Jump to content

علامہ کوکب نورانی پر من گھڑت حوالے لکھنے کا اعتراض


SaifUllah

تجویز کردہ جواب

کوکب نورانی نے عنوان دیا :
اعلی حضرت بریلوی کے بارے میں علمائے دیوبند کے تاثرات (فہرست )
اعلی حضرت ۔۔۔کی دینی استقامت ،عشق رسول ( ﷺ) فقہی مرتبہ اور علمی عظمت و کمال کیلئے ذرا علمائے دیوبند ہی کی رائے ملاحظہ کیجئے ‘‘۔ ( سفید و سیاہ ،ص112،ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہور)
پھر اس عنوان کے بعد دوسرے نمبر پر حوالہ ابو الاعلی مودودی صاحب کا دیا اور انہیں علمائے دیوبند کے کھاتے میں ڈال دیا اگر یہی حرکت کوئی سنی مسلمان عالم دین کرتا تو رضاخانیوں کی طرف سے لعن طعن کی صرف صغیر صرف کبیر شروع ہوجاتی مگر یہاں چونکہ معاملہ اپنا ہے اس لئے لکڑ ہضم پتھر ہضم۔
خان صاحب کی توثیق پر حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا حوالہ
مولانا کوکب نورانی صاحب نے جناب نواب احمد رضاخان صاحب کے بارے میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا قول پیش کیا کہ احمد رضاخان صاحب عاشق رسولﷺ تھے اس نے اگر ہماری تکفیر کی ت وعشق رسالت کی بناء پر کی کسی اور غرض سے نہیں کی۔
(سفید و سیاہ ملخصا ،ص112)
اس کے ثبوت کیلئے حوالہ مولوی اوکاڑوی نے مولانا کوثر نیازی مودودی آف پیپلز پارٹی اور چٹان لاہور 23اپریل 1962کا دیا چٹان کا یہ حوالہ عبد الحکیم اختر شاہ جہاں
پوری نے اعلی حضرت کا فقہی مقام ،ص110پر بھی نقل کیا ۔


سید سلمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب حوالہ
مولانا کوکب اوکاڑوی سید سلیمان ندوی کی طرف منسوب کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
’’اس احقر نے جناب مولانا احمد رضاخان صاحب بریلوی مرحوم کی چند کتابیں دیکھیں تو میری آنکھیں خیرہ ہوکر رہ گئیں حیران تھا کہ یہ واقعی مولانا بریلوی صاحب مرحوم کی ہیں جن کے متعلق کل تک یہ سنا تھا کہ وہ صرف اہل بدعت کے ترجمان ہیں اور صرف چند فروعی مسائل تک محدود ہیں مگر آج پتہ چلا کہ نہیں ہرگز نہیں یہ اہل بدعت کے نقیب نہیں بلکہ یہ تو عالم اسلام کے اسکالر اور شاہ کار نظر آتے ہیں جس قدر مولانا ( احمد رضا ) مرحوم کی تحریروں میں گہرائی پائی جاتی ہے اس قدر گہرائی تو میرے استاد مکرم جناب مولانا شبلی نعمانی صاحب اور حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی اور مولانا محمد الحسن صاحب دیوبندی اور حضرت مولانا شیخ التفسیر علامہ شبیر احمد عثمانی کی کتابوں کے اندر بھی نہیں جس قدر مولانا بریلوی کی تحریروں میں ہے۔
(ماہنامہ ندوہ اگست ،ص17،اگست 1913بحوالہ سفید و سیاہ ،ص112,113)
یہی حوالہ معارف رضا میں بحوالہ طما

