Jump to content

کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کلیئے لفظ تماشائی


Raza11

تجویز کردہ جواب

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

پہلی بات یہ ہے کے جس ٹپک کو فاروق رضا التیجانی کا نظریہ امام مھدی بناکر پیش کیا جا رہا ہےوہ سراسر دوکھا ہے میں نے اس ٹپک پر صرف امام مھدی کے نام کے حوالے بحث شروع کی تھی لیکن افسوس اسے توڑ موڑ کر بحث کو کھاں سے کھاں لیجایا گیا اور پہر آپنی طرف یہ عنوان دیدیا اور آخر میں اسے بند کردیا گیا اور قادیانی سکشن میں ڈال دیا گیا اس پر صرف میں حسبنا اللہ ونعم الوکیل کھوں گا 

جھاں تک تعلق ہے میرے نظریہ امام مھدی کے متعلق تو میرا نظریہ وہی جو کے علامہ اقبال رحمت اللہ علیہ کا تھا جسے میں نے احادیث کی روشنی میں  درست ثابت کیا ہے آگر آپ چاہے تو آپنے اعتراضات اس پر لیکھ بھیجئیں  ان شاء اللہ جواب مل جائے گا 

آب آئے اس موضوع پر تو جناب میں کیوں ثابت کروں کہ یہ لفظ اردو کا ہے کے نہیں جب یہ اردو میں بول جاتا ہے پڑھا جاتا ہے لیکھ جاتا ہے سمجھا جاتا ہے پہر اسے ثابت کرنے کی ضرورت کیوں کر ہو ، دعوی تو آپ نے کیا ہے کہ یہ لفظ عربی زبان کا ہے تو لایے دلیل دیجئے 

کیا یہ  لفظ قرآن میں آیا ہے یا کسی حدیث میں یا لغت کی کسی کتاب میں یا عرب کے کسی شاعر نے اسے آپنی غزل یا قصیدہ میں اس کا استعمال کیا ہے یا کسی مستند اور معتبر عربی لغت کی ڈکشنری میں کہیں پر لیکھا ہوا ہو 

آحقر کی پیدائش عربستان میں ہوئی ہے 5 سال کی عمر سے عربی لیکھنا پڑھنا شروع کیا  48 سال عربوں میں گزار دیے لیکن اب تک اس طرح کا تلفظ نا کبھی سنا نا کبھی پڑھا کہیں پر بھی 

آگر یہ لفظ تماشائی عربی کی زبان کا ہے تو اس کا مصدر کیا ہے یعنی کس لفظ کا مستخرج ہے یہ بتائیں 

عربی لغت میں دیکھنے والے کہ لئے  ان الفاظوں کو استعمال کیا جاتا ہے 

ناظر شاھد بصیر راعی دارك ۔۔ اگر دلیل ہے کہ یہ عربی کا ہے پہر پہلے اسکا مصدر بتائیں ورنہ آپ جھوٹے ہے 

Edited by Raza11
Link to comment
Share on other sites

تیجانی صاحب اتنا تلملانے کی ضرورت نہیں ہے۔آپ نے جتنی بے جا تاویلات کا وہاں سہارا لیا تھا باالکل اسی طرح آپ یہاں بھی اپنی پوری قوت صرف کر کے ایک سچے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گستاخ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔جناب کو جب ہم نے کہا تھا کہ آپ جس جعلی مہدی کو اما مہدی ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ زید حامد نہیں ہے تو آپ اس وقت آپے سے باہر ہو گئے تھے لیکن آپ کو منہ کی کھانی پڑی۔۔

ہم نے کہا کہ یہ لفظ عربی کا ہے اور حوالے کے طور پرلغت کی کتابوں کا سکین بھی دیا لیکن چمگادڑ کو نظر نہ آۓ تو اس میں سورج کا کیا قصور؟؟؟

