کرنے والا ۔ (مکتوبات احمدیہ صفحہ نمبر ٢١ تا ٢٤ جلد ٣)نمبر ٣ یورپ کے لوگوںکو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے ۔ (کشتی نوح حاشیہ ص ٧٥ مصنفہ غلام احمد قادیانی )نمبر ٤ ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو ۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔ (دافع البلاء ص ٢٠)نمبر ٥ عیسیٰ کو گالی دینے ، بد زبانی کرنے اور جھوٹ بولنے کی عادت تھی اور چور بھی تھے ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ص ٥،٦)نمبر ٦ یسوع اسلیے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکتا کہ لوگ جانتے تھے کہ یہ شخص شرابی کبابی ہے اور خراب چلن ، نہ خدائی کے بعد بلکہ ابتداء ہی سے ایسا معلوم ہوتا ہے چنانچہ خدائی کادعویٰ شراب خوری کا ایک بد نتیجہ ہے۔ (ست بچن ، حاشیہ ، صفحہ ١٧٢، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )

 

 

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی توہین

 

 

پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علیؓ ) کو تلاش کرتے ہو۔ (ملفوظات احمدیہ ، ١٣١جلد اول )

 

حضرت فاطمہ الزاہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی توہین

 

 

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں ۔( ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ٩مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )

 

 

حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی توہین

 

 

نمبر١ دافع البلاء میں ص ١٣پر مرزا غلام احمد نے لکھا ہے میں امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سے بر تر ہوں۔نمبر٢ مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔ (اعجاز احمدی صفحہ ٦٩)نمبر ٣ اور میں خدا کا کشتہ ہوں اور تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر ہے ۔ (اعجاز احمدی صفحہ ٨١)نمبر ٤ کربلا ئیست سیر ہر آنم صد حسین اس در گر یبانم ۔ ۔ ۔ میری سیر ہر وقت کربلا میں ہے ۔ میرے گریبان میں سو حسین پڑے ہیں ۔ (نزول المسیح ص ٩٩مصنفہ مرزا غلام احمد )نمبر ٥ اے قوم شیعہ ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے کیونکہ میں سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں سے ایک ہے کہ اس حسین سے بڑھ کر ہے ۔ (دافع البلاء ص ١٣، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )نمبر ٦ تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمد ی ص ٨٢، مصنفہ مرزا غلام احمد )اس عبارت میں مرزا صاحب نے حضرت حسین کے ذکر کو "گوہ" کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔

 

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی توہین

 

 

نمبر١ حضرت مسیح موعود نے اسکے متعلق بڑا زور دیا ہے اور فرمایا ہے کہ جو بار بار یہاں نہ آئے مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہے ۔ پس جو قادیان سے تعلق نہیں رکھے گا وہ کاٹا جائے گا تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے پھر یہ تازہ دودھ کب تک رہے گا ۔ آخر ماؤں کا دودھ بھی سوکھ جایا کرتا ہے کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں۔ (مرزا بشیر الدین محمود احمد مندرجہ حقیقت الرؤیا ص ٤٦)نمبر ٢ قرآن شریف میں تین شہروں کا ذکر ہے یعنی مکہ اور مدینہ اور قادیان کا ۔ (خطبہ الہامیہ ص ٢٠حاشیہ)

 

مسلمانوں کی توہین

 

نمبر١ کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)نمبر٢ جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)نمبر ٣ میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)نمبر ٤ جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں ۔( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)

 

اسلام کی مقدس اصطلاحات کا ناجائز استعمال

 

 

نمبر١ ام المومنین کی اصطلاح کا استعمال مرزا غلام احمد قادیانی کی بیوی کیلئے کیا جاتا ہے ۔یہ اصطلاح حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کیلئے مخصوص ہے۔نمبر٢ سیدۃالنساء کی اصطلاح بھی مرزا غلام احمد قادیانی کی بیٹی کیلئے استعمال کی جاتی ہے حالانکہ حدیث پاک کی رو سے یہ اصطلاح صرف خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کیلئے مخصوص ہے۔

 

دین اسلام کی توہین

 

 

قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے ۔(ضمیمہ براہین پنجم ص ١٨٣، ملفوظات ص ١٢٧جلد١)

 

