Jump to content

طیبہ پہ شاعری فدا


Musaffa

تجویز کردہ جواب

طیبہ پہ شاعری فدا

نُطق فدا ، قلم فدا ، ذہن فدا ، زباں فدا

طیبہ پہ شاعری فدا ، سارے سخن وَراں فدا

 

آپ گئے ہیں عرش پر ، آپ پہ شش جہاں فدا

آپ کا دیکھ کے قرب ِرب، ہوتی ہیں دُوریاں فدا

 

نور کی بھیک لیتے ہیں ، انجم و مہر و ماہ سب

حُسن پہ آقا آپ کے ، کیوں نہ ہو آسماں فدا

 

رنگ کا رنگ اُن سے ہے ، اُن سے ہی نکہتِ شمیم

گل نہیں غنچہ ہی نہیں اُن پر ہے گلستاں فدا

 

کلمۂ طیّبہ پڑھا ، بوجہل نے بھی سُن لیا

آقا کے نطق پر نہ کیوں ہوں سنگِ بے زباں فدا

 

انگشت سے ہوا رواں ، چشمۂ آب بے گماں

آقا کی انگلیوں پہ ہیں ، دنیا کی ندّیاں فدا

 

میری مراد ہے وہی ، میرا سکونِ دل وہیں

جاوں گا طیبہ ہی کو میں ، طیبہ پہ ہے جناں فدا

 

لاے مُشاہدؔ اور کیا ، آپ کی نذر کرنے کو

اِس کا کلام ہو فدا اِس کی خموشیاں فدا

٭

Edited by Musaffa
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
×
×
  • Create New...