اور الٹا پھر بھی ہمیں ہی کوس رہے ہیں کہ میں کیوں اس کو ثابت کروں کیا کہنے جناب کی علمیت کے۔۔ایک بندہ دعوٰی کر رہا ہے کہ یہ اردو کا لفظ ہے لیکن اس کے پاس دلیل یہ ہے کہ وہ شخص ساری عمر عربستان میں رہا اور کسی سے ایسا لفظ نہیں سنا تو ایسے شخص کی عقل پر سواۓ ماتم کے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔۔۔

اقبال کے جو شعر پڑھ پڑھ کر یہ ثابت کرنے کو کوشش کی ہے کہ مہدی ہر زمانے میں مختلف ہیں اس کے لیے بھی آپ ان شاء اللہ اپنے دلائل میں اپنے ساتھ اکابرین میں سے کسی کو بھی اپنا ہمنوا نہ پائیں گے

  • Like 1
Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

جناب میری نظریں قاصر ہے دیکھنے سے آپکے سکین پیچ کو جسے میں کسی عربی لغت کی مستند ڈکشنری کا حوالہ موجود ہو آپ دوبارہ لگائے شاید کے نظر آجائے 

دوم بھائی میں نے علامہ اقبال کے آشعار پڑھ پڑھ آپنے نظریہ کو ثابت نہیں کیا ہے فقط، دلیلیں آحادیث سے دی ہے آپ نے یا تو میری اسپیچ سنی نہیں یا پہر آپ جان بھوج کر غلط بیانی کر رہے ہیں 

Edited by Raza11
Link to comment
Share on other sites

IMG_4298.thumb.JPG.eb0fc9626439076d8e820f526fa9596a.JPGIMG_4300.thumb.JPG.30ee3d0c68220dd613b74106133a4f53.JPGAltaijani sahib Feroz Ul Lughat k mutabiq b lagaz tamasha Farsi zuban ka lafz hay aur kuch dosri dictionaries k mutabiq tamashaai lafaz arabi ka aur Feroz Ul Lughat k mutabiq Farsi ka...Laikan Feroz Ul Lughat main tamasha k jo maani ay hain woh hasb e zail hain jaisa k picture main daikha ja sakta hay.Laikan kya wajah hay k ap bas apna mann pasand lafaz e yahan fit karna chah rahy hain?????

Link to comment
Share on other sites

On 5/5/2017 at 7:46 PM, Kilk-e-Raza said:

جناب تیجانی صاحب۔ آپ اپنی علمی حیثیت پہلے بیان کریں۔ اور آپ نے لکھا کہ یہ اردو زبان کا لفظ ہے۔ اس پر کوئی حوالہ پیش کریں۔ پھر آگے بات ہوگی۔

 تیجانی صاحب۔ آپ نے میری پوسٹ کو جان بوجھ کر اگنور کیا ہے یا آپ کے پاس آپ کی اپنی بات پر دلیل نہیں ہے؟ کیا آپ صرف اس بات پر اپنی غلطی تسلیم کریں گے کہ یہ اردو زبان کا لفظ نہیں ہے؟ یا یہاں پر بھی ضد و ہٹ دھرمی کا مظاہرہ ملنے کو نظر آئے گا؟

یہ آپ کی پوسٹ ہے۔

On 5/5/2017 at 11:55 AM, Raza11 said:

یہ لفظ اردو زبان کا ہے جس کے معنی ہی تمسخرا لیا جاتا ہے اور یہ کوئی آج کے دور کی بات نہیں کیونکہ اصل لفظ تماشہ ہے اور تماشہ سے مراد غیر سنجیدہ عمل یا مذاق والا یا کھیل ڈرامہ 

