Jump to content

عظمتِ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ بزبانِ فرقۂ دیو کی بندیت


محمد حسن عطاری

تجویز کردہ جواب

  • 4 weeks later...

          حکیم الامت اشرف علی تھانوی

                  (1863-1943)کا نظریہ

خلیفہ تھانوی مفتی محمد حسن بیان کرتے ہیںکہ حضرت تھانوی صاحب نے فرمایا:’’اگر مجھے مولوی احمد رضا صاحب بریلوی کے پیچھے نماز پڑھنے کا موقع ملتا تو میں پڑھ لیتا‘‘۔ (اسوہ ٔاکابر،ص:7)۔

دیوبندی عالم کوثر نیازی لکھتے ہیں:مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا شفیع دیوبندی سے میں نے سنا کہ جب مولانا احمد رضا صاحب کی وفات ہو گئی تو حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کو آکر کسی نے اطلاع کی۔مولانا تھانوی بے اختیار دعا کے لیے ہاتھ اٹھا دیے

حاضرین مجلس ہی میں سے کسی نے پوچھا کہ وہ تو عمر بھر آپ کو کافر کہتے رہے اور آپ ان کے لیے دعائے مغفرت کر رہے ہیں!فرمایا:’’یہی بات سمجھنے کی ہے۔مولانا احمد رضا نے ہم پر کفر کے فتوے اس لیے لگائے کہ انہیں یقین تھا کہ ہم نے توہین رسول کی ہے۔اگر وہ یقین رکھتے ہوئے ہم پر کفر کا فتوی نہ لگاتے تو وہ خود کافر ہو جاتے‘‘۔(اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی ایک ہمہ جہت شخصیت،ص:7)۔

 انور شاہ کشمیری دیوبندی (1875-1933)     

’’جب بندہ ترمذی شریف اور دیگر کتب احادیث کی شروحات لکھ رہا تھا تو حسب ضرورت احادیث کی جزئیات دیکھنے کی ضرورت در پیش آئی تو میں نے شیعہ حضرات،اہل حدیث حضرات اور دیوبندی حضرات کی کتا بیں دیکھیں ۔مگر ذہن مطمئن نہ ہوا۔بالآخر ایک دوست کے مشورے سے مولانا احمد رضا خان کی کتابیں دیکھیں تو میرا دل مطمئن ہوگیا کہ اب بخوبی احادیث کی شروح بلا جھجھک لکھ سکتا ہوں

تو واقعی بریلوی حضرات کے سر کردہ عالم مولانا احمد رضا خان صاحب کی تحریریںششتہ اور مضبوط ہیں جسے دیکھ کراندازہ ہوتا ہے کہ یہ مولوی احمد رضا ایک زبردست عالم دین اور فقیہ ہیں‘‘۔(رسالہ ہادی دیوبند،ص:7)۔

بانی تبلیغی جماعت مولوی محمد الیاس

 (1885-1944) 

 

اگر کسی کو محبت رسول ﷺ  سیکھنی ہو تو وہ مولانا احمد رضا بریلوی سے سیکھے‘‘۔(فاضل بریلوی اور ترک موالات۔ص:100)۔

Link to comment
Share on other sites

سید ابو الاعلیٰ مودودی (1903-1979)  

مولانا احمد رضا خان صاحب کے علم وفضل کا میرے دل میں بڑا احترام ہے ۔فی الواقع وہ علوم دینی پر بڑی نظر رکھتے ہیں اور ان کی فضیلت کا اعتراف ان لوگوں کو بھی ہے،جو ان سے اختلاف رکھتے ہیں۔نزاعی مباحث کی وجہ سے جو تلخیاں پیدا ہوئیں،وہی دراصل ان کے علمی کمالات اور دینی خدمات پر پردہ ڈالنے کا موجب ہوئیں‘‘۔(سفید و سیاہ،ص:112)

Link to comment
Share on other sites

اوپر کی متذکرہ عبارتوں سے یہ بات بالکل صاف اور واضح ہے کہ امام احمد رضا فاضل بریلوی کی شخصیت اکابر علماے دیوبند و اہل حدیث کے نزدیک معتبر و مسلم ہے اور آپ کی علمی سطوت اور آپ کے دینی ،تصنیفی اور اصلاحی خدمات کے ساتھ ساتھ،چاہے وہ مخالفین میں سے ہوں یا موافقین سے ہر کوئی آپ کی عظیم المرتبت شخصیت سے متأثر اور آپ کا مدح خواں تھا۔

