Jump to content

sidra mughal

تجویز کردہ جواب

Asslam o Alaikum ....

   Mje " Aurat or Mard "  ki nmaz K mutalik kch swal krny hain . Jaisy k sbko pta hai k aj kal Aurt or Mard ki nmaz main bht difference paya jata h ?.. jis se b nmaz k bary main guftgu ki jay to tassli bkhsh jvab kbi ni mila .... main is mamly main soch soch k itni preshan hn k mje kch smj ni ata aya k hm jo nmaz prhti hain wo si b hti hai ya ni .....???

    Quran e pak main Allah ka irshad hai k ... 

" aa kimo salata wa aa tuzzakata " 

Tarjuma : Nmaz kaim kro or zkaat do ...

   Is trha hmen Quran e pak se nmaz prhny ka hukm maloom ho gya ... 

          Hadith main Ap S.A.W.W ka farman e aaali Shan hai k ... 

" Sallu kamaa raaitumooni usalli "  

   Tarjuma " Nmaz is ttrha parho jsy mje prhta hhwa dekhty ho...

 Is trha hmnen quran or hadith main nmz prhny ka saboot milta h.

Lekin Ap S.A.W.W k frman se hmen ye pta ni chlta k .. ke aurt or mrd 2no ko aik trha he nmz prhni chahiye .....???

Agr hm hadith pe aml kren or aurten b mrdon ki trha nmaz prhen to hm hadith pe aml kren gy ... Q Ap S.A.W.W ne ye to ni frmaya k aurt is trha nmz prhy or mrd is trha prhy bal k yi frmaya k " Nmz is trha prho jsy mje prhta hwa dekhty ho " 

     

   Lekin agr hm hadees pr aml kren to Hadith k bd fiqh main fuqhaa ne aurt or mard ki nmaz main difference kia hai ... or fuqhaa min b aurt ki nmaz k bary main apss main ikhtlafat paay jaty hain ... 

 

" Ab swal ye hai k aurt nmaz ksy prhy " ...

Link to comment
Share on other sites

Behna ye Ayat aur hadees kisi bhi tarha hmary (ahnaaf) k khilaaf nahi hy, Ayat mein Allah ne Namaz parhny ka Hukam Diya hy..Aur Hadees bhi jab ap puri read karin gy toh clear ho jaye ga..

”نماز اسی طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو“
کا صحیح معنی و مفہوم
از متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گهمن حفظہ اللہ
بعض لوگ مرد و عورت کی نماز میں فرق نہیں کرتے اور اپنے موقف پر یہ دلیل پیش کرتے ہیں: 
صَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي۔
(بخاری)
کہ اس طرح نماز پڑھو جیسے تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو۔
1f526.png

Link to comment
Share on other sites

عورت تکبیر تحریمہ

حدیث 

عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، قَالَ : فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَا وَائِلُ بْنُ حُجْرٍ ، إِذَا صَلَّيْتَ فَاجْعَلْ يَدَيْكَ حِذَاءَ أُذُنَيْكَ ، وَالْمَرْأَةُ تَجْعَلُ يَدَيْهَا حِذَاءَ ثَدْيَيْهَا".
[المعجم الكبير للطبراني » بَابُ الْوَاوِ » وَائِلُ بْنُ حَجَرٍ الْحَضْرَمِيُّ القيل، رقم الحديث: 17527(28)]
[مجمع الزوائد ومنبع الفوائد » كتاب الصلاة، 2594، البدر المنير، لابن الملقن: 3/ 463]
حضرت وائل بن حجر رضی ﷲ عنہ فرماتے ہے کہ مجھے رسول ﷲ  نے فرمایا کہ اے وائل بن حجر تم نماز پڑھو تو اپنے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاؤ اور عورت اپنے دونوں ہاتھ اپنی چھاتی کے برابر اٹھائے۔ (معجم طبرانی کبیر ج22ص18)
 

