Jump to content

مروان بن حکم کے بارے چند سوالات کے جواب عنایت فرما دیں


RazaviTiger

تجویز کردہ جواب

(salam)
 چند سوالات کے جواب عنایت فرما دیں
 
 
١. مروان بن حکم  کون تھا ؟؟
 
٢. اس کی مزمت میں سرکار مدینہ  (saw) نے فرمائی ؟؟
 
٣. کیا اس کو مدینہ سے سرکار (saw)  نے نکال دیا تھا ؟؟
 
٤. حضرت عثمان غنی  (raa) پر رافضیوں کا اعتراض کے اس کو واپس بلایا اس کا جواب ؟؟
 
٥. حضرت علی  (raa) کے ساتھ  مروان بن حکم کی کیا رشتہ داری تھی ؟؟
 
٦. اہلسنت کے اکابرین کا اس کے بارے میں کیا موقف ہے ؟؟
 

 

Link to comment
Share on other sites

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺒﺪﺍﻟﺮﺣﻤﺎﻥ ﺑﻦ ﻋﻮﻑ

ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻣﺮﻭﺍﻥ ﭘﯿﺪﺍ

ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ

ﺭﻭﺍﺝ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﺳﮯ ﺣﻀﻮﺭ ﺻﻠﯽ

ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ

ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﻻﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ

ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﯾﮧ ﻣﻠﻌﻮﻥ

ﺍﺑﻦ ﻣﻠﻌﻮﻥ ﮨﮯ۔ ( ﺻﻮﺍﻋﻖ ﺍﻟﻤﺤﺮﻗﮧ ﺻﻔﺤﮧ

۱۰۸).

Link to comment
Share on other sites

 

(salam)
 چند سوالات کے جواب عنایت فرما دیں
 
 
١. مروان بن حکم  کون تھا ؟؟
 
٢. اس کی مزمت میں سرکار مدینہ  (saw) نے فرمائی ؟؟
 
٣. کیا اس کو مدینہ سے سرکار (saw)  نے نکال دیا تھا ؟؟
 
٤. حضرت عثمان غنی  (raa) پر رافضیوں کا اعتراض کے اس کو واپس بلایا اس کا جواب ؟؟
 
٥. حضرت علی  (raa) کے ساتھ  مروان بن حکم کی کیا رشتہ داری تھی ؟؟
 
٦. اہلسنت کے اکابرین کا اس کے بارے میں کیا موقف ہے ؟؟

 

 

۱

ظالم آدمی

۲

ملعون

۳

اُس کے باپ کونکالا۔وہ آٹھ سال کاتھا۔

۴

اُس کو نہیں بلکہ اُس کے باپ کونکالاگیا تھا۔

حضرت عثمان نے سرکارﷺسے اجازت لی تھی۔

۵

مجھے معلوم نہیں۔

۶

ظالم تھا۔

 

 

Link to comment
Share on other sites

  • 3 months later...

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺒﺪﺍﻟﺮﺣﻤﺎﻥ ﺑﻦ ﻋﻮﻑ

ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻣﺮﻭﺍﻥ ﭘﯿﺪﺍ

ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ

ﺭﻭﺍﺝ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﺳﮯ ﺣﻀﻮﺭ ﺻﻠﯽ

ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ

ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﻻﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ

ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﯾﮧ ﻣﻠﻌﻮﻥ

ﺍﺑﻦ ﻣﻠﻌﻮﻥ ﮨﮯ۔ ( ﺻﻮﺍﻋﻖ ﺍﻟﻤﺤﺮﻗﮧ ﺻﻔﺤﮧ

۱۰۸).

Waseem bhai is ki authenticity kia hai. I dont think k aik nomolood ko u sarkar Maloon frmayen aur Hazrat Usman ra us ko wapis bulwa lain.
Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...
جاحظ کتاب المحاسن والاضداد میں لکھتا ہے کہ ایک دن حضرتِ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام معاویہ کی محفل میں گئے۔ اس محفل میں عمروعاص، مروان بن حکم اور مغیرہ بن شعبہ اور دوسرے افراد پہلے سے موجود تھے۔جس وقت امام حسن علیہ السلام وہاں پہنچے تو معاویہ نے اُن کا استقبال کیا اور اُن کو منبر پر جگہ دی۔ مروان بن حکم نے جب یہ منظر دیکھا تو حسد سے جل گیا۔ اُس نے اپنی تقریر کے دوران امام حسن علیہ السلام کی توہین کی ۔ امام حسن علیہ السلام نے فوراً اُس خبیث انسان کو منہ توڑ جواب دیا۔ ان حالات کو دیکھ کر معاویہ اپنی جگہ سے بلند ہوا اور مروان بن حکم کو مخاطب کرکے کہنے لگا:
”قَدْ نَھَیْتُکَ عَنْ ھٰذا الرَّجُل۔۔۔۔۔فَلَیْسَ اَ بُوْہُ کَاَبِیْکَ وَلَا ھُوَ مِثْلُکَ۔اَنْتَ اِبْنُ الطَّرِیْد الشَرِیْد،وَھُوَ اِبْنُ رَسُوْلِ اللّٰہِ الکریم۔
”میں نے تجھے اس مرد(کی توہین) کے بارے میں منع کیا تھا کیونکہ نہ اُس کا باپ تمہارے باپ جیسا ہے اور نہ وہ خود تمہارے جیسا ہے۔ تم ایک مردود و مفرور باپ کے بیٹے ہو جبکہ وہ رسولِ خدا کا بیٹا ہے“۔
حوالہ کتاب”المحاسن والاضداد“،تالیف:جاحظ(از علمای اہلِ سنت)،صفحہ181۔

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...