Jump to content

Hazrat Umar Farooq رضی اللہ عنہ Ko Dekh Kar Shaitan Bhi Rasta Badal Leta Tha?


Faysal

تجویز کردہ جواب

ایک مفتی صاحب خلیفہ دوم حضرت عمر ابن خطاب کے فضائل بیان کر رہے تھے اور انکے شاگرد بڑے غور سے سن رہے تھے اور بار بار
سبحان اللہ !
 سبحان اللہ!
 کی صدائیں بلند کر رہے تھے ۔
 
اسی دوران انکے ایک شاگرد نے ان سے سوال کرنے کی اجازت مانگی 
 اجازت ملی ، تو اس نے سوال کیا :
شاگرد : 
مفتی صاحب کیا یہ بات صحیح ہے کہ
 حضرت عمر کو دیکھ کر شیطان اپنا راستہ بدل دیتا تھا ؟؟
 مفتی صاحب : 
ہان یہ بات بالکل صحیح ہے اور
اس عنوان کی معتبر حدیث موجود ہے ۔

 شاگرد :
تو کیا اس حدیث کو آپ ہمارے لیئے دہرا سکتے ہیں ؟
 
مفتی صاحب :
کیوں نہیں، روایت میں ہے کہ رسول اللہؐ (ص) نے حضرت عمر سے فرمایا  کہ ، 
اے ابن خطّاب !! قسم ہے اس ذات کی جسکے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کہ
 جب شیطان تمہیں کسی راستے پر چلتے ہوئے دیکھتا ھے تو تمہارے راستے کو چھوڑ کر دوسرا راستہ اختیار کر لیتا ہے ۔"

 شاگرد کچھ دیر تک خاموش رہا اور کچھ سوچتا رہا ۔ 
 
مفتی نے پوچھا :
 کیا ہوا اب  کیا سوچ رہے ہو ؟؟

شاگرد : 
مفتی صاحب کیا حضرت عمر انبیاء (ع) سے افضل تھے

مفتی صاحب : 
نہیں ! 
بالکل نہیں! 
اعوذ باللہ من ذالک
ایسا ہرگز نہیں ہے ۔

شاگرد : 
قرآن کی آیتوں میں آیا ہے کہ شیطان ملعون حضرت آدمؑ (ع) ، حضرت ابراہیمؑ (ع) جیسے نبیوں کے راستے میں آیا اور انکو گمراہ کرنے کی بھی کوشش کی ۔
 مفتی صاحب : ہاں ایسا ہی ھے ۔ 

 شاگرد : 
مگر اس حدیث میں بیان ہو رہا ہے کہ
 شیطان حضرت عمر کو دیکھکر اپنا راستہ بدل لیتا تھا
 تو اس کا مطلب یہ ہے کہ
 حضرت عمر انبیاء (ع)سے زیادہ مقدس تھے ؟؟

 مفتی صاحب : 
نہیں ایسا بالکل نہیں ہے ۔ 
انبیاء کرام سے زیادہ مقدّس کوئی بھی امتی ھرگز نہیں ہو سکتا ۔

شاگرد : 
تو پھر صورت حال دوسری ہوگی !
 (شاگرد نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا)
قرآن کی آیت میں ہے  کہ شیطان کہتا ہے ، 
"قال فبما اغویتنی لاقعدن لہم صراطک المستقیم"
{اعراف : ١٦}
"اے خدا ! ... میں صراط مسقیم پر ڈت کر بیٹھا رہوں گا ۔ اور تیرے ھر بندے کو گمراہ کروں گا ۔"

مفتی صاحب : ہاں یہ آیت تو ہے ۔

 شاگرد : 
اس حدیث کو اگر دیکھا جائے ، تو اس میں ہے کہ
 شیطان حضرت عمر کو اگر کسی راستے پر دیکھتا تھا تو اس راستے کو چھوڑ دیتا تھا !
 اسکا مطلب یہ ہوا  کہ
 حضرت عمر صراط مسقیم پر نہ تھے !
کیوں کہ شیطان ملعون نے حضرت آدمؑ اور حضرت ابراہیمؑ جیسے نبیوں کو 'صراط مستقیم' ہی پر رہ کر گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔
  اب ان دو میں سے ایک بات ہی ممکن ھے :
یا تو حضرت عمر ان انبیاء سے افضل ہیں
 یا یہ کہ انکا راستہ صراط مسقیم ہی نہیں تھا ۔🤔

 مفتی صاحب غصے میں شاگرد سے کہتے ہیں : 
کیا کفر بک رھے ھو ؟ 
انبیاء علیہ السلام  سے کوئئ کیسے افضل ھو سکتا ھے ؟؟

 شاگرد : 
جب حضرت عمر انبیاء سے افضل نہیں ہیں ،
تو پھر دوسری بات ہی صحیح ھوگی،
 کہ انکا راستہ 'صراط مستقیم' ہی نہ ھوگا ۔ 

 مفتی صاحب دوبارہ غصے سے :
تیرا دماغ خراب ھو گیا ھے ،
 یا تو ، تو  شیعہ ھو گیا ھے  
یا
 پھر شیعوں کے ساتھ رہنے لگا ہے ۔۔

لمحہ فکریہ

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...