Jump to content

دیوبندی کہ اس اعتراض کا جواب چاہیے


Parvez Shaikh

تجویز کردہ جواب


علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب جعلی حوالہ
مولانا کوکب نورانی صاحب لکھتے ہیں :
’’جناب محمد انور شاہ کشمیری ( صدر مدرس دارالعلوم دیوبند ) فرماتے ہیں جب بندہ ترمذی شریف اور دیگر کتب احادیث کی شروح لکھ رہا تھا تو حسب ضرورت احادیث کی جزئیات دیکھنے کی ضرورت پیش آئی تو میں نے شیعہ حضرات و اہل حدیث و دیوبندی حضرات کی کتابیں دیکھیں مگر ذہن مطمئن نہ ہوا بالآخر ایک دوست کے مشورے سے مولانا احمد رضاخان بریلوی کی کتابیں دیکھیں تو میرا دل مطمئن ہوگیا کہ میں اب بخوبی احادیث کی شرح بلا جھجھک لکھ سکتا ہوں واقعی بریلوی حضرات کے سرکردہ عالم مولانا احمد رضاخان صاحب کی تحریریں شستہ اور مضبوط ہیں جسے دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مولوی احمد رضاخان صاحب ایک زبردست عالم دین اور فقیہ ہیں ‘‘۔ ( ماہنامہ ہادی دیوبند،جمادی الاولی ،1330 ؁ھ ،ص21بحوالہ سفید و سیاہ ،ص114)
معارف رضا ،ص252,253،طمانچہ ،ص39،صاعقۃ الرضا ،ص162,163۔
حضرت علامہ انورشاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ جیسے جلیل القدر محدث کا حدیث کی جزئیات کیلئے شیعہ و غیر مقلدین کی شروحات کی طرف مراجعت کرنا ہی اس روایت کے جھوٹے و جعلی ہونے کی دلیل ہے ۔اس روایت کو گھڑنے والا اتنا جاہل ہے کہ وہ شروحات لکھنے کی نسبت بار بار حضرت کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کی طرف کررہا ہے حالانکہ حضرت کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نے کبھی کوئی حدیث کی شرح نہیں لکھی بلکہ ان کے شاگردوں نے ان کی تقاریر کو جمع کرکے شائع کیا یعنی حضرت کشمیری کی تصانیف نہیں بلکہ امالی ہیں۔نیز ہم پوری رضاخانیت کو چیلنج کرتے ہیں کہ احمد رضاخان نے جو شروحات احادیث لکھی ہیں جن کی طرف علامہ کشمیری جیسا آدمی مراجعت کرتا تھا وہ کہاں ہیںِ کس نے طبع کی ہیں کہاں سے دستیاب ہوں گی؟علامہ کشمیری ؒ نے ترمذی کی شرح لکھنے کی بات کی ہے کہ اس کیلئے احمد رضاخان کی طرف مراجعت کرنا پڑی حالانکہ احمد رضاخان کی ترمذی کی نام نہاد شرح تو ان کے بیٹوں سے لیکر آج تک کے رضاخانیوں نے حقیقت میں کیا خواب میں بھی نہیں دیکھی ہوگی تو علامہ کشمیری ؒ نے کہاں سے دیکھ لی ؟سچ کہا
درووغ گو را حافظہ نہ باشد
ویسے ان جعلی حوالوں سے علمائے دیوبند کا صاحب کشف ہونا تو کم سے کم ثابت ہورہا ہے کہ جن کتابوں کو دنیا پر وجود ہی نہیں اور جو آگے چل کر کئی سال بعد طبع ہوکر معرض وجود میں آنی تھیں انہیں یہ اکابر پہلے ہی سے دیکھ لیتے تھے۔

دیوبندیوں کا یہ دعوی ہے کہ یہاں جو کتاب کا حوالہ دیا گیا ہے ایسی کوئی کتاب یا انور شاہ کشمیری سے ایسا کوئی قول موجود ہی نہیں کیا یہ سچ ہے کہ ہمارے علماء نے جھوٹا حوالہ گڑھا ہے 

رہنمائی فرمائے 

Link to comment
Share on other sites

ye hwala jhuta hai, iski tasdiq nhi ki gyi

yeh jwab ksi ny likha th, copy kr rha hu

 

جعلی تائید کو چھوڑو۔ یہ اصلی تائید ھے۔

1

انورشاہ کاشمیری نے تمام علماء دیوبند کے وکیل کے طور پر

بریلوی حضرات کو مسلمان مانا۔

2

اشرفعلی تھانوی،ادریس کاندھلوی، مفتی شفیع وغیرہ نے امام

احمدرضا کو عاشق رسول مانا۔

3

مرتضیٰ چاندپوری نے اشدالعذاب میں امام احمد رضا کو دیوبندی

علماء کی تکفیر میں دیانت دار مانا

اور

عبارات کی تکفیر نہ کرنے پر خود کافر ھو جانے کے خوف سے

تکفیر کرنے پر مجبور مانا۔

1.jpg

2.jpg

3.jpg

4.jpg

5.jpg

6.jpg

7.jpg

8.jpg

9.jpg

10.jpg

11.jpg

Edited by Chacha Ji
.
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...