تمام مسلمان کافر ہیں

 

نمبر١ جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ١٦٣، از مرزا غلام احمد قادیانی )نمبر٢ کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ٣٥، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )نمبر ٣ تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ٢٤٠)نمبر ٤ ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ١١٠ )

 

حرمت ِ جہاد سے انکار

 

نمبر١ اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ١٧ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )نمبر ٢ دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ٤١ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)

 

پاکستان پر قبضہ کرنے کے ارادے

 

 

بلوچستان کی کل آبادی پانچ لاکھ یا چھ لاکھ ہے ۔زیادہ آبادی کو احمدی بنانا مشکل ہے لیکن تھوڑے آدمیوں کو تو احمدی بنانا کوئی مشکل نہیں پس جماعت اس طرف اگر پوری توجہ دے تو اس صوبے کو بہت جلد احمدی بنایا جا سکتا ہے اگر ہم سارے صوبے کو احمدی بنالیں تو کم از کم ایک صوبہ تو ایسا ہو گا جس کو ہم اپنا صوبہ کہہ سکیں گے پس میں جماعت کو اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہوں کہ آپ لوگو ں کیلئے یہ عمدہ موقع ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور اسے ضائع نہ ہونے دیں ۔ پس تبلیغ کے ذریعے بلوچستان کو اپنا صوبہ بنالو تا کہ تاریخ میں آپ کا نام رہے۔ ( مرزا محمود احمد کا بیان مندرجہ الفضل ١٣اگست ١٩٤٨)

 

قرآن مجید کی توہین

 

 

نمبر١ قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ٢٨،٢٩)نمبر ٢ میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ٣٧١)نمبر ٣ قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ٣٨٠)

 

مرزا قادیانی کی تقلید میں قرآن ِ حکیم کی توہیں کرنے والے مرتد قادیانی جمیل الرحمن کی طرف سے توہین قرآن کا ثبوت دیکھنے کیلئے میرا یہ نوٹ ملاحظہ کیجئے ، ذیل میں لنک دیا جا رھا ھے

 

https://www.facebook.com/note.php?note_id=457554438704

 

 

اکھنڈ بھارت کا خواب 

 

یہ اور بات ہے ہم ہندوستان کی تقسیم پر رضامند ہوئے تو خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے اور پھر یہ کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح جلد متحد ہوجائیں ۔(مرزا بشیر الدین محمود احمد ، الفضل ، ربوہ ، ١٧مئی ١٩٤٧)

 

یہاں میں آپ دوستو کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ قادیانی حضرات اپنے مردوں کو امانتا دفن کرتے ہھیں اور ان کا عقیدہ ھے کہ اکھنڈ بھارت بننے کے بعد یہ اپنے انجہانی مردوں کی ھڈیاں بھارت میں واقع قادیان کے قبرستان میں جا کر مٹی میں دبائیں گے

 

اس سلسلے میں میرا یہ مضمون ،، چناب نگر کے انجہانیوں کا خواب اکھنڈ بھارت ،، ضرور پڑھئے گا جو مختلف جرائد اور نیٹ سائیٹس پر شائع ھو چکا ھے جس کا لنک ذیل میں دیا جا رھا ھے

 

https://www.facebook.com/note.php?note_id=465147468704

 

پاکستان سے ازلی و ابدی دشمنی

 

اللہ تعالیٰ اس ملک پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیگا ۔ آپ (احمدی) بے فکر رہیں ۔ چند دنوں میں (احمدی )خوشخبری سنیں گے کہ یہ ملک صفحہ ہستی سے نیست و نابود ہو گیا ہے۔( مرزا طاہر قادیانی خلیفہ چہارم کا سالانہ جلسہ لندن ١٩٨٥)

 

اس مضمون کو تحریر کرتے ھوئے مرزا قادیانی اور اس کے تمام پیروکاروں کی کتابوں کے مکمل حوالہ جات ساتھ دیئے گئے ھیں تاکہ کوئی قادیانی صاحب یہ الزام نہ لگا سکے کہ اس تحریر میں کسی قسم کی دروغ گوئی سے کام لیا گیا ھے

