Jump to content

*سید زبیر شاہ صاحب کی غلط بیانیوں کا مکمل و مدلل رد دلائل و ثبوت کی روشنی میں*


Zafirhaider

تجویز کردہ جواب

✒️ *ازقلم غلامانِ احمد رضا علی حیدر سنی حنفی بریلوی* 


⚖️ *سید زبیر شاہ صاحب کی غلط بیانیوں کا مکمل و مدلل رد دلائل و ثبوت کی روشنی میں*

*أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ* 
 *الرَّجيـم* 
 *بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ۞* 

 *الصلوة والسلام علیک* 
 *یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم*


📞 *السلام علیکم* 


 📜دو دن پہلے ایک تحریر لکھی  گئی جس میں زبیر شاہ صاحب کے نظریات کو بیان کیا گیا تھا علماء کی تصدیقات کے تحت زبیر شاہ کی چند باتوں کو لکھ کر اسے اہلسنت سے خارج بتایا گیا جو اُس تحریر میں موجود ہیں یہاں بیان کرنے سے عاجز ہوں


اس تحریر لکھنے کا مقصد صرف زبیر شاہ صاحب سے اسکی بیان کردہ غلط اور لغو باتوں کے متعلق ان سے ثبوت طلب کرنا  اور انکو توجہ دلانا ہے اگر زبیر شاہ صاحب بحوالہ اپنے دعووں پر دلیل پیش کرتا ہے  تو ٹھیک ہے ورنہ شریعت میں من مانی کرنے پر ان تمام باتوں سے توبہ اور رجوع کرکے اپنے سنی صحیح العقیدہ اور حقیقی سید ہونے کا حق اداکریں ۔


 *زبیر شاہ صاحب کی سب بڑی غلطی* 


آپکی سب سے بڑی اور پہلی خطا تو یہ ہے کہ آپ نے راشد دیوبندی کو سلام کیا اور اپنا بھائی کہا ہے جب کچھ علماء اور دوست و احباب نے آپکی اصلاح کی غرض سے  آپکو بتایا کہ دیوبندیوں کو سلام کرنا اور انکے سلام کا جواب دینا اور انکو اپنا بھائی کہنا جائز نہیں ہے تو آپ نے بجائے اپنی غلطی تسلیم کرنے کے اُن تمام لوگوں پر شدت پسند ہونے کا شور مچایا اور اس دیوبندی کو سلام کرنے اور اپنا🤼‍♂️ بھائی بنانے کا بہانہ یہ بنایا کہ تمام دیوبندی کافر نہیں ہے اسلیے میں راشد دیوبندی کو اپنا بھائی مانتاہوں اور اسکو سلام کرنا بھی جائز مانتا ہوں 
یہ بات بالکل درست ہے کہ تمام دیوبندی کافر نہیں ہیں مگر اس بات کو تو آپنے خود بھی تسلیم کیا ہے کہ جو دیوبندیوں کی کفریہ عبارات پر مطلع ہوکر یا پھر ان عبارات کا دفاع کرے اور پھر ان اکابر اربعہ دیوبندیوں کو مسلمان جانے تو وہ بیشک کافر و مرتد ہے تو پھر یہ بتائیں کہ کیا کافر مرتد کو سلام کرنا جائز ہے ؟
آپ کا یہ بہانہ بھی قابل قبول نہیں ہوگا کہ آپکو راشد دیوبندی کے عقائد و نظریات کے متعلق کچھ علم نہیں تھا کہ وہ اکابر اربعہ دیوبندیوں کی کفریہ عبارات پر مطلع تھا یا نہیں اور پھر  ان عبارات کا دفاع کرتا ہے یا نہیں۔ اگر یہ بات ہے تو آپکو راشد دیوبندی کی وائس بھی پہنچی تھی جسمیں اسنے حسام الحرمین کی تائیدوتصدیقات اور ان  میں موجود فتووں کا انکار کرکے المہند کو حسام الحرمین کا📓 رد قرار دیا اور کہا کہ اعلیحضرت نے معاذ اللہ جھوٹ بول کر علمائے حرمین سے فتویٰ لیا تھا اور بعد میں علمائے حرمین شریفین نے وہ فتوے واپس لے لیے ۔ یہ سب جاننے کے باوجود بھی آپ اس راشد دیوبندی کو سلام کرنے اور اپنا بھائی ماننے پر بضد اڑے رہے۔

📋 *نوٹ : راشد دیوبندی کی وائسز میرے* *پاس موجود ہیں جب میں نے اس سے اکابر اربعہ دیابنہ کی کفریات کے بارے میں پوچھا تو اسنے ان عبارات کا دفاع بھی کیا اور اپنے اکابرین کی گستاخیوں پر مطلع ہوکر انکو اپنا بزرگ و پیشوا بھی تسلیم کیا ہے* 
 *جس کو سننی ہوں میں سنادوں گا* 

 *پہلے یہ جان لینا بہت ضروری ہے کہ بدہبوں سے محبت سلام و کلام کھانا پینا اور دیگر تعلقات رکھنے کا شریعت میں کیا حکم ہے* 

قرآن پاک کی اس آیت کے بارے میں آپکا کیا خیال ہے کہ جس میں

اللہ تعالیٰ نے خود ارشاد فرمایا ہے کہ:

 *اِنَّ الَّذِيۡنَ يُؤۡذُوۡنَ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فِى الدُّنۡيَا وَالۡاٰخِرَةِ وَاَعَدَّ لَهُمۡ عَذَابًا مُّهِيۡنًا ۞*
 *سورۃ الأحزاب آیت نمبر 57* 
 *
 *ترجمہ:* 
 *بیشک جو لوگ اللہ کو ایذاء پہنچاتے ہیں اور اس کے رسول کو ‘ اللہ ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت فرماتا ہے ‘ اور اس نے ان کے لیے رسوا کرنے والا عذاب تیار کررکھا ہے* ۔