مگر افسوس!ملت اسلامیہ کا وہ عظیم محسن حوادث ِزمانہ کا شکار ہوگیا۔اس کی دینی اور مثالی تصنیفی خدمات کو ایک منظم سازش کے تحت گمنامی کے پردے میں پوشیدہ کر دینے کی بے جا کوشش کی گئی ۔

اس پر طرہ یہ کہ ان کے عظیم خدمات پر داد تحسین دینے کے بجائے انہیں ایک اختلافی اور نزاعی شخصیت بنا کر متعارف کرانے کی ایک مہم چلائی گئی ۔

تعصب اور تنگ نظری کے توپ سے بدعات وخرافات کے الزام کے گولے بھی آپ پر داغے گیے کہ مولانا احمد رضا خان صاحب بریلوی ایک تنگ نظر ،کم علم ،جھگڑالو اور بات بات پر فتوی صادر کر دینے کی عادت رکھنے والے شخص تھے۔

اس الزام تراشی میں کچھ اپنے احباب بھی شامل ہیں جن کی عادت امت کے مسائل کو بالائے طاق رکھ کر فرقہ فرقہ کھیلنے کی ہے اور کچھ نام نہاد آپ کے نام کی رٹ لگاتے نہیں تھکتے مگر انہیں دیکھا گیا ہے کہ وہ اپنے اعمال وکردار سے اعلیٰ حضرت کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کئی دہائیوں سے آج تک کا اگر غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جائے تو یہ بات نتیجتاً سامنے آئے گی کہ اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی اور آپ کے قابل رشک عظیم کارناموں کو پردۂ خفا میں رکھنے کے لیے جتنی طاقت وقوت اور توجہ توانائی کا مظاہرہ اپنوں اور غیروں کی سردمہری اور تعصب کے نتیجہ میں کیا گیا ہے

اگر اتنی طاقت امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل پر کی جاتی اورانہیں جہالت وگمراہی کی زبوں حالی سے نکال کر تعلیم و ترقی کے راستے پر گامزن کرنے پر دھیان دیا جاتا تو آج مسلمانوں کی حالت رشک کرنے کے لائق ہوتی

 
Link to comment
Share on other sites

  • 3 weeks later...
  • 3 weeks later...
مراسلہ: (ترمیم شدہ)

 

ایک شخص نے کہا احمد رضا یوں کہتا ہے تو حکیم الامت دیوبند ناراض ہوگئے کہ وہ عالم تو ہیں تمہیں عالم کی توہین کا حق نہیں اور وہ عالم ہیں ہمیں اُن کی توہین برداشت نہیں کافر و فاسق تو دور کی بات ہے ۔

 (خطبات حکیم الاسلام جلد نمبر 7 صفحہ نمبر 208)

صرف اتنا پیغام اے امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کو غلیظ گالیاں دینے والے فیس بکی ڈھکنو کچھ شرم و حیاء کرو ہماری نہیں تو اپنے مہتمم اور حکیم الامت کی ہی مان کر بیہودہ بکواسات بند کردو ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

IMG_20210509_131021_718.jpg

بے شرم اپنے روحانی والد کی ہی مان لے بکواس کرتا رہتا ہے اب تک ایک حوالہ یا اسکین بھی پیش نہ کر سکا کچھ شرم کر ایسے ہی بکواس نہ کر ثبوت لا یا منہ بند رکھ شیطان

اب ثبوت لا اپنے اکابرین کی کتاب سے ورنہ بکواس نہ کریں

Edited by محمد حسن عطاری
Link to comment
Share on other sites

 

جملہ علماءِ دیوبند کے مرشد حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول کے وظیفے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کا وسیلہ بتا رہے ہیں اے فیس بک کے مفتیان دیوبند اگر یہ پڑھنا شرک ہے (یاد رہے مرشد دیوبند نے دور و نزدیک کی کوی قید نہیں لگای) تو مرشد اکابرین دیوبند مشرک ہوے کہ نہیں ؟

اگر نہیں تو پھر مسلمانان اہلسنت پر یہ درود و سلام پڑھنے کی وجہ سے شرک کے فتوے کیوں ؟

اگر یہ درود و سلام پڑھنا شرک ہے تو کیا شرکیہ اعمال کرنے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوتی ہے ؟
 

IMG_20210509_160419_888.jpg

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...