Link to comment
Share on other sites

بھائیو زمانہ جانتا ہے کہ قادیانیوں کا چیف پادری اور غلیظ ترین گستاخ اسلام مسخرہ مرزا قادیانی ہیضے میں مبتلا ہو کر مونہہ سے گندگی نکالتا ، گندگی میں لتھرا بیت الخلا میں دردناک موت مرا۔ لہذا شان الہیت ، شان رسالت، عظمت قرآن کے بارے گستاخانہ تحریریں لکھنے والے پاگل کتے رفیع رجا قادیانی اور جمیل رحمن پادری بدترین گستاخ رسول ہیں اور ان کا ساتھ دینے والے قادیانی بیویوں کے دین فروش شوہر ان گستاخین رسول کے ساتھی بھی اسی دردناک عذاب کے لائق ہیں ۔ اور ویسے بھی یہ گستاخ اسلام قادیانی رفیع رضا اپنے گروپ اور فورم پر کئی دفعہ خود بھی اعلان کر چکا ہے کہ اسے کینسر ہو چکا ہے۔ اگر جھوٹا اعلان بھی تھا تو اللہ سچ کرنے والا ہے ۔ کیونکہ اللہ کے نزدیک کسی گستاخ رسول اور اس کے حواری کے لئے کی کوئی معافی نہیں۔ اس کے لئے میں بھائی عبدللہ حیدر صاحب کی ایمان افروز تحریر دے رہی ہوں۔

 

اس وقت اسلام اور کفر کا مقابلہ بڑی شدت سے جاری ہے۔ اس معرکے کے بہت سے پہلو ہیں۔ آج یہ معرکہ اس انتہا پر پہنچ گیا ہے کہ اللہ کے دشمنوں نے نبی آخر الزماں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات کو نشانہ بنا لیا ہے۔ مسلسل گستاخیاں کر رہے ہیں۔ وہ مسلمانوں کی طرف سے بہت شدید خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ اسلام ان کو دنیا میں ابھرتا ہوا اور پھیلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ فروغ اسلام کو روکنے میں وہ پوری طرح بے بس ہیں۔ اور شدید پیچ وتاب کھا رہے ہیں تو آج غصہ کہاں نکل رہا ہے!! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے خاکے چھاپ کر وہ اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب قرآن کے خلاف، اسلام کے خلاف، اور حامل قرآن محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے خلاف فلمیں بنا رہے ہیں، ان فلموں، خاکوں کی خوب تشہیر ہو رہی ہے، ڈرامے سٹیج کیے جا رہے ہیں۔ اس پر مختلف ممالک، ان کی حکومتیں پارلیمنٹوں کے ممبر، ان کے بڑے بڑے سیاستدان سب کے سب اس خباثت اور گستاخی میں شریک ہیں اور وہ اسے اپنا جمہوری حق قرار دے رہے ہیں۔

یہ معرکہ کتنا شدید ہے اس کا ہر مسلمان کو آج شعور ہونا چاہیے اور اس مسئلے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اس بات سے ہر کلمہ گو کو آگاہ ہونا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان اقدس میں ان گستاخیوں کو سیاسی مسئلہ نہیں سمجھنا چاہیے۔ بلکہ یہ مسئلہ شریعت اسلامیہ کا ایک معرکتہ الآراء مسئلہ ہے۔ اس مسئلے کی حقیقت واقعیت، اس کی شدت اور اس کی حساسیت کا پورا ادراک ہونا چاہیے۔ ہماری حکومتیں بڑی بے حس ہیں۔ بس پارلیمنٹ کی ایک رسمی سی قرار داد پیش کر لی، وہ اسی پر ہی بڑے خوش ہیں۔ اس کو اپنا کارنامہ قرار دیتے ہیں کہ جی دیکھو! ہم نے تو اسمبلی کے فلور پر قرار داد پیش کر دی، کارٹونوں اور خاکوں کے خلاف۔ گویا اس سے ان کی ذمہ داریاں ادا ہوگئی ہیں۔ جیسے دنیا میں دیگر سیاسی مسئلے کھڑے ہوتے ہیں،تو حکومتیں ان مسائل میں اپنا موٴقف بیان کر دیتی ہیں اس مسئلے کو بھی آج اسی حد تک سمجھا جا رہا ہے۔