شاہ صاحب آپ ہی اس آیت کا مطلب سمجھادیں کہ یہاں اللہ اور اسکے رسول کو ایذاء پہنچانے والوں سے مراد کون لوگ ہیں
یقیناً اللہ اور رسول کی گستاخی کرنے والے انکو سب سے زیادہ ایذاء پہنچانے والے ہیں اور ایسے لوگوں کو جب اللہ اپنا دشمن سمجھ کر لعنت بھیج رہا ہے تو آپ کیوں ایسے خبیثوں سےدوستی بڑھا کر انکو اپنا بھائی مان کر اس پر سلامتی کی دہائی دے رہے ہیں 
 *کیا یہی آپکے ایمان کا تقاضہ ہے*

📓نیزاللہ تعالی ارشاد فرماتاہے :
{ *ومن یتولھم منکم فانہ منھم* }( المائدۃ ۵/۵۱ )
’’اورتم میں جو ان سے دوستی رکھے گا وہ انھیں میں سے ہے‘‘(کنز الایمان )

اور اسی طرح المستدرک للحاکم میں حدیث پاک موجود ہے

 *اَلْمَرْءُ عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِہٖ فَلْیَنْظُرْاَحَدُکُمْ مَّنْ یُّخَالِلُیعنی*
 آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ وہ دیکھے کس سے دوستی کررہا ہے۔

📒 *مستدرک ،ج5،ص237،حدیث:7399* 

📔 *أبو داود في سننه باب باب من يؤمر أن يجالس ~ حديث رقم 4256* 

📙 *الترمذي في جامعه باب باب ~ حديث رقم 2407* 

📒 *الطيالسي في مسنده باب وعياض بن حمار المجاشعي عن النبي صلى الله عليه وسلم ~ حديث رقم 2687* 

📗 *عبد بن حميد في مسنده باب من مسند أبي هريرة رضي الله عنه ~ حديث رقم 1435* 

اور بد مذھبوں کی نسبت حضور اکرم نور مجسم ﷺ نے ارشاد فرمایا:

[ *و لا تجالسوھم و لا تواکلو ھم و لا تشاربوھم و لا تناکحوھم و لا تخالطوھم ولا تعودوا مرضاھم و لا تصلوا معھم و لا تصلوا علیھم* ]
’’ اور ان کے ساتھ نہ بیٹھو، ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ اور پانی نہ پیو اور بیاہ شادی نہ کرو، اور میل جول نہ کرو،اور ان کے بیماروں کی عیادت نہ کرو ، اور ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو ، اور مرجائیں تو ان کا جنازہ نہ پڑھو ‘‘

📚( *صحیح ابن حبان،۱/۲۷۷،سنن البیھقی الکبری،۱۰/۲۰۵،السنۃ لعبد اللہ بن احمد،۱/۱۲۶،اعتقاد اھل السنۃ،۱/۱۳۴،مسند الربیع،۱/۳۰۲،السنۃ لابن ابی عاصم،۱/۱۴۴،الجرح و التعدیل،۷/۵۲،میزان الاعتدال، ۲/۳۱،لسان المیزان، ۲/۵۲،المجروحین،۱/۱۸۷،تھذیب الکمال،۶/۴۹۹، العلل المتناھیۃ، ۱/۱۶۸،تغلیق التعلیق،۵/۱۲۵،الجامع لاخلاق الراوی و السامع،۲/۱۱۸،المغنی،۹/۱۱ الضعفاء للعقیلی ۱/۱۲۶ دار الکتب العلمیۃ ،بیروت،۱۴۰۴ھـ ،تاریخ بغداد ۸/۱۴۳، الکفایۃ فی علم الروایۃ ۱/۴۸ ،المکتبۃ العلمیۃ، المدینۃ المنورۃ،خلق افعال العباد۱/۳۰،دار المعارف السعودیۃ،الریاض،۱۳۹۸ھـ* )

نیز حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا:
[ *ایاکم و ایاھم لا یضلونکم و لا یفتنونکم* ]
’’گمراہوں سے دور بھاگو ، انہیں اپنے سے دور کرو ، کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دیں، کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں‘‘( *صحیح  📁مسلم،۱/۱۲،دار احیاء التراث العربی،بیروت)* 

*سرکار اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں وہابیوں کے سلام کا جواب دینا حرام ہے ــ*

 📔 *(فتاوی افریقہ  صفحہ 170 )*

🗞نیز فرماتے ہیں ان سے میل جول قطعی حرام انھیں پاس بٹھانا حرام ان کے پاس بیٹھنا حرام بیمار پڑیں تو عیادت حرام مرجائیں تو مسلمانوں کاسا انہیں غسل و کفن دینا حرام ان کا جنازہ اٹھانا حرام ان پر نماز پڑھنا حرام ان کو مقابر مسلمیں میں ‌دفن کرنا حرام ان کی قبر پر جانا حرام ــ

📖  *( فتاوی رضویہ شریف جلد 6 صفحہ 90 )*

 *اعلیحضرت نے تو فاسق و فاجر کو بھی سلام کرنے سے منع فرمایا ہے* 


 *درمختارمیں ہے کہ فاسق کوسلام کرنا مکروہ ہے بشرطیکہ وہ اعلانیہ فسق کرتا ہو الخ،اور ردالمحتار میں ہے فصول علامی سے مروی ہے کہ جھوٹے اور مذاق کرنے والے بوڑھے،لغویات بولنے والے،لوگوں کو گالی گلوچ کرنے والے،اجنبی عورتوں کو دیکھنے والے،اعلانیہ فسق کرنے والے،گانے والے اور کبوتر بازی کرنیوالے کو اس وقت تك سلام نہ کیا جائے جب تك اس کی توبہ کا علم نہ ہوجائے۔ (ت)* 