اوہر لغت سے ثابت کیا گیا ہے کہ تماشہ اردو زبان کا لفظ نہیں ہے۔ بلکہ عربی اور فارسی سے ماخوذ کیا گیا ہے۔ عربی کیلئے ڈکشنری کہ یہ دو صفحات ملے ہیں مگر عربی سے کم علمی کی وجہ سے کچھ زیادہ یہاں سے نہیں بتا سکتا۔ بہرحال لفظ تماشی عربی کا اصل ماخذ ہے جیسا کہ فروزاللغات میں بھی لکھا ہے۔ جہاں سے لفظ تماشا فارسی میں بنا، جس کا مطلب ہے دیکھنا، نظارہ کرنا اور اردو لفظ تماشہ فارسی سے لیا گیا۔

http://www.almaany.com/ar/dict/ar-ar/تماشى/

http://www.almaany.com/ar/dict/ar-ar/تماشي/

tamasha1.png

tamasha2.png

On 5/6/2017 at 11:58 AM, Raza11 said:

ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی 

آپ عالم دین اور محقق بھی ہے کئی کتابین لیکھ چکے ہے اور آجکل آپ ٹی وی پر پروگرام ضابطہ حیات میں باقاعدہ سے نشست رکھتے ہے آپ سے میں نے میسنجر کے ذریعہ رابطہ کیا اور انھوں نے بھی میری بات کی تایید کی لیجئے آپ لوگ دیکھ لیں 

میرے مطالبے پر آپ نے ایک ایسے ماڈرن اسکالر کا انتخاب کیا جن کا نام پہلے تو کوئی معتبر سُنی علماء میں نہیں آتا۔ دوسرا، آپ نے بغیر سیاق و سباق ایک سوال پوچھا۔ شاید آپ اگر کلام کو واضح کرتے تو پھر جو جواب ملتا اُس پر بحث ہو سکتی تھی۔ تیسرا۔ جناب کا ایک آرٹیکل چند سال قبل پڑھا جو کہ ہر کسی کو صلح کلی کہنے کے رد پر تھا۔ آرٹیکل پڑھ کر ایسا گمان گزرا کہ جناب دیوباندیوں اور ہر کسی سے دینی اتحاد کی بات کر رہے ہیں۔ میں نے فیس بک پوسٹ پر کمنٹ پوسٹ کیے اور اشرف علی تھانوی وغیرہ کی گستاخی لکھ کر پوچھا کہ ایسے عقیدے والوں سے اتحاد کیا جائے؟ تو حضرت نے مجھے پرسنل میسج بھیجا کہ آپ نے میری بات کو غلط سمجھا۔ پھر میں نے ڈاکٹر طاہر کا ذکر کیا تو جناب کو اُن کی صلح کُلیت پر اختلاف تھا۔ میں نے چند حوالے پوسٹ کئے، اسی فورم کے لنکس وغیرہ بھیجے مگر پھر اُن کا جواب نہیں آیا تھا۔

umair-siddiqi1.png

umair-siddiqi2.png

umair-siddiqi3.png

umair-siddiqi4.png

اس لئے پھر گزارش ہے کہ آپ واقعی حق کہ متعلاشی ہیں تو کسی معتبر سُنی عالم سے فتوے لاکر دیں اور سوال میں مولانا حسن رضا خاں کا کلام بھی نقل کریں تاکہ سیاق و سباق بھی واضح ہو اور جواب میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

Edited by Kilk-e-Raza
  • Like 2
Link to comment
Share on other sites

جناب والا پہلے تو میں آپنے حسن ظن کی وجہ سے مفتی حسن خان سے سھو ہونے کا کھے گیا لیکن اب جبکہ آپ لوگوں کی دی ہوئی ڈکشنیری میں تماشائی کی تعریف پڑھ کر میرے پروں تلے زمین کھیسک گئی اور چونکہ میں مفتی نہیں ہوں لیکن کم سے کم آپنی برات کا اظھار کرتا ہوں حسن رضا خان سے کیونکہ یہ ممکن نہیں  کے مفتی حسن رضا خان کو فارسی نہیں آتی ہو باقی امور مفتیاں کرام جانے 

kilk e Raza 

صاحب اول تو مان جائے کہ عربی زبان میں یہ لفظ ہے ہی نہیں جس پر تمام موضوع کھڑا ہے یعنی تماشائی ابھی تک آپ لوگ کوئی عربی ڈکشنری نہیں پیش کر سکے، جھاں تک لفظ تماشی کا تعلق ہے وہ میں پہلے ہی بتا چکا ہوں جس کے معنے ہے چل نکلا ،اب چل نکلے سے یا ساتھ چلنے سے دیکھنے تک کا کیا تعلق ہوتا ہے اس طرح کوئی لفظ مرتب ہی نہیں ہوسکتا 

