Jump to content

وہ عـالـم کـے بـارے مـیں جـو دیـن اور شـریـعت کـے خــلاف کـام کــرتـاہـو اس پـر کـیا حـکم ہـے۔؟


تجویز کردہ جواب

اللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ ارشاد فرماتا ہے
_*" انما یخشی اللہ من عبادہ العلماء  "*_ 
پارہ 22 سورہ فاطر آیت نمبر 29 

ترجمہ
اللہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں کنزالایمان
حضرت ابن عباس رضی آللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ مراد یہ ہے کہ مخلوق میں اللہ تعالیٰ کا خوف اس کو زیادہ ہے جو اللہ تعالیٰ کے جبروت اور اس کی عزت وشان سے باخبر ہے

بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے
حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
قسم اللہ عزوجل کی کہ میں اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ جاننے والا ہوں  اور سب سے زیادہ اس کا خوف رکھنے والا ہوں

تفسیر خزائن العرفان صفحہ نمبر 634 

حضور فقیہہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
حضرت علامہ امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کریمہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ
دلت ھذہ الآیۃ علی ان العالم یکون صاحب الخشیتہ یعنی اس آیت کریمہ سے ثابت ہوا کہ خشیت اور خوف الٰہی "عالموں" کا خاصہ ہے

تفسیر کبیر جلد ھفتم صفحہ 460 

اور حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ
حاصلہ ان العالم یورث الخشیتہ وھی تنتج التقویٰ وھو موجب الاکرمیتہ والافصلیتہ وفیہ اشارہ الی ان من لم یکن علمہ کذالک فھو کالجاہل بل ھوالجاھل

یعنی آیت مبارکہ کاخلاصہ یہ ہےکہ
_*علم دین خشیت الٰہی پیدا کرتا ہے جس سے تقوی حاصل ہوتا ہے اور وہی عالم کی اکرمیت وافضلیت کا سبب ہے اور آیت میں اس بات کا اشارہ ہے کہ*_
_*جس شخص کا علم ایسا نہ ہو وہ جاہل کے مثل ہے*_

*_بلکہ _ ! ! !*
_*وہ جاہل ہے*_

مرقات شرح مشکوٰۃ جل اول صفحہ 231 

اور حضرت امام شعبی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا
_*" انما العالم من خشی اللہ عزوجل "*_
_*یعنی عالم صرف وہی ہے جسے خدائے تعالیٰ کا خوف اور اس کی خشیت حاصل کی ہو*_
 
تفسیر خازن ومعالم التنزیل جلد پنجم صفحہ 302  

اور امام ربیع بن انس علیہ الرحمتہ والرضوان نے فرمایا
 من لم یخش اللہ فلیس بعالم 
یعنی جسے اللہ کاخوف اور اس کی خشیت حاصل نہ ہو وہ عالم نہیں

تفسیر خازن جلد پنجم صفحہ 302 

*_❣لہذا  ! ! !*
بر تقدیر صدق مستفتی
_*وہ شخص جو " نام کا عالم " ہے اور سارے کام شریعت مطہرہ کے خلاف کرتاہے اس کو کسی منصب پر فائز کرنا اور متدین عالم دین کے جیسی اس کی*_ _*تعظیم و توقیر کرنا جائز نہیں بلکہ مفسرین عظام کی تصریحات کی روشنی میں اس کو عالم بھی کہنا غلطی ہے  اور وہ شخص عالم بھی کہلوانے کا مستحق وحقدار نہیں اگر چہ اس کے پاس کسی ادارے کی دوچار یا دس پندر فٹ کی عالم کی سند بھی ہو*_
 
*_کیونکہ _ ! ! !*
_*عالم کی اکرمیت وافضلیت خشیت الٰہی وخوف خداوندی کے سبب ہے*_ 
_*اور یہ پکی بات ہے جسے خوف الٰہی وخشیت خداوندی حاصل ہوگی وہ قطعاً شریعت مطہرہ کے خلاف نہیں کرے گا*_ 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...