📒 *فتاویٰ رضویہ جلد 11ص421* 

🔎🔍اب ذرا آئیے دلائل دیکھتے ہیں کہ کیا ایسا دیوبندی کافر ہے یا نہیں جو دیوبندیوں کی کفریات پر مطلع ہوکر انکو مسلمان جانے

مفتی جلال الدین احمد امجدی لکھتے ہیں کہ
📝دیوبندی حقیقت میں وہ ہے جو مولوی اشرف علی تھانوی ، مولوی خلیل احمد انبیٹھوی، مولوی قاسم نانوتوی ، رشید احمد گنگوہی کی کفری عبارتوں پر مطلع  ہوتے ہوئے بھی انہیں اپنا امام و پیشوا جانے یا کم ازکم مسلمان ہی جانے اسلیے کہ ان لوگوں کی ان کفری عبارتوں میں حضور علیہ السلام کی صریح توہین ہے ۔ اور شان الوہیت میں کھلی ہوئی گستاخی ہے ۔

 *فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص 386* 

مفتی صاحب لکھتے ہیں کہ
شان الوہیت ورسالت میں گستاخی کرنے کی وجہ سے دیوبندی کافر و مرتد ہیں تمام علمائے عرب و عجم ، حل و حرم ہندوسندھ نے دیوبندیوں کے بارے میں یہ فتویٰ دیا ہے کہ وہ کافر و مرتد ہیں ایسے کہ جو ان کے کفری عبارتوں پر مطلع ہونے کے بعد انکو کافر نہ مانے وہ خود کافر ہے اور کافر کو سلام کرنا یا اسکے سلام کا جواب دینا جائز نہیں۔ 

📖 *فتاویٰ شارح بخاری جلددوم ص491*

📩 *نوٹ: شاہ صاحب اب یہاں آپ کیا کہیں گے مفتی صاحب نے واضح فرمادیا کہ ایسے دیوبندی کو سلام دینا اور سلام کا جواب دینا دونوں جائز نہیں* 


اایسا دیوبندی مولوی جو مناظر ہو اور اکابر اربعہ دیوبندیوں کو مسلمان جانتا ہو اسکے بارے میں  مفتی جلال الدین امجدی فرماتے ہیں کہ 

 *یہ دیوبندی جب مناظر تھا تو وہ انکی کفریات پر ضرور مطلع تھا پھر بھی وہ ان جاہلوں کو نہ صرف مسلمان بلکہ اپنا مقتدا و پیشوا مانتا تھا۔ اسپر وہ مناظرے بھی کرتا تھا۔ اس لیے وہ حتماً یقیناً کافر و مرتد تھا* 

📓 *فتاویٰ شارح بخاری جلددوم ص384*

شاہ صاحب یہی تو آپکو سمجھانے کی کوشش کی جارہی تھی مگر آپ نے بجائے غلطی تسلیم کرنے کے علمائے کرام اور دیگر احباب کو شدت پسند اور خارجی شرک بدعات وغیرہ کی تہمت لگانےلگے اب آپ بتائو کہ مناظر ہونے کے باوجود اور خود اقرار کرنے کے باوجود راشد دیوبندی پر مذکورہ بالا حکم عائد ہوگا یا نہیں ۔آپ اپنی غلطی تسلیم کرکے توبہ و رجوع کریں گے یا نہیں ۔


اور ہوسکتا ہے کہ آپ یہ بہانہ بنالیں  کہ راشد دیوبندی اکابر دیابنہ کی کفریات پر مطلع ہونے کے باوجود انکو مسلمان اسلیے مانتا ہے  کہ مسئلہ تکفیر تحقیقی ہے تقلیدی نہیں ہے اور وہ اسلیے انکو کافر نہیں سمجھتا ہے کیونکہ اسکی تحقیق میں وہ کافر نہیں ہے اسلیے میں یعنی زبیر شاہ اسکو اپنا بھائی کہنا اور سلام و کلام مسلمان جان کر کرنا جائز سمجھتا ہوں
اسکے رد میں علمائے کرام کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں

 مفتی جلال الدین احمد امجدی فرماتے ہیں

 *یہ صحیح ہے کہ مسئلہ تکفیر تحقیقی ہے تقلیدی نہیں لیکن جب کسی کا کفر صریح متبین ہو اور کوئی احتمال منافی تکفیر نہ ہو پھر ایک شخص یہ کہے کہ میرے نزدیک یہ قول کفر* *نہیں ۔ قائل کافر نہیں ، میری تحقیق میں یہ کافر نہیں تو اسکا بہانہ سنا نہیں جائے گا اور بلاشبہہ ایسا بہانہ بنانے والا* *" لا تعتذرواقد کفر تم بعد ایمانکم"* *کا مصداق خود کافر و مرتد ہے*

📘  *فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص488*

*زبیر شاہ صاحب کی درج ذیل  چند غلطیوں کی نشان دہی*

*پہلی غلطی : آپ نے کہا ہے کہ اعلیحضرت ولی نہیں*
 *کسی بھی ولی کی ولایت سے انکار کرنے والا اہلسنت سے  خارج نہیں ہوسکتا ہے کسی عالم کی کتاب سے دکھادیں کہ جسمیں یہ لکھا ہو کہ جو اعلیحضرت کو ولی نہ مانے وہ اہلسنت سے خارج ہے* 
______________________
شاہ صاحب :
سب سے پہلے ولی کی تعریف بیان کرو اور پھر اعلیحضرت کے ولی نہ ہونے پر دلیل پیش کرو ؟

