Musaffa مراسلہ: 9 اپریل 2013 Report Share مراسلہ: 9 اپریل 2013 (ترمیم شدہ) حمدِ باریِ تعالیٰ از: ڈاکٹر محمد حسین مشاہدرضوی بُطونِ سنگ میں کیڑوں کو پالتا ہے تُوہی صدف میں گوہرِ نایاب ڈھالتا ہے تُوہی دلوں سے رنج و الم کو نکالتا ہے تُوہی نفَس نفَس میں مَسرّت بھی ڈالتا ہے تُوہی وہ جنّ و انس و مَلک ہوں کہ ہوں چرند و پرند تمام نوعِ خلائق کو پالتا ہے تُوہی بغیر لغزشِ پا تو ڈبو بھی سکتا ہے پھسلنے والوں کو بے شک سنبھالتا ہے تُوہی تُو ہی تو مُردہ زمینوں کو زندہ کرتا ہے گُلوں کے جسم میں خوشبوئیں ڈالتا ہے تُوہی ترے ذبیح کی نازک سی ایڑیوں کے طفیل سلگتے صحرا سے زم زم نکالتا ہے تُوہی نجات دیتا ہے بندوں کو ہر مصیبت سے شکم سے مچھلی کے زندہ نکالتا ہے تُوہی جو لوحِ ذہنِ مُشاہدؔ میں بھی نہیں یارب وہ حرفِ تازہ قلم سے نکالتا ہے تُوہی Edited 9 اپریل 2013 by Musaffa 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