Jump to content

Talaq ki iddat


Afsheen

تجویز کردہ جواب

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ:

یہ ذہن نشین فرما لیں کہ محض شوہر سے دور  رہنا،ازدواجی رشتہ قائم نہ کرنا طلاق کا موجب نہیں اگرچہ چار ماہ گزر جائیں،جب تک شوہر صراحتا یا دلالتا طلاق نہ دے تب تک اس کے طلاق دیئے بغیر محض دور رہنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی بھلے برسوں دور رہیں،جبکہ اور کوئی شرعی وجہ مثل ایلاوغیرہ نہ پائی جائے۔

صورتِ مسئولہ میں چوںکہ شوہر نے عورت کو طلاق دے دی ہے تو ایسی صورت میں عدت اس دن سے شروع ہو گی جس دن  شوہر نے طلاق دی  اس سے قبل بھلے 4 ماہ دور رہے ہوں،وہ ایام عدت میں شمار نہیں ہوں گے ایامِ عدت طلاق کے بعد ہی شروع ہوتے ہیں۔

جہاں تک عدت کا تعلق ہے تو اس میں ہمیں وضاحت درکار ہے کہ جس عورت کو طلاق ہوئی وہ عورت مدخولہ ہے یا غیر مدخولہ، حاملہ ہے یا غیر حاملہ،حیض آتا ہے یا حیض نہیں آتا کیوںکہ ہر صورت میں عدتِ طلاق مختلف ہوتی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب 

Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...