دوم اردو زبان ھندی فارسی عربی اور کچھ ترکی زبان کے الفاظ سے مرتب کی گئی ہے اگر میں کھوں کے تماشائی اردو زبان کا لفظ ہے تو اسکے معنے یہ کھاں ہوئے کہ فارسی میں زبان میں استعمال نہیں کیا جاتا ہے بھائی اردو میں تو اسے وہی مطلب اخذ ہے جو مطلب فارسیمیں ہے تماشائی سے مراد تماشہ دیکھنے والا 

سوم اشرف علی تھانوی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مقدس پر حرف نہیں کیا بلکہ اپکے صلی اللہ علیہ وسلم کے علم کی تقصیر کی اور عدم رجوع کرنے پر علماء نے کفر کا فتوی صادر کیا لیکن حسن رضا خان نے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کہ ذات اقدس کو تماشائی کھے گیا ، اب فارسی زبان میں اسکے معنی یہ بھی ہے جسے لیکھنے سے میری ذات خوف کھاتی ہے لیکن اس قدر جاھلت معاذ اللہ 

اللہ تعالی نے صحابہ کرام کو منع فرمایا کے وہ راعنا مت کھے جبکہ راعنا لفظ  عربی لغت میں منکسری اور اعجزی رکھتا ہے آپنے ذم میں اور انظرنا لغوی اعتبار سے صرف دیکھئے ہماری طرف ،چونک یہودی اس الفاظ سے تمسخر اڑاتے تھے اللہ تعالی کو یہ سخت نا پسند ہوا کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سےکوئی اعجزی و انکساری سے بھی مخاطب ہو اور آپکے دشمن آپنی زبان میں اسے غلط مفھوم یا معنے گراندے ، اب مفتی حسن رضا خان بھول گئے تھے کہ فارس میں یہودی عیسائی زرتشی اور بابی +بھائی اقوام ابھی تک ہے 

آپ لوگوں کو اللہ تعالی ہدایت جو آبتک بات نہیں سمجھ پائے رہے ہیں 

رہا ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی صاحب تو جناب آپ اعتراض انکی کم عمری پر ہے یا نظریہ پر ؟ انھوں نے میرے سوال پہلے ہی سمجھ لیا اور فورا کھے دیا کہ میں اعتراض کرچکا ہوں لیکن آپ کو ان اعتراض ہے پہر آپ ہی بتایے کہ کس عالم یا مفتی کرام سے سوال کروں 

 

Screenshot_20170507-193814.jpg

Screenshot_20170507-193647.jpg

Link to comment
Share on other sites

تیجانی صاحب۔ آپ کی جہالت، کم علمی اور گندی سوچ انتہائی قابل افسوس ہے۔ آپ کی جہالت اور گندی سوچ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جن الفاظ کو آپ نے ہائی لائٹ کیا ہے وہ تماش بین کے ہیں۔ بالکل اُسی لفظ کہ نیچے لفظ تماشا لکھا ہے۔

یہ لفظ تماشا اصل فارسی کا لفظ ہے۔ جس کا اسکرین شاٹ میں نے اوپر پوسٹ کیا۔ اور اُسی تماشا کو تماشی (باہم پیدل چلنا) کا مفرس کہا گیا ہے۔ پھر بھی آپ کا اتنا ضد اور ہٹ دھرمی کہ ابھی بھی اسے اردو کا لفظ کہہ رہے ہیں۔۔

