Jump to content

احناف اور وسیلہ


umar ali salfi

تجویز کردہ جواب

احناف اور وسیلہ

 

 

احناف کی مذکورہ آٹھ کتابوں میں مختلف الفاظ کے ساتھ یہ عبارت منقول ہے۔

جس سے وسیلے کی حرمت وکراہت ثابت ہوتی ہے۔

يُكْرَهُ أَنْ يَقُولَ فِي دُعَائِهِ بِحَقِّ فُلَانٍ، وَكَذَا بِحَقِّ أَنْبِيَائِك، وَأَوْلِيَائِك أَوْ بِحَقِّ رُسُلِك أَوْ بِحَقِّ الْبَيْتِ أَوْ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ؛ لِأَنَّهُ لَا حَقَّ لِلْخَلْقِ عَلَى اللَّهِ تَعَالَى

مفہوم عبارت: یہ مکروہ عمل ہے کہ کوئی شخص اپنی دعامیں یہ کہے کہ ’’(اے اللہ میری دعا قبول فرما)فلاں شخص کے واسطے سے،اور(اسی طرح یہ بھی جائز نہیں کہ وہ کہے کہ) اپنے انبیا کے وسیلے سے اور اولیا کے واسطے یا اپنے رسولوں کے واسطے سے یا بیت اللہ کے واسطے سے،مشعر حرام کے واسطے سے،کیونکہ مخلوق کو خالق پر اس طرح کا کوئی حق نہیں۔

١۔تبین الحقائق شرح کنز الدقائق:کتاب الکراہیہ،فصل فی البیع،ج٦ص٣١

٢۔بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع:ج٥ص١٢٦

٣۔الہدایہ فی شرح بدایۃ المبتدی:ج٤ص٣٨٠

٤۔متن بدایۃ المبتدی فی فقہ الامام ابی حنیفہ:ج١ص٢٤٨

٥۔العنایۃ شرح الھدایۃ:ج١٠ص٦٤،ج١٢ص٢٤٨

٦۔درر الحکام شرح غرر الاحکام:ج١ص٣٢١

٧۔رد المحتار على الدر المختار:ج٦ص٣٩٧

٨بحر الرائق شرح کنز الدقائق:ج٨ص٢٣٥

 

حنفیوں کو چاہیے کہ کم از کم حنفی ہی بن جائیں۔

 

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

 

 

Link to comment
Share on other sites

31 minutes ago, umar ali salfi said:

 

احناف اور وسیلہ

 

 

احناف کی مذکورہ آٹھ کتابوں میں مختلف الفاظ کے ساتھ یہ عبارت منقول ہے۔

جس سے وسیلے کی حرمت وکراہت ثابت ہوتی ہے۔

يُكْرَهُ أَنْ يَقُولَ فِي دُعَائِهِ بِحَقِّ فُلَانٍ، وَكَذَا بِحَقِّ أَنْبِيَائِك، وَأَوْلِيَائِك أَوْ بِحَقِّ رُسُلِك أَوْ بِحَقِّ الْبَيْتِ أَوْ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ؛ لِأَنَّهُ لَا حَقَّ لِلْخَلْقِ عَلَى اللَّهِ تَعَالَى

مفہوم عبارت: یہ مکروہ عمل ہے کہ کوئی شخص اپنی دعامیں یہ کہے کہ ’’(اے اللہ میری دعا قبول فرما)فلاں شخص کے واسطے سے،اور(اسی طرح یہ بھی جائز نہیں کہ وہ کہے کہ) اپنے انبیا کے وسیلے سے اور اولیا کے واسطے یا اپنے رسولوں کے واسطے سے یا بیت اللہ کے واسطے سے،مشعر حرام کے واسطے سے،کیونکہ مخلوق کو خالق پر اس طرح کا کوئی حق نہیں۔

١۔تبین الحقائق شرح کنز الدقائق:کتاب الکراہیہ،فصل فی البیع،ج٦ص٣١

٢۔بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع:ج٥ص١٢٦

٣۔الہدایہ فی شرح بدایۃ المبتدی:ج٤ص٣٨٠

٤۔متن بدایۃ المبتدی فی فقہ الامام ابی حنیفہ:ج١ص٢٤٨

٥۔العنایۃ شرح الھدایۃ:ج١٠ص٦٤،ج١٢ص٢٤٨

٦۔درر الحکام شرح غرر الاحکام:ج١ص٣٢١

٧۔رد المحتار على الدر المختار:ج٦ص٣٩٧

٨بحر الرائق شرح کنز الدقائق:ج٨ص٢٣٥

 

حنفیوں کو چاہیے کہ کم از کم حنفی ہی بن جائیں۔

 