حَدَّثَنَا خَطَّابُ بْنُ عُثْمَانَ , عَنْ إِسْمَاعِيلَ , عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ: رَأَيْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ «تَرْفَعُ يَدَيْهَا فِي الصَّلَاةِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهَا»
[قرة العينين، للبخاری:23]
حضرت عبد ربہ بن سیمان بن عمیرؒ فرماتے ہیں کہ میں نے (رسول اللہ ﷺ کی صحابیہ عورت) حضرت ام درداء رضی ﷲ عنہا کو ديکھا کہ آپ نماز میں اپنے دونوں ہاتھ کندہوں کے برابر اٹھاتی ہیں۔(جزء رفع الیدین للامام بخاری ص7)
 
عورت سجدہ میں
حدیث 
عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى امْرَأَتَيْنِ تُصَلِّيَانِ ، فَقَالَ : " إِذَا سَجَدْتُمَا فَضُمَّا بَعْضَ اللَّحْمِ إِلَى الأَرْضِ ، فَإِنَّ الْمَرْأَةَ لَيْسَتْ فِي ذَلِكَ كَالرَّجُلِ " .

ترجمہ : حضرت یزید بن ابی حبیبؒ سے مروی ہے کہ آنحضرت  دو عورتوں کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں آپ نے فرمایا جب تم سجدہ کروتو اپنے جسم کا کچھ حصہ زمین سے ملالیا کرو کیونکہ عورت (کا حکم سجدہ کی حالت میں) مرد کی طرح نہیں ہے ۔
[مراسيل أبي داود » باب : مِنَ الصَّلاةِ » جَامِعُ الصَّلاةِ ۔۔۔ رقم الحديث: 77(87)،
الجامع الصغير وزيادته للسیوطی »  رقم الحديث:1557، جامع الأحاديث للسیوطی:2110

عن مغيرة عن ابراهيم قال إذا سجدت المرأة فلتضم فخذيها والتضع بطنها عليها.
[ابن ابی شيبه، المصنف، 1 : 242، الرقم : 2779]
’’جب عورت سجدہ کرتے تو اپنے ران جوڑ کر اپنا پیٹ ان پر رکھے۔‘‘


عن الحسن (البصری) قال المرأة تضم فی السجود.
[ابن ابی شيبه، المصنف، 1 : 242، الرقم : 2781]
’’عورت سجدہ میں سمٹ جڑ کر رہے۔‘‘

 

عورت زمین کے ساتھ چمٹ کر اور پیٹ کو رانوں کے ساتھ ملاکر سجدہ کرے

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا جَلَسَتِ الْمَرْأَةُ فِي الصَّلاةِ وَضَعَتْ فَخِذَهَا عَلَى فَخِذِهَا الأُخْرَى ، وَإِذَا سَجَدَتْ أَلْصَقَتْ بَطْنَهَا فِي فَخِذَيْهَا ، كَأَسْتَرِ مَا يَكُونُ لَهَا ، وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَنْظُرُ إِلَيْهَا ، وَيَقُولُ : يَا مَلائِكَتِي ، أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهَا "

 
حضرت عبد ﷲؓ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ کہ جب عورت نماز میں بیٹھے تو اپنی ران دوسری ران پر رکھے اور جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو رانوں سے چپکا لے۔ اس طرح کہ اس کے لئے زیادہ سے زیادہ پردہ ہوجائے۔ بلا شبہ ﷲ تعالی اس کی طرف نظر (رحمت) فرما کر ارشاد فرماتے ہیں کہ اے فرشتوں میں تمہیں گواہ بناتا ہوں اس بات پر کہ میں نے اسے بخش دیا ہے۔(کنز العمال ج7ص549)
 
حدیث 
حضرت حارثؒ فرماتے ہیں کہ حضرت علی کرم ﷲ وجہہ نے فرمایا کہ جب عورت سجدہ کرے تو خوب سمٹ کر کرے اور اپنی دونوں رانوں کو ملائے رکھے۔
(منصف ابن ابی شیبہ ج1ص279، سنن کبری بیہقی ج2ص222)


