Jump to content

Chalnay Ke Adaab


Ramiz ALI

تجویز کردہ جواب

http://everything4human.blogspot.com/

 

 

چلنے کے آداب
ﷲتعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ:
    اور زمین پر اترا کرمت چلو کوئی اترا کر چلنے والا فخر کرنے والا اﷲ کو پسند نہیں ہے اور درمیانی چال چلو (نہ بہت ہی آہستہ اور نہ بلا ضرورت دوڑ کر) اور بات چیت میں اپنی آواز پست رکھو بے شک سب آوازوں میں بُری آواز گدھے کی آواز ہے۔(پ21،لقمان:18)
دوسری آیت میں ارشاد فرمایا۔
    یعنی تو زمین پر اترا کرمت چل بے شک تو ہر گز نہ تو زمین کو چیر ڈالے گا اور نہ تو بلندی میں پہاڑوں کو پہنچے گا۔ (پ۱۵،بنی اسرائیل:۳۷)
تیسری آیت میں فرمایا کہ ۔
     یعنی رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں۔( پ19،الفرقان:63)
مسئلہ:۔چلنے میں اترا اترا کر چلنا یا اکڑ کر چلنا یا دائیں بائیں

ہلتے اور جھومتے ہوئےچلنا یا زمین پر پاؤں پٹک پٹک کر چلنا یا بلا ضرورت دوڑتے ہوئے چلنا یا بلا ضرورت ادھر ادھر دیکھتے ہوئے چلنا یا لوگوں کو دھکا دیتے ہوئے چلنا یہ سب اﷲ تعالیٰ کو نا پسند ہے اور رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت کے خلاف ہے اس لئے شریعت میں اس قسم کی چال چلنا منع اور ناجائز ہے حدیث شریف میں ہے کہ ایک شخص دو چادریں اوڑھے ہوئے اترا اترا کر چل رہا تھا اور بہت گھمنڈ میں تھا تو اﷲتعالیٰ نے اس کو زمین میں دھنسا دیا اور وہ قیامت تک زمین میں دھنستا ہی جائیگا ۔
 (صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ، رقم۲۰۸۸،ص۱۱۵۶)
 
ایک حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ چلنے میں جب تمہارے سامنے عورتیں آجائیں تو تم ان کے درمیان میں سے مت گزرو داہنے یا بائیں کا راستہ لے لو ۔
(شعب الایمان،باب فی تحریم الفروج، رقم۵۴۴۷،ج۴،ص۳۷۱)
 
مسئلہ:۔راستہ چھوڑ کر کسی کی زمین میں چلنے کا حق نہیں ہاں اگر وہاں راستہ نہیں ہے تو چل سکتا ہے مگر جب کہ زمین کا مالک منع کرے تو اب نہیں چل سکتا یہ حکم ایک شخص کے متعلق ہے اور جب بہت سے لوگ ہوں تو جب زمین کا مالک راضی نہ ہو نہیں چلنا چاہے لیکن اگر راستہ میں پانی ہے اور اس کے کنارے کسی کی زمین ہے ایسی صورت میں اس زمین پر چل سکتا ہے ۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب الثلا ثون فی المتفرقات،ج۵،ص۳۷۳)
 
بعض مرتبہ کھیت بویا ہوتا ہے ظاہر ہے کہ اس میں چلنا کاشت کار کے نقصان کا سبب ہے ایسی صورت میں ہرگز اس میں نہ چلنا چاہے بلکہ بعض مرتبہ کاشت کار کھیت کے کنارے پر کانٹے رکھ دیتے ہیں یہ صاف اس کی دلیل ہے کہ اس کی جانب سے چلنے کیممانعت ہے اس پر بھی بعض لوگ توجہ نہیں کرتے ان لوگوں کو جان لینا چاہے کہ اس صورت میں چلنا منع ہے۔    
(بہارشریعت،ج۳،ح۱۶،ص۷۱)

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...