Jump to content

نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وسلم) کی صاحبزادیوں کی تعداد


Barvi

تجویز کردہ جواب

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

فیس بک پر ایک خاتون کی پوسٹ دیکھی جس میں اس نے نبی اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم

 کی چار صاحبزادیوں کا انکار کیا ہے،

میں اس کی پوسٹ یہاں کاپی کررہا ہوں، کوئی میری راہنمائی کرے گا؟

میں نے یہ مسئلہ مفتی صآحب سے پوچھنا تھا لیکن وہ سیکشن آجکل بند ہے، اس لیے یہاں پوچھا ہے، براہ کرم صحیح حوالہ جات کے ساتھ جواب دیجئیے گا۔

 

 

     رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادیوں کے بارے میں اختلاف اور سچائی

 

 :

کچھ تاریخی کتب میں درج کیا گیا کے رسول الله کی 4 صاحبزادیاں تھیں ور 2 صاحبزادے -

آئیے اب ذرا اسکا آپریشن کریں.

٢٥ سال کی عمر میں شادی ہوئی سیدہ خدیجہ الکبریٰ سے. کوئی اختلاف نہیں !

٥ سال تک کوئی اولاد نہیں - اسپے تمام علماء متفق ہیں.

پہلی اور دوسری اولاد صاحبزادے تھے، اسپے بھی کوئی شک نہیں،

اب اگر کم از کم ایک سال کا بیچ میں وقفہ رکھا جائے تو؛

پھر حضرت زینب ہوئیں، تو کم سے کم عمر کیا ہوا آقا کی؟ ٣٣؟

پھر ایک اور صاحبزادی، حضرت رقیہ ؟ آقا کی عمر ٣٤

پھر ایک اور صاحبزادی، حضرت امم کلثوم؟ تو آقا کی عمر ٣٥ سال؟

پھر سبسے آخر می سیدہ فاطمہ سلام الله علیہا !

یعنی بعثت کے وقت حضرت رقیہ کی عمر چھ سال کی تھی ؟ اور حضرت ام کلثوم کی عمر پانچ سال؟ اور انکی شادیاں ہو چکی تھیں ابو جھل کے 2 بیٹوں کے ساتھ اور جیسے ہی نبوت کا اعلان کیا تو دونو کو طلاق بھی ہو گئی؟

اگر مان لیا جائے کے یہ آقا کی صاحبزادیان تھیں تو آقا نے اپنی بچیوں کی شادی ٣ اور ٤ سال کی عمر می کر دی؟ ایسی کیا مجبوری تھی ؟ نابالغ؟

ابو جھل کے ٢١ ٢٣ سال کے لڑکوں سے؟

یعنی شادی کیا تھی بس بچیاں گود دی گئیں؟

آقا (ع) پیدائشی مسلمان ہیں یہ اہلے سنّت کا ایمان ہے! اور ابو جھل مشرک اور کافر ! بیشک

تو آقا اپنی نابالغ بچیوں کی شادی کافر مشرکوں سے کر دینگے؟ نہیں

کیا اسلام می نابالغ بچیوں کی شادیاں جائز ہے؟ بیشک نہیں، تو کیا آقا(ع) جو کے شریعت کے مختار ہیں، وہ کوئی شریعت کے خلاف عمل کر سکتے ہیں؟ نہیں

تمام سوالوں کا جواب نفی میں ہے!

تو سچ کیا ہے؟

سچ یہ کے کے حضرت زینب، رقیہ ور ام کلثوم سیدہ خدیجہ الکبریٰ کے ساتھ تشریف لائیں تھیں اور کچھ علماء کا کہنا ہے کے انکی بہن کی بیٹیاں تھیں ور کچھ کا کہنا ہے کے کوئی انکے پاس چھوڑ گیا تھا . جنکو انہو نے پالا پوسا اور پھر بڑے ہونے پے شادی انکی مرضی سے کر دیں!

اب ایک اعتراض اٹھایا جاتا ہے کے قرآن میں آیت ہے کے.