ثبوت حاضر ہے اب ذرا توجہ کرنا کہ مفتی جلال الدین احمد امجدی شارح بخاری کیا فرماتے ہیں کہ :

 *جن اولیاء کرام کے ولی ہونے پر تمام اہلسنت وجماعت کا اتفاق ہے انکے یا ان میں سے کسی کے ولی ہونے سے انکار کرنا کفر تو نہیں مگر گمراہی اور بددینی ہے اور یہ شخص اہلسنت وجماعت سے خارج گمراہ بدعتی ہے ۔* 
اسکی دلیل یہ ہے کہ حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ
 *لا تجتمع امتی علی الضلالة* 
کہ میری امت  گمراہی پر اتفاق رائے نہیں کرسکتی ۔
اسلیے جب امتی کسی ولی کی ولایت پر اتفاق رائے کرے تو اسکی ولایت سے انکار گمراہی بددینی ہے یہی نہیں بلکہ *امت کے اکثر افراد کسی کی ولایت پر اتفاق کرلیں تو اسکی ولایت سے انکار بھی گمراہی ہے* 
ارشاد ہے:
 *اتبعوا السواد الاعظم فان شذ شذفی النار* 
 سب سے بڑی جماعت کی پیروی کرو اسلیے کہ جو بڑی جماعت سے کنارہ ہوا وہ جہنم میں جائے گا ۔
اور اس حدیث میں بڑی جماعت سے مراد امت کی بڑی جماعت ہے۔ 
 اولیاء کرام کے جن الہامات کو اہلسنت وجماعت کے علماء و مشائخ نے بالاتفاق تسلیم کرلیا تو انکو حق ماننا لازم ہے اور ان کا انکار گمراہی و بددینی ہے صرف کافر ہوناہی جرم نہیں ۔ گمراہ بددین ہونا فاسق فاجر ہونا اہلسنت سے خارج ہونا بھی بہت بڑا جرم ہے۔ اور جہنمی ہونے کے مرادف ہے۔ علاوہ ازیں جن اولیاء کرام کی ولایت پر انکے الہامات پر تمام اہلسنت و جماعت کا اتفاق نہ ہو لیکن وہ واقعی عنداللہ ولی ہے تو اسکی ولایت سے انکار انکے الہامات سے انکار زوال ایمان کا سبب ہوتا ہے۔ خصوصاً جب کہ یہ مبنی بر عداوت ہو۔ الخ

📔 *فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص143تا144*

شاہ صاحب اگر آپکو یہاں بھی تسلی نہیں ہوئی تو آگے دیکھیں کہ اعلیحضرت کی ولایت کیسی بلند و بالا ہے ۔


*دوسری غلطی : آپ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اعلیحضرت سے غلطیاں ہوئی ہیں اور آپ ان غلطیوں کو نہیں مانتے ہیں*
______________________
 تو وہ غلطیاں کونسی ہیں پیش کرو اور پھر اسکے غلط ہونے پر قرآن و حدیث اور علمائے کرام و فقہ کرام سے بھی دلائل پیش کرو ؟

 *نوٹ 😘
 *اعلیحضرت سے غلطی ہوسکتی ہے اسمیں کچھ شک نہیں کیونکہ وہ معصوم نہیں ہیں مگر اپنی بات کی تائید میں اس سے سہارا لینا یہ آپکی جہالت ہوگی* 

 *تیسری غلطی : آپ نے کہا ہے کہ بریلوی ایک دھبہ ہے جو مسلمانوں میں شدت بڑھاتا ہے اور شدت میں اضافہ کرتا ہے*
______________________
 آپ چونکہ مسلک اعلیحضرت پر ہونےکے دعویدار ہیں اور علمائے اہلسنت کو ماننے کا بھی دم بھرتے ہیں تو کسی ایک سنی عالم کی کتاب سے ثابت کریں جسمیں بریلوی کو دھبہ اور شدت میں اضافہ  کہا گیا ہو ؟

 *چوتھی غلطی : آپ نے کہا ہے کہ پیر مہر علی شاہؓ اعلیحضرت بریلویؓ سے پہلے یعنی بڑے اور افضل ہیں اور اعلیحضرت سے بڑے عالم ہیں* 
______________________
اپنی اس جہالت بھری بات پر ثبوت پیش کرو ورنہ توبہ اور رجوع کیطرف لوٹ آئو؟

سب سے پہلی جہالت آپکی یہ ہے کہ آپکو پتا ہی نہیں کہ اعلیحضرت اور پیر مہر علی شاہ  کی تاریخ ولادت کیا ہے اور دونوں میں سے پہلےکون پیدا ہوئے

 ✂️اعلیحضرت کی ولادت : 14جون 1856ء ہے اور
پیر مہرعلی شاہ کی ولادت : 14 اپریل 1859ء ہے

