محمد عاقب حسین Posted May 24, 2022 Report Share Posted May 24, 2022 حضرت ہندہ بنت عتبہ کا سید الشہداء اسداللہ واسدالرسول حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہما کا کلیجہ چبانا ثابت ہے اسے سند صحیح کے ساتھ امام احمد بن حنبل نے مسند میں روایت کیا جس میں جناب سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب کا جگر چبانے کے واضح الفاظ ہے حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ .......... فَنَظَرُوا فَإِذَا حَمْزَةُ قَدْ بُقِرَ بَطْنُهُ، وَأَخَذَتْ هِنْدُ كَبِدَهُ فَلَاكَتْهَا، فَلَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَأْكُلَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَأَكَلَتْ مِنْهُ شَيْئًا " قَالُوا: لَا. قَالَ: " مَا كَانَ اللهُ لِيُدْخِلَ شَيْئًا مِنْ حَمْزَةَ النَّارَ ..... الخ چنانچہ صحابہ کرام نے دیکھا کہ حضرت حمزہ کا پیٹ چاک کردیا گیا تھا اور ابو سفیان کی بیوی ہندہ نے انکا جگر نکال کر اسے چبایا تھا لیکن اسے کھا نہیں سکی تھی. تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی لاش دیکھ کر پوچھا کیا اس نے اس میں سے کچھ کھایا بھی ہے ؟؟ تو صحابہ نے عرض کیا نہیں تو نبی علیہ السلام نے فرمایا اللہ حمزہ کے جسم کے کسی بھی حصے کو جہنم میں داخل نہیں کرنا چاہتا ...... الخ ( كتاب مسند أحمد - ط الرسالة 7/419 ) بعض وہابی حضرات نے اس کو ضعیف ثابت کرنے کے لیے انقطاع کا ڈھونگ رچایا اور یہ اعتراض کیا کہ امام شعبی کا ابن مسعود سے سماع نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگرچہ امام شعبی کا ابن مسعود سے سماع نہیں لیکن امام شعبی کی مراسیل عندالمحدثین صحیح اور متصل ہوتی ہیں امام عجلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں مرسل الشعبي صحيح، لا يرسل إلا صحيحًا صحيحًا. امام شعبی کی مرسل صحیح ہوتی ہے ان کی کوئی مرسل نہیں ہوتی سوائے صحیح کے صحیح کے ( كتاب الثقات للعجلي ت قلعجي ص244 ) فقط واللہ و رسولہ اعلم باالصواب خادم الحدیث النبوی ﷺ سید محمد عاقب حسین رضوی 1 1 Quote Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza Asqalani Posted May 24, 2022 Report Share Posted May 24, 2022 3 hours ago, Aquib Rizvi said: فَنَظَرُوا فَإِذَا حَمْزَةُ قَدْ بُقِرَ بَطْنُهُ، وَأَخَذَتْ هِنْدُ كَبِدَهُ فَلَاكَتْهَا، فَلَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَأْكُلَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَأَكَلَتْ مِنْهُ شَيْئًا اس روایت کی سند میں حماد سے مراد حماد بن سلمہ ہی ہیں اس بات کی تصریح دوسری سند سے مل گئی ہے جس کا ثبوت یہ ہے قال أخبرنا عفان بن مسلم قال أخبرنا حماد بن سلمة قال أخبرنا عطاء بن السائب عن الشعبي عن بن مسعود قال قال أبو سفيان يوم أحد قد كانت في القوم مثلة وإن كانت لعن غير ملا مني ما أمرت ولا نهيت ولا أحببت ولا كرهت ساءني ولا سرني قال ونظروا فإذا حمزة قد بقر بطنه وأخذت هند كبده فلاكتها فلم تستطيع هند أن تأكلها فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم أكلت منها شيئا قالوا لا قال ما كان الله ليدخل شيئا من حمزة النار الطبقات الکبری لابن سعد، ج 3، ص13 1 Quote Link to comment Share on other sites More sharing options...
ذوالقرنین بریلوی Posted October 29, 2022 Report Share Posted October 29, 2022 ابن عبدالبر اور ابن حجر نے عجلی کی بونگی کا اچھا رد کیا ہے Quote Link to comment Share on other sites More sharing options...
علی حیدر Posted February 10 Report Share Posted February 10 On 10/30/2022 at 12:23 AM, ذوالقرنین بریلوی said: ابن عبدالبر اور ابن حجر نے عجلی کی بونگی کا اچ یہ محدّثین آپ کے اتنی بونگیاں کیوں مارتے تھے ؟ Quote Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani Posted February 10 Report Share Posted February 10 پہلے تمیز و تہذیب سیکھیں پھر بات کریں Quote Link to comment Share on other sites More sharing options...
Recommended Posts
Join the conversation
You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.