Jump to content

انبیاء اولیاء کو پکارنا


Mustafvi

تجویز کردہ جواب

@ ya mohammadah ur post # 126

اپکی اس پوسٹ کا زیر بحث مسئلے سے کیا تعلق بنتا ہے؟

زیر بحث مسئلہ ہے فوت شدہ بزرگوں کو مدد کے لئے پکارنا۔

 

@ Ahlesunnat ur post # 127

اپ برائے مہربانی اس واقعہ کی سند بیان کر دیں۔

Link to comment
Share on other sites

@ ya mohammadah ur post # 126

اپکی اس پوسٹ کا زیر بحث مسئلے سے کیا تعلق بنتا ہے؟

زیر بحث مسئلہ ہے فوت شدہ بزرگوں کو مدد کے لئے پکارنا۔

 

@ Ahlesunnat ur post # 127

اپ برائے مہربانی اس واقعہ کی سند بیان کر دیں۔

 

ji janab ye to ahle feham ke liye tha kaj fehmon ke liye nahin baki aap to apna raag aalapein jayein apko kya gharz....

Link to comment
Share on other sites

کیا جب اللہ کسی کا کان اور انکھ بن جاتا ہے اور وہ اس کے ذریعے سنتا اور دیکھتا ہے تو کیا اس بندے کی سماعت اور بصارت اللہ کی سماعت اور بصارت کے برابر ہو جاتی ہے؟

یقینا اپ کا جواب نفی میں ہو گا۔ تو اب ہمیں کیا پتہ کہ اللہ کس حد تک اس بندے کی سماعت اور بصارت بنتا ہے اور اس بندے کی سماعت اور بصارت کی کیا حدود ہیں؟

 

 

 

 

جناب نے امام رازی کی شرح پر عجیب قسم کا سوال کر کے اسکو غیر اسلامی قراردے دیا حالانکہ اسی قسم کی بات شبیر عثمانی صاحب نے سورتہ انفال کی تفسیر میں لکھی ۔

 

تو تم نے انہیں قتل نہ کیا بلکہ اللہ نے انہیں قتل کیا، اور اے محبوب! وہ خاک جو تم نے پھینکی تھی بلکہ اللہ نے پھینکی اور اس لیے کہ مسلمانوں کو اس سے اچھا انعام عطا فرمائے، بیشک اللہ سنتا جانتا ہے۔

 

Untitled.jpg

 

تو جناب کیا اس وقت نبیﷺ اور اللہ کی طاقت برابر ہوگی تھی؟ اگر نہیں تو پھر آیت کا مطلب کیا ہوا اور عثمانی صاحب نے کیا لکھ دیا؟

Edited by Mustafaye
Link to comment
Share on other sites

جناب نے امام رازی کی شرح پر عجیب قسم کا سوال کر کے اسکو غیر اسلامی قراردے دیا حالانکہ اسی قسم کی بات شبیر عثمانی صاحب نے سورتہ انفال کی تفسیر میں لکھی ۔

 

تو تم نے انہیں قتل نہ کیا بلکہ اللہ نے انہیں قتل کیا، اور اے محبوب! وہ خاک جو تم نے پھینکی تھی بلکہ اللہ نے پھینکی اور اس لیے کہ مسلمانوں کو اس سے اچھا انعام عطا فرمائے، بیشک اللہ سنتا جانتا ہے۔

 

post-5026-0-71830000-1348402190.jpg

 

تو جناب کیا اس وقت نبیﷺ اور اللہ کی طاقت برابر ہوگی تھی؟ اگر نہیں تو پھر آیت کا مطلب کیا ہوا اور عثمانی صاحب نے کیا لکھ دیا؟

 

میں نے امام رازی رح کی شرح کو جو غیر اسلامی کہا تھا وہ دوبارہ ملاحظہ فرما لیں تاکہ اپ دیکھ سکیں کہ وہ کس معنوں میں ہے۔

 

 

اگر تو امام رازی رح کا مطلب یہ ہے کہ وہ بندہ کائنات میں بلند ہونے والی یا پیدا ہونے والی ہر ہر اواز کو سن لیتا ہے اور ہر ہر چیز کو دیکھ لیتا ہے تو یقینا ان کا یہ نظریہ غیر اسلامی ہے۔

 

اور اگر ان کا مطلب یہ ہےکہ کسی خاص جہت میں محدود طور پر بطور معجزہ یا کرامت یہ طاقت عطا کی جاتی ہے تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔

Link to comment
Share on other sites

(bis)

اپ نے لکھا کہ بندہ جب اللہ تعالی کی صفت سمع و بصر کا مظہر ہو جائے تو وہ ہر چیز سنتا ہے اور ہر چیز سنتا ہے الاماشا،اللہ۔۔۔۔۔۔

