Jump to content

حدیث پیشاب کی چھینٹوں سے بچتے رہو کیونکہ قبر میں بندے سے سب سے پہلے پیشاب کے بارے میں سوال کیا جائے گا کی تحقیق


Recommended Posts

20220604_142825.thumb.jpg.9d56e0aeb2f0e7953493f36110ac6741.jpg

امام ابوالقاسم طبرانی م360ھ رحمہ اللہ فرماتے ہیں

 

حدثنا بكر بن سهل، ثنا عبد الله بن يوسف، ثنا الهيثم بن حميد، عن رجل، عن مكحول، عن أبي أمامة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «اتقوا البول، فإنه أول ما يحاسب به العبد في القبر»

 

( كتاب المعجم الكبير للطبراني :- 7605 )

 

ترجمہ :- نبی علیہ السلام نے فرمایا پیشاب ( کی چھینٹوں ) سے بچو کیونکہ قبر میں سب سے پہلے اس کے بارے میں حساب لیا جائے گا

 

اس سند میں امام مکحول سے روایت کرنے والا شخص مبھم ہے اور مبہم راوی کو پہچاننے کا طریقہ اصول حدیث کی کتاب تیسیر شرح مصطلح الحدیث میں یہ لکھا ہے 

 

بوروده مسمى في بعض الروايات الأخرى

 

یعنی دوسری روایات میں اس کے نام کا ذکر ہوا ہو

 

( كتاب تيسير مصطلح الحديث ص260 )

 

 

اسی روایت کو امام طبرانی دوسری سند سے لائیں ہیں اور وہاں مکحول سے روایت کرنے والے راوی کا نام موجود ہے ملاحظہ ہو

 

حدثنا محمد بن عبد الله بن بكر السراج، ثنا إسماعيل بن إبراهيم، ثنا أيوب، عن مكحول، عن أبي أمامة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اتقوا البول، فإنه أول ما يحاسب به العبد في القبر»

 

( كتاب المعجم الكبير للطبراني :- 7607 )

 

 

بلکل وہی روایت ہے ایک لفظ کا بھی فرق نہیں اور راوی کا نام بھی واضح ہے *" أيوب بن مدرك الحنفي "* یہ راوی متھم بالکذب و وضع ہے مگر اس پر خاص جرح بھی ہے کہ اس کی امام مکحول شامی رحمہ اللہ سے روایات موضوع ہوتی ہیں

 

اس راوی کو امام نسائی امام دارقطنی امام ابو حاتم رازی امام يحيى بن بطريق الطرسوسي رحمہمُ اللہ نے متروک الحدیث قرار دیا

 

اور اسی راوی کو امام ابن معین رحمہ اللہ نے کذاب قرار دیا

 

( لسان الميزان :- 1382 )

 

 

امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں

 

يروي المناكير عن المشاهير ويدعي شيوخا لم يرهم ويزعم أنه سمع منهم، روى عن مكحول نسخة موضوعة ولم يره

 

یہ مشہور راویوں سے منکر ( بمعنی باطل ) روایتیں بیان کرتا ہے اور ایسے شیوخ ( الحدیث ) سے احادیث سننے کا ( جھوٹا ) دعویٰ کرتا ہے جنہیں اس نے نہیں دیکھا اس نے امام مکحول شامی رحمہ اللہ سے من گھڑت روایات کا نسخہ روایت کیا حالانکہ اس نے امام مکحول کو نہیں دیکھا

 

( كتاب المجروحين لابن حبان ت حمدي :- 99 )

 

 

لہذا ثابت ہوا یہ روایت موضوع ہے اس کی نسبت نبی ﷺ کی طرف کرنا حلال نہیں

 

فقط واللہ و رسولہٗ اعلم باالصواب

 

خادم الحدیث النبوی ﷺ سید محمد عاقب حسین

 

Link to comment
Share on other sites

Join the conversation

You can post now and register later. If you have an account, sign in now to post with your account.
Note: Your post will require moderator approval before it will be visible.

Guest
Reply to this topic...

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
×
×
  • Create New...