اور مزید جو اصل لفظ تماشا ہے۔ اُس کا معنی دیکھیں۔ 

Screenshot_5.png

آپ کی جہالت کی انتہا کہ اصل فارسی کا معنی نظارہ ہے۔ جیسا کہ گوگل نے ترجمہ فارسی کا کیا نہ کہ اردو کا۔۔ مذاق ٹھٹا، کھیل، ناٹک یہ سب اردو کے مزید معانی ہیں۔ اوپر والی کتاب اردو لغت ہے۔ فارسی لغت نہیں۔۔ فارسی اصل ماخد ہے اس لفظ کا۔ آپ اپنی دلیل پر فارسی لغت ڈکشنری سے اس کے مختلف معنی پیش کرتے تب بھی کچھ بات بنتی۔ آپ نے جو جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لکھا کہ 

1 hour ago, Raza11 said:

کیونکہ یہ ممکن نہیں  کے مفتی حسن رضا خان کو فارسی نہیں آتی ہو باقی امور مفتیاں کرام جانے 

یہی آپ کا اصل رد ہے۔۔ جتنے بھی صحیح اور غلط معنی لغت میں درج ہیں۔۔ وہ اردو کی لغت کے ہیں۔۔۔ مولانا حسن رضا خاں علیہ الرحمہ نے جو لفظ لکھا وہ اُس کے اصل مطلب پر لکھا۔۔۔ یعنی نظارہ کرنا۔

دوسرا آپ کی جہالت اس بات سے ثابت ہے۔

1 hour ago, Raza11 said:

دوم اردو زبان ھندی فارسی عربی اور کچھ ترکی زبان کے الفاظ سے مرتب کی گئی ہے اگر میں کھوں کے تماشائی اردو زبان کا لفظ ہے تو اسکے معنے یہ کھاں ہوئے کہ فارسی میں زبان میں استعمال نہیں کیا جاتا ہے بھائی اردو میں تو اسے وہی مطلب اخذ ہے جو مطلب فارسیمیں ہے تماشائی سے مراد تماشہ دیکھنے والا 

اردو زبان عربی، فارسی اور کچھ ترک الفاظ سے مل کر بنی۔۔ تو الفاظ جہاں سے لئے گئے پہلے اُس کے وہی معنی ہونگے پھر اُس کے دوسرےمعنی ہونگے۔ لفظ تماشائی کا جو مطلب آپ نے اس جگہ لکھا "تماشہ دیکھنے والا" ۔۔ یہی تو غلطی ہے۔ تماشا (فارسی) "دید، نظارہ" تماشا۔۔۔۔ئی ۔۔"نظارہ کرنے والا"۔۔۔ آپ کی علمی حیثیت کا اندازہ اس پوسٹ سے لگایا جا سکتا ہے۔

On 5/6/2017 at 6:47 PM, Raza11 said:

مجرة عربی کا لفظ ہے آخر میں ت مربوط  آتا ہے جسے پڑھا نہیں جاتا اردو کے تلفظ کے لے یہاں بڑی یے لگا دیا گیا ہے ، مجرة  کے معنی ہے کھکشاں آسماں کے آوپر افلاک اسے عربی میں مجرة کھتے ہے 

 جو مجرہ کی اوپر تشریح کی ہے۔ اُسی لفظ مجرہ کے اِسی اردو لغت کی کتاب میں غلط معنی بھی درج ہیں (نوٹ: عربی لغت نہیں۔۔ اردو لغت میں مجرہ کے غلط معنی)۔ اور یہاں پر ت مربوظ کا استعمال نہیں ہے کیونکہ لفظ مجرے استعمال ہوا شعر میں۔ مجرۃ نہیں۔ اور بڑی یے اردو کے تلفظ کیلئے نہیں لگائی گئی بلکہ اصل لفظ ہی اردو میں مجرا  ہے جو عربی لفظ سے اخذ کیا گیا ہے۔ آپ نے معنی کہکشاں آسماں وغیرہ کِیے ہیں۔۔ جبکہ اعلی حضرت علیہ الرحمہ نے اسے اصل آداب، جھکنا، سلام والے معنی میں لکھا ہے۔ پھر سے پڑھو۔ "بیت اللہ مجرے کو جھکا"۔ یعنی جھُک کر سلام پیش کرنا۔ آداب بجا لانا۔ جیسے لفظ مجرہ کے معنی تبدیل ہوگئے اور اب اکثر غلط معنی لئے جاتے ہیں۔ بالکل یہی معاملہ یہاں ہے۔