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاء الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ

اے پیغمبر اپنی بیبیوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے اور دوسرے مسلمان کی بیبیوں سے بھی کہہ یجیئے کہ (سر سے) نیچے کر لیا کریں اپنے تھوڑی سی اپنی چادریں

یعنی قرآن کہ رہا ہے کے اپنی بیٹیوں سے کہیہ، مطلب ایک سے زیادہ کا صیغہ ہے؟ بیشک ہے میں اسکا مطلب کیا ہے؟ تو پڑھیے پھر !

یہاں قرآن کا مزاج سمجھنا ہوگا، جب قرآن کہتا ہے کے اپنی ماؤں سے کہو تو کیا کسی کی ایک سے زیادہ مائیں ہوتی ہیں؟ بیشک نہیں - سگی مان تو ایک ہی ہوتی ہے! تو اسکا مطلب یہ ہوتا ہے کے مان کی مان، ور اسکی مان کی مان، ور ازل تک مائیں.

اسی طرح جب قرآن بیٹیوں کا لفظ استعمال کر رہا ہے تو اسکا مطلب ہے بیٹی کی بیٹی اسکی بیٹیاں ور قیامت تک آنے والی تمام بیٹیاں. یہ ہے قرآن کا اصل حکم.

میری اس دلیل کی ایک مثال قرآن میں.

حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ
تم پے حرام ہیں (شادی کے لیہ) تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں

اب قرآن لفظ استعمال کرتا ہے - مائیں یعنی ایک سے زیادہ تو مطلب وحی ہوا، مان، نانی، پڑ نانی ور ازل تک کی مائیں !

سیدہ فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا آقا علیہ السلام کی واحد سگی اولاد ہیں جو کے مولا علی کرم الله وجھ الکریم کے نکاح میں دی گئیں.

جزاک الله

(اس پوسٹ کے جواب می گلیاں دینے کی بجاے اور شیعہ سنی فتنہ شروع کرنے کی بجاۓ، سوچیں ور غور فکر سے کام لیں - پھر بھی نہیں دل مانے تو رد کر دیجے - آپکی مرضی ہے. میں نے تاریخی حقایق آپکے سامنے رکھ دیہ ہیں)

Link to comment
Share on other sites

مضمون لکھنے والے یقینا شیعہ رافضی ہے پورے مضمون میں کوئی ایک حوالہ کسی کتاب سے موجود نہیں، صرف اندازے لگا لگا کر کام چلایا ہے

 

 

پہلی اور دوسری اولاد صاحبزادے تھے، اسپے بھی کوئی شک نہیں،
 

 

Untitled.jpg.

11.jpg

12.jpg

13.jpg

 

Edited by Mustafaye
Link to comment
Share on other sites

 

یعنی بعثت کے وقت حضرت رقیہ کی عمر چھ سال کی تھی ؟ اور حضرت ام کلثوم کی عمر پانچ سال؟ اور انکی شادیاں ہو چکی تھیں ابو جھل کے 2 بیٹوں کے ساتھ اور جیسے ہی نبوت کا اعلان کیا تو دونو کو طلاق بھی ہو گئی؟

 

اگر مان لیا جائے کے یہ آقا کی صاحبزادیان تھیں تو آقا نے اپنی بچیوں کی شادی ٣ اور ٤ سال کی عمر می کر دی؟ ایسی کیا مجبوری تھی ؟ نابالغ؟

 

ابو جھل کے ٢١ ٢٣ سال کے لڑکوں سے؟

 

یعنی شادی کیا تھی بس بچیاں گود دی گئیں؟

 

آقا (ع) پیدائشی مسلمان ہیں یہ اہلے سنّت کا ایمان ہے! اور ابو جھل مشرک اور کافر ! بیشک

 

تو آقا اپنی نابالغ بچیوں کی شادی کافر مشرکوں سے کر دینگے؟ نہیں

 

کیا اسلام می نابالغ بچیوں کی شادیاں جائز ہے؟ بیشک نہیں، تو کیا آقا(ع) جو کے شریعت کے مختار ہیں، وہ کوئی شریعت کے خلاف عمل کر سکتے ہیں؟ نہیں

 

 

1.jpg

2.jpg

 

 

(saw) ڈاکٹر خادم حسین خورشید الازہری کی کتاب بنات رسول 

http://www.nafseislam.com/en/Literature/Urdu/Books/2013/010/3561.pdf

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...