تو شاہ صاحب آپ خود بتائو کہ اعلیحضرت بڑے ہوئے یا نہیں

اور پھر آپکی سب سے بڑی جہالت تو یہ ہے کہ آپ نے بار بار یہ بات دہرائی ہے کہ اعلیحضرت سے پہلے بزرگ میرے لیے حجت ہیں اعلیحضرت بعد میں ہیں اور پیر مہر علی شاہ کو اعلیحضرت سے افضل بتانا صرف اس بنا پر کہ وہ سید ہیں تو آپ پر میرا یہ جواب بھی قرض رہے گا کہ اگر پیر مہر علی شاہ صاحب سید ہونے کی وجہ سے اعلیحضرت سے افضل ہیں تو  ان مقدس ہستیوں میں سے آپ کسکو افضل ٹھہرائیں گے پیر مہر علی شاہ کو یا پھر درج ذیل اولیاء عظام کو
حضرت امام زین العابدین سید ہیں کیا  وہ صحابہ کرام سے افضل ہیں کیا آج کے سادات کرام صحابہ کرام تابعین عظام و تبع تابعین و آئمہ مجتہدین سے سے افضل ہیں کیا آج کے سادات کرام  حضرت امام حسن بصری حضرت فضیل بن عیاض حضرت ابراہیم بن ادہم حضرت جنید بغدادی حضرت شبلی حضرت بایزید بسطامی حضرت ابوالحسن خرقانی حضرت حضرت خواجہ عثمان ہارونی سے افضل ہیں اسے بھی جانے دیجیے کیا آج کا ایک سید جو عالم نہیں اس عالم سے اس عالم سے افضل ہے جو سید نہیں 
قرآن مجید نے مدار فضیلت علم کو رکھا ہے ارشاد ہے: *یرفع اللہ الذین امنوا منکم والذین  اوتوا العلم درجت* 
ترجمہ : تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور اہل علم کو اللہ تعالیٰ درجوں بلند فرمائے گا ۔
حدیث صحیح میں صریح ارشاد ہے
 *فضل العالم علی العابد کفضلی علی ادناکم* 
عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تم میں ادنیٰ شخص پر ۔ 
اسی لیے درمختار میں فرمایا
 *وللشاب  العالم  ان یتقدم علی الشیخ الجاھل ولو  قریشیا قال اللہ تعالیٰ والذین  اوتوا العلم درجت ۔* 
 جوان عالم کا یہ حق ہے  بوڑھے جاہل سے آگے رہے اگرچہ یہ بوڑھا جاہل قریشی ہو اللہ تعالیٰ نے فرمایا جن کو علم دیا گیا ہے اللہ انہیں درجوں بلند فرماتا ہے 
📕 *فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص260* 

زبیر شاہ جی
 اب آپ بتائیں  کہ پیر مہر علی شاہ افضل ہیں  یا مذکورہ بالا اولیاء عظام افضل ہیں کیونکہ مذکورہ بزرگ سید نہیں ہیں اور پیر مہر علی شاہ سید ہیں کیا آپ یہاں بھی وہی کلیا اپنائیں گے کہ پیر صاحب ان سے افضل ہیں  اگر نہیں تو پھر اعلیحضرت سے افضل پیر مہر علی شاہ  کو آپ کیسے ثابت کریں گے جبکہ یہ آپ مان چکے ہیں 


 *اعلیحضرت کتنے بڑے ولی ہیں* 

مفتی جلال الدین احمد امجدی لکھتے ہیں کہ :

خلاصہ کلام یہ ہے کہ سادات کرام کو جو نسبی فضیلت حاصل ہے اسمیں انکا کوئی شریک نہیں لیکن فضیلت کلی ،علم و فضل ، تقویٰ، ورع، زہد، خشیت خداوندی معرفت الٰہی میں امت کے کروڑوں بلکہ اربوں افراد سادات کرام سے افضل ہوتے ہیں اور اب بھی ہیں اور قیامت تک ہوتے رہیں گے *مجدد اعظم اعلیحضرت قدس سرہ اپنے عہد کے تمام پیر فقیر علماء سے علم ظاہر علم باطن اتباع شریعت خشیت خداوندی معرفت ربانی حب ربانی میں دین کی نشرواشاعت میں سب سے ارفع و اعلیٰ تھے اس لیے وہ اپنے عہد میں سب سے افضل تھے ۔* 

📜 *فتاویٰ شارح بخاری جلددوم ص261*

اب تو آپکو مان ہی جانا چاہیے شاہ جی کہ اعلیحضرت اپنے عہد کےتمام پیر و فقیر اور علماء سے ہر کمال میں سب سے ارفع و اعلیٰ اور افضل ہیں ۔
 
 *اور دوسری قابل غور بات تو یہ ہے کہ آپ بھی سید ہونے کے دعوے دار ہیں تو نسب سید ہونے کی بنا پر آپ افضل ہیں یا* *اعلیحضرت اور مذکورہ بزرگان دین*
*دلائل سے جواب دینا آپکو قیامت تک کا چیلنج ہے*

رہی بات اعلیحضرت کی کرامات اور ولایت کی تو اعلیحضرت کے مجدد ہونے پر علمائے اہلسنت  کا اتفاق ہے اور اس بات سےیقیناً آپکو بھی انکار نہیں ہوگا تو پھر آپکو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ ہر مجدد ولی ضرور ہوتا ہے مگر ہر ولی مجدد نہیں ہوتا ہے ۔

مفتی جلال الدین احمد امجدی لکھتے ہیں کہ:

ہر مجدد ولی ضرور ہوتا ہے مگر ہر ولی کا مجدد ہونا ضروری نہیں ولی ہردور میں ہوتے ہیں ہرزمانے میں ہوتے ہیں مگر مجدد صدی کے شروع میں ہوتا ہے ولی کیلیے متبحر عالم ہونا ضروری نہیں مگر مجدد کے لیے ضروری ہے کہ وہ عالم متبحر اور اپنے اقران پر فائق ہو۔ 

📄 *فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص 139*

رہی بات اعلیحضرت کی کرامات کی تو آپ کو کتب کا مطالعہ بھی کرلینا چاہیے 
اعلیحضرت کی کرامات دیکھنی ہیں تو 📚فتاویٰ رضویہ کی تیس جلدیں اور جدالممتار کی تیس جلدیں دیکھ لو اعلیحضرت کی سب سے بڑی کرامات یہی ہیں 