شبلی نعمانی صاحب کی طرف منسوب جعلی حوالہ
کوکب نورانی صاحب لکھتے ہیں :
’’سیرۃ النبی نام کی مشہور کتاب لکھنے والے جناب شبلی نعمانی فرماتے ہیں :
مولوی احمد رضاخان صاحب بریلوی جو اپنے عقائد میں سخت متشدد ہیں مگر اس کے باوجود مولانا صاحب کا علمی شجرہ اس قدر بلند درجہ کا ہے کہ اس دور کے تمام عالم دین اس (مولانا احمد رضاخان صاحب ) کے سامنے پرکاہ کی بھی حیثیت نہیں رکھتے اس احقر نے بھی آپ ( فاضل بریلوی ) کی متعدد کتابیں جس میں احکام شریعت اور دیگر کتابیں بھی شامل ہیں اور نیز یہ کہ مولانا کے زیر سرپرستی ایک ماہ وار رسالہ الرضا بریلوی سے نکلتا ہے جس کی چند قسطیں بغور و حوض دیکھی ہیں جس میں بلند پایا مضامین ہوتے ہیں‘‘۔ ( رسالہ ندوہ ،اکتوبر 1964،ص17،بحوالہ سفید و سیاہ ،ص113)
معارف رضا ،ص254پر ندوہ کا سن اشاعت 1964کی جگہ 1914ہے اور یہی صحیح ہے یہی حوالہ طمانچہ ،ص34و صاعقۃ الرضا ،ص159پر بھی دیا گیا ہے


علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب جعلی حوالہ
مولانا کوکب نورانی صاحب لکھتے ہیں :
’’جناب محمد انور شاہ کشمیری ( صدر مدرس دارالعلوم دیوبند ) فرماتے ہیں جب بندہ ترمذی شریف اور دیگر کتب احادیث کی شروح لکھ رہا تھا تو حسب ضرورت احادیث کی جزئیات دیکھنے کی ضرورت پیش آئی تو میں نے شیعہ حضرات و اہل حدیث و دیوبندی حضرات کی کتابیں دیکھیں مگر ذہن مطمئن نہ ہوا بالآخر ایک دوست کے مشورے سے مولانا احمد رضاخان بریلوی کی کتابیں دیکھیں تو میرا دل مطمئن ہوگیا کہ میں اب بخوبی احادیث کی شرح بلا جھجھک لکھ سکتا ہوں واقعی بریلوی حضرات کے سرکردہ عالم مولانا احمد رضاخان صاحب کی تحریریں شستہ اور مضبوط ہیں جسے دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مولوی احمد رضاخان صاحب ایک زبردست عالم دین اور فقیہ ہیں ‘‘۔ ( ماہنامہ ہادی دیوبند،جمادی الاولی ،1330 ؁ھ ،ص21بحوالہ سفید و سیاہ ،ص114)
معارف رضا ،ص252,253،طمانچہ ،ص39،صاعقۃ الرضا ،ص162,163۔
حضرت علامہ انورشاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ جیسے جلیل القدر محدث کا حدیث کی جزئیات کیلئے شیعہ و غیر مقلدین کی شروحات کی طرف مراجعت کرنا ہی اس روایت کے جھوٹے و جعلی ہونے کی دلیل ہے

مولانا اعزاز علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب جھوٹا حوالہ
دارالعلوم دیوبند کے شیخ الادب جناب اعزاز علی فرماتے ہیں یہ احقریہ بات تسلیم کر پر مجبور ہیں کہ اس دور کے اندر اگر کوئی محقق اور عالم دین ہے تو و ہ احمد رضاخان بریلوی ہے کیونکہ میں نے مولانا احمد رضاخان کو جسے ہم آج تک کافر بدعتی مشرک کہتے رہے ہیں بہت وسیع النظر اور بلند خیال علو ہمت عالم دین صاحب فکر و نظر پایا آپ ( فاضل بریلوی ) کے دلائل قرآن و سنت سے متصادم نہیں بلکہ ہم آہنگ ہیں لہذا میں آپ کو مشورہ دوں گا اگر آپ کو کسی مشکل مسئلہ میں کسی قسم کی الجھن درپیش ہو تو آپ بریلی میں جاکر مولایا احمد رضاخان صاحب بریلوی سے تحقیق کریں۔( رسالہ النور تھانہ بھون شوال المکرم 1342 ؁ھ ،ص40)
بحوالہ سفید و سیاہ ،ص114،معارف رضا ،ص252،طمانچہ ،ص40،صاعقۃ الرضا ،ص163,164
یہ رسالہ النور کس کا ہے ؟ کس نے لکھا ؟ اس کی کیا حیثیت ہے ؟
علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ کی طرف منسوب جعلی حوالہ
جناب شبیر احمد عثمانی فرماتے ہیں مولانا احمد رضاخان کو تکفیر کے جرم میں برا کہنا بہت ہی برا ہے کیونکہ وہ بہت بڑے عالم دین اور بلند پایہ محقق تھے مولانا احمد رضاخان کی رحلت عالم اسلام کا بہت بڑا سانحہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ‘‘۔
(ماہنامہ ہادی دیوبند،ذو الحجہ ،1369 ؁ھ ،ص21،بحوالہ سفید و سیاہ ،ص116،صاعقۃ الرضا ،ص164