محترم بھائیو ! دیکھو یہ اللہ کے دشمن کس شدت سے اس مسئلے کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، ہماری قرار دادوں کا ان پر کوئی اثر نہیں، ہماری اسمبلیوں اور پارلیمنٹوں میں ان گستاخوں کے متعلق کیا کہا جا رہا ہے، ان کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ وہ ان باتوں کو ذرہ برابر اہمیت نہیں دے رہے۔ ان کو کوئی پروا نہیں۔ یہ طریقے بھی ان کے ہیں اور آج مغرب اس بات پر مطمئن ہے کہ آج مسلمانوں کے رسول کی شان میں جتنی چاہیں گستاخیاں کر لیں، یہ محض قرار دادیں پاس کریں گے، جلوس نکالیں گے اور سڑکوں پر نکل کر اپنا غصہ ختم کر لیں گے اور اس سے زیادہ کچھ نہیں ہو گا، وہ اس بات سے پوری طرح مطمئن ہیں۔

گستاخ رسول ملعون ہے

میرے بھائیو ! آج میں چاہتا ہوں کہ اس مسئلہ کی حساسیت کے بارے میں کچھ شرعی رہنمائی عرض کروں تاکہ اس مسئلہ کی حقیقت سمجھ میں آ جائے اور پھر بحیثیت مسلمان ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں؟ اس بات کا ہمیں شعور حاصل ہو۔ اللہ کریم نے قرآن میں فرمایا :

﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یُوٴْذُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃ (الاحزاب: 57)

"جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو رنج پہنچاتے ہیں ان پر اللہ دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے اور ان کے لئے اس نے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے"

”مطلب یہ کہ وہ لوگ جو اللہ کی گستاخیاں کریں اور اس کے رسول کی گستاخیاں کریں ان کو ایذا (تکلیف) پہنچائیں۔ اللہ کی طرف سے ان لوگوں پر لعنتیں ہیں دنیا میں بھی وہ لوگ ملعون ہیں اورآخرت میں بھی ملعون ہیں۔“

اے ایمان کے دعویدار مسلمانو ! ایسے ملعونوں سے تمھیں نمٹنا ہے تاکہ تم محبت رسول کے سلسلے میں رب کے حضور سرخرو ہو سکو۔ ورنہ جہاں وہ اپنے برے انجام سے دوچار ہوں گے مسلمانو! تم بھی ذمہ داری ادا نہ کرنے پر مجرم ٹھہرو گے۔ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس آیت کو پیش کرکے اس سے یہ نتیجہ نقل فرمایا ہے کہ ہر وہ شخص جو اللہ کے رسول کی گستاخی کرے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات مقدس پر سب وشتم کرے تو ایسا شخص ملعون ہے۔ اللہ کا قرآن کبھی کسی مسلمان شخص کو ملعون نہیں کہہ سکتا، ایسا ہر شخص جو گستاخی کرے اگر وہ مسلمان ہے تو اسلام سے خارج ہو جائے گا۔ بالاتفاق امت مسلمہ کے نزدیک یہ طے شدہ مسئلہ ہے کہ ایسا شخص مسلمان ہو ہی نہیں سکتا، اس کا حکم (مرتد) کا ہے۔ ایسے فعل کا مرتکب ایک ہو یا پوری جماعت۔ ان کی سزا صرف ایک ہے کہ ایسے لوگوں اور ایسی قوموں کوزندہ رہنے کا حق ہی نہیں ہے… یہ فریضہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر عائد کیا ہے صحابہ کرام کے طرزِ عمل سے ہمیں سمجھ آئے گا کہ اس مسئلے کا حل کیا ہے۔ گستاخوں کی سزائیں، عہد رسول اللہ اور عہد صحابہ رضی اللہ عنہم میں کیا تھیں؟ انھوں نے اس مسئلہ پر امت مسلمہ کے لئے کیا اسوہ حسنہ چھوڑا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والا، آپ کی ذات کو گالی بکنے والا خواہ مسلمان ہو یا کافر، تمام ائمہ، مجتہدین اور فقہائے کرام کے نزدیک بالاتفاق واجب القتل ہے، وہ اپنے آپ کو مسلمان کہلوائے تب بھی قتل واجب ہے یہ مسئلہ ایسا حساس ہے کہ کوئی کافر بھی گستاخی کرے گا تو سزا قتل ہے۔

 

( تحریر عبدللہ حیدر )

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...