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

 

 

 

سلفی جی

اتنا زیادہ خیانتیں اور وہ بھی ایک پوسٹ میں ۔،۔ 

کراہت کو حرمت بنانے والی مشین لگتے آپ۔،۔۔

لانہ لا حق للخلق علی اللہ تعالیٰ کی سمجھ آئی یا ایسے ہی لکھ مارا؟؟

اس بےحد گھسے پٹے اعتراض کا جواب فورم پر موجود ہے،۔، مگر سلفیوں کو کچھ اور چاہیے بجائے جواب کے ،۔، عقل مند کو اشارہ کافی :P۔،

Link to comment
Share on other sites

سلفی جی

اتنا زیادہ خیانتیں اور وہ بھی ایک پوسٹ میں ۔،۔ 

کراہت کو حرمت بنانے والی مشین لگتے آپ۔،۔۔

لانہ لا حق للخلق علی اللہ تعالیٰ کی سمجھ آئی یا ایسے ہی لکھ مارا؟؟

اس بےحد گھسے پٹے اعتراض کا جواب فورم پر موجود ہے،۔، مگر سلفیوں کو کچھ اور چاہیے بجائے جواب کے ،۔، عقل مند کو اشارہ کافی [emoji14]۔،


آپ کو ان الفاظ سے وسیلہ کا مکروہ ہونا تسلیم ہے کیا؟ بتائیں پھر دیکھیں گے کہ اس مکروہ سے کون سا مکروہ مراد ہے۔

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

Link to comment
Share on other sites

علامہ ابن نجیم حنفی متوفی 970 ہجری جنکے متعلق حنفی علماء الامام ابوحنیفہ ثانی القاب استعمال کرتے ہیں کنزالدقائق کی شرح میں تحریر کرتے ہیں۔

"یعنی معلوم ہوناچاہئے کہ جب فقہاکرام مطلق مکروہ کا لفظ اپنے کلام میں استعمال کرتے ہیں تو اس سے انکی مراد تحریم (حرام) ہوتا ہے مگر یہ کہ وہ کراہت تنزیہ کی صراحت کردیں۔ تحقیق مصنف نے المتصفی میں کہا ہے کہ کراہت کا لفظ جب مطلق بولا جائے تو اس سے انکی مراد تحریم (حرام ہونا ہے) قاضی ابویوسف کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوحنیفہ سے کہا کہ جب آپ کسی چیز کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ میں اسے مکروہ جانتا ہوں تو اس سے آپ کا کیا مقصود ہوتا ہے تو انہوں نے کہا تحریم (حرام) ہوتا ہے۔ البحرالرائق ص 131 ج 1 طبع المکتبہ الماجدیہ کوئٹہ۔

یہ ہی عبارت علامہ ابن عابدین نے درمختار کی شرح میں مکروہ کی تعریف بیان کرتے ہوئے البحر سے نقل کرکے سکوت کیا ہے۔ فتاوی شامی ص 224 ج 1 طبع ایچ ایم سعید کمپنی کراچی

امید ہے آپ اپنا بے مقصد تنز واپس لیں گیں۔ اور تسلیم کریں گے کہ اوپر جو بیان ہوا تھا وہ الفاظ حرام ہیں۔ اب تو امام صاحب کا بیاں بھی آگیا۔

 

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

 

 

 

 

علامہ جلال الدین الخوارزمی حنفی ھدایہ کی شرح میں فرماتے ہیں یعنی امام محمد نے المبسوط میں بیان کیا ہے کہ قاضی ابویوسف نے امام ابوحنیفہ سے کہا کہ جب آپ کسی چیز کے متعلق مکروہ کا لفظ بولتے ہیں تو اس سے اپ کی کیا مراد ہوتی ہے تو انہوں نے کہا کہ تحریم ہوتا ہے۔ الکفایہ ص 440 ج 8

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

Link to comment
Share on other sites

احناف کے امام کا قول دیکھ لیا اب بریلویت کے امام کو فتوہ بھی ہے کہ اصل کراہت تحریم ہے اسکو تنزیہ کی طرف پھیرنا محتاج دلیل ہے۔ دیکھیں فتاوی رضویہ ص 178 ج 1 طبع مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی 1989

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

Link to comment
Share on other sites

سلفی جی اب ادھر نظر نہیں آنے یقینا ۔،،۔،۔،۔


آپ کے پاس صرف خوش فہمیاں ہیں جناب۔ خوش فمہی سے جنت واجب نہیں ہوتی۔ انسان کو اور بھی بہت کام ہوتے ہیں اس پر روشنی ڈال دوگا۔ تسلی رکھیں۔

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...