Bhai Jaan مراسلہ: 14 اکتوبر 2017 Report Share مراسلہ: 14 اکتوبر 2017 حدیث شریف کی سند کا حوالہ اور اسکین درکار ہے أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَسْفِرُوا بِالصُّبْحِ فَإِنَّہُ أَعْظَمُ لِلْأَجْرِ اس حدیث کے متعلق امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی سند یوں بیان فرمائی اخبرنا ابراھیم بن یعقوب حدثنا ابن ابی مریم ،اخبر نا ابو غسان حدثنی زیدبن اسلم عن عاصم بن عمر بن قتادہ عن محمود بن لبید عن رجال من قومہ من الانصار ان رسول اﷲﷺ نیز اس کا حوالہ بھی درکار ہے نبی اکرمﷺ نے حضرت معاذ رضی اﷲ عنہ کو دراز قرأت سے منع فرمادیا تھا کہ اُن کے مقتدیوںپر بوجھ ہوتی تھی جس چیز سے جماعت کم ہوجائے اُس سے پرہیز کرنا بہتر ہے جو جماعت کی زیادتی کا سبب ہو وہ بہتر ہے اندھیرا جماعت کی کمی کا سبب ہے ۔ اسفار جماعت کی زیادتی اور مسلمانوں کی آسانی کا ذریعہ لہٰذا اسفار بہترہے نیز اندھیرے میں مسلمانوں کو مسجد میں آنا دشوار ہوگا۔ اوجیالے میں آسان چنانچہ حضرت عمررضی اﷲ عنہ کو جب اندھیرے میں عین نماز کی حالت میں شہید کیا گیا تو صحابہ کرام نے فجر میں بہت اوجیالا کرنے کا اہتمام کیا جیساکہ طحاوی شریف میں ہے ۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