ایسے موقع پر حسن علی رضوی یوں گوہر افشانی کرتے ہیں :
’’اس الزام بد انجام کے ساتھ کوئی حوالہ نہیں نہ دارالعلوم منظر اسلام بریلی شریف کی روئیداد کا حوالہ ہے نہ بریلی شریف کے کسی روزنامہ اخبار یا ماہنامہ رسالہ کا حوالہ نہ کسی عام اخبارات میں ہندو پاکستان کے کسی اخبار کا سن اور تاریخ تعین کے ساتھ حوالہ لہذا یہ حوالہ حرامی ہے کسی دیوبندی ملاں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے اور جنم لیا ہے پھر اس مضمون کی ترتیب بھی بتارہی ہے کہ یہ حوالہ ولد الحرام ہے ‘‘۔
( محاسبہ دیوبندیت ،ج2،ص44،انجمن انوار القادریہ کراچی )

خلاصہ کلام کہ یہ تمام حوالہ جات من گھرٹ اور وضع کردہ ہیں یہ اصل حوالے خود ان لوگوں نے بھی کبھی نہ دیکھے ہوں گے ہم ان پر کوئی تبصرہ اپنی طرف سے کریں تو شائد اوکاڑوی صاحب کہیں کہ تمہیں تہذیب و شائستگی سے تمہیں کوئی سروکار نہیں اس لئے ہم انہیں کے فرقے کے اجمل العلماء کی کوثر و تسنیم سے دھلی ہوئی ،تہذیب و شائستگی سے بھرپور ،متانت و سنجیدگی سے مرقوم عبارت ان کی بارگاہ میں بطور تبصرہ پیش کرتے ہیں :
’’انہوں نے ہی بہتان طرازی کا بازار گرم کیا کتب دینیہ میں تحریفیں کرنا ان کی مخصوص عادت ہے عبارات میں کتر و بیونت کرنا ان کی مشہور خصلت ہے یہ فرقہ جب اپنی مکاری پر اتر آئے ت واپنے خصم ( مخالف ) کا قول اپنے دل سے بنا کر لے آئے یہ جماعت جب اپنی افتراء پردازی پر اتر آجائے تو خصم ( مخالف ) کے آباؤ اجداد اور مشائخ کی طرف سے جو عبارات چاہے گڑھ کر لے آئے ان تصانیف کے نام تراش لے پھر ان کے مطبع تک بنا ڈالے ۔۔۔مسلمانو ذرا انصاف سے کہنا کیا ایسا جیتا افتراو بہتان کیا ایسی گندی اور گھنونی تحریر تم نے کوئی اور بھی دیکھی ؟ کیا ایسا صریح کذب اور جھوٹ کیا ایسی بے حیائیوں اور ڈہٹائیوں کی نظیر تم نے کوئی اور بھی سنی ؟ کیا ایسی بے شرمی کا مظاہرہ تم نے کہیں اور بھی کیا ؟ کیا ایسی بے ایمانی اور مکر و کید کا مجموعہ تم نے کبھی اور بھی دیکھا؟ قابل توجہ یہ چیز ہے کہ یہ سارا افترا و بہتان دجل و فریب مکر و کید تحریف و کذب محض اس لئے عمل میں کہ ۔۔۔( اے دیوبندیو! از ناقل ) تم یہ کہتے ہو ۔۔۔اور تمہارے مشائخ کرام فلاں فلاں کتاب میں یوں فرماتے ہیں ‘‘۔
(رد شہاب ثاقب ،ص12تا14،ادارہ غوثیہ رضویہ لاہور )
انہی کی مطلب کی کہہ رہا ہوں زبان میری بات ان کی
انہی کی محفل سنوار رہا ہوں چراغ میرارات ان کی

