Jump to content

امام ابن حبان اور قبر سے توسل کا الزام


umar ali salfi

تجویز کردہ جواب

[emoji279] امام ابن حبان رحمہ اللہ اور قبر سے توسل کا الزام[emoji279]

 

[emoji118] امام ابن حبان رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ وہ ایک نیک ولی کی قبر کے پاس جا کر دعا کیا کرتے تھے، انہیں لگتا تھا کہ وہاں دعا زیادہ قبول ہوتی ہے۔

[emoji16] بعض بدعتیوں نے اپنی مطلب برآری کے لیے اس واقعہ میں قبر سے توسل کی بات خود گھڑ کر داخل کر دی ہے، عربی متن میں یہ الفاظ قطعا نہیں ہیں۔۔۔

[emoji260] رہا امام صاحب کا قبر کے پاس دعا کرنا تو وہ سمجھتے تھے کہ نیک لوگوں کی قبر پر چوں کہ رحمت الہی نازل ہوتی ہے، لہذا رحمت الہی کے نزول کی جگہ دعا کی جائے تو زیادہ قبول ہو گی، جیسے بازار کی نسبت مسجد میں زیادہ قبول ہوتی ہے۔۔۔

[emoji27] اگرچہ ہم اس نظریے سے بھی اتفاق نہیں رکھتے، لیکن اسے گھسیٹ کر قبر سے توسل بنا دینا کتنا بڑا ظلم ہے۔۔۔۔!

[emoji118] ہم اولیاء کی قبروں سے توسل کے بھی قائل نہیں اور وہاں خصوصی طور پر جا کر اپنے لیے دعا کرنے کے بھی، کیوں کہ صحابہ کرام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر آ کر دعا نہیں کیا کرتے تھے، صحابہ کرام کا طرز عمل تو بالکل مختلف تھا، صحیح بخاری میں سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا بعد از وفات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر آ کر دعا کرنے کی بجائے میدان میں نکل کر سیدنا عباس رضی اللہ عنہ سے دعا کرانا معمول تھا اور اس میں قبولیت بھی ہوتی تھی۔

[emoji272] صحیح بخاری کی اس حدیث میں ان لوگوں کی بدعت کا بھی رد موجود ہے جو بعد از وفات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کرانے کے لیے قرآن کریم میں تحریف معنوی کے مرتکب ہوتے ہیں، قرآن کریم کی تفسیر صحابہ کرام سے بڑھ کر کوئی نہیں جانتا۔

[emoji272] امام ابن حبان رحمہ اللہ کا یہ طریقہ بھی ان اہل بدعت کے بھی خلاف ہے، جو سمجھتے ہیں کہ اولیاء قبروں میں فریادیں سنتے ہیں اور مانگنے والوں کے لیے اللہ سے سفارش کرتے ہیں، کیوں کہ امام صاحب قبر پر جا کر اللہ سے دعا کرتے تھے، مردے سے کراتے نہیں تھے!

[emoji260] اہل بدعت کو اللہ سے ڈر جانا چاہیے، بات جو ہو وہی بیان کرنی چاہیے، یہ لوگ اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے؟6006a810b407578b7198e77d47aa5ce2.jpg

 

Sent from my SM-G925F using Tapatalk

 

 

Link to comment
Share on other sites

Wahhabi sahb ap k ulama Tawassul k baray to yeh kehtay ho,in par kya fatwa lagay ga??

فرقہ اہلحدیث کے امام اہلحدیث نواب وحید الزمان صاحب لکھتے ہیں:
توسل بعد الموت جائز ہے۔  (ہدیۃ المدی ص 48)
 فرقہ اہلحدیث  کے امام شوکانی صاحب توسل کے قائل ہیں اوراس بات کو انہوں نے اپنی کئی تصنیفات میں بیان بھی کیاہے۔
وَفِي الحَدِيث دَلِيل على جَوَاز التوسل برَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم إِلَى الله عز وَجل مَعَ اعْتِقَاد أَن الْفَاعِل هُوَ الله سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى وَأَنه الْمُعْطِي الْمَانِع مَا شَاءَ كَانَ وَمَا يَشَأْ لم يكن //
(تحفۃ الذاکرین211)
فرقہ اہلحدیث کے مجدد نواب صدیق حسن خان صاحب لکھتے ہیں:
”کسی نبی یا ولی یا عالم کے ساتھ توسل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے“۔
(مجموعہ رسائل عقیدہ ص 402)
 
Link to comment
Share on other sites

  • 5 years later...
On 11/3/2017 at 4:01 PM, umar ali salfi said:

 

emoji16.png بعض بدعتیوں نے اپنی مطلب برآری کے لیے اس واقعہ میں قبر سے توسل کی بات خود گھڑ کر داخل کر دی ہے، عربی متن میں یہ الفاظ قطعا نہیں ہیں

 

امام ابن حبان فرماتے ہیں کہ

"

’’میں نے اُن کے مزار کی کئی مرتبہ زیارت کی ہے، شہر طوس قیام کے دوران جب بھی مجھے کوئی مشکل پیش آئی اور حضرت امام موسیٰ رضا رضی اللہ عنہ کے مزار مبارک پر حاضری دے کر، اللہ تعالیٰ سے وہ مشکل دور کرنے کی دعا کی تو وہ دعا ضرور قبول ہوئی، اور مشکل دور ہوگئی۔ یہ ایسی حقیقت ہے جسے میں نے بارہا آزمایا تو اسی طرح پایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور نبی اکرم اور آپ کے اہلِ بیت صلی  اﷲ وسلم علیہ وعلیہم اجمعین کی محبت پر موت نصیب فرمائے۔

 

IMG_20230612_012329.jpg

Link to comment
Share on other sites

On 11/3/2017 at 4:01 PM, umar ali salfi said:

کی نسبت مسجد میں زیادہ قبول ہوتی ہے۔۔۔

emoji27.png اگرچہ ہم اس نظریے سے بھی اتفاق نہیں رکھتے، لیکن اسے گھسیٹ کر قبر سے توسل بنا دینا کتنا بڑا ظلم ہ

کیا آپ وہابی لوگ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی طرح ہو؟ کبھی انصاف نہیں کروگے؟ یہی کام اگر کوئی سُنّی مسلمان کسی ولی کی قبر پر کریگا تو آپ لوگ شرک و بدعت کے فتوے لگاتے نہیں تھکتے۔ جب بات امام ابنِ حبان کی آئی تو کہتے ہیں " انکے نظریئے سے اتفاق نہیں رکھتے"۔ 

Link to comment
Share on other sites

  • 4 weeks later...

‏مشہور سیاح ابن جبير الأندلسي (وفات614 هـ) اپنی کتاب "رحلة ابن جبير" میں لکھتے ہیں

بلال بن حمامہ الحبشی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن ہیں۔ اور قبر مبارک کے اوپر آپ کے نام کے ساتھ ایک تاریخ ہے، اور اس مبارک جگہ پر دعا قبول ہوتی ہے، بہت سے اولیاء اور نیک لوگوں نے ان کی زیارت کرکے یہ تجربہ کیا ہے۔

IMG_20230708_163001.jpg

IMG_20230708_163201.jpg

IMG_20230708_163248.jpg

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...