 *مولانا اقبال احمد رضوی صاحب* نے اعلیحضرت کی کرامات پر ایک مستقل کتاب لکھی جسکا نام بھی یہی رکھا 
*"کرامات اعلیحضرت"* 📗53صفحات کی یہ کتاب ضرور پڑھیے گا ورنہ مانگ لینا مجھ سے میں بھیجدوں گا پی ڈی ایف میں

اور اعلیحضرت صرف ولی نہیں بلکہ مادر زاد ولی ہیں اسکے ثبوت میں آپنے صرف کسی ایک عالم کا حوالہ مانگا تھا میں پوری کتاب اسی نام سے پیش کرتا ہوں
حضرت علامہ فیض احمد اویسی صاحب نے 📝53 صفحات کی کتاب لکھی ہے جسکا نام ہے

 *اعلیحضرت بریلوی رحمتہ اللہ علیہ*

رہی بات یہ کہ اعلیحضرت نے خود کو ولی کہا ہو تو سنو
مجدد کا ولی ہونا تو میں نے ثابت کردیا ہے اور فتاویٰ رضویہ  میں اعلیحضرت سے سائل سوال کیا تو اعلیحضرت کے بارے میں کیا لکھتے ہیں ذرا  غور کریں :

📝مسئلہ ۲۸۹ و ۲۹۰:                 از بنارس کچی باغ مسئولہ مولوی محمد ابراہیم صاحب                      ۱۸ ذی القعدہ ۱۳۳۹ھ

 *کیا فرماتے ہیں عالم اہلسنت ناصر ملت علامہ زماں محقق دوراں رأس العلماء رئیس الفضلا حضرت مولانا الشیخ الحاج احمدرضاخاں صاحب مجدد المائۃ الحاضرہ ادامہ اﷲ تعالٰی بفیوضہ الباطنۃ الظاھرۃ(سنت اور اہل سنت کے عالم دین کے مدد گار،زمانے میں سب سے زیادہ جاننے والے،دورحاضر میں مسائل کی تحقیق کرنے والے،علماء کے سر تاج فاضلوں کے امام حضرت مولانا شیخ حاجی احمد رضاخاں صاحب موجودہ صدی کے مجدد،اﷲ تعالٰی ظاہر اور باطنی فیض کے ساتھ انھیں ہمیشہ رکھے۔ت)* 

 سائل مولوی محمد ابراہیم صاحب کے ان تمام  القابات اور مجدد کہنے اور اعلیحضرت کا وہ تمام القابات پڑھ کر ان القابات اور لفظ مجدد پر بھی اعتراض نہ کرنا اسکی دلیل ہے کہ مولوی محمد ابراہیم صاحب نے اعلیحضرت کو مجدد اور ولی مانا ہے اور اعلیحضرت نے بھی اسکی تصدیق کی ہے کہ میں ولی اور مجدد ہوں

📔  *فتاویٰ رضویہ جلد 21 ص673*


🪓 *پانچویں غلطی : آپ نے بہت سارے سنیوں پر بدعتی مشرک اور قبر پرست اور اہلسنت سے خارج  ہونے کا فتویٰ دیا ہے* 
______________________
آپنے ہم میں کونسی چیزیں دیکھ کر ہم پر یہ حکم لگا یا ہے ہمارے وہ کونسے شرکیہ اور بدعات و خرافات اور لغویات و منکرات شرعیہ آپکو ہم میں نظر آئیں جسکی بنا پر آپنے ہم پر یعنی، علی حیدر ، سید عاقب شاہ صاحب ، محمد عمران صاحب وغیرہ پر الزام لگائے ہیں ثبوت پیش کریں ؟ 

📋 *نوٹ 😘 زبیر شاہ صاحب آپنے مجھ بندہ ناچیز علی حیدر پر تو صرف شدت پسند اور اہلسنت نہ لگنے کا گمان کیا ہے مگر باقی بہت سے سنی اشخاص پر شرک و بدعت وغیرہ جیسے سخت حکم لگائے ہیں اور فتویٰ دینے کیلیے آپ نہ عالم ہیں نہ مفتی ہیں آپکی علمی حیثیت کیا ہے وہ ان شاء اللہ میں آگے بیان کروں گا ۔

 *زبیر شاہ صاحب کے چند جاہلانہ جواب*

✈️ *جواب نمبر1: اعلیحضرت کی لکھی ہوئی کوئی  کتاب کرامات اولیاء  کا حوالہ لگادیں جسمیں اعلیحضرت نے لکھا ہو کہ میری یہ یہ کرامات ہیں اور میں ولی ہوں* 
______________________
 *الزامی جواب:* *پھر تو شاہ جی آپکو تمام اولیاء کرام کی لکھی ہوئی کتابیں پیش کرنی پڑیں گی جو کرامات اولیاء پر ہر ولی نے خود لکھی ہو اور اسمیں اپنی کرامات کو بیان کرکے خود کو ولی لکھا ہو*
 *اور پھر ولی ہونے کیلیے کرامت شرط ہونا یہ آپ نے کہاں کس کتاب میں پڑھا ہے کہ جس سے کرامات ظاہر نہ ہوں وہ ولی نہیں ہے اور جو خودکو خود ولی نہ لکھے اپنی کتاب میں وہ ولی نہیں ہے* 