 
حد یث 
 
حضرت عبد ؓﷲ بن عباسؓ سے عورت کی نماز کے بارے میں سوال ہوا تو آپؓ نے فرمایا کہ وہ اکٹھی ہو کر اور خوب سمٹ کر نماز پڑھے۔
[منصف ابن ابی شیبہ:1/270، كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ  » الْمَرْأَةُ كَيْفَ تَكُونُ فِي سُجُودِهَا؟ رقم الحديث: 2702]

 

کانت تؤمر المرأة ان تضع زراعيها بطنها علی فخذيها إذا سجدت ولا تتجا فی کما يتجا فی الرجل. لکی لا ترفع عجيز تها.
[عبدالرزاق، المصنفً، 3 : 138، الرقم : 5071]
’’عورت کو حکم دیا گیا ہے کہ سجدہ کرتے وقت اپنے بازو اور پیٹ رانوں پر رکھے اور مرد کی طرح کھلا نہ رکھے تاکہ اس کا پچھلا حصہ بلند نہ ہو۔‘‘
 
عورت نماز میں کیسے بیٹھے  
حدثنا أبو بكر قال : نا أبو خالد عن محمد بن عجلان عن نافع أن صفية كانت تصلي وهي متربعة . 
’’نافعؒ سے روایت ہے کہ حضرت سیدہ صفیہؓ نماز میں مربع شکل میں بیٹھا کرتی تھیں۔‘‘

 
عن نافع قال کانت صفية بنت أبی عبيد إذا جلست فی مثنی أوأربع تربعت.
[عبدالرزاق، المصنفً، 3 : 138، الرقم : 5074]
حضرت صفیہ بنت ابوعبید جب دو یا چار رکعت والی نماز میں بیٹھتیں، مربع ہو کر بیٹھیتں۔
 

أَحَدُهُمَا حَدِيثُ عَطَاءِ بْنِ الْعَجْلانِ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ الْعَبْدِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ : " خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ الأَوَّلُ ، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ الصَّفُّ الآخِرُ ، وَكَانَ يَأْمُرُ الرِّجَالَ أَنْ يَتَجَافَوْا فِي سُجُودِهِمْ ، وَيَأْمُرُ النِّسَاءَ يَنْخَفِضْنَ فِي سُجُودِهِنَّ ، وَكَانَ يَأْمُرُ الرِّجَالَ أَنْ يَفْرِشُوا الْيُسْرَى ، وَيَنْصِبُوا الْيُمْنَى فِي التَّشَهُّدِ ، وَيَأْمُرُ النِّسَاءَ أَنْ يَتَرَبَّعْنَ ، وَقَالَ : يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ ، لا تَرْفَعْنَ أَبْصَارَكُنَّ فِي الصَّلاةِ تَنْظُرْنَ إِلَى عَوْرَاتِ الرِّجَالِ " ، أَخْبَرَنَاهُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ ، ثنا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ ، ثنا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ الْبَيْرُوتِيُّ ، أنبأ مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ عَجْلانَ ، أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ فَذَكَرَهُ ، وَاللَّفْظُ الأَوَّلُ ، وَاللَّفْظُ الآخِرُ ، مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ مَشْهُورَانِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا بَيْنَهُمَا مُنْكَرٌ وَاللَّهُ أَعْلَمُ .
حضرت ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا: ’’نماز میں مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری ہے۔ آپ ﷺ  سرکار مردوں کو نماز میں سجدہ کے دوران کھل کھلا کر رہنے کی تلقین فرماتے اور عورتوں کو سجدوں میں سمٹ سمٹا کر رہنے کی۔ مردوں کو حکم فرماتے کہ تشہد میں بایاں پاؤں بچھائیں اور دایاں کھڑا رکھیں اور عورتوں کو مربع شکل میں بیٹھنے کا حکم دیتے اور فرمایا عورتو! نماز کے دوران نظریں اٹھا کر مردوں کے ستر نہ دیکھنا۔‘‘
 
 
post-16996-0-37376200-1480279989_thumb.jpg
 
 

 

 

 

 

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...