Edited by Sag-e-Attar
اصل اعتراض کو باقی رکھا گیا ہے۔ دو پوسٹس کو یکجا کیا ہے۔۔ دیوبندی علماء کے قصیدوں کیلئے اپنے فورم استعمال کریں۔ مختلف نوعیت اعتراض ہو تو نیا
Link to comment
Share on other sites

(bis)

کافی عرصہ پہلے  اسی فورم پرمحترم سعیدی صاحب نے ان حوالوں کی وضاحت کردی تھی

بار بار گھسے پٹے اعتراضات کرناصرف وقت کا ضیاع  اور مغالطہ دینا دیوبندیوں کی بہت

پرانی عادت ہے، ان کا مذہب اسی سہارے پر چل رہا ہے۔

 

 

tasrat 1.jpg

tasrat 2.jpg

Link to comment
Share on other sites

(bis)

 

 

کافی عرصہ پہلے اسی فورم پرمحترم سعیدی صاحب نے ان حوالوں کی وضاحت کردی تھی

بار بار گھسے پٹے اعتراضات کرناصرف وقت کا ضیاع اور مغالطہ دینا دیوبندیوں کی بہت

پرانی عادت ہے، ان کا مذہب اسی سہارے پر چل رہا ہے۔

وضاحت نهیں جعلسازی کا اقرار کیا

 

صاحب کہیں کہ تمہیں تہذیب و شائستگی سے تمہیں سروکار نہیں اس لئے ہم انہیں کے فرقے کے اجمل العلماء کی کوثر و تسنیم سے دھلی ہوئی ،تہذیب و شائستگی سے بھرپور ،متانت و سنجیدگی سے مرقوم عبارت ان کی بارگاہ میں بطور تبصرہ پیش کرتے ہیں :

’’انہوں نے ہی بہتان طرازی کا بازار گرم کیا کتب دینیہ میں تحریفیں کرنا ان کی مخصوص عادت ہے عبارات میں کتر و بیونت کرنا ان کی مشہور خصلت ہے یہ فرقہ جب اپنی مکاری پر اتر آئے ت واپنے خصم ( مخالف ) کا قول اپنے دل سے بنا کر لے آئے یہ جماعت جب اپنی افتراء پردازی پر اتر آجائے تو خصم ( مخالف ) کے آباؤ اجداد اور مشائخ کی طرف سے جو عبارات چاہے گڑھ کر لے آئے ان تصانیف کے نام تراش لے پھر ان کے مطبع تک بنا ڈالے ۔۔۔مسلمانو ذرا انصاف سے کہنا کیا ایسا جیتا افتراو بہتان کیا ایسی گندی اور گھنونی تحریر تم نے کوئی اور بھی دیکھی ؟ کیا ایسا صریح کذب اور جھوٹ کیا ایسی بے حیائیوں اور ڈہٹائیوں کی نظیر تم نے کوئی اور بھی سنی ؟ کیا ایسی بے شرمی کا مظاہرہ تم نے کہیں اور بھی کیا ؟ کیا ایسی بے ایمانی اور مکر و کید کا مجموعہ تم نے کبھی اور بھی دیکھا؟ قابل توجہ یہ چیز ہے کہ یہ سارا افترا و بہتان دجل و فریب مکر و کید تحریف و کذب محض اس لئے عمل میں کہ ۔۔۔( اے دیوبندیو! از ناقل ) تم یہ کہتے ہو ۔۔۔اور تمہارے مشائخ کرام فلاں فلاں کتاب میں یوں فرماتے ہیں ‘‘۔

