Jump to content

Kia Kisi Hadees Main Aoila K Waseelay Say Dua Ka Suboot Hay?


hanfibrother2012

تجویز کردہ جواب

تحفۃ الذاکرین شرح حصن حصین میں شوکانی نے لکھا ھے:۔۔۔

 

(قَوْله ويتوسل إِلَى الله سُبْحَانَهُ بأنبيائه وَالصَّالِحِينَ)

 

أَقُول وَمن التوسل بالأنبياء

 

مَا أخرجه التِّرْمِذِيّ وَقَالَ حسن صَحِيح غَرِيب

وَالنَّسَائِيّ وَابْن ماجة وَابْن خُزَيْمَة فِي صَحِيحه وَالْحَاكِم وَقَالَ صَحِيح على شَرط البُخَارِيّ وَمُسلم من حَدِيث عُثْمَان بن حنيف رَضِي الله عَنهُ أَن أعمى أَتَى النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم فَقَالَ يَا رَسُول الله ادْع الله أَن يكْشف لي عَن بَصرِي قَالَ أَو أدعك فَقَالَ يَا رَسُول الله أَنِّي قد شقّ عَليّ ذهَاب بَصرِي قَالَ فَانْطَلق فَتَوَضَّأ فصل رَكْعَتَيْنِ ثمَّ قل اللَّهُمَّ أَنِّي أَسأَلك وأتوجه إِلَيْك بِمُحَمد نَبِي الرَّحْمَة الحَدِيث وَسَيَأْتِي هَذَا الحَدِيث فِي هَذَا الْكتاب عِنْد ذكر صَلَاة الْحَاجة

وَأما التوسل بالصالحين

 

فَمِنْهُ مَا ثَبت فِي الصَّحِيح أَن الصَّحَابَة استسقوا بِالْعَبَّاسِ رَضِي الله عَنهُ عَم رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم وَقَالَ عمر رَضِي الله عَنهُ اللَّهُمَّ إِنَّا نتوسل إِلَيْك بعم نَبينَا الخ

Edited by Saeedi
Link to comment
Share on other sites

قَوْله ويتوسل إِلَى الله سُبْحَانَهُ بأنبيائه وَالصَّالِحِينَ أَقُول وَمن التوسل بالأنبياء وَأما التوسل بالصالحين

 

یعنی یہ علامہ شوکانی کا قول ہے حدیث نہیں ہے۔۔؟

Link to comment
Share on other sites

جناب حنفی برادر صاحب

 

امام جزری نے آداب دعا کا ایک مسئلہ لکھا ھے اور

 

اس کا ماخذ رمز کے طور پر لکھا ھے۔

 

آپ کو غلط فہمی ھوئی کہ انہوں نے حدیث لکھی اور

 

حوالہ دیا۔

 

پہلے تولو اور پھر بولو۔

Link to comment
Share on other sites

Saeedi Sahib.....Plse is ka tarjuma beh tehreer kar dei

 

امام جزری نے آداب دعا لکھے تھے۔ اور شوکانی نے مآخذ دیے ھیں۔

 

توسل بالانبیاء کے لئے نابینا صحابی کی بینائی لوٹنے والی حدیث لکھی۔

 

توسل بالصالحین کے لئے توسل بالعباس کو دلیل بنایا۔

 

Edited by Saeedi
Link to comment
Share on other sites

سعیدی صاحب میں بحث نہیں کر رہا بلکہ صرف اس مسئلے میں تسلی چاہتا ہوں ۔لہذامجھے کوئی ایسی دلیل قرآن پاک یا حدیث نبوی سے دیجیے جس میں اولیاء اللہ کے وسیلے سے دعا کرنے کا ثبوت ہو ۔کسی محدث یا مفسر کا قول نہ ہو۔اللہ پاک آپ کو اجز عظیم عطا فرماے ۔

Link to comment
Share on other sites

صحیح البخاری باب من استعان بالضعفا حدیث ۲۸۹۶

حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا محمد بن طلحة، عن طلحة، عن مصعب بن سعد، قال رأى سعد رضي الله عنه، أن له فضلا على من دونه، فقال النبي صلى الله عليه وسلم هل تنصرون وترزقون إلا بضعفائكم

 

ترجمہ۔ تم کو نہیں فتح ملتی اور نہیں رزق ملتا مگر ضعیف مومنوں کی برکت اور وسیلے سے۔

post-14461-0-76555800-1365568003.jpg

Edited by Syed_Muhammad_Ali
Link to comment
Share on other sites

سعیدی صاحب میں بحث نہیں کر رہا بلکہ صرف اس مسئلے میں تسلی چاہتا ہوں ۔لہذامجھے کوئی ایسی دلیل قرآن پاک یا حدیث نبوی سے دیجیے جس میں اولیاء اللہ کے وسیلے سے دعا کرنے کا ثبوت ہو ۔کسی محدث یا مفسر کا قول نہ ہو۔اللہ پاک آپ کو اجز عظیم عطا فرماے ۔

 

 

Agar app nay maray diay hoay Hawalon ka mutalia kia hota tu umeed ha app ko wahan say kuch mil jata. Chalan app ki tasali kay lia idhar hi kuch day datay han.

 

 

AZ-P10of14.JPG

 

AZ-P11of14.JPG

 

AZ-P12of14.JPG

 

AZ-P13of14.JPG

 

AZ-P14of14.JPG

 

8.jpg

 

9.jpg

 

10.jpg

 

Umeed hay app ko kuch tu samaj a hi jay ga ab.

