Jump to content

Plz Mjhe Aik Shia Ne Yeh Link Dia Hai Jawab Chahiye Mjhe Iss Ka


fast3560

تجویز کردہ جواب

فاسٹ صاحب  شیہ لوگوں نے اس ویڈیو میں جو حدیث نقل کی ہے اس میں منافقین کی بات ہو رہی ہے نا کہ با ایمان صحابہ کرام (raa) کی لہذا  اعتراض صرف
دھوکہ دہی پر مبنی ہے میں آپ کے لیے مزید کچھ احادیث اس حوالے سے نقل کر دیتا ہوں  ۔

 

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَا لَکُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ رَجَعَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أُحُدٍ وَکَانَ النَّاسُ فِيهِمْ فِرْقَتَيْنِ فَرِيقٌ يَقُولُ اقْتُلْهُمْ وَفَرِيقٌ يَقُولُ لَا فَنَزَلَتْ فَمَا لَکُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَقَالَ إِنَّهَا طَيْبَةُ تَنْفِي الْخَبَثَ کَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْفِضَّةِ

صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 1733     حدیث مرفوع    مکررات 7 متفق علیہ 6 

محمد بن بشار، غندر، عبدالرحمن، شعبہ، عدی، عبداللہ بن یزید، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ یہ آیت (فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنٰفِقِيْنَ فِئَتَيْنِ وَاللّٰهُ اَرْكَسَھُمْ بِمَا كَسَبُوْا۔ الخ) 4۔ النسآء : 88) اس وقت نازل ہوئی جب کہ جنگ احد میں کچھ لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر الگ ہو گئے تھے اس وقت مسلمانوں کی ان کے متعلق دو رائیں ہو گئیں تھیں ایک فریق تو کہتا تھا کہ انہیں قتل کردو اور کچھ کہتے تھے کہ نہیں ایسا مت کرو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ کا نام طیبہ ہے یہ ناپاکی اور خباثت کو اس طرح دور کر دیتا ہے جس طرح آگ
چاندی کی میل کو دور کردیتی ہے۔

 

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ لَمَّا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أُحُدٍ رَجَعَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَتْ فِرْقَةٌ نَقْتُلُهُمْ وَقَالَتْ فِرْقَةٌ لَا نَقْتُلُهُمْ فَنَزَلَتْ فَمَا لَکُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا تَنْفِي الرِّجَالَ کَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْحَدِيدِ

 

صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1779     حدیث مرفوع    مکررات 7 متفق علیہ 6 

سلیمان بن حرب، شعبہ، عدی بن ثابت، عبداللہ بن یزید، زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم احد کی طرف روانہ ہوئے تو آپ کے ساتھیوں کی ایک جماعت (منافقین) واپس ہوگئی، تو کچھ لوگوں نے کہا کہ ہم ان کو قتل کر دیں گے اور بعض نے کہا کہ ہم ان کو قتل نہیں کریں چنانچہ یہ آیت ( فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنٰفِقِيْنَ فِئَتَيْنِ وَاللّٰهُ اَرْكَسَھُمْ بِمَا كَسَبُوْا  اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّٰهُ  وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَه سَبِيْلًا ) 4۔ النساء : 88) الخ نازل ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مدینہ برے آدمیوں کو دور کر دیتا ہے، جس طرح آگ لوہے کے میل کو دور کر دیتی ہے۔

 

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أُحُدٍ رَجَعَ نَاسٌ مِمَّنْ خَرَجَ مَعَهُ وَکَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِرْقَتَيْنِ فِرْقَةً تَقُولُ نُقَاتِلُهُمْ وَفِرْقَةً تَقُولُ لَا نُقَاتِلُهُمْ فَنَزَلَتْ فَمَا لَکُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَاللَّهُ أَرْکَسَهُمْ بِمَا کَسَبُوا وَقَالَ إِنَّهَا طَيْبَةُ تَنْفِي الذُّنُوبَ کَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْفِضَّةِ

صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 1243     حدیث مرفوع    مکررات 7 متفق علیہ 6 

ابو الولید، شعبہ، عدی بن ثابت، عبداللہ بن یزید، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم احد کی لڑائی کے لئے نکلے تو کچھ لوگ جو آپ کے ساتھ نکلے تھے واپس لوٹ گئے صحابہ کرام میں ان کے متعلق دو گروہ ہو گئے ایک گروہ کا خیال تھا کہ ان کو قتل کرنا چاہئے دوسرے گروہ نے کہا نہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے اس وقت اللہ تعالیٰ نے سورہ النساء کی یه آیت نازل فرمائی (ترجمه) مسلمانو! تم کو کیا ہوگیا ہے که تم منافقوں کے بارے میں دو گروه ہوگئے ہو حالانکه الله تعالیٰ نے ان کے اعمال کی وجه سے ان کو کفر کی طرف لوٹا دیا ہے رسول الله صلی الله علیه وسلم نے فرمایا که مدینه طیبه ہے وه گناه گاروں کو اس طرح نکال کرپھینک دیتا ہے جیسے بھٹی چاندی کا میل نکال دیتی ہے ۔ 

Link to comment
Share on other sites

  • 11 months later...

جناب والا


آپ (saw) نے حدیث حوض میں جن لوگوں کو اصحابی کہا تو اُن کو صحابی غلبہ حال میں کہا


یا زجر وتوبیخ کے طور پر کہا


جیسے کہا جائے گا : ذق انک انت العزیز الکریم۔


توجہ دلانے پر ۤآپ (saw) سحقا سحقا (دور ہوں) فرمائیں گے۔


کیونکہ وہ لوگ مرتد ہوں گے۔


 معترض نے خود ھی صحابی کی اصطلاح میں ایمان پر فوت ھونا بیان کیا ھے۔


تو


اُن مرتدین کو اصلاحی طور پر صحابی تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔


حضرت ابوبکر صدیق نے شہدائے احد کی شان سن کر


باقی صحابہ کی نمائندگی کرتے ہوئے جمع کا صیغہ بولتے ہوئے کہا کہ


ھم باقی(اخوان ومسلمین و مجاہدین) کی یہ شان ابھی کیوں نہیں؟


تو فرمایا گیا کہ تم باقی سب لوگوں کے بعد کے افعال کے متعلق ابھی درایت نہیں ۔


جمع کے صیغہ کے ھوتے ہوئے بھی اس روایت کو حضرت ابوبکرصدیق پر چسپاں کرنا بغض پر مبنی ھے۔


رہ گئے رافضی تو وہ یہ کہتے ھیں کہ


ارتد الناس الا ثلاثۃ


یعنی سب لوگ مرتد ھوگئے سوائے تین کے یعنی


سلمان فارسی،مقداد،ابوذر۔


حالانکہ


سورۃ النصر میں جن فوج در فوج لوگوں( صحابہ) کے داخل اسلام ھونے پر بطور شکر کے تسبیح واستغفار کرنے کا نبی پاک (saw)  کو حکم ملا ،اگر اُن سب کے سب نے مرتد ھی ھونا تھا تواللہ نے یہ خوشی بے کار کرائی ؟!!!۔ معاذاللہ۔


Edited by Saeedi
Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...