 

Screenshot_7.png

 

اب بتائو ان دو میں کونسا معنی لوگے؟ جھُک کر سلام پیش کرنا ۔۔۔ یا معاذ اللہ ناچنا وغیرہ جیسے گندے معنی؟ آپ سے کوئی بعید نہیں۔ شاید اس اسکرین شاٹ کے بعد آپ علی حضرت علیہ الرحمہ کو بھی گستاخ ثابت کرنے پر تُل جائیں۔۔۔

اور اسی عربی کے کسی دوسرے لفظ کے صحیح معنی کے ساتھ غلط معنی بھی اردو میں جمع ہوجائیں تو کیا وہ عربی کا لفظ ہی غلط ہوجائے گا اور قرآن کریم میں اُس لفظ کا صحیح استعمال گستاخی بن جائے گی۔۔ نعوذ باللہ؟ 

مثالوں اور مختلف وقت میں مختلف چیزوں کی مختلف نوعیت کا بیان آپ کی جہالت، ہٹ دھرمی اور گندی سوچ کے آگے بالکل فضول ہے۔ چونکہ آپ اپنی جہالت اور گندی سوچ کہ مطابق بغیر فتوی لئے ایک عاشق رسول کو گستاخ ثابت کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ اس لئے ہم اللہ تعالی کی پناہ چاہتے ہیں شیطان لعین سے اور آپ جیسے شخص سے۔

Edited by Kilk-e-Raza
  • Like 3
Link to comment
Share on other sites

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کسی ممبر کے پاس کوئی ایسا مواد، فتوی یا دلیل وغیرہ ہو  جس سے ٹاپک منطقی حل تک جائے، تو پی ایم کے ذریعے کسی بھی ٹیم ممبر سے رابطہ کریں۔ اگر مناسب ہوا تو ٹاپک دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ تب تک اس ٹاپک کو لاک کیا جا رہا ہے۔تمام ممبرز سے گزارش کے ایسے حساس مسائل کیلئے اپنے ذہنی گھوڑے دوڑانے کی بجائے علمائے دین سے رابطہ کیا کریں کہ یہ اُن کام ہے۔بہت نازک دور ہے،لوگ اپنے ذاتی  کام کیلئے  اُس سے متعلقہ ماہر کو تلاش کرتے ہیں اور جب دین کا معاملہ ہو تو خود مفتی اور ہر چیز بن جاتے ہیں۔ کسی عام بندے کو بھی گستاخ کہنا یا ثابت کرنے میں بہت احتیاطیں درکار ہیں۔ اعلی حضرت، وقت کی مجدد ہونے کے باوجود، فتوی لکھ کر اُس پر ۴۵ علمائے حرمین شریفین کی پہلے تصدیق لیتے ہیں اور صرف توبہ کہ شائبے کی پیش نظر اسماعیل دہلوی جیسے گستاخ پر احتیاطً فتوی صادر نہیں کرتے،اوریہاں  دو کتابیں کیا پڑھ لیتے ہیں،اپنے آپ کو عقل کُل سمجھنے لگ جاتے ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کا ایمان سلامت رکھے۔ آمین بجاہ النبی الآمین صلی اللہ علیہ وسلم۔ 

  • Like 1
Link to comment
Share on other sites

Guest
مزید جوابات کیلئے یہ ٹاپک بند کر دیا گیا ہے
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...