Link to comment
Share on other sites

شکریہ ۔میں ان سب احادیث کو مانتا ہوں اور بزرگوں کے پاس جا کر دعا کروانے کو بھی صحیح مانتا ہوں ۔۔لیکن میرا سوال یہ نہیں ہے بلکہ میرے سوال پر غور کریں ۔

کیا کسی ولی اللہ کے وسیلے سے دعا کرنا درست ہے یعنی یہ کہنا کہ اے اللہ میں پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے وسیلے سے دعا کرتا ہوں توں میری دعا کو قبول فرما ۔۔اس قسم کی دعا و وسیلے کا ثبوت چاہے ۔۔۔

Link to comment
Share on other sites

ان بھائی کو وہ حدیث شریف دیکھائیں جس میں ایک نابینا صحابی نے گھر جا کر حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے وسیلہ سے دعاء فرمائی اپنی بینائی کے لیے اور انہیں بینائی عطا فرما دی گئی تھی۔

Link to comment
Share on other sites

بھائیوں میرے سوال کو سمجھو۔رسول کریم کے وسیلے سے دعا کرنے کو بھی میں مانتا ہوں ۔اور باقی سب باتیں جو آپ نے لکھی ہیں سب کو مانتا ہوں ۔۔۔۔لیکن

 

مجھے صرف اورصرف کسی غیر نبی ،غیر صحابی کے یعنی کسی ولی اللہ یا اپنے کسی پیرو مرشد کے وسیلے سے دعا کرنے کا ثبوت چاہیے۔۔

براے کرم صرف اس مسئلے پر ثبوت دیجیے ۔۔۔۔۔شکریہ۔۔

Link to comment
Share on other sites

(bis)

جناب حنیف صاحب۔۔۔ آپ کی فرمائشیں بھی خوب ہیں! آپ کا مطالبہ ہے کہ قرآن و سنت سے جواب ھونا چاھیئے۔ پھر دوسری قید یہ لگائی کہ غیر نبی غیر صحابی کے وسیلے کا ثبوت ھونا چاہیئے۔ آپ کو حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ والی حدیث بھی سمجھ نہیں آئی۔ آپ کو ایک اور حدیث بتاتے ہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقرا مھاجرین کے وسیلے سے فتح و نصرت کی دعا مانگتے تھے۔

 

المعجم الکبیر طبرانی باب امیہ بن خالد بن اسید بن ابی جز ۱ حدیث ۸۵۷ صفحہ ۲۹۲ پر ھے

 

حدثنا محمد بن إسحاق بن راهويه، ثنا أبي، ثنا عيسى بن يونس، حدثني أبي، عن أبيه، عن أمية بن عبد الله بن خالد بن أسيد، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يستفتح بصعاليك المهاجرين

 

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقرا مھاجرین کے وسیلے سے فتح و نصرت کی دعا مانگا کرتے تھے۔

 

یہ حدیث شرح السنۃ باب فضل الفقرا اور مشکوۃ شریف میں بھی ھے۔

 

حضرت ملا علی قاری مرقاۃ المفاتیح میں اس حدیث کے تحت فرماتے ھیں۔

 

وقال ابن الملك: بأن يقول: اللهم انصرنا على الأعداء بحق عبادك الفقراء المهاجرين

ترجمہ: ابن الملک فرماتے ھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح دعا مانگتے تھے: اے اللہ اپنے فقیر اور مھاجر بندوں کے طفیل ھمیں دشمنوں کے خلاف مدد عطا فرما۔

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی محبوب ترین ھستی ہیں۔ فقرا مھاجرین کا وسیلہ پیش کرنے کا ھرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ وسیلہ کے محتاج ھیں۔۔۔ بلکہ امت مسلمہ کہ یہ بتانا ھے کہ بارگاہ الہی میں دعا کرتے وقت میرے غلاموں کا وسیلہ بھی پیش کر سکتے ہو۔

اس سے ثابت ھوا کہ بارگاہ الہی میں صالحین کا وسیلہ پیش کرنا بھی جائز ہے۔

 

اگر اب بھی آپکے ذھن میں کچھ شک و شبہات ہیں تو آپ خود ہی بتا دیں آپ کو کس ٹائپ کا ثبوت چاھیئے۔

Edited by Syed_Muhammad_Ali
Link to comment
Share on other sites

توسل کی جو اصطلاحی تعریف بیان کی گی ہے کیا یہ کسی ایسی کتاب میں موجود ہے جس کو سعودی عالم بھی مانتے ہیں؟

 

سید محمد علی صاحب ،برہان صاحب کیا

ابن تیمیہ والے حوالے اور نمبر14 اور 15کی اسکین مل سکتی ہے ؟

Link to comment
Share on other sites

(bis)

post-14461-0-15670700-1366217121.png

برھان بھائی یہاں حوالہ نمبر 15 میں ایک تصحیح کرنا چاھوں گا۔

ملا علی قاری علیہ الرحمۃ نےحصن حصین کی شرح الحرز الثمین لکھی ھے۔ اور من المنہ ویات کے الفاظ شاید غلط لکھے گئے ہیں۔ کتاب میں اصل الفاظ من المندوبات ھیں۔ اسکین پیج ملاحظہ ھوں

post-14461-0-87977800-1366217101.jpg

post-14461-0-53415700-1366218173.jpg

 

حوالہ نمبر 14 کی کتاب کا نام درج نہیں اس لیے اسکین پیج ملنا مشکل ھے۔

فتاوی ابن تیمیہ کا اسکین پیج ملاحظہ ھو

post-14461-0-93308100-1366217118.jpg

----------------------------------------------------------

post-14461-0-43034600-1366217094.jpg

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
×
×
  • Create New...