(رد شہاب ثاقب ،ص12تا14،ادارہ غوثیہ رضویہ لاہور

Edited by SaifUllah
Link to comment
Share on other sites

فضول باتوں کا کوئی فائدہ نہیں،سعیدی صاحب نے وضاحت کردی ہے


یہ حوالے من گھڑت جعلی ہیں۔کیا آپ نے بھی یہ اعتراف کیا ہے کہ مولوی حسین احمد کانگریسی نے


الشہاب الثاقب میں من گھڑت اور جعلی حوالے دئیے ہیں؟


سیف اللہ صاحب


آپ لوگ جو دین اور ملک کی خدمت کرہے ہو وہ سب پر


عیاں ہے، طالبان،سپاہ صحابہ،لشکر جھنگوی وغیرہ دھشت گردیہ سب گند آپ کا ہی ہے


کچھ تو شرم کرو،لیکن دیوبندیت کی تاریخ ڈھیٹ پن کے سوا کیا ہے؟


فوج کے مراکز، یونیورسٹیز، کالجز وغیرہ میں تبلیغی جماعت پر کیوں پابندی ہے ؟


کیا یہی دیوبندیت ہے؟


 


 


Link to comment
Share on other sites

دیوبندی حضرات اپنے بابا اسماعیل دہلوی کی تعلیم پر بالکل صحیح عمل پیرا ہیں۔اگر یہ اعترا ف کر لیں اپنے من گھڑت حوالوں کا تو ان کا مذہب دھڑم سے نیچے آگرے گا۔


الحمد للہ۔اہل حق، باطل کو باطل کہنے میں چوں چراں سے کام نہیں لیتے، جیسے اس ٹاپک میں نظر آرہا ہے۔


Link to comment
Share on other sites

 

 

دیوبندی حضرات اپنے بابا اسماعیل دہلوی کی تعلیم پر بالکل صحیح عمل پیرا ہیں۔اگر یہ اعترا ف کر لیں اپنے من گھڑت حوالوں کا تو ان کا مذہب دھڑم سے نیچے آگرے گا۔

الحمد للہ۔اہل حق، باطل کو باطل کہنے میں چوں چراں سے کام نہیں لیتے، جیسے اس ٹاپک میں نظر آرہا ہے۔

یعنی چور بھی بولے چور چور

 

آپکی مخبوطالحواسی تو دیکھی جاسکتی هے

میری پوسٹ ایڈٹ کرکے اپنے جاھل عوام کو دھوکا دینے کی کوشش کی هے لیکن حق کهاں چھپ سکتا هے یوں احمد رضا کی طرح جھوٹا واویلا مچانے سے کچھ نهیں هوگا کوئ ثبوت هو تو سکین ضرور پوسٹ کریں جو که آپ قیامت تک نهیں کر سکتے

Link to comment
Share on other sites

یعنی چور بھی بولے چور چور

 

آپکی مخبوطالحواسی تو دیکھی جاسکتی هے

میری پوسٹ ایڈٹ کرکے اپنے جاھل عوام کو دھوکا دینے کی کوشش کی هے لیکن حق کهاں چھپ سکتا هے یوں احمد رضا کی طرح جھوٹا واویلا مچانے سے کچھ نهیں هوگا کوئ ثبوت هو تو سکین ضرور پوسٹ کریں جو که آپ قیامت تک نهیں کر سکتے

 

آپ کی پوسٹ میں اصل اعتراض  حوالاجات کو جعلی  قرار دینا باقی ہے اور اس کا جواب دیا جا چکا ہے۔ وہابی دیوبندی علماء کے قصیدے اور علمائے اہلسنت کیلئے حلقے اور توہین آمیز الفاظ کو حذف کر دیا گیا ہے۔ اپنے علماء کی تشہیر اپنے وہابیت پھیلانے والے فورمز پر کریں۔۔کوئی مختلف نوعیت کا اعتراض ہے تو نیا ٹاپک بنا کر پوسٹ کریں۔

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...