🥊  *قیامت تک ثبوت پیش کرنے کی مہلت ہے*


 *غلامانِ احمدرضا کہلوانے پر بھی اعتراض* 

🎭جواب نمبر2: غلام احمد رضا کہلانے والوں کو احمدرضا کی غلامی مبارک ہو میں تو نبی کا غلام ہی کہلوانا پسند کرتا ہوں
______________________ 
الزامی جواب: پھر تو آپ کو غلامِ صحابہ  کہلوانے پر بھی اعتراض ہوگا کیا آپ صحابہ کے بھی غلام نہیں ہیں ۔ آپکو اتنی بھی عقل نہیں ہے بدگمانی میں اندھے ہوچکے ہو جب ہم غلامِ احمد رضا کہتے ہیں تو اسکا یہ مطلب قطعاً نہیں ہوتا ہے کہ نبی علیہ السلام کی غلامی سے ہمیں انکار ہے معاذاللہ بلکہ جسطرح صحابہ کی غلامی سے حضور کی غلامی مقصود ہوتی ہے اسی طرح اعلیحضرت کی غلامی سے بھی تمام اولیاء کرام و صحابہ کرام اور نبی علیہ السلام کی غلامی ثابت ہوتی ہے اعلیحضرت کو نبی کا غلام تو آپ بھی مانتے ہو آپ نے اعلیحضرت کو حضور سے وفا کرنے والا مانا ہے تو جو نبی کا غلام  ہو اسکے غلام ہونے میں کیا حرج ہے مطلب ہم نبی کے غلاموں کی بھی غلامی قبول کرنے والے ہیں 

یہ تو شاید آپکا اعلیٰ ظرف ہے جو آپنے انکار کیا ہے اعلیحضرت کے غلام ہونے سے ورنہ علمائے کرام میں سے کس نے غلامان احمدرضا کہلوانے پر اعتراض اور انکار کیا ہے

 🏹**جواب نمبر3: پیر مہر علی شاہ صاحب یا کسی سید سے ثابت کردیں کہ اسنے اپنے آپکو بریلوی کہا ہو*
______________________
یہ بھی آپ کی کمال جہالت ہے کہ پیر مہر علی شاہ  صاحب یا کسی سید سے اپنے آپکو بریلوی کہلوانے کا ثبوت مانگنا کہ اگر پیر صاحب نے بریلوی کہلوایا ہو یا کسی سید نے بریلوی کہلوایا تو تب ہی بریلوی کہلوانا جائز ہوگا ورنہ ناجائز ہے۔ یہ اصول آپ نے کہاں سے سیکھا ہے اور پڑھا ہے کہ کسی چیز کے جائز و ناجائز ہونے کا مدار صرف سادات کرام کے حکم پر ہوتا ہے ؟

اور آپ نے ثبوت مانگا ہے کہ کسی عالم کی کتاب سے حوالہ دکھادو کہ جس نے یہ لکھا ہو کہ میں بریلوی ہوں یا بریلوی کہلوانا جائز ہے۔ تو اسپر الحمد للہ بہت سارے علمائے کرام ہیں جنہوں نے بریلوی کہلوانا پسند کیا ہے میں صرف یہاں ایک کتاب پیش کرتا ہوں جسمیں لفظ بریلوی کو موجودہ دور میں اہلسنت کی پہچان بتایا گیا ہے
 *علامہ ارشد القادری صاحب* نے پوری *کتاب* ہی لکھ دی اسی نام سے کہ
📘 *دورِ حاضر میں بریلوی  اہلسنت کا علامتی نشان*

اگر آپنے یہ جواب دینے کی کوشش کی کہ اہلسنت بریلوی علماء کرام کی بات میرے لیے حجت نہیں ہے اور میں بریلوی علماء کو نہیں مانتا جسطرح آپکی وائس میرے پاس موجود ہے کہ جسمیں آپ نے کہا ہے کہ مولویوں کی بات میں نہیں مانتا ۔ تو اسپر فتویٰ ملاحظہ فرمائیں

مفتی جلال الدین امجدی صاحب ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اس شخص کے متعلق لکھتے ہیں کہ جو کہے کہ میں بریلوی علماء کو نہیں مانتا  تو اسکا سنی ہونا سخت مشتبہ ہے۔ کم ازکم اتنا ضرور ہے کہ یہ فاسق فاجر ہے اور اہلسنت کیلیے مارِ آستین مسلمانانِ اہلسنت  کو اس سے دور رہنا واجب ہے ۔

📖 *فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم ص210*

 *کافر مرتد کو بھائی کہنا* 

شاہ صاحب آپ نے راشد دیوبندی کو بھائی کہنے پر بڑا زور دیا ہے حتیٰ کہ آپ نے اسکا نمبر بھی *راشد بھائی* کے نام سے محفوظ کیا ہوا ہے جبکہ راشد دیوبندی اکابر اربعہ کی کفریات کو ایمانی عبارات ہونا تسلیم کرتا ہے اور ان عبارات کا دفاع بھی کرتا ہے جسکی بنا پر وہ خود بھی *من شک فی کفرہ وعذابہ فقد کفر* کی زد میں آچکا ہے تو اسکو بھائی کہنے پر اور مسلمان ماننے پر بضد کیوں ہیں 

 سورة المجادلة
آیت نمبر 22

 *اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ 😘

 *لَا تَجِدُ قَوۡمًا يُّؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ يُوَآدُّوۡنَ مَنۡ حَآدَّ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ وَلَوۡ كَانُوۡۤا اٰبَآءَهُمۡ اَوۡ اَبۡنَآءَهُمۡ اَوۡ اِخۡوَانَهُمۡ اَوۡ عَشِيۡرَتَهُمۡ‌ؕ* ٠٠٠الخ سورة المجادلة آیةنمبر٢٢ 

