Tanveer Afridi مراسلہ: 27 جولائی 2013 Report Share مراسلہ: 27 جولائی 2013 آج کل بعض لوگ بات بات پر عُلَمائے کِرام کے بارے میں توہین آمیز کلمات بک دیا کرتے ہیں، مَثَلاًکہتے ہیں :بھئی ذرا بچ کر رہنا '' عَلّامہ صاحِب''ہیں، عُلَماء لالچی ہوتے ہیں، ہم سے جَلتے ہیں، ہماری وجہ سے اب ان کا کوئی بھاؤ نہیں پوچھتا ، چھوڑو چھوڑو یہ تو مولوی ہے۔ (معاذاﷲعالموں کو بعض لوگ حقارت سے کہدیتے ہیں ) یہ مُلّا لوگ۔ عُلَماء نے (مَعاذَاﷲ)سُنّیت کا کوئی کام نہیں کیا۔ (بعض اوقات مبلِّغ کا بیان سن کرنا پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے معاذاللہ کہہ دیا جا تا ہے ) فُلاں کا اندازِ بیان تو مولویوں والا ہے وغیرہ وغیرہ ۔عالم کی توہین کب کفر ہے اور کب نہیںعالم کی تَوہین کی تین صورَتیں اور ان کے بارے میں حکمِ شَرْعی بیان کرتے ہوئے میرے آقا اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت،مولیٰناشاہ امام اَحمد رَضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ جلد 21 صَفْحَہ129 پرفرماتے ہیں :(1)اگر عا لمِ (دین)کو اِس لئے بُرا کہتا ہے کہ وہ ''عالم ''ہے جب تو صَریح کافِر ہے اور (2)اگر بوجہِ عِلم اُس کی تعظیم فرض جانتا ہے مگر اپنی کِسی دُنیوی خُصُومت (یعنی دشمنی)کے باعِث بُرا کہتا ہے، گالی دیتا (ہے اور)تحقیرکرتا ہے تو سخت فاسِق فاجِر ہے اور (3)اگر بے سبب(یعنی بِلاوجہ )رنج (بُغض )رکھتا ہے تو مَرِیْضُ الْقَلْبِ وَ خَبِیْثُ الْباطِن (یعنی دل کا مریض اور ناپاک باطن والا ہے)اور اُس (یعنی خواہ مخواہ بُغُض رکھنے والے)کے کُفْرکا اندیشہ ہے ۔ ''خُلاصہ ''میں ہے : مَنْ اَبْغَضَ عَالِماً مِّنْ غَیْرِ سَبَبٍ ظَاھِرٍ خِیْفَ عَلَیْہِ الْکُفْر یعنی جو بِلا کسی ظاہِری وجہ کے عالم ِدین سے بُغض رکھے اُس پر کُفرکا خوف ہے ۔ (خُلاصَۃُ الفتاوٰی ج4ص 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ashiqa Barelvi مراسلہ: 27 جولائی 2013 Report Share مراسلہ: 27 جولائی 2013 Salam, Jazakallahi azzawajal. Bapa jaani bhi hamen ulama wa mashaikh ka adab o ehiraam karne ki talqeen karte hain balke zor dete hain aur almiya dekhen ke baaz jahool un par aur dawate islami par keechad uchhalte hain unhe yaad rakhna chahiye ke chaand ka thooka apne hi munh par aata hai. Saiyyidi Alahazrat raziallahu anhu ne hamen pyar, muhabbat aur aadab e ulama taleem ki magar afsos sad afsos ke aaj kal jahil to jahil baaz padhe likhe log bhi ulama par tanz aur aietraaz karte hain halanke jahil ki ba nisbat ek aalim agar gunaah kare to use kam gunaah hai magar be adab ko laaj nahi aati Allah Azzawajal hamen ulama ka waisa adab karne ki taufeeq ataa kare jaisa ke haq hai. 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