تو عرض ہے کہ ہر ہر چیز کی اواز سننا اور دیکھنا صرف اللہ کریم کی ہی شان ہے اور زنین و اسمان کے ذرہ ذرہ کا علم صرف اللہ ہی کو ہے۔

 

دوسری بات یہ کہ کہ پہلے اپ نے ہر چیز سننے دیکھنے کا اثبات کیا اور پھر الاماشا،اللہ سے نفی کا بیان کیا

حالانکہ قران کی رو سے پہلے اپ کو نفی کرنی چاہیئے تھی اور پھر اثبات جیسا کہ فرمان الہی ہے

ولا یحیطون بشئ من علمہ الا بما شا

Link to comment
Share on other sites

(bis)

اپ نے ان اکابر کی عبارات سے جو نتیجہ اخز کرنے کوشش کی ہے اگر تو واقعی ان کا مطلب بھی یہی ہے تو یہ بات بالکل ناقابل قبول ہے

کیونکہ سورہ نحل ایت 77 میں اللہ پاک فرماتے ہیں کہ

اللہ ہی کے لئے ہے غیب اسمانوں اور زمین کا۔

اور اپ نے علامہ الوسی کی عبارت پیش کی تھی تو ان کا عقیدہ تو یہ جو انھوں نے اس ایت کی تفسیر میں بیان کیا ہے وہ کہتے ہیں

یہ علم خاص اللہ کے ساتھ ہے اور اس کے سوا کسی ایک کے لئے بھی نہیں ہے نہ استقلا اور نہ اشراکا۔

{ وَللَّهِ } تعالى خاصة لا لأحد غيره استقلالاً ولا اشتراكا { غَيْبَ ٱلسَّمَـٰوَاتِ وَٱلأَرْضِ } أي جميع الأمور الغائبة عن علوم المخلوقين بحيث لا سبيل لهم إلى إدراكها حساً ولا إلى فهمها عقلاً، ومعنى الإضافة إليهما التعلق بهما إما باعتبار الوقوع فيهما حالاً أو مآلاً وإما باعتبار الغيبة عن أهلهما، ولا حاجة إلى تقدير هذا المضاف، والمراد بيان الاختصاص به تعالى من حيث المعلومية حسبما ينبىء عنه عنوان الغيبة لا من حيث المخلوقية والمملوكية وإن كان الأمر كذلك في نفس الأمر، وفيه ـ كما في " إرشاد العقل السليم " ـ إشعار بأن علمه تعالى حضوري فإن تحقق الغيوب في نفسها [علم] بالنسبة إليه سبحانه وتعالى ولذلك لم يقل تعالى: ولله علم غيب السمٰوات والأرض، وقيل: المراد بغيب السمٰوات والأرض ما في قوله سبحانه:

Link to comment
Share on other sites

اگر تو انور شاہ صاحب بھی وہی نتیجہ اخذ کر رہے ہیں جو اپ نے کیا ہے

تو ان کی بات بھی بالکل غلط اور ناقابل قبول ہے۔

کیونکہ اللہ پاک سورہ نمل ایت 65 میں ارشاد فرماتا ہے

 

قل لا یعلم من فی السموت و الارض الغیب الا اللہ

اپ کہہ دیجئے کہ نہیں علم رکھتے غیب کا وہ جو اسمانوں میں اور جو زمین میں ہیں سوائے اللہ کے۔

 

اور سورہ انعام ایت 59 میں ارشاد ہے

 

اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جن کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اور اسے جنگلوں اور دریاؤں کی سب چیزوں کا علم ہے۔ اور کوئی پتہ نہیں جھڑتا مگر وہ اس کو جانتا ہے اور زمین کے اندھیروں میں کوئی دانہ اور کوئی ہری اور سوکھی چیز نہیں ہے مگر کتاب روشن میں (لکھی ہوئی) ہے

Link to comment
Share on other sites

اگر تو انور شاہ صاحب بھی وہی نتیجہ اخذ کر رہے ہیں جو اپ نے کیا ہے

تو ان کی بات بھی بالکل غلط اور ناقابل قبول ہے۔

کیونکہ اللہ پاک سورہ نمل ایت 65 میں ارشاد فرماتا ہے

 

قل لا یعلم من فی السموت و الارض الغیب الا اللہ

اپ کہہ دیجئے کہ نہیں علم رکھتے غیب کا وہ جو اسمانوں میں اور جو زمین میں ہیں سوائے اللہ کے۔

 

اور سورہ انعام ایت 59 میں ارشاد ہے

 

اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جن کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اور اسے جنگلوں اور دریاؤں کی سب چیزوں کا علم ہے۔ اور کوئی پتہ نہیں جھڑتا مگر وہ اس کو جانتا ہے اور زمین کے اندھیروں میں کوئی دانہ اور کوئی ہری اور سوکھی چیز نہیں ہے مگر کتاب روشن میں (لکھی ہوئی) ہے

aur wo kitab kis per nazil hui hai?? ye bhi clear karde

Link to comment
Share on other sites

توحیدی بھائی میں نے امام نووی کی عبارت کا ترجمہ کرنے کی گزارش کی تھی نہ کہ اس عبارت سے نتیجہ اخذ کرنے کی۔

میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا اور پھر عرض کئے دیتا ہوں کہ

اگر امام رازی اور دیگر علما، کی عبارات کا مطلب یہ ہے کہ جب اللہ کسی بندے کی سماعت و بصارت وغیرہ بن جاتا ہے تو اس بندے کی سماعت و بصارت و تصرف اللہ کی سماعت و بصارت و تصرف کے برابر ہو جاتی ہے اور وہ بندہ ہر ہر اواز سن لیتا ہے اور ہر ہر چیز دیکھ لیتا ہے تو اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ بات سراسر غیر اسلامی ہے۔

 

اور اگر ان کی مراد یہ ہے کہ بطور معجزہ یا کرامت کسی خاص جہت میں محدود طور پر کسی کو کوئی طاقت عطا کی جاتی ہے تو یہ درست ہے۔

 

اور یقینا ان علما، کی رائے وہی ہو گی جو دوسرے نمبر پر بیان کی گئی ہے۔

علامہ الوسی کا موقف تو میں پہلے ہی بیان کر چکا ہوں جو انھوں نے سورہ نحل ایت 77 کی تفسیر میں بیان کیا ہے۔

اور امام رازی کی جو عبارت اپ نے پیش کی ہے اس سے دو تین لائن اوپر انھوں نے اس حوالے سے حضرت علی رضی کا باب خیبر کے حوالے ان کا قول نقل کیا ہے کہ میں نے باب خیبر اپنی طاقت سے نہیں بلکہ ربانی طاقت سے اکھیڑہ تھا۔

اس قول کو نقل کرنے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امام رازی کی زیر بحث عبارت کا مفہوم کیا ہو سکتا ہے۔

 

اور میں نے پہلے بھی اپنی کسی پوسٹ میں عرض کیا تھا کہ اس حدیث قدسی میں جس مقام قرب کی بات کی گئی ہے اس سے سب زیادہ مستفید ہونے والوں میں انبیا، کرام خصوصا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام ہیں ۔

مگر ان سب کی زندگییوں پر نگاہ ڈالنے سے یہ بات سامنے اتی ہے کہ ان میں وہ

خصوصیات نظر نہیں اتیں جو اپ نےاس حدیث قدسی سے بطور نتیجہ پیش کی ہیں۔

 

ایک اور اہم نکتہ ہقینا اج بھی اس حدیث قدسی کے مصداق بہت سے لوگ ہوںگےتو برائے مہربانی کسی ایک کی نشاندہی فرما دیں جو کائنات کی ہر ہر چیز کو دیکھ سکتا ہو اور ہر ہر اواز کو سن سکتا ہو۔

Link to comment
Share on other sites

جناب توحیدی بھائی

بہت اچھی بات ہے کہ اپ اللہ کے برابر والی سماعت و بصارت کا عقیدہ نہیں رکھتے۔

لیکن اس میں ایک اشکال ہے کہ اپ اپنی پہلی پوسٹوں میں یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ مقام قرب والا بندہ کائنات میں پیدہ ہونے والی ہر ہر اواز کو سن سکتا ہے اور ہرہر چیز کو دیکھ سکتا ہے اور اپ نے پوسٹ نمبر 134 میں سوال بھی اٹھایا ہے

کہ اب اپ ہی بتائیں کہ سمع ربانی ہرہر اواز کو سن سکتی ہے یا نہیں؟

تو جب وہ ہرہر اواز سن سکتا ہے اور ہرہر چیز دیکھ سکتا ہے کیونکہ اللہ اس کی سماعت اور بصارت بن جاتا ہے تو

اس بندے کی سماعت و بصارت اللہ برابر کیسے نہیں ہو گی؟

 

اپ نے لکھا

جو بندہ مقرب صفات الہیہ کا مظہر ہو وہ نہ تو مستقل صفات والا ہوتا ہے۔۔۔۔۔ الخ

اپ کی یہ بات اپ کے اس سوال کا جواب ہے جو اپ نے پوسٹ نمبر132 میں اٹھایا تھا کہ

۔۔۔۔ جو عبد مقرب کا مقام بتایا ہے کیا یہ عارضی ہوتا ہے اور بعد میں چھین لیا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔الخ

 

اور دوسری بات یہ ہے کہ اس حدیث سے یہ کیسے ثابت ہو رہا ہے کہ جب یہ مقام قرب والا بندہ فوت ہو جائے تو اس کو مدد کے لئے پکارنا شروع کر دو؟

Link to comment
Share on other sites

توحیدی بھائی

اپ کی اس پوسٹ کا لب لباب یہی ہے کہ عبد مقرب اور اللہ کی صفات برابر نہیں ہوتیں۔

عبد مقرب وہی سنتا ہے اور دیکھتا ہے جو اللہ چایتا ہے۔

اور یہ کہ اس حدیث کے الفاظ بطور مجاز اور کنایہ کے استعمال ہوئے ہیں۔

 

تو میرے خیال میں بات کافی حد تک واضح ہو چکی ہے اور اس پر مزید بات کرنے کی ضرورت نہیں گو اپ کے کئی نکات پر بحث ہو سکتی تھی لیکن اس سے تھریڈ کے موضوع سے ہم دور ہٹتے جاتے اس لئے اس حدیث کے حوالے سے اسی پر اکتفا کرتے ہیں۔

 

باقی میں نے اوپر جو اپ کی باتوں کا خلاصہ لکھا ہے تقریبا وہی بات میں پہلے ہی اپنی پوسٹوں میں دے چکا ہوں جو درج زیل ہے

 

 

اگر تو امام رازی رح کا مطلب یہ ہے کہ وہ بندہ کائنات میں بلند ہونے والی یا پیدا ہونے والی ہر ہر اواز کو سن لیتا ہے اور ہر ہر چیز کو دیکھ لیتا ہے تو یقینا ان کا یہ نظریہ غیر اسلامی ہے۔

اور اگر ان کا مطلب یہ ہےکہ کسی خاص جہت میں محدود طور پر بطور معجزہ یا کرامت یہ طاقت عطا کی جاتی ہے تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔

 

باقی مجھے دیوبندیوں سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے میری بات تو اپ سے ہو رہی ہے۔

 

اگر اپ کے پاس فوت شدہ بزرگوں کو مدد کے لئے پکارنے کی کوئی اور دلیل قران و حدیث سے ہے تو وہ پیش فرما دیں۔

Link to comment
Share on other sites

Mustafvi Bhai,

May nay post #49 main aik challenge kia tha Ahl-e-Bidd'at ko k yeh qaiyamat tak apka jawab na de saken gay - InshAllah..

Aur ab aik challenge apko kar raha hon k ap inko koi daleel bhe de do agar uska takrao Alla Hazrat sahab ki dalail say hoga to ap inko mana he nahi sakte :P ......

 

 

Maf kijega Mustafvi Bhai lakin this is my challange;

 

K inshAllah yeh apko (apkay asal sawal ka) Qaiyamat tak jawab na de sakain gay.

Kyun k Jab shariat ka jawab bilqul barask ho in k jawab k to phir kon bashahoor insan sharai ahakamat ko chooor kar kisee aur k jawab ko man sakta hai ???

 

Han Agar may "Main Na Walon" wali strategy ko apna lon to ap sari zindagi bhe mujhe shikast na de saken gay :P

 

Kyun k Aik soiye huay insan ko jaga dena bilashuba zada mushkil kam nahi hai lakin jo ban kar so jye usay ap nahi utha saktay...

Link to comment
Share on other sites

Wesay Mustafvi Bhai, mujhay apki yeh strategy boath achi lagi k ap nay apna maslik disclose nahi kia, warna khamakhua apko "BadMazhab" ka laqab mil jata. :P

 

Aur phir ap hi ki kitabon say irrelevant references diyey jatay, un pay ungliyan uthai jaten aur phir sab mil kar apki khoob pitai kartay, aur is thread ka asal maqsad zail ho jata.

 

Wesay koi relevant reference yeh de he nahi saktay kyun k uska takrao lazmi sharai ahakam say hoga kyun k yeh sirf Allah ki shaan hai k us say manga jye aur yahee Allah ko sab say zada mehboob hai k Banda Allah say mangay, na k gair Allah say.

Haan waseelay ki ahmiyat ko koi inkar nahi kar sakta, lakin jahan jahalat ho aur waseelay say mangnay ko jahalat aur kam ilmi ki wajah say us Nabi ya Aulia say mangna samjha jye wahan is say bhe aijtanab karna lazim hai..

 

Allah pak hum sab ko Hadayat aata farmaiy - Aameen.

Edited by Haqq
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...