 *ترجمہ:* 

 *بیشک جو لوگ اللہ پر اور قیامت پر یقین رکھتے ہیں آپ ان کو ایسا نہیں پائیں گے کہ وہ ان سے محبت رکھیں جو اللہ اور اس کے رسول سے عداوت رکھیں خواہ وہ ان کے باپ ہوں یا ان کے بیٹے ہوں یا ان کے بھائی ہوں یا ان کے رشتہ دار ہوں،٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠الخ* 

یہاں تو بات ہی ختم ہوگئی  کہ جب  اللہ تعالیٰ خود  پر اور قیامت پر یقین رکھنے والے یعنی اہل ایمان کے متعلق خود فرمادیا کہ ایسے لوگ اللہ اور اسکے رسول کے دشمنوں سے کبھی محبت بھی نہیں رکھ سکتے چاہے وہ ان کے سگے بھائی بہن ماں باپ بیٹے اور کتنے ہی قریبی رشتے دار ہی کیوں نہ ہوں ۔ تو شاہ صاحب آپ کیونکر ایک بدہب مرتد اور گستاخ رسول کو اپنا دوست و بھائی بناکر اسپر سلامتی بھیجنے پر خوش و راضی ہو ۔  جس سے نہ آپکا کوئی رشتہ ہے نہ آپ نے اسکو دیکھا بھی ہے ۔

 
 *قرآن  نے بھائی کس کو  کہا ہے*

 *إِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ إِخْوَةٌ}* [الحجرات: 10]   (ترجمہ) ’’ *بے شک مؤمن آپس میں بھائی ہیں ۔" 📓(سورۂ حجرات ۱۰)* 

 *امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں بھائی چارے کو مسلمانوں کے درمیان میں محصور کردیا، اور کافروں سے مسلمانوں کے بھائی چارے کو الگ کردیا ‘‘۔📕 (کتاب الام ۴۰/۶)*

 *آخری بات*

زبیر شاہ صاحب آپ نے ہم لوگوں پر بدگمانی کی بنا پر اتنی سخت خارجی شرک بدعات قبرپرستی وغیرہ جیسی تہمتیں لگائی ہیں جبکہ مسلمان پر بدگمانی کرنا حرام قطعی ہے

اعلیحضرت فرماتے ہیں

مسلمان پر بدگمانی حرام ہے۔اﷲ عزوجل فرماتاہے:

 *" یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوۡا کَثِیۡرًا مِّنَ الظَّنِّ۫ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ"* 

اے ایمان والو! بہت سے گمانوں سے بچو بے شك کچھ گمان گناہ ہے

نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:

 *ایاکم والظن فان الظن اکذب الحدیث* 

بدگمانی سے دور بھاگو بدگمانی سب سے بڑھ کر جھوٹی بات ہے۔

📙 *فتاویٰ رضویہ جلد 21ص 174تا175* 

 *جو مسلمانوں پر بد گمانی کرے وہ جھوٹا اور بدکار ہے*
 
📑 *فتاویٰ رضویہ جلد 27ص 662*

جناب زبیر شاہ صاحب آپ سید ہونے کی بنا پر ہمارے لیے قابل احترام ہیں اسلیے بہت محبتانہ انداز میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنی تمام غلطیاں تسلیم کرکے توبہ و رجوع کرلیں  کیونکہ حضور علیہ السلام  نے بھی یہی فرمایا ہے کہ :

 *جوشخص اللہ کے لیے تواضع وانکساری اختیارکرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا رتبہ بلند فرمادیتا ہے۔* مختصر

📁 *( ترمذی 2029 )* 

 *اور کسی بزرگ نے کیا خوب کہا ہے کہ جو غلطی کر نہیں سکتا فرشتہ ہے ۔* 
 *جو غلطی کرکے ڈٹ جائے وہ شیطان ہے۔*
 *اور جو غلطی کرکے فوراً معافی مانگ لے وہ انسان ہے ۔* 

اس لیے انسانیت کا تقاضہ یہی ہے کہ آپ غلطی مان کر توبہ و رجوع کرلیں جبکہ معاملہ بھی شریعت کا ہے تو اسمیں لاپرواہی اچھی نہیں ۔ شکریہ

 *وَمَا عَلَیْنَآ اِلاَّ الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ:’’* 
اور ہماری ذمہ داری اس سے زیادہ نہیں ہے کہ صاف صاف پیغام پہنچا دیں ۔

_*ان مقدس علماء کرام و مفتیان کرام کے نام جنہوں نے اس تحریر کی تصدیق فرمائی*_

*خاندان اعلیٰ حضرت امام اہلسنت کے چراغ* 👇

*✿* _*حضرت علامہ مولانا مفتی عدنان رضا مدظلہ العالی وادام اللہ تعالی فیوضہم بریلی شریف*_

*✿* قبلہ مفتی طاہر رضا مصباحی مدظلہ العالی

*✿* قبلہ مفتی فیاض رضا نوری مدظلہ العالی علی

*✿* قبلہ مفتی معین الدین نوری مدظلہ العالی

*✿* حافظ و قاری سید اصغر اظہری مدظلہ العالی

*✿* حافظ شمشاد قادری رضوی مدظلہ العالی
______________________________________
*✿* طالب علم دورہ حدیث جناب قبلہ علی حسن سیالوی مدظلہ العالی

*✿* جناب قبلہ مناظر نجم الدین خان رضوی مدظلہ العالی

*✿* جناب خادم اہلسنت سید محمد عاقب حسین رضوی 

 *✿* جناب محمد عمران رضوی صاحب

*✿* محترم قبلہ سہیل رضوی صاحب

*✿* محترم عبد الرحمن عطاری رضوی

 ✒️ *ازقلم علی حیدر سنی بریلوی*

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...